ABVP

(فوٹوبہ شکریہ: اے بی وی پی/فیس بک  پیج)

مدھیہ پردیش: اے بی وی پی نے لا کالج کے اساتذہ پر ’مذہبی انتہا پسندی‘ کو فروغ دینے کا الزام لگایا، 6 اساتذہ کو ہٹایا گیا

یہ معاملہ گورنمنٹ لا کالج اندور کا ہے۔ اے بی وی پی نے ہنگامہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ کالج میں کچھ اساتذہ طلبہ کے درمیان شدت پسندی ، لو جہاد اور ملک کے بارے میں منفی باتوں کو فروغ دے رہے ہیں۔ اس معاملے میں کالج کی طرف سے عارضی طور پر ہٹائے گئے چھ اساتذہ میں سے چار مسلمان ہیں۔

زخمی مظاہرین۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

دہلی: سائی بابا کی رہائی کے لیے مظاہرہ کر رہے طلبہ اور کارکنوں پر اے بی وی پی کا مبینہ حملہ

دہلی یونیورسٹی کے کیمپس میں یونیورسٹی کے سابق پروفیسر جی این سائی بابا کی رہائی کی مانگ کو لے کر تقریباً 36 تنظیموں کا مشترکہ محاذ ‘کیمپن اگینسٹ اسٹیٹ رپریشن’ کے بینر تلے مظاہرہ کیا جا رہا تھا ۔ الزام ہے کہ اس دوران اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے ارکان نے مظاہرین پر لاٹھی وغیرہ سے حملہ کیا۔

(فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

یوپی: بی جے پی، ہندوتوا گروپوں کے احتجاج کے بعد کالج میں نماز پڑھنے والے پروفیسر چھٹی پر بھیجے گئے

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں علی گڑھ کے ورشنی ڈگری کالج میں اسسٹنٹ پروفیسر ایس آر خالد کالج کیمپس کے باغیچے میں نماز ادا کرتے نظر آ رہے ہیں۔ کالج ترجمان نے بتایاکہ بی جے وائی ایم کی جانب سے پروفیسر کے خلاف نظم و ضبط اور امن وامان کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کرنے کے بعد اس معاملے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔

لکھنؤ یونیورسٹی میں تنازعہ کے دوران (سرخ دائرے میں) پروفیسر روی کانت چندن۔ (تصویر بہ شکریہ: Twitter/@Akshay_Svar)

دیوتاؤں کی توہین کے الزام میں لکھنؤ یونیورسٹی کے پروفیسر کے ساتھ اے بی وی پی  نے بدسلوکی کی

ایک آن لائن مباحثہ کے دوران لکھنؤ یونیورسٹی میں ہندی کے پروفیسر روی کانت چندن نے کاشی وشوناتھ مندر-گیان واپی مسجد تنازعہ پر ایک کتاب کا حوالہ دیا تھا، جس میں ان مبینہ حالات کو بیان کیا گیا ہے جن کے تحت متنازعہ مقام پر مندر کو منہدم کرکے مسجد بنائی گئی تھی۔ اس سلسلے میں پولیس نے پروفیسر کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔

افطار میں شامل  وی سی، اساتذہ اور طالبات ۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/@bhupro)

یوپی: بی ایچ یو میں افطار پارٹی کے خلاف طالبعلموں کا مظاہرہ، وائس چانسلر کا پتلا پھونکا

بدھ کی شام بی ایچ یو کے گرلز ہاسٹل میں منعقد افطار پارٹی میں وائس چانسلر اور کچھ اساتذہ نے شرکت کی تھی، جسے ‘ایک نئی روایت کا آغاز’ بتاتے ہوئے طالبعلموں کے ایک گروپ نے دیر رات کو مظاہرہ کیا تھا۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے اسے قابل مذمت اور ماحول کو خراب کرنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اہتمام برسوں سے ہو رہے ہیں۔

 (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

رام نومی پر اے بی وی پی نے حیدرآباد یونیورسٹی میں مبینہ طور پر رام مندر کا ڈھانچہ بنایا

اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کی طرف سے یونیورسٹی کیمپس کے اندر چٹانوں سے بنےایک ڈھانچے میں بھگوا جھنڈے کے ساتھ رام اور ہنومان کی تصویریں لگائی گئی تھیں۔ دیگر طلبہ گروپ اسے یونیورسٹی کے بھگوا کرن کی کوشش کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔

1410 Mukul.00_01_51_23.Still002

جے این یو کے طالبعلم نجیب احمد کے لاپتہ ہونے کے پانچ سال، انصاف کا مطالبہ

ویڈیو: جواہر لال نہرو یونیورسٹی(جے این یو)کےطالبعلم نجیب احمد کو لاپتہ ہوئے پانچ سال ہو چکے ہیں۔ نجیب کہاں اور کس حالت میں ہیں، اس سوال کا جواب نہ تو جے این یوانتظامیہ کے پاس ہے اور نہ ہی کسی جانچ ایجنسی کےپاس۔گزشتہ دنوں طلبہ تنظیموں نے اس معاملے کی پھر سے جانچ کی مانگ کو لےکر یونیورسٹی کیمپس میں مارچ نکالا تھا۔

علامتی تصویر،(فوٹو: پی ٹی آئی)

ایم پی: اے بی وی پی کی مخالفت اور پولیس کی وارننگ  کے بعد ویبی نار کے انعقاد سے پیچھے ہٹی یونیورسٹی

مدھیہ پردیش کے ساگر شہر واقع ڈاکٹر ہرسنگھ گور یونیورسٹی کا معاملہ۔ یونیورسٹی کاشعبہ بشریات، امریکہ کی ایک یونیورسٹی کے ساتھ 30 اور 31 جولائی کو ایک ویبی نار کی میزبانی کرنے والا تھا۔ اے بی وی پی نے ویبی نار میں مقررین کے طور پر سابق سائنسدان گوہر رضا اور پروفیسر اپوروانند کو شامل کیے جانے کی مخالفت کی تھی، جس کے بعد پولیس نے یونیورسٹی کو ایک خط لکھا تھا۔

فوٹو : پی ٹی آئی

متعلقہ شخص کو سننے کے بعد ہی شہریت پر کوئی فیصلہ دیا جائے: گوہاٹی ہائی کورٹ

فارن ٹریبونل کے یک طرفہ آرڈر کو درکنار کرتے ہوئے گوہاٹی ہائی کورٹ نے کہا کہ شہریت کسی شخص کا سب سے اہم حق ہے۔ اس سے پہلے ہائی کورٹ نے ایک اہم فیصلے میں کہا تھا کہ شہریت ثابت کرنے کے لیے کسی شخص کو ووٹر لسٹ میں شامل سبھی رشتہ داروں کے ساتھ تعلقات کا ثبوت دینا ضروری نہیں ہے۔

اگست 2019 میں گوہاٹی کے ایک این آرسی مرکز پر اپنے دستاویز دکھاتے مقامی لوگ۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

آسام اسمبلی انتخاب کے بیچ این آر سی کے موضوع پر اتنی خاموشی کیوں ہے…

ایسےصوبے میں جہاں این آرسی کی وجہ سےتقریباً20 لاکھ آبادی‘اسٹیٹ لیس’ ہونے کے خطرے کا سامنا کر رہی ہو، وہاں کے سب سے اہم انتخاب میں اس بارے میں تفصیلی بحث کی عدم موجودگی سے کئی سوال پیدا ہوتے ہیں ۔

صحافی روہنی سنگھ۔ (فوٹو: دی وائر)

صحافی روہنی سنگھ کو ریپ کی دھمکی دینے کے الزام میں اے بی وی پی سے وابستہ اسٹوڈنٹ گرفتار

صحافی روہنی سنگھ نے ٹوئٹر پر دھمکیاں ملنے کے بعد ادے پور پولیس سے شکایت کی تھی۔ پولیس نے بتایا کہ اسٹوڈنٹ نے قبول کیا کہ روہنی کی کسان ریلی پر رپورٹنگ سے ناراضگی کی وجہ سے اس نے سنگھ کو دھمکی بھرے پیغامات بھیجے۔

