AIMIM

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی قومی یکجہتی کے دن 'ترنگا یاترا' کے دوران۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

حیدرآباد : اُویسی نے کہا — اے آئی ایم آئی ایم کو آر ایس ایس-بی جے پی سے وفاداری کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں

اے آئی ایم آئی ایم نے یوم قومی یکجہتی (نیشنل انٹیگریشن ڈے) کے موقع پر ‘ترنگا یاترا’ نکالی۔ اس دوران پارٹی کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا کہ جنہوں نے (سابق ) ریاست حیدرآباد کی آزادی کے لیےایک بوند پسینہ نہیں بہایا، وہ اب اسے’ مکتی دوس’ کہہ رہے ہیں۔

اے آئی ایم آئی ایم ایم ایل اے اکبر الدین اویسی (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/@imAkbarOwaisi)

تلنگانہ: ایم ایل اے اکبر الدین اویسی ہیٹ اسپیچ معاملے میں بری

یہ معاملے اکبر الدین اویسی کے خلاف 2013 میں درج کیے گئے تھے۔ ان پر ایک کمیونٹی کے خلاف اشتعال انگیز اور توہین آمیز زبان استعمال کرنے کا الزام تھا۔ عدالت نے کہا کہ ملزم کے خلاف معاملوں کو ثابت کرنے کے لیے شواہد کافی نہیں ہیں، اس لیے انہیں شک کا فائدہ دیتےہوئے بری کر دیا۔

frg

بے روزگاری اور کسان یوپی انتخابات میں بی جے پی کے فرقہ وارانہ پولرائزیشن کو متاثر کریں گے: ایس پی لیڈر

ویڈیو: ایس پی لیڈر،یوپی پلاننگ کمیشن کے سابق رکن اور لکھنؤ یونیورسٹی کےپروفیسرسدھیر پنوار کا کہنا ہے کہ اکھلیش یادو کی قیادت میں سماجوادی پارٹی اس وقت تمام کمیونٹی میں حکومت مخالف ووٹوں کو مضبوط کرنے کے لیےسب سے اچھی پوزیشن میں ہے۔اگلے سال ہونے والے اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے مدنظردی وائر کے اجئے آشیرواد سے ان کی بات چیت۔

WDEDV

اتر پردیش اسمبلی انتخاب 2022: اویسی کا گیم پلان کیا ہے

ویڈیو: اترپردیش میں اگلے سال اسمبلی انتخاب ہونے والے ہیں۔ آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین(اے آئی ایم آئی ایم) سربراہ اسدالدین اویسی نے اپنی پارٹی کے اس انتخاب میں شامل ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔ اویسی کی پارٹی کے انتخاب لڑنے سے اتر پردیش میں کیا تبدیلی ہوگی بتا رہے ہیں سینئر صحافی شرت پردھان۔

EF

یوپی انتخابات: اویسی کی انٹری، برہمنوں کو رجھاتی مایاوتی

ویڈیو: بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے وعدہ کیا ہے کہ اگر ان کی پارٹی اقتدار میں آئی تو دلتوں اور برہمنوں کے خلاف زیادتی اور ہراسانی کے معاملوں کی جانچ کی جائےگی۔اس بیچ اے آئی ایم آئی ایم کےسربراہ اسدالدین اویسی نے ایودھیا سے پارٹی کے 2022 اتر پردیش اسمبلی انتخاب کی مہم کی شروعات کی۔ان موضوعات پر سینئر صحافی شرت پردھان کے ساتھ عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

نکیتا جیکب۔ (فوٹو بہ شکریہ : ٹوئٹر)

ٹول کٹ معاملے میں نکیتا جیکب کو تین ہفتے کے لیے پیشگی ضمانت ملی

بامبے ہائی کورٹ نےممبئی کی وکیل نکیتا جیکب کو راحت دیتے ہوئے دہلی کی متعلقہ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کے لیے تین ہفتے کا وقت دیا ہے۔ یہ معاملہ کسانوں کے احتجاج کے سلسلے میں ماحولیاتی کارکن گریتا تنبیرکی جانب سے شیئر کیے گئے ٹول کٹ سے متعلق ہے۔

1502 AKI.00_33_35_07.Still002

اکیس سالہ دشا روی کی گرفتاری کیا مودی سرکار کی بوکھلاہٹ دکھاتی ہے؟

ویڈیو:کسانوں کی تحریک سےمتعلق ٹول کٹ معاملہ اب بڑا سیاسی مسئلہ بن چکا ہے۔ دہلی پولیس نے اس معاملے میں ماحولیاتی کارکن دشا روی کو بنگلورو سے گرفتار کیا ہے۔ اس پورے مسئلے پر پولیس اور سرکار نے کس طرح سے کام کیا، بتا رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔

حراست میں دشا روی۔ (فوٹوبہ شکریہ : ٹوئٹر)

دشا روی کی گرفتاری ہم سب کے منھ پر اس اقتدار کا بوٹ ہے…

دوسرے ممالک ہوں گے جہاں گریتااسٹار ہیں ، ہم اپنی گریتا دشا روی کو جیل میں رکھتے ہیں۔ وہ کوئی اور زمانہ ہوگا اور کوئی اور ملک جہاں مفاد سے اوپر اٹھ کر فطرت اور ماحولیات کی فکرکرنے والوں کا استقبال ہوتا ہے۔ یہاں ان کو جیل ملتا ہے۔

