پولیس حراست میں موت

(علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس)

پچھلے تین سالوں میں پولیس حراست میں 348 لوگوں کی موت ہوئی: مرکزی حکومت

وزیرمملکت برائے داخلہ نتیانند رائےنے لوک سبھا میں بتایا کہ گزشتہ تین سالوں میں پولیس حراست میں 1189 لوگوں کو اذیت جھیلنی پڑی۔ پولیس حراست میں اموات اور ہراسانی کے لیےپولیس کے خلاف ہوئی کارروائی کی تفصیلات مانگنے پر وزارت داخلہ نے کہا کہ پولیس اور عوامی نظم ونسق ریاست کے موضوع ہیں اس لیے ریاستی سرکاروں کو ایسے جرائم سے نمٹنے کا حق ہے۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

پولیس انکاؤنٹر: کیا ’فوری انصاف‘ کے نام پر لاقانونیت کو قبول کیا جاسکتا ہے؟

ایک ملک اور ایک مجرم میں یہی فرق ہوتا ہے کہ ملک قانون کا پابند ہوتا ہے جبکہ مجرم اس کو توڑتا ہے۔ اگر ملک ایک بار بھی قانون توڑ دےتو اس کا مطلب ہوگا کہ وہ بھی مجرم کےخانے میں آ گیا اور اس کو حکومت کرنے کا اخلاقی حق نہیں ہے۔

Representational image. Credit: Sudhamshu Hebbar/ Flickr, CC BY-NC 2.0

پولیس حراست میں ہرروز پانچ موت، ہلاک ہو نے والوں میں بیشتر غریب، پسماندہ، دلت، قبائلی اور مسلمان: رپورٹ

یہ تشویش ناک رپورٹ ایسے وقت آئی ہے جب جنوبی ریاست تمل ناڈو میں پولیس کی طرف سے مبینہ تشدد کے نتیجے میں ایک شخص اور اس کے بیٹے کی ہلاکت کے بعد ملک بھر میں غم و غصے کا اظہار کیا جارہا ہے۔

(فوٹو بہ شکریہ : ٹوئٹر)

پولیس حراست میں گزشتہ2 سال میں 133 لوگوں کی موت: گجرات حکومت

گجرات کے وزیراعلیٰ وجئے روپانی نے ایوان میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ جانکاری دی۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دو سال میں پولیس حراست میں جن لوگوں کی موت ہوئی ان کے رشتہ داروں کو 23.50 لاکھ روپے کا معاوضہ دیا گیا ہے۔

HBB Sanjiv Bhatt 2

ویڈیو: سنجیو بھٹ کو آخر کس گناہ کی سزا دی گئی؟

ویڈیو: سابق آئی پی ایس افسر سنجیو بھٹ کو پولیس حراست میں موت کے 30 سال پرانے معاملے میں گجرات کی جام نگر سیشن کورٹ نے مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی ہے۔اس وقت سنجیو بھٹ جام نگر میں اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس تھے۔ ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے سنجیو بھٹ کی بیوی شویتا بھٹ سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

tasleem-mother-or-father

گراؤنڈ رپورٹ: غفران کے بھائی کیوں کہہ رہے ہیں، تڑپا تڑپا کر مارنے سے اچھا ہوتا بہار پولیس اس کو تلوار سے کاٹ دیتی؟

غفران کے چچا زاد بھائی نےکہا- تڑپا تڑپا کر مارنے سے اچھا تھا پولیس اس کو تلوار سے کاٹ دیتی۔اس معاملے میں قتل کے ملزم ڈمرا تھانہ انچارج سمیت آٹھ پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیاگیا ہے۔ فرار تھانہ انچارج اور پولیس اہلکاروں کی تلاش جاری ہے۔

فوٹو: بہ شکریہ ٹوئٹر/یو پی پولیس

اتر پردیش: دلت نوجوان کی حراست میں موت، پولیس اہلکاروں پر معاملہ درج

یہ معاملہ اتر پردیش کے امروہہ کا ہے۔ مرنے والے کی بیوی نے الزام لگایا ہے کہ پولیس کی پٹائی سے شوہر کی موت ہوئی اور پولیس نے ان کو رہا کرنے کے لیے رشوت مانگی تھی۔ معاملے میں 11 پولیس اہلکار معطل کیے جا چکے ہیں۔