Bajrang Dal

HBB EP 58.00_29_02_09.Still002

بلند شہر سے گراؤنڈ رپورٹ: ’جس گھر میں 50 سال سے رہتی آئی ہوں، آج اس میں ڈر لگتا ہے‘

ویڈیو: دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی نے بلند شہر کے مہاؤ گاؤں کا دورہ کیا جہاں مبینہ طور پر ہوئی گئو کشی کے بعد ہوئے تشدد میں انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ کا قتل ہوا تھا۔

انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ، فوٹو: پی ٹی آئی

بلند شہر تشدد: انسپکٹر سبودھ قتل معاملے میں آرمی جوان شک کے دائرے میں

پولیس یہ پختہ طو رپر کہہ رہی ہے کہ جیتو فوجی معاملے میں شامل تھا۔ اس لیے اس کو نامزد کیا گیا ہے۔انسپکٹر سبودھ کمار کو گولی جیتو فوجی نے ماری یا نہیں اس پر سوال ہے ۔یوپی پولیس بی ایس ایف کے رابطے میں ہے اور آج جیتو کی گرفتاری کا امکان ہے۔

یوگی آدتیہ ناتھ اور سبودھ کمار سنگھ کے گھر والے(فوٹو: بہ شکریہ وزیر اعلیٰ دفتر)

پہلے گئو کشی کی جانچ کریں گے، اس کے بعد انسپکٹر سبودھ سنگھ کے قتل کی جانچ ہوگی: بلند شہر پولیس

گزشتہ سوموار کو بلند شہر کے سیانہ گاؤں میں مبینہ گئو کشی کے بعد ہوئے تشدد میں پولیس افسر سبودھ کمار سنگھ کا قتل کر دیا گیا تھا۔ اس معاملے میں بجرنگ دل کا رہنما یوگیش راج کلیدی ملزم ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

بلند شہر تشدد: میرٹھ رینج کے آئی جی نے کہا،بجرنگ دل لیڈریوگیش راج کے خلاف ثبوت ملتے ہی ہوگی کارروائی

میرٹھ رینج کے آئی جی رام کمار کے مطابق،ایف آئی آر میں غلطی سے ایک بچے کانام درج ہوگیا تھا۔اب 11 سال کے ساجد کی جگہ 26 سال کے دوسرے ساجد کو گرفتار کیا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ،اگر یوگیش کے خلاف ثبوت ملے تو ہم کارروائی کرنے میں دیر نہیں کریں گے۔

پولیس انسپکٹر سبودھ کمار، فوٹو: پی ٹی آئی

بلند شہر تشدد: انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ کو کب ملے گا انصاف؟

ویڈیو: اتر پردیش کے بلند شہر میں مبینہ گئو کشی کے بعد بھڑکی بھیڑ نے انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ کا قتل کر دیا۔ ریاست میں پھیلے غنڈہ راج پر دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن سے بات چیت کر رہی ہیں عارفہ خانم شیروانی۔

فوٹو: پی ٹی آئی

بلند شہر تشدد: گئو کشی کے الزام میں نابالغوں سمیت 7 مسلمانوں پر ایف آئی آر

رپورٹ کے مطابق، سوموار کی شام تقریباً 70 پولیس والے نیابانس گاؤں ملزموں کی شناخت کے لیے آئے تھے ۔انسپکٹر سبودھ کمار قتل معاملے میں کلیدی ملزم یوگیش راج کے بیان پر ایف آئی آر درج کی گئی تھی ۔

فوٹو : پی ٹی آئی

بلند شہر: یوگی کی ریویو میٹنگ میں بھیڑ کے ذریعے تشدد کا ذکر بھی نہیں، ساری توجہ گئو کشی پر

گزشتہ سوموار کو بلند شہر کے سیانہ گاؤں میں مبینہ گئوکشی کے بعد پھیلے تشدد میں پولیس افسر سبودھ کمار سنگھ کا قتل کر دیا گیا تھا۔اس معاملے میں بجرنگ دل کا رہنما یوگیش راج کلیدی ملزم ہے۔

انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ، فوٹو: پی ٹی آئی

بلند شہر تشدد: انسپکٹر سبودھ کے قتل کو ان کی بہن نے پولیس کی سازش بتایا

بلند شہر تشدد میں مارے گئے انسپکٹر سبودھ سنگھ کے قتل کو ان کی بہن نے جہاں پولیس کی سازش بتایاہے، وہیں گاؤں مہاؤ کے سابق پردھان نے کہا پولیس والوں سے ہماری صلح ہوگئی تھی لیکن بجرنگ دل والے نہیں مانے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

بلند شہر تشدد: کلیدی ملزم ہے بجرنگ دل کا ضلع کنوینر، 5گرفتار

بلند شہر کے سیانہ گاؤں میں گئو کشی کی افواہ کے بعد ہوئے تشدد میں پولیس انسپکٹر سبودھ کمار کی موت ہوگئی تھی ۔ سبودھ کمار اخلاق قتل معاملے کے جانچ افسر رہ چکے ہیں ۔ معاملے میں کلیدی ملزم یوگیش راج بجرنگ دل کا ضلع کنوینر ہے۔

علامتی فوٹو:پی ٹی آئی

بجرنگ دل پر اب تک پابندی کیوں نہیں؟

تنظیمیں چاہے کوئی بھی ہوں ان سب کی فکر ایک ہی ہے: ہندو دھرم کی رکشا کے نام پر مسلمانوں، عیسائیوں اور دلتوں سے بے انتہا نفرت کا اظہار اور اپنے مقصد کے حصول کے لئے جھوٹ اور فریب کے ساتھ تشدد اور دہشت گردی کا استعمال۔

علامتی فوٹو : وکی میڈیا  کامنس

گجرات: ڈسٹربڈ ایریا ایکٹ مسلمانوں کے خلاف تفریق کا نیا ہتھیار بن گیا ہے

ڈسٹربڈ ایریا ایکٹ لانے کا مقصد مجبوراً فروخت اور فرقہ وارانہ کشیدگی کے وقت ہونے والی بین مذہبی خرید و فروخت کو روکنا تھا لیکن گجرات میں گزشتہ 3 دہائیوں سے اس کا استعمال مسلمانوں کو ملی جلی آبادی سے باہر نکالنے کے لئے کیا جا رہا ہے۔

کرن آچاریہ کی بنائی گئی ہنومان کی تصویر ان کی روایتی امیج سے الگ تاثر  پیش کرتی ہے(فوٹو: amazon.com )

’وزیر اعظم نے جس ہنومان کی تعریف کی ہے وہ ہندتووادی امیج کے ساتھ فٹ بیٹھتی ہے‘

بھگوا اور کالے رنگ سے بنی ہنومان کی تصویر ، جس میں ان کی بھنویں تنی ہوئی ہیں اور تیوریاں چڑھی ہوئی ہیں۔ ہندو گرنتھوں سے الگ موجودہ تصویرخود ساختہ ہندتووادی مرد کی امیج کے ساتھ فٹ بیٹھتی ہے۔

منوہر لال کھٹر (فوٹو بشکریہ : فیس بک / منوہر لال کھٹر)

گڑگاؤں معاملہ : ہریانہ کے وزیراعلیٰ نے کہا،’پہلے سب کچھ ٹھیک چل رہا تھا لیکن حال ہی میں کھلے میں نماز پڑھنے کے معاملے میں اضافہ ہوا ہے‘

ہریانہ کے وزیراعلیٰ نے کہا کہ پہلے سب کچھ ٹھیک چل رہا تھا لیکن حال ہی میں کھلے میں نماز پڑھنے کے معاملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ نماز اس کے طےشدہ مقام پر پڑھی جائے، نہ کہ عوامی مقامات پر۔