alleged fake encounters

سپریم کورٹ (فوٹو : دی وائر)

گجرات حکومت نے 2002-06 کے مبینہ فرضی انکاؤنٹر کی تحقیقات کا مطالبہ کرنے والوں پر سوال اٹھایا

سپریم کورٹ 2007 میں صحافی بی جی ورگیز اور نغمہ نگار جاوید اختر کی جانب سے دائر دو الگ الگ عرضیوں پر شنوائی کر رہی ہے، جس میں گجرات میں 22 مبینہ فرضی انکاؤنٹر معاملوں کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا، اس دوران نریندر مودی ریاست کے وزیر اعلیٰ تھے۔ عدالت نے کیس کی سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی ہے۔

فوٹو: رائٹرس

منی پور فرضی انکاؤنٹر: بنچ سے ججوں کے الگ ہونے کی مانگ والی عرضی خارج

پولیس والوں نے عرضی دائر کر کے الزام لگایا تھا کہ بنچ نے کچھ ملزموں کو پہلے ہی اپنے تبصرے میں ’قاتل‘بتایا تھا۔ کورٹ نے کہا کہ ایس آئی ٹی کے ذریعے ان معاملوں میں کی جا رہی جانچ پر شک کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔

فائل فوٹو: رائٹرس

منی پور انکاؤنٹر:فوجی جوانوں کے ’استحصال‘ کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی تشویش ناک کیوں ہے؟

یہ قدم اس بات کا اشارہ دیتا ہے کہ فوجیوں کو یہ لگتا ہے کہ افسپا نافذ ہونے کے باوجود اس پر غیرمنصفانہ طریقے سے مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔سپریم کورٹ کا فیصلہ چاہے جو بھی آئے، مگر ایسا لگتا ہے کہ فوجی اپنے صبر کے آخری نقطے پر پہنچ گیا ہے۔