جرنلزم

IIMC

آئی آئی ایم سی: کالج کھولنے کا مطالبہ کر تے ہو ئے طلبا نے آن لائن کلاس کا بائیکاٹ کیا

نئی دہلی واقع انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ماس کمیونی کیشن کے طلبا کا کہنا ہے کہ پہلا سمسٹر آن لائن کر لیا ہے لیکن دوسرے سمسٹر سے کیمپس میں بلایا جانا چاہیے کیونکہ آن لائن پڑھنے کی کچھ حدیں ہیں۔ انتظامیہ کی طرف سے مطالبات پر دھیان نہ دینے کی بات کہتے ہوئے طلبا نے سوموار سے کیمپس میں دھرنا شروع کر دیا ہے۔

فوٹو: آئی آئی ایم سی ویب سائٹ

آئی آئی ایم سی : اردو جرنلزم کورس کی خستہ حالی کے لیے ذمہ دار کون؟

آئی آئی ایم سی کے سبھی کورسیز کے مقابل اردوجرنلزم کورس میں ہی سب سے کم امید وار آتے ہیں۔ ہر تعلیمی سال کے آخر میں مختلف میڈیا ہاؤس کیمپس سلیکشن کے لئے آتے ہیں،لیکن اردو میڈیا ہاؤس بہت کم آتے ہیں۔

فوٹو: رائٹرس

پریس کی آزادی کے اصلی دشمن باہر نہیں، بلکہ اندر ہی ہیں

مودی کے انتخاب جیتنے کے بعد یا پھر اس سے کچھ پہلے ہی میڈیا نے اپنا غیر جانبدارانہ رویہ طاق پر رکھنا شروع کر دیا تھا۔ ایسا تب ہے جب حکومت اور وزیر اعظم نے میڈیا کو پوری طرح سے نظرانداز کیا ہے۔ میڈیا اہلکاروں کی جتنی زیادہ توہین کی گئی ہے، وہ اتنا ہی زیادہ اپنی وفاداری دکھانے کے لئے بےتاب نظر آ رہے ہیں۔

صحافی نہا دکشت (فوٹو : دی وائر)

صحافی نہا دکشت کو ملا انٹرنیشنل پریس فریڈم ایوارڈ

کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کی طرف سے یہ ایوارڈ 4 ممالک کے 5 صحافیوں کو دیا گیا ہے۔ نہا دکشت کو یہ ایوارڈ مختلف ریاستوں میں ہوئی ایکسٹرا جوڈیشیل کلنگ اور این ایس اے کے غلط استعمال کو لےکر کی گئی ان کی رپورٹس کے لئے ملا ہے۔

برکھا دت اور کپل سبل (فوٹو : فیس بک / پی ٹی آئی)

ترنگا ٹی وی: برکھا دت نے کپل سبل پر لگایا ملازمین‎ کی تنخواہ روکنے کا الزام

نیوز چینل ترنگا ٹی وی کی کنسلٹنگ ایڈیٹر برکھا دت نے کہا کہ چینل کے پرموٹر اور کانگریسی رہنما کپل سبل نے جنوری 2019 میں چینل کے ملازمین‎ کی تقرری کرتے وقت کم از کم دو سال کی مدت کار دینے کی بات کہی تھی، اب وہ اس سے پیچھے ہٹ رہے ہیں۔

شریش تلپڑے، راکھی ساونت، جیکی شراف، سنی لیون اور کیلاش کھیر

کوبراپوسٹ کا انکشاف، پیسے لےکر سیاسی پارٹیوں کی آن لائن تشہیرکو راضی تھیں فلمی ہستیاں

