aspirations

این ایس ڈی کے دنوں میں ایک پلے کے دوران ستپا اور عرفان(فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/@sutapa.sikdar)

’عرفان ہمیشہ ہر چیز میں لے ڈھونڈ لیتے تھے…میں نے بھی یہ سیکھ لیا ہے‘

ستپا سکدراپنے خط میں لکھتی ہیں،‘ایک کامیاب سفر کے بعد جہاں انہیں آرام کرنے کے لیے چھوڑکر آئے ہیں، وہاں ان کا پسندیدہ رات کی رانی کا پودا لگاتے ہوئے آنکھیں نم ہوں گی۔ تھوڑا وقت لگےگا، لیکن اس کی خوشبو پھیلےگی اوران سب تک پہنچے گی، جنہیں میں آنے والے وقت میں فین نہیں، بلکہ فیملی مانوں گی۔’

irrfan-khan-1

عرفان جانتے تھے انہیں ’اگلے کسی بھی اسٹاپ پر اترنا ہوگا…‘

سال 2018 میں نیورو اینڈوکرائن کینسر ہونے کے بعد عرفان خان کی صحت خراب ہوتی چلی گئی ۔علی سردار جعفری کے مشہور ٹی وی سیریل کہکشاں میں انقلابی شاعر مخدوم محی الدین کے رول کے لیے بھی عرفان خان کو یاد کیا جاتا ہے۔

فوٹو: عرفان خان

عرفان خان کا خط اپنے مداحوں کے نام : مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی

یہ تو معلوم تھا کہ درد ہوگا، لیکن ایسا درد؟ اب درد کی شدت سمجھ میں آ رہی ہے۔ کچھ بھی کام نہیں کر رہا ہے۔ نہ کوئی تسلی اور نہ کوئی دلاسہ۔ پوری کائنات اس درد کے پل میں سمٹ آئی تھی۔ درد خدا سے بھی بڑا اور عظیم محسوس ہوا۔