اسپتال میں بھرتی محمد اجرائیل۔

بہار: مسلم نوجوان کا الزام، جئے شری رام کا نعرہ نہ لگانے پر بےرحمی سے پیٹا گیا

مشرقی چمپارن ضلع کے مہسی تھانہ حلقہ کے ایک نوجوان محمد اجرائیل کا الزام ہے کہ دو جون کو پڑوس کے ایک گاؤں میں اپنے دوست سے ملنے جانے کے دوران ایک گروپ نے انہیں روک کر جئے شری رام کا نعرہ لگانے کو کہا۔ ایسا نہ کرنے پر گا لی گلوچ کرتے ہوئے بری طرح مارپیٹ کی گئی۔ ان کا کہنا ہے کہ حملہ آور بجرنگ دل کے لوگ ہیں۔

7VGf_gl4

پاکستان زندہ باد اور ہندوستان زندہ باد کیا ساتھ نہیں ہو سکتا؟

ویڈیو: بنگلور میں ہوئی اسدالدین اویسی کی ایک ریلی میں ’امولیہ‘نامی لڑکی نے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے ، اس کو اب سیڈیشن کے الزام میں 14 دن کی عدالتی حراست میں لیا گیا ہے۔ اس پر اپوروانند کا نظریہ۔

Facebook/Surjith S Pi

کرناٹک: اویسی کی ریلی میں خاتون نے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا، سیڈیشن کا معاملہ درج

آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کے صدر اسدالدین اویسی نے اس واقعہ کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نہ تو میرا اور نہ ہی میری پارٹی کا اس خاتون سے کوئی تعلق ہے۔ جب تک ہم زندہ ہیں، ہم ہندوستان زندہ باد کہتے رہیں گے۔

بی جے پی ایم ایل اے  سریند رسنگھ ،فائل فوٹو: اے این آئی

بی جے پی ایم ایل اے نے کہا-ایودھیا پر فیصلہ سنانے والے ججوں کو دیا جائے بھارت رتن

بی جے پی ایم ایل اے نے کہا کہ ایودھیا میں رام نہیں ہوں گے تو کیا عرب میں رام ہوں گے؟ انہوں نے مزید کہا کہ ،فیصلہ دینے والے پانچوں جج ملک کے رتن ہیں، ان ججوں کو بھارت رتن ملنا چاہیے۔ نئی دہلی : اپنے متنازعہ […]

اسد الدین اویسی، فوٹو : پی ٹی آئی

بی جے پی رکن پارلیامان نے لگائے جئے شری رام اور وندے ماترم کے نعرے، اویسی نے کہاجئے بھیم …اللہ اکبر

اویسی نے اپنے ردعمل میں کہا کہ ، ‘یہ اچھی بات ہے کہ جب وہ مجھے دیکھتے ہیں تو ان کو ایسی چیزیں یاد آتی ہیں ، مجھے امید ہے کہ وہ آئین اور مظفرپور میں بچوں کی موت کو بھی یاد کرتے ہوں گے ۔’

MuslimsRajasthan_DeccanHerald

اسمبلی انتخابات 2018: مسلم ایم ایل اے کی تعداد 11 سے بڑھ کر 19ہوئی

گزشتہ 25 سالوں میں پہلی بار ہوگا کہ راجستھان اسمبلی میں بی جے پی کا کوئی مسلم ایم ایل اے نہیں ہے۔ وسندھرا راجے حکومت میں وزیر یونس خان جن کو ٹونک سے ٹکٹ دیا گیا وہ بھی کانگریس کے سچن پائلٹ سے ہار گئے ہیں۔

فوٹو : پی ٹی آئی

تلنگانہ انتخابات: مسلمانوں کا رخ کس طرف ہے؟

ریاست میں مسلمانوں کی آبادی کل آبادی کی 12.7 فیصد ہے اور آئندہ انتخابات میں کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔ سیاسی مبصرین کے مطابق ریاست کے مسلمان کل 119 سیٹوں میں 30 سیٹوں پر فیصلہ کن حیثیت رکھتے ہیں۔ مسلم ووٹ کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ بی جے پی کو چھوڑ کر تمام تر سیاسی پارٹیاں اپنے حق میں ووٹ ڈلوانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہیں۔

ایک انتخابی ریلی میں بی جے پی صدر امت شاہ (فوٹو : پی ٹی آئی)

فرقہ وارانہ بیان بازی اور اسٹارپرچارکوں کے باوجود تلنگانہ میں بی جے پی کی دال گلتی نظر نہیں آرہی

تلنگانہ کے انتخابات میں بی جے پی کے کوئی اثر پیدا کر پانے کا امکان کم ہے، لیکن یہ صاف ہے کہ پارٹی کا مقصد موجودہ انتخابی تشہیر کے سہارے ریاست میں اپنا مینڈیٹ بڑھانا ہے۔

(فوٹو : پی ٹی آئی)

کیا ملک کی سیاست ہمیشہ اسی طرح لوٹ کھسوٹ والی رہی ہے؟

ملک میں ارب پتیوں کی تیزی سے بڑھتی تعداد کے درمیان آپ روتے رہیے کہ سیاست کا زوال ہو گیا ہے اور اب وہ سماجی خدمت یا ملک کی خدمت کا ذریعہ نہیں رہی،ان اکثریت والوں کو کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ انہوں نے اس حالت کو سماجی و ثقافتی پہچان بھی دلا دی ہے۔