Asma Jahangir

منوج جھا (تصویر: دی وائر)

مرکز نے پاکستان دورہ کے لیے ’سیاسی منظوری‘ دینے سے منع  کیا: منوج جھا

آر جے ڈی ایم پی منوج جھا کو 23 اکتوبر کو لاہور میں انسانی حقوق کی معروف کارکن عاصمہ جہانگیر کی یاد میں ہونے والے ایک پروگرام میں مدعو کیا گیا تھا۔ جھا نے ان کی درخواست کو مسترد کیے جانے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزارت داخلہ سے منظوری مل گئی تھی، لیکن وزارت خارجہ نے سیاسی منظوری نہیں دی۔

فوٹو: ریختہ

اردو اخبارات پر شمس الرحمن فاروقی کا تبصرہ : کیا وہ احسان فراموش ہیں ؟

شمس الرحمن فاروقی کو ہی نہیں ایک اردو قاری کو بھی ابکائی آتی ہے جب ایک اردو روزنامہ انسانی حقوق کی مجاہدہ عاصمہ جہانگیر کے انتقال کے بعد ایک مضمون اس عنوان کے ساتھ شائع کر تاہے قادیانی خاوند، عیسائی داماد خود مذہب بیزار عاصمہ جہانگیر ۔

فوٹو: یواین

عاصمہ آپاان کی آواز بنیں جن کی آواز بننے کو کوئی تیار نہ تھا

عاصمہ جہانگیر کا پاکستانی فوج سے اختلاف شخصی یا جبلی نہیں تھا بلکہ مضبوط اصولوں پر استوار تھا۔وہ ایک ایسے پاکستان کی داعی تھیں جو وسیع المشرب اور متنوع قومی ریاست ہو، یعنی ایک ایسا وفاق جس کی بنیاد جمہوریت پر استوار ہو۔