گئو تسکری

بی جے پی کے سابق ایم ایل اے گیان دیو آہوجہ۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

راجستھان: لنچنگ پر بی جے پی کے سابق ایم ایل اے نےکہا – ’پانچ کو تو ہم نے مارا ہے‘، کیس درج

راجستھان کی الور پولیس کے مطابق، یہ مقدمہ بی جے پی کے سابق ایم ایل اے گیان دیو آہوجہ کے ضلع کے گووند گڑھ میں چرنجی لال سینی کے اہل خانہ سے ملاقات کے بعد وائرل ہونے والے ویڈیو کی بنیاد پر درج کیا گیا ہے۔ سینی کو مبینہ طور پر میو مسلم کمیونٹی کے لوگوں نے ٹریکٹر چوری کے شبہ میں مارا پیٹاتھا، جس کے بعد اس کی موت ہوگئی تھی۔

(رکبرخان)

رکبر خان لنچنگ: عدالت پر جانبداری کا الزام، معاملہ منتقل کر نے کی اپیل خارج

راجستھان کے الور ضلع کاواقعہ۔ 20 جولائی2018 کو رکبر خان اور ان کے ایک ساتھی پر گائے کی اسمگلنگ کے شک میں گئورکشکوں کی بھیڑ نے حملہ کر دیا تھا۔ بے رحمی سے پٹائی کے بعد رکبر کی موت ہو گئی تھی جبکہ ان کے ساتھی بچ کر بھاگ نکلنے میں کامیاب رہے تھے۔

علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی

اتر پردیش: چھ مہینوں میں گئو کشی اور اسمگلنگ  کے خلاف مہم  میں 3867 گرفتار

اتر پردیش کے ایڈیشنل چیف سکریٹری(داخلہ) نے بتایا کہ ایک جنوری 2020 سے آٹھ جون 2020 تک اتر پردیش انسداد گئو کشی ایکٹ کے تحت 867 معاملوں میں چارج شیٹ داخل کر دیےگئے ہیں، جبکہ 44 معاملوں میں این ایس اے اور 2197 معاملوں میں گینگسٹر ایکٹ اور 1823 معاملوں میں غنڈہ ایکٹ لگایا گیا ہے۔

PTI

اتر پردیش: گئو کشی پر سخت سزا کے اہتمام والے آرڈیننس کو منظوری

اتر پردیش انسداد گئوکشی(ترمیم)ایکٹ،2020 کے مطابق گئو کشی کے لیےزیادہ سے زیادہ 10 سال قید بامشقت کے ساتھ پانچ لاکھ روپے تک کا جرمانہ لگایا جا سکتا ہے۔ اس کے تحت گائے اور مویشیوں کےغیرقانونی نقل و حمل کے معاملے میں ڈرائیور،آپریٹر اور گاڑی کے مالک پر بھی الزام طے کیا جائےگا۔

Palwal

ہریانہ: پلول میں مبینہ گئو رکشک کا گولی مار‌ کر قتل

مرنے والے کے رشتہ دار نے گئوتسکروں کے ذریعے قتل کئے جانے کا الزام لگایا ہے۔ پلول پولیس نے بتایا کہ قتل کے معاملے میں نامعلوم لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، لیکن اب تک گئوتسکروں کے ذریعے قتل کئے جانے کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔

میو پنچائت اور گیان دیو آہوجا (فوٹو : ٹوئٹر)

الور لنچنگ : میو پنچایت میں اٹھی مانگ، بی جے پی ایم ایل اے گیان دیو آہوجہ ہوں گرفتار

گئو تسکری کے شک میں اکبر خان کے ساتھ بھیڑ کے ذریعے مارپیٹ کے معاملے میں میو پنچایت نے دعویٰ کیا کہ ایم ایل اے آہوجا نے واقعہ کے بعد اشتعال انگیز بیان دئے اور ملزمین کی حمایت کی، اس لئے ان کو سازش کرنے کے الزام میں گرفتار کیا جانا چاہیے۔