نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن

KT Ajai Rai IV 11 July 2020.00_42_17_19.Still005

اے ایم یو اسٹوڈنٹ شرجیل عثمانی کی گرفتاری، کیا ہے یوپی پولیس کی ایف آئی آر کا سچ؟

ویڈیو: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اسٹوڈنٹ شرجیل عثمانی کو پچھلے سال دسمبر میں ہوئے سی اے اے مخالف مظاہرےکے سلسلے میں گزشتہ آٹھ جولائی کو اعظم گڑھ واقع ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا ہے۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی  کے اسٹوڈنٹ لیڈر شرجیل عثمانی۔ (فوٹو: اسپیشل ارینجمنٹ)

یوپی: دسمبر میں ہو ئے سی اے اے مخالف مظاہرہ کے سلسلے میں اے ایم یو اسٹوڈنٹ شرجیل عثمانی گرفتار

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اسٹوڈنٹ شرجیل عثمانی کے اہل خانہ نے کہا کہ اعظم گڑھ میں ان کے گھر سے انہیں گرفتار کیا گیا۔ پولیس نے اس بارے میں کوئی رسمی اعلان نہیں کیا، لیکن اے ایس پی(کرائم)نے ایک اخبار کو بتایا کہ یہ گرفتاری لکھنؤ اے ٹی ایس نے پچھلے سال دسمبر میں درج ہوئے ایک معاملے میں کی ہے۔

فائل فوٹو: پی ٹی آئی

اے ایم یو تشدد: پولیس پر کارروائی کے لیے الہ آباد ہائی کورٹ کی ہدایت، 6 طلبا کو معاوضہ

نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کی سفارشوں پر الہ آباد ہائی کورٹ نے یہ حکم دیا۔ پچھلے مہینے ہائی کورٹ نے پولیس کے تشدد کے الزامات کی جانچ کے لیے این ایچ آر سی کو ہدایت دی تھی اور کہا تھا کہ پانچ ہفتے میں وہ جانچ پوری کریں۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (فوٹو : پی ٹی آئی)

اتر پردیش: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے دو طالبعلموں پر جووینائل جسٹس ایکٹ کے تحت معاملہ درج

علی گڑھ پولیس کا الزام ہے کہ گزشتہ 20 جنوری کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اندرشہریت قانون کے خلاف مظاہرہ کے دوران مبینہ طور پر ڈھال کے طورپر نابالغوں کو آگے کیا گیا تھا۔ حالانکہ، پولیس کا کہنا ہے کہ ابھی نابالغ بچوں کی پہچان کی جانی باقی ہے اور کسی کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

اترپردیش: اے ایم یو کے 6 طلبا پر غنڈہ ایکٹ کے تحت کارروائی کرے گی پولیس

اترپردیش کے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں گزشتہ 15 دسمبر کو شہریت قانون اور نئی دہلی میں جامعہ کے طلبا پر پولیس کی بربریت کے خلاف ہو رہا مظاہرہ پر تشدد ہو گیا تھا،جس میں 100 لوگ زخمی ہو گئے تھے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

اے ایم یو میں پولیس کارروائی پر الہ آباد ہائی کورٹ سخت، این ایچ آر سی کو جانچ کی ہدایت

اترپردیش کے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں گزشتہ 15 دسمبر کو شہریت قانون اور نئی دہلی میں جامعہ کے طلبا پر پولیس کی بربریت کے خلاف ہو رہا مظاہرہ پر تشدد ہو گیا تھا،جس میں 100 لوگ زخمی ہو گئے تھے۔

فوٹو: وکی پیڈیا

شہریت قانون کو لے کر حالیہ عوامی جذبات کو مسلمانوں سے جوڑ کر دیکھنا غلط ہوگا: عرفان حبیب

مؤرخ عرفان حبیب نے ملک کے الگ الگ حصوں میں مظاہرین پر پولیس کارروائی کولے کر کہا کہ نوآبادیاتی زمانے میں بھی ہم نے مخالفت کا اس طرح استحصال نہیں دیکھا۔ مخالفت کو اس طرح کچلنے کی کوششوں کو لےکر لوگ کافی فکرمند ہیں کیونکہ مخالفت کا حق جمہوری سماج کا حصہ ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

شہریت قانون: حقوق انسانی کی پامالی کی شکایت کے بعد یو پی ڈی جی پی کو این ایچ آر سی کا نوٹس

این ایچ آر سی کو بھیجی گئی شکایت میں الزام لگایا گیا ہے کہ شہریت ترمیم قانون کو لے کر ہوئے مظاہرے کے دوران یوپی پولیس کے ذریعے انسانی حقوق کی پامالی کے کئی واقعات ہوئے ہیں۔نوجوانوں کی اموات کی کئی خبریں آئیں،جو بنیادی طور سے پولیس کی کارروائی کے دوران لگی گولیوں کی وجہ سے ہوئیں اور پولیس خود پبلک پراپرٹی کو تباہ کر رہی ہے۔

فوٹو : پی ٹی آئی

فرضی انکاؤنٹر: پولیس وین سے کھینچ کر ایک شخص کو پیٹ پیٹ کر مار دیے جانے کے معاملے میں یوگی حکومت کو نوٹس

گزشتہ 27 نومبر کو اتر پردیش پولیس نے ایک مبینہ فرضی انکاؤنٹر میں مظفر نگر ضلع کے 20 سالہ نوجوان ارشاد احمد کو گولی مار کر قتل کر دیا تھا ۔ وہیں گزشتہ 26 نومبر کو شاملی میں راجیندر نامی ایک نوجوان کو پولیس وین سے کھینچ کر پیٹ پیٹ کر مار دیا گیا تھا۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

ریپ کو جینڈر نیوٹرل کرائم بنانے کے لئے عرضی پر غورکرنے سے سپریم کورٹ کا انکار

عرضی میں کہا گیا تھا کہ دفعہ 376 صرف خواتین کو متاثرہ اور مردوں کو جرم کرنے والا مانتی ہے۔ اس میں خاتون کے ذریعے خاتون پررضامندی کے بغیر جنسی تشدد یا پھر مرد کے ذریعے دوسرے مرد یا پھر کسی ٹرانس جینڈر کمیونٹی کے آدمی کے ذریعے دوسرے ایسے ہی آدمی پر یا کسی مرد کے ساتھ خاتون کے ذریعے کئے گئے جرم کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔

NHRC_logon

کشمیر :ریاستی حکومت نے گزشتہ چار سالوں میں مارے گئے افراد کی این ایچ آر سی کو نہیں کی ہے رپورٹنگ

2010میں کمیشن نے تمام ریاستی حکومتوں کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر پولیس کارروائی میں کوئی مارا جائے تو انہیں فوری طور پر این ایچ آر سی کو رپورٹ کرنا ہوگا۔