ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک رفارمس

(فوٹو بہ شکریہ: پی ٹی آئی)

بدعنوانی کی جڑ: الیکشن میں ہوشربا اخراجات

سینٹر فار میڈیا اسٹڈیز کی ایک رپورٹ کے مطابق 2019کے انتخابات میں ہندوستان میں سیاسی پارٹیوں اور الیکشن کمیشن نے کل ملا کر 600بلین روپے خرچ کیے۔ جس میں حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی نے 270بلین روپے خرچ کیے۔ یعنی فی ووٹر 700روپے خرچ کیے گئے ہیں اور ایک پارلیامانی حلقہ میں 100کروڑ یعنی ایک بلین روپے خرچ کیے گئے۔ تقریباً200بلین روپے ووٹروں میں بانٹے گئے، 250بلین روپے پبلسٹی پر خرچ کیے گئے اور 50بلین روپے لاجسکٹکس وغیرہ پر خرچ کیے گئے۔

(فوٹو : پی ٹی آئی)

مودی کابینہ میں51 وزیر کروڑپتی، 22 پر مجرمانہ معاملے : اے ڈی آر

انتخابی کارروائی سے متعلق ریسرچ ادارہ اے ڈی آر کے مطابق، سب سے زیادہ امیر شیرومنی اکالی دل کی ہرسیمرت کور بادل ہیں، جن کی جائیداد 217 کروڑ روپے ہے۔ پیوش گوئل کی جائیداد 95 کروڑ روپے ہے۔ گروگرام سے منتخب راؤاندرجیت سنگھ تیسرے سب سے امیر وزیر ہیں اور ان کی جائیداد 42 کروڑ روپے ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

2014 میں دوبارہ ایم پی بنے 153 رہنماؤں کی ملکیت میں 142فیصد اضافہ،بی جے پی کے سب سے زیادہ رہنما شامل: رپورٹ

الیکشن واچ اور ایسوسی ایشن فار ڈیمو کریٹک رفارمس کی رپورٹ کے مطابق بی جے پی کے 72 رہنماؤں کی ملکیت میں 7.54 کروڑ روپے کا اوسط اضافہ ہوا ہے ، جبکہ کانگریس کے 28 رہنماؤں کی ملکیت میں اوسط 6.35 کروڑ روپے کا اضافہ ہوا ہے۔