پرشانت کنوجیا

فری لانس صحافی پرشانت کنوجیا۔

یوپی: مہینے بھر سے جیل میں بند صحافی پرشانت کنوجیا کی ضمانت پر 4 ہفتے بعد شنوائی ہوگی

صحافی پرشانت کنوجیا کو ایک ٹوئٹ کی وجہ سے18 اگست کو یوپی پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ سوموار کو یوپی سرکار نے ہائی کورٹ میں دائر ان کی ضمانت عرضی پر جواب دینے کے لیے چار ہفتے کاوقت مانگا ہے، جس کے لیے عدالت نے اجازت دے دی ہے۔

ڈاکٹر کفیل خان اور پرشانت کنوجیا(فوٹوبہ شکریہ: فیس بک)

دلت ،مسلمان اور آدی واسی  کے لیے انصاف کی راہ مشکل کیوں ہے

این سی آربی کی ایک رپورٹ کے مطابق جیلوں میں بند دلت، آدی واسی اور مسلمانوں کی تعدادملک میں ان کی آبادی کے تناسب سے زیادہ ہے، ساتھ ہی مجرم قیدیوں سے زیادہ تعدادان طبقات کے زیر غور قیدیوں کی ہے۔ سرکار کا ڈاکٹر کفیل اور پرشانت کنوجیا کو باربار جیل بھیجنا ایسے اعدادوشمار کی تصدیق کرتا ہے۔

پرشانت کنوجیا(فوٹو: Twitter/@PJkanojia

صحافی پرشانت کنوجیا گرفتار، یوپی پولیس نے لگایا فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کر نے کا الزام

یوپی پولیس کے ذریعے دوسری بارپرشانت کنوجیا کوگرفتار کیا گیا ہے۔ان پر ہندو آرمی کےرہنما کی پوسٹ سے چھیڑ چھاڑ کر کےاس کو پھیلانے کےالزام میں آئی پی سی کی نودفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے، جن میں زیادہ سے زیادہ سات سال تک قید کی سزا دی جا سکتی ہے۔

freedom-expression

بی جے پی سے پہلے اظہار رائے کی آزادی پر کانگریس نےحملہ کیا

وزیراعظم نریندر مودی 44 سال پہلے یعنی اسی ماہ جون میں لگائی جانے والی ایمرجنسی کے لیے نہرو، اندرا گاندھی اور کانگریس کو نشانہ بناتے رہتے ہیں۔ اب مودی اور امت شاہ کی قیادت والی بی جےپی کو ایسے اندیشوں کو دور کرنے کی کوشش کرنی چاہیے، جن کے مطابق ایمرجنسی جیسے حالات بنتے جا رہے ہیں۔ اس سے انہیں بنگال میں ممتا کو کنارے کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

PK_FB

یوگی آدیتہ ناتھ کے خلاف مبینہ متنازعہ پوسٹ لکھنے کے الزام میں دی وائر کے سابق رپورٹر گرفتار

دی وائر میں کام کر چکے صحافی پرشانت کنوجیا کو اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف مبینہ متنازعہ پوسٹ لکھنے کی وجہ سے یوپی پولیس نے سنیچر دوپہر کو ان کی رہائش گاہ دہلی سے گرفتار کیا ہے۔ حالاں کہ یوپی پولیس گرفتاری سے انکار کر رہی ہے۔