اتر پردیش کے دگمبر جین کالج میں جین کے مجسمے کے پاس اکٹھا اے بی وی پی کارکن۔ (ویڈیو اسکرین گریب: ٹوئٹر/@djohninc)

اتر پردیش: جین کے مجسمے کو نقصان پہنچانے والے اے بی وی پی کے چار کارکنوں کی رکنیت رد

گزشتہ 22 دسمبر کو بڑوت کے دگمبر جین کالج میں اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے چار ممبروں نے شرت دیوی کے مجسمے کو نقصان پہنچایا تھا، جس کے بعدتنظیم نے معافی مانگی تھی۔ ان چاروں کے خلاف دنگا کرنے سمیت آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔

05 جنوری 2020 کی رات جے این یو کے گیٹ پر تعینات پولیس(فوٹو: رائٹرس)

جے این یو تشدد معاملے میں دہلی پولیس نے خود کو کلین چٹ دی

پانچ جنوری کو جے این یو کیمپس میں نقاب پوشوں کے ذریعے ہوئے حملے کے واقعات اور مقامی پولیس کی لاپرواہی کو لےکر بنی دہلی پولیس کی ایک فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اس دن کیمپس میں ماحول ٹھیک نہیں تھا، لیکن پولیس کی دخل اندازی کے بعد حالات قابو میں آ گئے تھے۔

فوٹو : پی ٹی آئی

آسام: این آرسی کی حتمی فہرست سے تقریباً دس ہزار ’نا اہل‘ افراد کے نام ہٹانے کی ہدایت

این آرسی آسام کےکنوینرہتیش دیو شرمانےتمام ڈپٹی کمشنروں اورسول رجسٹریشن کے رجسٹراروں کو لکھے خط میں کہا ہے کہ حتمی فہرست میں قرار دیے گئے غیرملکی، ڈی ووٹرس اور غیرملکی ٹریبونل میں زیرالتوازمرے کےلوگوں کےنام ہیں اوران کی پہچان کرکےانہیں حذف کیا جائے۔

فارنرس ٹربیونل، دھبری۔ (فوٹو: مسعود زمان)

آسام: سرحدی اضلاع کے فارنرس ٹربیونل میں مسلمان وکلاء کو ہٹا کر ہندوؤں کی تقرری کی گئی

مذہب کی بنیادپر فارنرس ٹربیونل کےسرکاری وکلاءکی تقرری سے پہلے ریاستی حکومت سرحدی اضلاع میں این آرسی سے باہر رہنے والے لوگوں کی شرح کو لےکر کئی بار اپنی تشویش کا اظہار کر چکی ہے۔

کامروپ ضلع یں این آر سی کی حتمی فہرست کی  اشاعت کے بعد اپنا نام چیک کرتے مقامی  لوگ۔ (فوٹو پی ٹی آئی)

آسام این آر سی کا ایک سال: حتمی فہرست سے باہر ہو ئے 19 لاکھ لوگوں کا کیا ہوا

این آر سی کی حتمی فہرست کی اشاعت کے ایک سال بعد بھی اس میں شامل نہ ہونے والےلوگوں کو آگے کی کارروائی کے لیے ضروری ریجیکشن سلپ کا انتظار ہے۔ کارروائی میں ہوئی تاخیر کے لیے تکنیکی خامیوں سے لےکر کورونا جیسے کئی اسباب بتائے جا رہے ہیں، لیکن جانکاروں کی مانیں تو بات صرف یہ نہیں ہے۔

فوٹو: @VKSaraswat1949

جموں کشمیر میں انٹرنیٹ کا استعمال فحش فلمیں دیکھنے کے لیے ہوتا ہے: نیتی آیوگ کے رکن

نیتی آیوگ کے رکن وی کے سارسوت جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے چانسلر بھی ہیں۔ وہاں جاری احتجاج اور مظاہرے پر انہوں نے کہا کہ جے این یو ایک سیاسی جنگ کا میدان بن گیا ہے۔ یہ 10 روپے سے لےکر 300 روپے تک فیس اضافہ کا مدعا نہیں ہے۔ ہر کوئی لڑائی جیتنے کی کوشش کر رہا تھا۔ میں سیاسی پارٹیوں کا نام نہیں لوں گا۔

