چیف جسٹس دیپک مشرا

section-377-1152x600

ہم جنسی کے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ خوش آئند کیوں ہے؟

اس فیصلے سے ایک بات اور صاف ہوتی ہے وہ یہ کہ ایک شہری کیا کھاتا اور کیا پیتا ہے یا کیا کھا، پی، پہن اور پڑھ – لکھ سکتا یا نہیں یہ اس پر منحصر نہیں کرتا کہ ‘عوام’ یا ‘اکثریت’ اسے پسند کرتی ہے یا نہیں۔ کئ معنوں میں کورٹ کا یہ فیصلہ رائٹ ٹو پرائیویسی والے فیصلے کو آگے بڑھانے والے فیصلے کے طور پر بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

نربھیا ریپ کیس میں مجرم اکشے ٹھاکر،ونئے شرما،پون گپتا اور مکیش سنگھ،فوٹو: پی ٹی آئی

سپریم کورٹ کا فیصلہ ، نربھیا ریپ کیس میں پھانسی کی سزا برقرار

سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئےمتاثرہ کی ماں نے کہا کہ؛اب بس میں اپنی بیٹی کے گنہ گاروں کو پھانسی پر دیکھنا چاہتی ہوں۔مجرموں کی طرف سے عرضی داخل کرنے والے وکیل نے کہا؛یہ فیصلہ عوام ،میڈیا اور سیاسی دباؤمیں لیا گیا ہے۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

چیف جسٹس ہی ماسٹر آف روسٹر، اس میں کوئی شک نہیں : سپریم کورٹ

چیف جسٹس کے ذریعے معاملوں کے مختص پر سابق وزیر قانون شانتی بھوشن کی عرضی پر جواب دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ سی جے آئی کا رول ہم منصبوں کے درمیان سربراہ کا ہوتا ہے، ان کو مختلف بنچ کو معاملے باٹنے کاخصوصی اختیار ہوتا ہے۔

Photo: PTI

سنگین جرم میں مقدمے کا سامنا کر رہے لوگوں کو انتخاب لڑنے سے روکا جائے:الیکشن کمیشن 

سپریم کورٹ میں ایک حلف نامہ کے ذریعے کمیشن نے کہا کہ سیاست کو جرم سےآزاد بنانے کی سمت میں اور موثر قدم اٹھانے کے لئے قانون میں ترمیم کی ضرورت ہوگی جو الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔

Photo : Reuters

جج پریس کانفرنس معاملہ:پتاجی نے اندراگاندھی کی حمایت کیوں کی تھی؟

وجہ؟وہ تلافی کر رہے تھے کہ جب ججوں کو ہٹایا گیا تھا تو ان کو مخالفت کرنی چاہیے تھی اور اندرا گاندھی کو مبارکباد دینے کے لئے دلّی نہیں جانا چاہیے تھا۔ ساتھ ہی، ایمرجنسی کی مخالفت کرکے جیل جانا چاہیے تھا ان سے دو دو غلطیاں ہوئی ہیں۔

Supreme-Court-Letter-CJI

پڑھیے: چار سپریم کورٹ ججوں کا خط چیف جسٹس دیپک مشرا کے نام

سپریم کورٹ کے چار ججوں جسٹسچیلمیشور ،جسٹس مدن لوکر،جسٹس کورین جوزف،جسٹس رنجن گگوئی نے آج صبح میڈیا سے بات کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے کام پر سوال اٹھائے ہیں،ساتھ ہی انہوں نے چیف جسٹس دیپک مشرا کو ایک خط بھیجا ہے ۔