چینی مل

(علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی)

یوپی: 212 کروڑ روپے کا بقایہ چھوڑ بند ہو گئیں پوروانچل کی چار چینی ملیں

شوگرکین کنٹرول آرڈر 1966 کہتا ہے کہ چینی ملیں کسان کو گنا فراہمی کے 14 دن کے اندر ادائیگی کریں گی،اگروہ ایسا نہ کریں تو انہیں بقایہ گنا قیمت پر 15فیصد سالانہ انٹریسٹ دینا ہوگا۔ یوپی سرکار اس ضابطے کی تعمیل نہ تو نجی چینی ملوں سے کروا پا رہی ہے نہ اس کی اپنی چینی ملیں اس کو مان رہی ہیں۔

گنگاپور سے بی جے پی ایم ایل اے پرشانت بامب۔ (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک/prashantbumbspeaks)

مہاراشٹر: کسانوں کے فنڈ میں گھوٹالے کے الزام میں بی جے پی ایم ایل اے سمیت 16 پر معاملہ درج

اورنگ آباد ضلع کے گنگاپور اسمبلی حلقہ سے بی جے پی ایم ایل اے پرشانت بامب گنگاپور کوآپریٹو شوگر مل کے چیئرمین بھی ہیں۔ الزام ہے کہ انہوں نے 15 لوگوں کے ساتھ مل کر چینی مل سے وابستہ ایک معاملے میں کسانوں کے ذریعےجمع کی گئی نو کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم مبینہ طور پردیگر لوگوں کے بینک کھاتوں میں جمع کی۔

(فائل فوٹو : رائٹرس)

یوپی: مہراج گنج میں بند پڑے چینی مل سے متاثر 48000 کسانوں کی خبر لینے والا کوئی نہیں

بی جے پی نے اپنے منشور میں وعدہ کیا تھا کہ فصل بیچنے کے 14 دن کے اندر گنا کسانوں کی ادائیگی یقینی بنائی جائے‌گی اور حکومت بننے کے 120 دنوں کے اندر گنا کسانوں کے بقایے کی ادائیگی کر دی جائے‌گی، لیکن اتر پردیش میں پارٹی کی حکومت بننے کے بعد بھی یہ وعدے کاغذوں سے باہر نہیں نکل سکے ہیں۔