رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ

 سینٹرل انفارمیشن کمیشن

سی بی آئی بدعنوانی معاملوں میں اطلاع سے انکار کے لیے آر ٹی آئی میں چھوٹ کی آڑ نہیں لے سکتی: سی آئی سی

انفارمیشن کمشنردویہ پرکاش سنہا نے دہلی ہائی کورٹ کے ایک فیصلے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کمیشن معاملے میں بد عنوانی کے الزامات کے متعلق متفق ہے اور اطلاع دینے سے انکار کےلئے آر ٹی آئی قانون کی دفعہ 24 کا سہارا نہیں لیا جا سکتا ہے۔

HBB 2011.00_53_21_04.Still004

دی وائر کی خصوصی رپورٹ: آخر کار سامنے آئے ول فل ڈیفالٹرس کے نام، آر بی آئی نے دی فہرست

ویڈیو: سپریم کورٹ کے حکم کے 4 سال بعد پہلی بار آر بی آئی نے آر ٹی آئی کے تحت ٹاپ ول فل ڈیفالٹرس کی فہرست جاری کی ہے۔ اس مدعے پر دی وائر کے صحافی کبیر اگروال اور دھیرج مشرا کی بات چیت۔

وزیر داخلہ امت شاہ، فوٹو بہ شکریہ، ٹوئٹر

یو اے پی اے کی ترمیم سے متعلق دستاویز قومی سلامتی کی وجہ سے نہیں دیے جاسکتے: وزارت داخلہ

خصوصی رپورٹ : آرٹیکل 370 کے زیادہ تراہتماموں کو ہٹاکر جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرنے سےمتعلق آر ٹی آئی کےتحت دی وائر کی طرف سے مانگی گئی جانکاری دینے سے بھی وزارت داخلہ نے منع کر دیاہے۔

(فوٹو بہ شکریہ : انٹرنیشنل کنسورٹیم آف انویسٹی گیٹو جرنلسٹس-آئی سی آئی جے)

ای ڈی کو پناما پیپر میں شامل ٹیکس چوروں کے ناموں کا انکشاف نہ کرنے کا اختیار: سی آئی سی

آر ٹی آئی قانون کی دفعہ 24 (1) کچھ خفیہ اور سکیورٹی ایجنسی کو جانکاری شیئر کرنے سے چھوٹ دیتی ہے۔ حالانکہ، اگر مانگی گئی اطلاع بد عنوانی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی سے جڑی ہے تو یہ اصول نافذ نہیں ہوتا ہے۔

سینٹرل انفارمیشن کمیشن

سی آئی سی نے وزارت خزانہ سے کہا، سیاسی پارٹیوں کو چندہ دینے والوں کے بارے میں جانکاری دیں

وزارت خزانہ کے ڈپارٹمنٹ آف اکانومک افیئرس میں آر ٹی آئی داخل کرکے سیاسی پارٹیوں کو چندہ دینے کے دوران پہچان کی رازداری بنائے رکھنے کے بارے میں چندہ دینے والوں کے ذریعے لکھے گئے خط اور الیکٹورل بانڈ اسکیم کے ڈرافٹ کی کاپی کے بارے میں جانکاری مانگی گئی تھی۔

سینٹرل انفارمیشن کمیشن

آر ٹی آئی کے تحت اطلاع دینے سے چھوٹ حاصل دفعات کا ذکر کرنے پر مناسب وجہ دے سی بی آئی: سی آئی سی

سماجی کارکنوں کا کہنا ہے کہ سی آئی سی نے کئی احکام میں واضح کیا ہے کہ بد عنوانی کے الزامات کی جانکاری دینے سے چھوٹ نہیں ملی ہے لیکن سی بی آئی میں آر ٹی آئی عرضیوں کو دیکھنے والے افسروں کے رخ میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