جئے پور

فوٹو: پی ٹی آئی

سال 2008 جئے پور بلاسٹ معاملے میں 4 کو پھانسی کی سزا

جئے پور میں 13 مئی 2008 کو ہوئے سلسلے وار بلاسٹ میں 80 لوگوں کی موت ہوئی تھی اور تقریباً 170 زخمی ہوئے تھے۔ راجستھان کی ایک خصوصی عدالت نے معاملے میں 4 ملزمین محمد سرور اعظمی، محمد سیف،محمد سلمان اور سیف الرحمن کو مجرم ٹھہرایا جبکہ ایک ملزم شہباز حسین کو الزام سے بری کر دیا تھا۔

راجستھان کے جئے پور میٹل اینڈ الکٹرکلس کمپنی کے ملازم 13 سال سے زیادہ عرصے سے مظاہرہ کر رہے ہیں۔ (فوٹو : مادھو شرما)

سب سے بڑی جمہوریت میں دھرنااور مظاہرے کی آواز کیوں نہیں سنی جاتی؟

خصوصی رپورٹ : راجستھان کے کئی شہروں اور قصبوں میں کچھ مظاہرے 8 سے 10سالوں سے چل رہے ہیں۔ اس بیچ بی جے پی اور کانگریس کی حکومتیں آئیں اور گئیں، لیکن کسی حکومت نے ان لوگوں کی شکایتوں کو کبھی سنجیدگی سے نہیں لیا۔

(علامتی تصویر: رائٹرس)

راجستھان: جئے پور سینٹرل جیل میں پاکستانی قیدی کا قتل

گزشتہ بدھ کو شکراللہ نام کے پاکستانی قیدی کی چار دیگر قیدیوں کے ساتھ مبینہ طور پر ٹی وی کی آواز تیز کرنے کو لےکر جھڑپ ہوئی، جس کے بعد ان میں سے ایک نے پتھر کی پٹری سے شکراللہ پر حملہ کیا۔ پاکستان نے اس پر اپنی تشویش کا اظہارکرتے ہوئے ہندوستان سے جواب مانگا ہے۔

 (علامتی فوٹو : رائٹرس)

جئے پور میں زیکا وائرس کا قہر نہ روک پانے میں سرکاری بد انتظامی کا بڑا رول

ڈیپارٹمنٹ آف میڈیکل، ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیئر جئے پور میں زیکا وائرس پر کنٹرول کا دعویٰ کر رہا ہے، لیکن سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس کی چپیٹ میں آنے والے لوگوں کی تعداد 130 سے زیادہ ہو چکی ہے۔

(فائل فوٹو : پی ٹی آئی)

ڈرے ہوئے لوگ خوف کی سیاست کر رہے ہیں…

اب تک ہماری جمہوریت کی تاریخ یہی رہی ہے کہ جس نے بھی اقتدار کے تکبر میں خود کو رائےووٹر سے بڑا سمجھنے کی حماقت کی،ووٹراس کو اقتدار سے بے دخل کرکے ہی مانے۔صاف ہے کہ ووٹ کی ایسی سیاست سے ووٹر کو نہیں، ان کو ہی ڈر لگتا ہے جو ڈرانے کی سیاست کرتے ہیں