ای ڈی کے ذریعےاکاؤنٹ فریز کیے جانے کے بعد گزشتہ سال ستمبر مہینے میں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ہندوستان میں اپنا کام بند کر دیاتھا اور اس کے لیے مرکزی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔
عوام کی ہر مخالفت کو جرم ٹھہرایا جا رہا ہے۔ وہ دن دور نہیں ہے جب حکومت ہندوستانیوں کو یہ بتائےگی کہ ان کا بےروزگاری کے خلاف بولنا، کسانوں کا حکومت کے خلاف کھڑا ہونا، سب کچھ بین الاقوامی سازش ہے۔ ہندوستان میں پیدا ہونے کوبھی ایک سازش قراردیا جا سکتا ہے۔
سرکار کے ذریعے نشانہ بنائے جانے کاالزام لگاتے ہوئے منگل کو ہندوستان میں اپنا کام روکنے کے ایمنسٹی انٹرنیشنل کےاعلان کے بعد وزارت داخلہ نے کہا کہ ہیومن رائٹس ملک کے قانون کو توڑنے کا بہانہ نہیں ہو سکتا ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا نے ملک میں اپنا کام بند کرنے کا یہ قدم ای ڈی کی جانب سے اس کے اکاؤنٹ کو فریز کیے جانے کے بعد اٹھایا ہے۔تنظیم کے اس قدم سے تقریباً 150ملازمین کی نوکری چلی جائےگی۔
رپورٹ میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ بیشتر ان سیاست دانوں کو نشانے پر لیا گیا جن کا تعلق حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی سے نہیں تھا۔
مرشدآبادپولیس نے بتایا کہ رادھامادھبتلاگاؤں کے کچھ لوگوں نےسیالدہ- لال گولالائن پر جا رہے ایک ریل انجن پر لنگی ٹوپی پہنےکچھ لڑکوں کو پتھر پھینکتے دیکھا اور پکڑکرپولیس کے حوالے کر دیا۔ ان میں ایک مقامی بی جے پی کارکن بھی شامل ہے۔
جھارکھنڈ کے دمکا میں ہوئی ایک انتخابی ریلی کو خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ جھارکھنڈ مکتی مورچہ اور کانگریس کے پاس ریاست کی ترقی کا کوئی نہ روڈمیپ ہے، نہ ارادہ۔ ان کو ایک ہی بات پتہ ہے کہ بی جے پی کی مخالفت کرو، مودی کو گالی دو۔ بی جے پی کی مخالفت کرتے-کرتے ان لوگوں کو ملک کی مخالفت کرنے کی عادت ہو گئی ہے۔
فیک نیوز راؤنڈ اپ: یہ ایک اہم سوال ہے کہ امت شاہ نے جو اعداد پارلیامنٹ کے دونوں ایوان میں پیش کئے، اس کے ذرائع کیا تھے؟ان کی حکومت نے شہریت ترمیم بل پیش کرکے آئین ہند کی روح کو چاک کیا ہے اور جھوٹے اعداد کی بنا پر عوام کو گمراہ کیا۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے اس بل کو منظوری دے کر مہاتما گاندھی، ڈاکٹر امبیڈکر، پنڈت نہرو اور مولانا آزاد کو رسوا کیا ہے اورسو سالہ جنگ آزادی کی قدروں کو پامال کیا ہے۔
شہریت ترمیم جیسے ایکٹ لوگوں کوذات اور مذہب کی بنیاد پر بانٹنے کا کام کرتے ہیں۔ کشمیر اور آسام جیسی ریاستوں میں آواز وں کو دبانے کی کوشش کرتے ہیں۔
ایمنسٹی انڈیا نے کہا کہ ،پڑوسی ممالک میں اقلیتوں پر ہو رہےمظالم سے یہ قانون انجان ہے۔یہ ترمیم، حقوق انسانی اور شہری اور سیاسی حقوق پر بین الاقوامی قرارکے تحت ہندوستان کی ذمہ داریوں کی پوری طرح سے خلاف ورزی ہے۔ کچھ پناہ گزینوں کے لئے حراست کا اہتمام رکھنا اور دوسروں کو اس سے چھوٹ دینا، آرٹیکل 21 کی بھی خلاف ورزی ہے ۔
ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک کر رہی ہے مرکزی حکومت : ایمنسٹی
سپریم کورٹ نے ان 5 سماجی کارکنوں کے ٹرانزٹ ریمانڈ پر اگلی سماعت،6ستمبر تک روک لگادی ہے ۔ساتھ ہی اسی معاملے میں این ایچ آر سی نے مہاراشٹر حکومت اور مہاراشٹر پولیس چیف کو نوٹس جاری کیا ہے ۔
لکھنؤ میں پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے،ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا اور بھیم آرمی کے ذمہ داران نے کہا کہ کئی مہینوں سے چندرشیکھر آزاد کو غیر جانبدارانہ عدالتی کاروائی سے محروم کیا جا رہا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کے مطابق” حال کے سالوں میں تشدد اور جانبداری کو چیلنج دینے اور اپنے آئینی حقوق کو حاصل کرنے کے لئے جد وجہد کرنے والی دلت خواتین اور مردوں کی آوازوں کو بلندی سے سنا گیا ہے جس کا استقبال کرنا چاہئے۔ لیکن ان کے اٹھائے گئے مدعوں کو خطاب کرنے کے بجائے، حکومت نے یا تو تحریکوں کو دبانے کی کوشش کی ہے یا دلت مظاہرین پر حملہ ہونے پر آنکھیں موند لی ۔
واضح ہو کہ پیلیٹ فائرنگ کی وجہ سے جہاں بہت سارے لوگ جاں بحق ہوچکےہیں ،وہیں کئی لوگوں کی بینائی چلی گئی ہے۔ بہت سے لوگ اب تک اس کے خوف میں زندگی بسر کر رہے ہیں ۔ نئی دہلی : عالمی حقوق انسانی کے لیے کام کرنے […]
ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کی رپورٹ: بہت سارے خاندان عارضی طور پر بنائی گئی کالونیوں میں زندگی بسر کر رہے ہیں جہاں انہیں بنیادی سہولتیں مہیّہ نہیں۔ دو سو خاندانوں کو معاوضہ بھی نہیں ملا ۔ نئی دہلی : آج مظفر نگر اور شاملی میں ھوۓ فسادات کی چوتھی […]
سکھ مخالف فسادات (1984) : بند کئے گئے معاملوں کی تحقیقات کرنے کے لئے کمیٹی قائم کئے جانے کے موضوں پر ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کے کمپینرصنم دیپ وزیر کے ساتھ بات چیت