عورتوں کے خلاف جرائم

فائل فوٹو: پی ٹی آئی

خواتین کے خلاف جرم کے سب سے زیادہ معاملے بی جے پی رکن پارلیامان پر درج ہیں: اے ڈی آر

ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمس کے مطابق،گزشتہ پانچ سالوں میں بی جے پی نے خواتین کے خلاف جرم کے معاملوں سے جوجھ رہے 66 امیدواروں کو لوک سبھا،راجیہ سبھا اور اسمبلی الیکشن لڑنے کے لیے ٹکٹ دیا۔کانگریس نے 46 ایسے امیدوار اور بہوجن سماج پارٹی نے 40 ایسے امیدوار اتارے۔

سپریم کورٹ (فوٹو : رائٹرس)

ایسڈاٹیک وحشیانہ جرم، مجرم کسی طرح کی نرمی کا حق دار نہیں: سپریم کورٹ

ہماچل پردیش میں ہوئے ایک ایسڈ اٹیک کے الزام میں سزا کاٹ چکے دو مجرموں کو متاثرہ کو اضافی معاوضہ دینے کا حکم دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ ایسے جرم میں کسی طرح کی نرمی کی گنجائش نہیں ہے۔ متاثرہ کو ایسے حملے سے صدمہ پہنچا ہے اس کی بھرپائی مجرموں کو سزا دینے یا کسی بھی معاوضے سے نہیں کی جا سکتی۔

علامتی فوٹوبہ شکریہ :Domi/ Flickr (CC BY-NC 2.0)

تمل ناڈو: 50 سے زائدلڑکیوں  کا جنسی استحصال، اے آئی اے ڈی ایم کے کا ممبر تھا ایک ملزم، پارٹی نے ہٹایا

تمل ناڈو کے پولا چی سے ایک گروپ کے چار لوگوں کو پولیس نے گرفتار کیاہے ۔ یہ لڑکیاں چنئی کوئمبٹوراور تمل ناڈو کے مختلف علاقوں کی ہیں ۔ ان میں اسکول اور کالج کی اساتذہ، ڈاکٹر اور کالج کی طالبات ہیں ۔