Adivasis

نئی دہلی میں سی جے آئی  جسٹس این وی رمنا نےسوموارکودروپدی مرمو  کوہندوستان کے 15ویں صدر کے طور پر حلف دلایا۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

دروپدی مرمو نے ہندوستان کے 15ویں صدر کے طور پر حلف لیا

چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمنا نے دروپدی مرمو کو ملک کے 15ویں صدر کے طور پر عہدے اور رازداری کا حلف دلایا۔ 64 سالہ مرمو اس اعلیٰ ترین آئینی عہدے تک پہنچنے والی پہلی آدی واسی اور ملک کی دوسری خاتون صدر ہیں۔ سنتھال کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی صدر اس سے قبل جھارکھنڈ کی گورنر رہ چکی ہیں۔

گوہاٹی میں جمعرات کو تیوا کمیونٹی کے فنکاراین ڈی اے کی صدارتی امیدوار دروپدی مرمو کی تصویر کے ساتھ۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

این ڈی اے امیدوار دروپدی مرمو کی انتخاب میں جیت، ملک کی 15ویں صدر بنیں گی

بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے کی امیدوار دروپدی مرمو اس اعلیٰ ترین آئینی عہدے پر فائز ہونے والی ملک کی پہلی آدی واسی اور دوسری خاتون صدر ہوں گی۔ جمعرات کو صبح 11 بجے شروع ہوئی ووٹوں کی گنتی میں مرمو نے متحدہ اپوزیشن کے امیدوار یشونت سنہا کو کے تیسرے مرحلے ہی شکست دےدی۔ سنہا نے اپنی ہار قبول کرتے ہوئے انہیں مبارکباد پیش کی۔

دروپدی مرمو وزیر اعظم نریندر مودی کے ہمراہ۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

مہابھارت کی دروپدی ناانصافی کے خلاف سینہ سپر تھیں – صدر جمہوریہ کے طور پر ملک کو ایسی ہی دروپدی چاہیے

مہابھارت کی دروپدی ایک وفادار بیوی اور بیٹی تھیں، لیکن جب ناانصافی کا سامنا کرنا پڑا تو انہوں نے سب سے سوال پوچھنے کی ہمت کی۔ امید کرنی چاہیے کہ آر ایس ایس کی ایک وفادار بیٹی ہونے کے باوجود دروپدی مرمو وقت آنے پر انصاف کے لیے کھڑی ہوں گی۔

(علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس)

ایک تہائی مسلمانوں، 20 فیصدی سےزیادہ دلت-آدی واسیوں کے ساتھ صحت کی سہولیات میں امتیازی سلوک: سروے

آکسفیم انڈیا نے ہندوستان میں کووڈ 19 ٹیکہ کاری مہم کے ساتھ چیلنجز پر اپنے سروے کے نتائج جاری کیے ہیں، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ تمام جواب دہندگان میں سے 30 فیصدی نے مذہب، کاسٹ یا بیماری یا صحت کی صورتحال کی بنیاد پر اسپتالوں میں یا صحت کی دیکھ بھال کرنے والےپیشہ وروں کی طرف سے امتیازی سلوک کی جانکاری دی ہے۔

فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/@Savehasdeoaranya

چھتیس گڑھ: کان کنی کے خلاف سرپنچوں نے وزیر اعظم کو خط لکھا

ہسدیو ارنیہ علاقے کے سرپنچوں نے خط میں وزیر اعظم نریندر مودی کو ان کے ‘آتم نربھر بھارت’والے خطاب کی یاد دلاتے ہوئے کہا کہ یہاں کی کمیونٹی کلی طور پر جنگل پر منحصر ہے، جس کی تباہی سے یہاں کے لوگوں کا مکمل وجود خطرے میں پڑ جائےگا۔