Adivasi community

گاؤں والوں  سے ایک ملاقات کے دوران جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ  ہیمنت سورین۔ (فائل فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

جھارکھنڈ: آدی واسی شناخت پر انتخابی جیت حاصل کرنے والی سرکار میں بھی آدی واسیوں پر جبر کیوں جاری ہے؟

چاہےمرکز میں یو پی اے کی سرکار رہی ہو یاموجودہ این ڈی اے کی،نکسلائٹ مہم کے نام پرسینٹرل سیکیورٹی فورسزکی جانب سےآدی واسیوں پرتشدد جاری رہتی ہے۔اس بات کی تردید نہیں کی جا سکتی کہ جھارکھنڈ میں ماؤنوازتشددایک سنگین مسئلہ ہے، لیکن اسے روکنے کے نام پر بے قصورآدی واسیوں کو ہراساں کرنے کا کیاجواز ہے؟ کیوں ابھی بھی آدی واسیوں کےروایتی و ثقافتی نظام کو درکنار کر سیکیورٹی فورسز ان کے علاقے میں دراندازی کرکے انہیں پریشان کر رہے ہیں؟

جیترائی ہانسدا،فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر@JharkhandJanad1

جھارکھنڈ : بیف کھانے کے حق پر مبینہ پوسٹ لکھنے والے آدیواسی پروفیسر گرفتار

آدیواسی پروفیسر جیترائی ہانسدا کے وکیل نے کہا کہ ان کے خلاف جون، 2017 میں معاملہ درج کیا گیا تھا۔ وکیل نے خدشے کا اظہار کیا ہے کہ یہ گرفتاری جان بوجھ کر انتخابات کے بعد کی گئی ہے۔ انتخاب سے پہلے گرفتاری کرکے بی جے پی آدیواسیوں کو ناراض کرکے انتخابات میں ان کا ووٹ گنوانا نہیں چاہتی تھی۔