JNU-violence-2

جے این یو تشدد: دہلی پولیس نے کی تصدیق، نقاب پوش خاتون اے بی وی پی کی ممبر کومل شرما ہیں

اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کی دہلی اکائی کے سکریٹری سدھارتھ یادو نے قبول کیا کہ کومل شرما ان کی تنظیم کی کارکن ہے۔ حالانکہ، انہوں نے کہا کہ ہمارا اس سے رابطہ نہیں ہو پایا ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

جے این یو: فیس میں اضافے کا معاملہ سلجھا، اسٹوڈنٹ کا مظاہرہ صحیح نہیں؛ ایچ آر ڈی منسٹر

ایچ آرڈی منسٹر رمیش پوکھریال نشنک نے کہا کہ وزارت نے تمام فریقین کے ساتھ بات چیت کے ذریعے جے این یو کے کام کاج کو بحال کرنے کی اعلیٰ سطحی کمیٹی بنائی ہے اور متنازعہ مدعوں کے حل کے لیے یونیورسٹی انتظامیہ کو صلاح دی ہے۔

ماہر اقتصادیات امت بھادڑی، ٖفوٹو بہ شکریہ: یوٹیوب

جے این یو وی سی کی مخالفت میں ماہر اقتصادیات امت بھادڑی نے پروفیسر ایمریٹس کے عہدے سے استعفیٰ دیا

پروفیسر بھادڑی نے وی سی کو خط لکھ کر کہا، ‘موجودہ ماحول کو دیکھ کر مجھے کافی دکھ ہوتا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ بنا احتجاج درج کرائے اس پورے معاملے کا خاموش تماشائی بنے رہنا میرے لیے غیر اخلاقی ہوگا۔ یونیورسٹی میں احتجاج اور مکالمہ کا گلا گھوٹا جا رہا ہے۔’

jnu

جے این یو تشدد: ’برقع دیکھ کر ہم پر حملہ ہوا‘

ویڈیو: جواہر لال نہرو یونیورسٹی(جے این یو ) میں 5 جنوری کو طلبا اور اساتذہ کے ساتھ ہوئے تشدد کے خلاف جے این یو طلبا کی حمایت میں جمعرات 9 جنوری کو ایم ایچ آر ڈی کے سامنے مظاہرہ کیا گیا۔ اس وقت مبینہ طور پر پولیس کے تشدد میں کئی لوگ زخمی ہو گئے۔ اسی مظاہرے میں شامل دو خواتین کا الزام ہے کہ ان کو برقع کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا اور ان پر حملہ کیا گیا۔دی وائر کے اویچل دوبے نے ان خواتین سے بات کی۔

فوٹو: پی ٹی آئی

جے این یو تشدد: فوٹیج محفوظ رکھنے کی عرضی پر ہائی کورٹ کا وہاٹس ایپ، گوگل، ایپل اور پولیس کو نوٹس

پولیس نے دہلی ہائی کورٹ کو بتایا کہ تشددسے متعلق سی سی ٹی وی فوٹیج محفوظ رکھنے کی اس کی درخواست پر جے این یو انتظامیہ کی جانب سے ابھی تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا ہے۔ وہیں، اس نے وہاٹس ایپ کو بھی تحریری درخواست بھیج کر ان دو گروپ کا ڈیٹا محفوظ رکھنے کو کہا ہے جن پر جے این یو میں تشدد کی سازش رچی گئی تھی۔

جےاین یو اور وائس چانسلر جگدیش کمار (فوٹو بہ شکریہ : ٹوئٹر)

پانچ جنوری کے حملے کی ’سازش‘ جے این یو وی سی نے کی تھی: فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ

فیکٹ فائنڈنگ ٹیم نے پانچ جنوری کو جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں کیے گئے تشدد کی پہچان نشانہ بناکر کئے گئے حملے کے طورپر کی ہے، جس کا مقصد طلبہ وطالبات اور فیکلٹی ممبروں کو ڈرانا – دھمکانا تھا۔ یہ سب یونیورسٹی وی سی کی حمایت اور حوصلہ افزائی کے ساتھ کیا گیا تھا۔

