قصبہ

فوٹو بہ شکریہ خدا بخش لائبریری فیس بک پیج

خدا بخش لائبری کی بلڈنگ خطرے میں؛ کیا آپ اس کے ماضی و حال سے واقف ہیں؟

حقانی القاسمی لکھتے ہیں؛اس لائبریری میں اتنا قیمتی ذخیرہ ہے کہ برٹش میوزیم نے اس کے عوض غیرمعمولی رقم کی پیش کش کی مگر خدا بخش کے جذبے نے اس پیشکش کو یکسر مسترد کردیا۔ انہوں نے صاف کہا کہ ؛مجھ غریب آدمی کو یہ شاہی پیش کش منظور نہیں۔

فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹڑ

قصہ 1899 کے ایک مشرقی کتب خانہ کا

تقسیم کے بعد بہت سے لوگ پاکستان چلے گئے۔ جو ہندوستان میں رہے وہ فکر مند ہونے لگے کہ کتب خانے کا مستقبل کیا ہو۔ 1960 میں 16 بیل گاڑیوں میں کتب خانے کی 7914 جلدیں لادی جانے کے بعد وہ پٹنہ کے خدا بخش لائبریری لائی گئیں جہاں وہ آج بھی محفوظ ہیں۔

image-17

نظام الدین بستی کی دیواروں کی پیٹھ پر لگا ہے رنگوں کا میلہ

 ڈگ ڈگ  بھر زمین میں اس طرح مکان بنے ہیں کہ دیکھ‌کر لگتا ہے کہ آرکٹیکٹ پڑھنے والے طالب علموں کو ایسے گھروں پر اسٹڈی کرنا چاہیے۔ جیسے اچانک بارش سے دھلا آسمان صاف نظر آنے لگتا ہے، ویسے ہی یہ مکان اچانک سے رنگین نظر آنے لگے۔ […]