معاملہ گجرات کے موربی ضلع کا ہے۔ ڈسٹرکٹ پرائمری ایجوکیشن افسر کے دفتر نے سوموار کی شام ایک آرڈرجاری کرکے اسسٹنٹ ٹیچر جگنیش ودھیر کوفوری اثر سے برخاست کر دیا اور انہیں پاس کے وانکانیر تعلقہ میں ٹرانسفر کر دیاہے۔
اس بارےمیں الہ آباد پولیس نے معاملہ درج کیا ہے۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ملزم نوجوان نے اپنی فیس بک پوسٹ کے ذریعے ملک میں امن وامان کو متاثر کرنے اور وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی توہین کرنے کی کوشش کی ہے۔
ہندو مہا سبھا کے رہنما کے ذریعے درج کرائی گئی شکایت کی بنیاد پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی اسسٹنٹ پروفیسر اور ان کے شوہر کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
پولس نے دلت میاں بیوی پر حملہ کرنے کو لےکر 11 لوگوں کے خلاف نامزد ایف آئی آر درج کی ہے۔ اس کے علاوہ دلت نوجوان کے خلاف مختلف کمیونٹی کے درمیان دشمنی بڑھانے کے لئے بھی معاملہ درج کیا ہے۔
سماجی کارکن ریحانہ پر الزام ہے کہ انھوں نے فیس بک پر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والی پوسٹ ڈالی۔
اس معاملے میں رانا سلطان جاوید، ذیشان،ہارون خان، شفیق اور کنگ خان کے خلاف سٹی پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے،اور ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