ریکھا شرما

(فوٹو: رائٹرس)

لاک ڈاؤن: 11 دنوں میں سرکاری ہیلپ لائن پر آئے بچوں کے ساتھ تشدد اور استحصال سے متعلق 92 ہزار کال

چائلڈلائن انڈیا ہیلپ لائن نے جانکاری دی ہے کہ ملک کے مختلف حلقوں سے 20 سے 31 مارچ کے بیچ ان کے پاس 3.07 لاکھ فون کال آئے، جس میں سے 30 فیصدی کال بچوں سے متعلق تھے، جن میں تشدد اور ااستحصال سے بچانے کی مانگ کی گئی تھی۔

(علامتی فوٹو : رائٹرس)

لاک ڈاؤن کے دوران گھریلو تشدد میں اضافہ: خواتین کے لیے ایک اور امتحان

کورونا بحران کے دوران ملک اور بیرون ملک سے خواتین کے خلاف بڑھتے گھریلو تشدد کی خبریں آ رہی ہیں۔ کورونا کے بڑھتے معاملوں کے درمیان گھر میں بند رہنے کے علاوہ کوئی چارہ بھی نہیں ہے۔ لیکن افسوس کہ ٹی وی پر آ رہی ہدایتوں میں گھریلو تشدد پر بیداری کا پیغام ندارد ہے۔ خواتین پر پڑے کام کے بوجھ کو بھی لطیفوں میں تبدیل کیا جا چکا ہے۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

لاک ڈاؤن کے دوران گھریلو تشدد اور زیادتی کے معاملوں میں اضافہ: این سی ڈبلیو

نیشنل کمیشن فار وومین کے اعدادوشمار کے مطابق، لاک ڈاؤن کے دوران گھریلو تشدد کے 69، شادی شدہ عورتو ں کے استحصال کے 15،جہیز کی وجہ سے قتل کے دو اورریپ یاریپ کی کوشش کے 13 معاملے درج ہوئے ہیں۔

فوٹو: فیس بک

بی جے پی رہنما نے کہا، مسلمانوں کی نسلوں کو برباد کرنے کے لیے بی جے پی کو ووٹ دیں

بارہ بنکی کے بی جے پی کے سینئر رہنما رنجیت بہادر شریواستوا نےایک عوامی اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی لوک سبھا الیکشن کے بعد چین سے مشینیں منگوا کر مسلمانوں کی حجامت کرائے گی اور پھر ان کا جبراً مذہب تبدیل کرا کر ہندو بنائے گی۔

مینکا گاندھی اور اعظم خان (فوٹو: پی ٹی آئی)

انتخابی تشہیر معاملہ: اعظم خان پر 72 گھنٹے اور مینکا گاندھی پر 48 گھنٹے تک کے لیے پابندی

سماجوادی پارٹی کے رہنما اعظم خان نے بی جے پی امیدوار جیا پرداہ کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا جبکہ مرکزی وزیر مینکا گاندھی نے ایک خاص کمیونٹی کے بارے میں متنازعہ بیان دیا تھا، جس کے بعد الیکشن کمیشن نے نوٹس لیتے ہوئے یہ روک لگائی۔

اعظم خان/ فوٹو: اے این آئی

جیا پردہ پرقابل اعتراض تبصرے کے بعد اعظم خان کے خلاف کیس درج، وومین کمیشن نے نوٹس بھیجا

اتر پردیش کی رام پور لوک سبھا سیٹ سے ایس پی-بی ایس پی اتحاد کے امیدوار اعظم خان نے اتوار کو ایک عوامی جلسہ کے دوران بی جے پی امیدوار جیا پردہ کو لے کر قابل اعتراض بیان دیا تھا۔ تنازعہ ہونے پر بولے،میں نے کسی کا نام نہیں لیا۔