بالا کوٹ

عللامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس

ہندوستان اور پاکستان فائر بندی: توقعات اور اندیشے

کیا کشمیر میں ہندوستان اور پاکستان کی سرحدوں میں بٹے عوام یکجا نہیں ہوسکتے؟کیا یہ خونی لکیرمٹ نہیں سکتی؟ کیا یہ فوجیوں کے جماؤ اور فائرنگ کے تبادلوں کے بدلے امن اور استحکام کی گزرگاہ نہیں بن سکتی؟ جب برطانیہ اور آئر لینڈسات سو سالہ دشمنی دفن کرسکتے ہیں، توہندوستان اور پاکستان بنیادی مسائل پر توجہ مرکوز کرکے ان کوعوام کی خواہشات کی بنا پر حل کرکے کیوں امن کی راہیں تلاش نہیں کرسکتے؟

ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی اور پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان (السٹریشن: دی وائر)

ہندوستان پاکستان کے مابین تجارت کی معطلی سے کس کو ہوا نقصان؟

حال ہی میں نئی دہلی کے ایک معروف تحقیقی ادارہ بریف نے انکشاف کیا ہے کہ ان اقدامات سے سب سے زیادہ نقصان خود ہندوستان کو ہی ہوا ہے۔ صرف پنجاب کے شہر امرتسر میں ہی کم و بیش 50ہزا رافراداس سے متاثر ہوئے ہیں۔

نریندر مودی(فوٹو : پی ٹی آئی)

پاکستان نے نہیں دی وزیر اعظم مودی کے ہوائی جہاز کو اپنے ایئر اسپیس سے گزرنے کی اجازت

پاکستان نے دوسری بار ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کے طیارے کو اپنے ایئر اسپیس کے استعمال کی اجازت دینے سے انکار کیا ہے۔ پاکستان کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر میں حقوق انسانی کی مبینہ خلاف ورزی کی وجہ سے ایسا کیا گیا ہے۔ وہیں ہندوستان نے پاکستان کی اس حرکت کی شکایت آئی سی اے اوسے کی ہے۔

 آرمی چیف جنرل بپن راوت (فوٹو : پی ٹی آئی)

بالاکوٹ میں دہشت گردوں کا کیمپ ایک بار پھر سرگرم: آرمی چیف بپن راوت

جنرل بپن راوت نے جموں و کشمیر کے حالات پر کہا کہ کشمیر وادی میں دہشت گردوں اور پاکستان میں بیٹھے ان کے ہینڈلرس کے درمیان اب رابطہ ٹوٹ چکا ہے اور اس وجہ سے کشمیر میں دہشت گردانہ واقعات رک گئے ہیں۔

فوٹو: رائٹرس

پاکستان نے ہندوستانی فن کاروں کو دکھانے والے اشتہارات پر پابندی لگائی

پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیشن نے ہندوستانی مصنوعات اور ہندوستانی فن کاروں والے اشتہارات پر پابندی لگانے کے ساتھ ہندوستانی فلموں کی فروخت پر روک لگادی ہے۔ کئی دکانوں میں چھاپے مار کر ہندوستانی فلموں کی سی ڈی ضبط کی گئی ہے۔

(فوٹو : رائٹرس)

پاکستانی ایئر اسپیس بند ہونے سے ایئر انڈیا کو 430 کروڑ روپے کا نقصان: مرکز

سول ایویشن وزیر ہردیپ پری نے پارلیامنٹ میں یہ جانکاری دی۔ 26 فروری کو ہندوستان کے ذریعے سرحد پار بالاکوٹ میں دہشت گرد وں کے کیمپ کو تباہ کرنے کے لئے کی گئی’سرجیکل اسٹرائیک‘کے بعد پاکستان نے اپنا ایئر اسپیس بند کر دیا تھا۔

علامتی تصویر،فوٹو: رائٹرس

رام چندر گہا کا کالم: کیا ہندوستان اب زیادہ ہندو راشٹر ہوتا جا رہا ہے؟

ہندوستان اب زیادہ ہندو راشٹر ہوتا جا رہا ہے۔ 2014 کے برخلاف اس بار بی جےپی نے واضح طور پر ہندوؤں کی پارٹی کے طور پر کام کیا۔مسلم مخالف بیانات، پرگیہ ٹھاکر جیسی سخت گیر ہندووادی کو ٹکٹ دینا اور وزیر اعظم کا عقیدت مند ہندو کے طور پر کیدارناتھ کے نزدیک غار میں دھیان کرنا اور اس کی تشہیر کرنا۔ زمینی حقائق سے روبرو ہونے والے صحافیوں کا کہنا تھا کہ کئی ووٹرس مودی کو اس لیے پسند کرتے ہیں کہ ان کی نظر میں وہ ہندوؤں کے تفاخر کی حفاظت کرنے والے ہیں، نیز مسلمانوں کو سبق سکھادیں گے۔

نئی دہلی واقع پارٹی صدر دفتر پر وزیر اعظم نریندر مودی اور پارٹی صدر امت شاہ (فوٹو : پی ٹی آئی)

کیا بی جے پی کی جیت کو ’ہندوستان کی جیت‘کہا جا سکتا ہے؟

نریندر مودی کی جیت کا ہندوستان کے لئے کیا معنی نکلتا ہے؟ ایک حد تک یہ ان کو اور بی جے پی کو دعویٰ کرنے کا موقع دیتا ہے کہ پچھلے پانچ سالوں میں انہوں نے جو کچھ بھی کیا ہے، اس کے تئیں عوام نے اپنے اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ لیکن کیا یہ سچ ہے؟

