مدھیہ پردیش اسمبلی الیکشن 2018

فوٹو بہ شکریہ : انڈین ایکسپریس

مدھیہ پردیش: کیا سیاست میں اپوزیشن کے ساتھ اچھے سلوک کی شروعات ہوچکی ہے؟

تیرہ سال تک حکومت کرنے کے بعد شیوراج کو ایسے سلوک کی امید نہیں رہی ہوگی۔ان کو جب بالکل سامنے کی نشست دی گئی جہاں ملک کے کونے کونے سے آئے بڑے یو پی اے لیڈر تھے،تو شروعات میں کچھ پریشان نظر آئے۔

MuslimsRajasthan_DeccanHerald

اسمبلی انتخابات 2018: مسلم ایم ایل اے کی تعداد 11 سے بڑھ کر 19ہوئی

گزشتہ 25 سالوں میں پہلی بار ہوگا کہ راجستھان اسمبلی میں بی جے پی کا کوئی مسلم ایم ایل اے نہیں ہے۔ وسندھرا راجے حکومت میں وزیر یونس خان جن کو ٹونک سے ٹکٹ دیا گیا وہ بھی کانگریس کے سچن پائلٹ سے ہار گئے ہیں۔

فوٹو: رائٹرس

مودی حکومت کا یو ٹرن، نئی رپورٹ میں کہا – نوٹ بندی کا کسانوں پر کوئی اثر نہیں پڑا

اگریکلچر منسٹری نے 20نومبر کو پارلیامانی کمیٹی کو دی گئی وہ رپورٹ واپس لے لی ، جس میں کہا گیا تھا کہ نوٹ بندی کی وجہ سے کسان کھاد اور بیج نہیں خرید سکے تھے ۔ کمیٹی کو دی گئی نئی رپورٹ میں وزارت نے کہا کہ نوٹ بندی کا زراعتی شعبے میں اچھا اثر پڑا۔

فوٹو : پی ٹی آئی

مدھیہ پردیش: کیوں راہل گاندھی الیکشن میں پیراشوٹ امیدوار نہ اتارنے کے اپنے وعدے سے پلٹ گئے؟ 

خصوصی رپورٹ : کانگریس صدر راہل گاندھی نے بھوپال میں منعقد ورکرڈائیلاگ کے دوران کہا تھا کہ اسمبلی انتخاب کے عین وقت پر دل بدل‌کر کانگریس میں آنے والے رہنماؤں کو پارٹی ٹکٹ نہیں دے‌گی لیکن اب پارٹی نے بارہ ایسے لوگوں کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔

بی جے پی صدر امت شاہ اور راجستھان کی وزیراعلیٰ وسندھرا راجے۔  (فوٹو : پی ٹی آئی)

راجستھان: بی جے پی نے وزیروں سمیت 11 باغی رہنماؤں کو پارٹی سے نکالا،گیان دیو آہوجہ کی پارٹی میں واپسی

پارٹی ترجمان کے مطابق؛ سینئر رہنماؤں کے سمجھانے بجھانے کے بعد بھی یہ رہنما انتخابی میدان سے نہیں ہٹے، جس کے مد نظر یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔وہیں اپنے متنازعہ بیانوں کے لیے مشہور راجستھان کے ایم ایل اے گیان دیو آہو جہ کی بی جے پی میں واپسی ہو گئی ہے۔

فائل فوٹو: پی ٹی آئی

بدعنوانی کے دیمک کو صاف کرنے کے لیے نوٹ بندی جیسی کڑوی دوا ضروری تھی: نریندر مودی

وزیر اعظم نے کہا ؛آج مودی کی طاقت دیکھیے کہ پائی پائی بینک میں جمع کرنے کو مجبور کردیا ۔ کانگریس کے راج سے اس طرح بدعنوانی پھیلی کہ مجھے نوٹ بندی جیسی کڑوی دوا کا استعمال کرنا پڑا، تاکہ غریبوں کو لوٹ کر لے جایا گیا پیسہ ملک کے خزانے میں واپس آئے ۔

ایک جلسہ کے دوران کانگریس صدر راہل گاندھی، (بائیں سے) جیوترادتیہ سندھیا، دگوجئے سنگھ اور کمل ناتھ (بیٹھے ہوئے) /فوٹو : پی ٹی آئی

مدھیہ پردیش اسمبلی الیکشن: گجرات ماڈل اپنانے میں چوک گئی کانگریس

صوبائی صدر کو ان کارکنان سے ہمدردی ہے، لیکن پارٹی باہر سے آنے والے بہت سارے لوگوں کی امیدوں کو پورا نہیں کر سکتی۔وہیں ناراض لوگوں سے اب یہ وعدہ کیا جا رہا ہے کہ صوبے میں کانگریس کی سرکار بننے پر انہیں مختلف بورڈس اور کارپوریشن میں موقعہ دیا جائے گا۔

فوٹو: ٹوئٹر

مدھیہ پردیش انتخابات: بی جے پی نے 53 باغی امیدواروں کو پارٹی سے نکالا

5 بار کے ایم پی اور سابق وزیر رام کرشن کسمریا، کے ایل اگروال، 3 سابق ایم ایل اےاور ایک سابق میئر باغی ہونے کی وجہ سے پارٹی کے ذریعے باہر کیے گئے ہیں۔ پارٹی نے ان سبھی لوگوں کو بدھ کو 3 بجے سے پہلے نامزدگی واپس لینے کو کہا تھا۔

مدھیہ پردیش میں بی جے پی کی طرف سے لگائے گئے ہورڈنگ۔(فوٹو:دیپک گوسوامی/دی وائر)

بی جے پی کی ’میرا سجھاؤ،میرا چناؤ‘ مہم : جب دیا رنج بتوں نے تو خدا یاد آیا ؟

بی جے پی کی مدھیہ پردیش اکائی نے انتخابی ماحول میں’سمردھ مدھیہ پردیش’مہم کی شروعات کی ہے جس کے تحت ریاست کی عوام سے حکومت بننے پر حکومت کیسے چلایا جائے، اس کو لے کر مشورہ مانگے جا رہے ہیں۔

kamalnath

مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات کمل ناتھ کے لیے کیا اہمیت رکھتا ہے؟

وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کا ریکارڈ اچھا نہیں ہے۔ عوام میں بےچینی ہے کیوں کہ چوہان نے وعدے تو خوب کیے لیکن پورے بہت کم کیےویاپم کی وجہ سے نوجوان خاص طور پرمایوس ہیں اور کسانوں میں حکومت کے خلاف بہت غم اور غصّہ ہے۔

فو ٹو:رائٹرس

ہر دن 92 بچوں کی موت کے باوجود مدھیہ پردیش میں غذائی قلت انتخابی مدعا کیوں نہیں ہے؟

گراؤنڈ رپورٹ : سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جنوری 2016 سے جنوری2018 کے درمیان ریاست میں 57،000 بچوں نے غذائی قلت کی وجہ سے دم توڑ دیا تھا۔ غذائی قلت کی وجہ سے ہی شیوپور ضلع‎ کو ہندوستان کا ایتھوپیا کہا جاتا ہے۔