فوٹو: بہ شکریہ فیس بک

دیپیکا پڈوکون کی فلم کا بائیکاٹ کرنا طالبانی ذہنیت کا مظاہرہ کرنا ہے: شیوسینا

جے این یو میں طلبا پر ہوئے حملے کے بعد یکجہتی کا مظاہرہ کرنے یونیورسٹی پہنچی دیپیکا پڈوکون کی فلم چھپاک کے بائیکاٹ کی مانگ کی جانے لگی، جس میں وہ تیزاب حملے کی شکار مظلوم لڑکی کا کردار ادا کر رہی ہیں۔ اس معاملے میں بی جے پی کے کچھ رہنماؤں نے بھی جے این یو جانے پر دیپیکا کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

فوٹو: سوشل میڈیا

یوپی: علی گڑھ میں ’چھپاک‘ کی مخالفت، ہندووادی تنظیم نے دی وارننگ ’نہ دیکھوں گا، نہ دیکھنے دوں گا‘

علی گڑھ میں چھپاک کی مخالفت میں لگائے گئے پوسٹر میں سب سے اوپر بڑے بڑے حرفوں میں ‘چیتاونی’ لکھا تھا۔ ان پوسٹرز میں کہا گیا کہ جو بھی سنیما گھر فلم کو دکھانے کی کوشش کریں گے، انہیں اپنا بیمہ کرانا پڑگا۔

دائیں طرف کی فوٹو وائرل ہوئی ہے، جو فرضی ہے۔ بائیں طرف کی تصویر اوریجنل ہے۔ (فوٹو بشکریہ : آ لٹ نیوز)

فیکٹ چیک: جے این یو اسٹوڈنٹ یونین کی صدر کی چوٹ کو فرضی بتانے والی تصویریں فرضی ہیں

جمعہ کو سوشل میڈیا پر جے این یو اسٹوڈنٹ یونین صدر آ ئشی گھوش کی دو تصویروں کو یہ کہہ‌کر شیئر کیا گیا کہ الگ الگ وقت پر ان کے ہاتھ میں بندھی پٹی ایک بار داہنی طرف اور ایک وقت بائیں طرف بندھی ہے اور ان کی چوٹ فرضی ہے۔ آ لٹ نیوزکی جانچ میں یہ دعویٰ جھوٹا پایا گیاہے۔

JNU-violence-2

اسٹنگ آپریشن میں دو اے بی وی پی طالبعلموں نے تشدد میں شامل ہونے کی بات قبول کی

دہلی پولیس کی پریس کانفرنس کے ایک گھنٹے بعد ہی اس کے دعووں پر سوال اٹھاتے ہوئے ایک نجی نیوز چینل انڈیا ٹوڈے نے جمعہ کی شام کو ایک اسٹنگ آپریشن نشرکیا۔ اس میں دو طلبا اے بی وی پی کا ممبر ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں اور پانچ جنوری کے تشدد میں اپنے رول کے بارے میں بتاتے ہیں۔

فوٹو: پی ٹی آئی

اے بی وی پی کے ویڈیو اور فوٹو پر مبنی تھے جے این یو تشدد سے جڑے پولیس کے زیادہ تر ثبوت: رپورٹ

پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے دہلی پولیس کی ایس آئی ٹی کے چیف پولیس ڈپٹی کمشنر جوائے ٹرکی نے کہا کہ نو میں ساتاسٹوڈنٹ لیفٹ تنظیموں ایس ایف آئی، اے آئی ایس ایف، آئسااور ڈی ایس ایف سے جڑے ہوئے ہیں۔ حالانکہ، اس دوران دو دوسرے طلبا کے اے بی وی پی سے جڑے ہونے کے باوجود انہوں نے اے بی وی پی کا ذکر نہیں کیا۔

فوٹو: رائٹرس

جے این یو تشدد معاملہ: دہلی پولیس نے کی وہاٹس ایپ گروپ کے ممبروں کی پہچان، 10 باہری لوگ شامل