27 فروری کو جموں و کشمیر کے بڈگام میں حادثے کا شکار ہندوستانی فضائیہ کے ایم آئی-17 ہیلی کاپٹر کا ملبہ(فوٹو : پی ٹی آئی)

بالاکوٹ ایئراسٹرائک کے اگلے دن ایئر فورس نے اپنے ہی ہیلی کاپٹر کو مار گرایا تھا : رپورٹ

گزشتہ 27 فروری کو جموں و کشمیر کے بڈگام میں فضائیہ کا ایم آئی-17 ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہو گیا تھا۔ اس میں فضائیہ کے 6 جوان شہید ہو گئے تھے، جبکہ ایک مقامی شہری کی موت ہو گئی تھی۔

وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار (بائیں) اور ایئر وائس مارشل آر جی کے کپور (فوٹو : پی ٹی آئی)

ہندوستان کے ذریعے پاکستان کا ایف-16 طیارہ گرانے کا دعویٰ غلط ہو سکتا ہے: امریکی ویب سائٹ

جموں و کشمیر کے پلواما ضلع میں سی آر پی ایف جوانوں پر ہوئے خودکش حملے کے بعد 27 فروری کو ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ایئر اسٹرائک ہوئی تھی، جس میں ہندوستان نے پاکستان کا ایف-16 جنگی طیارہ مار گرانے کا دعویٰ کیا تھا۔

نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ۔ (فوٹو : پی ٹی آئی)

بالاکوٹ حملہ لوک سبھا انتخاب جیتنے کے مقصد سے ہی کیا گیا: فاروق عبداللہ

نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے الزام لگایا کہ یہ پوری طرح مانا جا رہا تھا کہ انتخاب سے پہلے پاکستان کے ساتھ تصادم ہوگا تاکہ وزیر اعظم نریندر مودی ایک ایسے ‘اوتار’کے طور پر سامنے آ سکیں، جس کے بنا ہندوستان کا گزارا ہو ہی نہیں سکتا۔

پاکستان کے بالاکوٹ میں ایک مدرسہ کو دکھاتی 4 مارچ 2019 کی ایک سیٹلائٹ تصویر۔ (بہ شکریہ : پلینیٹ لیبس انک/رائٹرس)۔

سیٹلائٹ تصویروں میں بالاکوٹ میں بم گرانے والی جگہ پر ابھی موجود ہے مدرسہ

رائٹرس کی رپورٹ کے مطابق، انڈین ایئر فورس نے بالاکوٹ میں جیش محمد کے جس تربیتی کیمپ کو ہوائی حملے میں نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے وہاں کی اپریل 2018 میں لی گئی سیٹلائٹ تصویر اور 4 مارچ 2019 کی سیٹلائٹ تصویر میں کوئی بھی فرق نہیں نظر آ رہا ہے۔

ممتا بنرجی/فائل فوٹو: پی ٹی آئی

راشٹرواد پر ان لوگوں سے سبق لینے کی ضرورت نہیں ،جنھوں نے گاندھی کا قتل کیا؛ ممتا بنرجی

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ لوگوں کو سچ سے محروم رکھا جا رہا ہے کیونکہ نیشنل میڈیا کا ایک طبقہ نریندر مودی کو سپورٹ کر رہا ہے۔یہ شرم کی بات ہے کہ مودی ملک کے وزیر اعظم ہیں۔

فوٹو: رائٹرس

ممتا بنر جی نے کہا؛ شہادت پر سیاست نہیں، لیکن ملک جاننا چاہتا ہے کہ بالا کوٹ میں کیا ہوا تھا

مغربی بنگا ل کی وزیر اعلیٰ نے کہا ، اس ملک میں لوگ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ بالا کوٹ میں کتنے دہشت گرد مارے گئے ؟ حقیقت میں بم کہاں گرایا گیا؟ کیا وہ نشانے پر گرا تھا ؟ ہمیں یہ جاننے کا حق ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار اور ایئر وائس مارشل آر جی کے کپور نے بدھ کو نئی دہلی میں پریس کانفرنس کی۔ (فوٹو : پی ٹی آئی)

پاکستان کے خلاف کارروائی میں طیارہ سمیت پائلٹ لاپتہ، پاک نے کہا-ہندوستانی پائلٹ حراست میں

وزارت خارجہ کی طرف سے کہا گیا کہ ہندوستان کے فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کی پاکستان کی کوشش کو ناکام کر دیا گیا۔ایک پاکستانی جنگی طیارے کو مار گرایا گیا۔ وہیں پاکستان نے دو ہندوستانی طیاروں کو مار گرانے کا دعویٰ کیا۔

انڈین ایئر فورس کے طیارے/ فوٹو: پی ٹی آئی

ہوائی حملے میں مسعود اظہر کے قریبی رشتہ دار کا دہشت گرد کیمپ نشانہ تھا، کئی دہشت گرد مارے گئے؛ فارین سکریٹری

فارین سکریٹری وجئے گوکھلے نے کہا کہ یہ حملہ کوئی فوجی کارروائی نہیں تھی بلکہ احتیاتاً اٹھایا گیا قدم تھا،جس کا مقصد دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانا تھا۔دہشت گردوں کے اس کیمپ کا انتخاب یہ دھیان میں رکھتے ہوئے کیا گیا تھا کہ عام شہریوں کو کوئی نقصان نہ پہنچے ۔