2001 پارلیامنٹ حملہ

دیویندر سنگھ اور افضل گرو، فوٹو: پی ٹی آئی

دیویندر سنگھ سے اوتار سنگھ تک: خون خود دیتا ہے جلادوں کے مسکن کا سراغ

سکیورٹی فورسز والے افضل کو اکثر اٹھا کر اپنے کیمپوں میں لے جایا کرتے تھے، جہاں انہیں ٹارچر کیا جاتا اور بلا وجہ مارا پیٹا جاتا تھا۔ بعد میں یہ کام جموں و کشمیر کے اسپیشل آپریشن گروپ یعنی ایس او جی نے سنبھال لیا۔ ڈی ایس پی ونئے گپتا اور دیویندر سنگھ نے ان کی رہائی کے بدلے ایک لاکھ روپے کا مطالبہ کیا۔

2001 Media Bol MAster.00_30_29_38.Still002

میڈیا بول: پولیس کا ’گروہ‘ بننا اور دیویندر سنگھ کی گرفتاری

ویڈیو: میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سینئر صحافی ارملیش جموں و کشمیر پولیس میں کام کرنے والے دیویندر سنگھ کی گرفتاری کو لے کر قلمکار اور سینئر صحافی وپل مدگل، دہلی اسکول آف اکانومکس کی اسٹوڈنٹ آکریتی بھاٹیا اور سابق آئی پی ایس وکاس نارائن رائے کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔

این ایس اے اجیت ڈوبھال اور دیویندر سنگھ۔ (فوٹو : پی ٹی آئی، السٹریشن:دی وائر)

کشمیری پولیس افسر دیویندر سنگھ کے ٹیرر لنک پر این ایس اے اجیت ڈوبھال سے چند سوالات

ایسے وقت میں جب ہمیں یہ بتایا گیا ہے کہ آرٹیکل 370 کاہٹنا دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں فیصلہ کن قدم تھا، تب اگلے مشن پر جا رہےایک وانٹیڈدہشت گرد کے ساتھ سینئر پولیس افسر کے پکڑے جانے پر یقین کرنا مشکل ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

سال 2001 کے پارلیامنٹ حملہ میں دیویندر سنگھ کے رول کی جانچ ہو سکتی ہے: جموں و کشمیر ڈی جی پی

جموں و کشمیر پولیس کی سفارش کے بعد حزب المجاہدین کے دو دہشت گردوں کے ساتھ پکڑے گئے دیویندر سنگھ کو بہادری کے لیے دیا گیا شیر کشمیر پولیس میڈل بدھ کو ’واپس‘ لے لیا گیا۔ سنگھ کی سروس سے برخاستگی کی سفارش بھی کی گئی ہے۔

دیویندر سنگھ اور افضل گرو، فوٹو: پی ٹی آئی

کیا دہشت گردوں کے ساتھ پکڑے گئے پولیس افسر کے تار پارلیامنٹ حملے سے جڑے ہیں؟

پارلیامنٹ حملے کے ملزم افضل گرو نے 2004 میں اپنے وکیل سشیل کمار کو لکھے خط میں کہا تھا کہ جموں وکشمیر پولیس کے اسپیشل آپریشنس گروپ میں تعینات ڈی ایس پی دیویندر سنگھ نے اسے پارلیامنٹ پر حملے کو انجام دینے والے لوگوں میں سے ایک پاکستانی شہری کو دہلی لے جانے، اس کے لیے فلیٹ کرایے پر لینے اور گاڑی خریدنے کو کہا تھا۔

فوٹو: بہ شکریہ ٹوئٹر

پارلیامنٹ حملہ معاملے میں بری ہو چکے دہلی یونیورسٹی کے سابق پروفیسر ایس اے آر گیلانی کا انتقال

پروفیسر ایس اے آر گیلانی دہلی یونیورسٹی کے ذاکر حسین کالج میں عربی پڑھاتے تھے۔ ان کو سال 2001 میں پارلیامنٹ پر حملے کی سازش رچنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا لیکن سپریم کورٹ نے ثبوتوں کے فقدان میں ان کو بری کر دیا تھا۔