کوبراپوسٹ کے اسٹنگ آپریشن میں انکشاف ہوا ہے کہ ابھجیت بھٹاچاریہ، کیلاش کھیر، جیکی شراف، وویک اوبیرائے، سونو سود، راکھی ساونت اورسنی لیون جیسے30 سے زیادہ فلمی ستارے سوشل میڈیا پوسٹ کے لئے دو لاکھ سے دو کروڑ روپے تک لینے کو تیار تھے۔

shujaat-bukhari-facebook

ہم نے کئی بار ساتھ میں موت کو دھوکہ دیا ، مگر آخر میں وہ اکیلا چلا گیا…

شجاعت کے ساتھ میری دوستی کا سفر غالباً 1988 میں گورنمنٹ کالج سوپور سے شروع ہوا۔ جرنلزم اور سماجی سرگرمیاں تو انکی روح میں تھیں۔کالج میں ہی اسنے ایک’پیرراڈایز رائٹرز فورم ‘تشکیل دی تھی جس کی نشستیں کالج کے سبزہ زار میں چنار کے پیڑوں کے تلے ہوتی تھیں۔

فوٹو : رائٹرس

یہ چپی میڈیا نہیں،پپی میڈیا ہے، جو حکومت کے پھینکےگئے ٹکڑوں پر پل رہا ہے

ایک وقت ایسا آتا ہے جب ہمیں بولنا پڑتا ہے۔ چپی توڑنی پڑتی ہے۔ ٹوکنا پڑتا ہے ان کو بھی جو جھوٹ بول رہے ہیں اور ساتھ دینا پڑتا ہے ان کا جو سچ بول رہے ہیں۔ اب وقت ہے ان کو ٹوکنے کا، جنہوں نے کروڑوں روپیوں میں ہمارا اعتماد بیچ دیا ہے۔ کوبراپوسٹ نے یہ ثابت کر دیا ہے، یہ چپی میڈیا نہیں ہے ‘ پپی میڈیا ‘ ہے، جو حکومت کے پھینکے گئے ٹکڑوں پر پل رہا ہے۔

Episode 51

میڈیا بول: کوبرا پوسٹ اسٹنگ اور توتی کورن تشدد

ویڈیو: میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے کوبرا پوسٹ ویب سائٹ کے ذریعے مختلف میڈیا ہاؤس پر کیے گئے اسٹنگ آپریشن اور تمل ناڈو کے توتی کورن میں ہوئے تشدد پر راجستھان پتریکا کے صلاح کار مدیر اوم تھانوی اور دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن کے ساتھ ارملیش کی بات چیت۔

CobraPostII

کوبرا پوسٹ کا انکشاف،ٹائمس آف انڈیا ،انڈیا ٹو ڈے، ہندوستان ٹائمس،زی نیوز،وغیرہ پیڈ نیوز چھاپنے کے لئے تیار

کوبرا پوسٹ کے دوسرے حصے کو آج پریس کلب آف انڈیا میں جاری کیا جانا تھا۔ لیکن اس اسٹنگ آپریشن میں شامل میڈیاگروپ دینک بھاسکرنے دہلی ہائی کورٹ کی پناہ لے لی۔

روہت سردانا /فوٹوبشکریہ : فیس بک / روہت سردانا

روہت سردانا کو  گنیش شنکر ودیارتھی ایوارڈ دینے والوں کی عقل پر ترس کھایا جا سکتا ہے

جس ہندو مسلم یکجہتی کے لئے گنیش شنکر ودیارتھی نے اپنی جان تک کی پرواہ نہیں کی اسی ہندوستان میں ہندو مسلم فرقہ پرستی کو بڑھاوا دینے والی صحافت کرنے والے روہت سردانا کو ان کے نام پر انعام دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

Episode 42

میڈیا بول : ایجنڈہ جرنلزم اور ڈیٹا لیک

میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے وائرل ارریہ ویڈیو کی میڈیا رپورٹنگ،راجیہ سبھا الیکشن اور کیمبرج اینالٹکا کو لے کر ہوئے ڈیٹا لیک تنازعہ پر آئی ایم سی کے ایسو سی ایٹ پروفیسر آنند پردھان اور نیوز لانڈری کی ایسو سی ایٹ ایڈیٹر منیشا پانڈے سے ارملیش کی بات چیت