جے این یو تشدد معاملے میں دہلی پولیس کرائم برانچ کی ایس آئی  ٹی نے ‘یونٹی اگینسٹ لیفٹ’ نام کے ایک وہاٹس ایپ گروپ کی پہچان کی ہے۔ نئی دہلی :جے این یوتشدد معاملے میں دہلی پولیس کرائم برانچ کی ایس آئی ٹی نے ‘یونٹی اگینسٹ لیفٹ’ نام […]

بی جے پی رہنما مرلی منوہر جوشی اور جے این یو کے وائس چانسلر ایم جگدیش کمار(فوٹو : پی ٹی آئی)

جے این یوتشدد: سینئر بی جے پی رہنما مرلی منوہر جوشی نے جے این یو کے وائس چانسلر کو ہٹانے کی مانگ کی

سابق وزیر مرلی منوہر جوشی نے کہا کہ یہ حیران کرنے والا ہے کہ یونیورسٹی میں فیس اضافہ کے مدعا کے حل کےلئے حکومت کی طرف سے دو بار مشورے دئے گئے، لیکن وائس چانسلر حکومت کی تجویز کو نافذ نہیں کرنے پر آمادہ ہیں۔ وہیں، وزارت ترقی انسانی وسائل کی طرف سے کہا گیا ہے کہ وائس چانسلر کو ہٹانا حل نہیں۔

0801 Jamma Masjid.00_01_29_08.Still001

جے این یو حملے کے خلاف جامع مسجد پر مظاہرہ

ویڈیو: جے این یو میں گزشتہ 5 جنوری کو نقاب پوش حملہ آوروں کے ذریعے کیے گئے تشدد اور طلبا ،اساتذہ سے مارپیٹ کے خلاف دہلی کی جامع مسجد پر لوگوں نے کینڈل مارچ نکال کر پر امن مظاہرہ کیا اور طلبا کے خلاف ہو رہے حملوں پر اپنی رائے رکھی۔ دی وائر کی رپورٹ۔

0801 Aishei Interview.00_15_27_00.Still002

میں حملہ آوروں کو پہچان سکتی ہوں: جے این یو اسٹوڈنٹس یونین صدر

ویڈیو: گزشتہ 5 جنوری کی رات کچھ نقاب پوش جے این یو کیمپس میں گھس آئے اور مختلف ہاسٹل میں توڑ پھوڑ کی۔ حملہ آوروں نے طلبا کو بے رحمی سے پیٹا۔ اس حملے میں جے این یو اسٹوڈنٹس یونین کی صدر آئشی گھوش بھی زخمی ہو گئیں تھیں۔ ان سے دی وائر کے اویچل دوبے کی بات چیت۔

امرتیہ سین (فوٹو : رائٹرس)

جے این یو تشدد معاملے  کے چار دن بعد بھی کوئی گرفتاری نہیں، امرتیہ سین نے پولیس کو تنقید کا نشانہ بنایا

گزشتہ پانچ جنوری کو نئی دہلی کے جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں نقاب پوش لوگوں کی بھیڑ نے گھس‌کر تین ہاسٹل میں طالب علموں اور پروفیسروں پر حملہ کیا تھا۔ نوبل ایوارڈ یافتہ ماہر اقتصادیات امرتیہ سین نے کہا کہ کچھ باہری لوگ آئے اور یونیورسٹی کے طالب علموں کو اذیت پہنچائی۔یونیورسٹی کے افسر اس کو روک نہیں سکے۔ یہاں تک کہ پولیس بھی وقت پر نہیں آئی۔

0801 Ritu Interview final.00_21_34_11.Still002

جے این یو تشدد: ’جہاں بنا آئی کارڈ کوئی آ نہیں سکتا، وہاں لاٹھی-راڈ لیے بھیڑ کیسے گھس گئی‘

ویڈیو: جواہر لال نہرو یونیورسٹی کیمپس میں 5 جنوری کی دیر شام نقاب پوش حملہ آوروں نے طلبا اور اساتذہ پر حملہ کیا،جس میں 30 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے۔ اس واقعہ میں زخمی جے این یو کی پروفیسر سچارتا سین سے ریتو تومر کی بات چیت۔