beaten to death

(علامتی تصویر بہ شکریہ: ٹوئٹر)

پرساد چوری کے شبہ میں نوجوان کی پٹائی سے موت، سات گرفتار: دہلی پولیس

پولیس نے بتایا کہ شمال–مشرقی دہلی کے سندر نگری میں پوجا پنڈال سے پرساد چوری کرنے کے شبہ میں ایک 26 سالہ ذہنی طور پر معذور شخص کو بجلی کے کھمبے سے باندھ کر لاٹھیوں سے کئی گھنٹوں تک مارا پیٹا گیا، جس کے باعث اس کی موت ہوگئی۔ نوجوان کی پہچان ایثار محمد کے طور پر ہوئی ہے۔

عباس اور ان کی اہلیہ قمرالنشاء۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/@Benarasiyaa)

 یوپی: بچوں کے درمیان معاشقہ کے باعث مسلم جوڑے کو پڑوسیوں نے پیٹ–پیٹ کر مار ڈالا

اتر پردیش کے سیتا پور ضلع کا معاملہ۔ یہ واقعہ 18 اگست کو ہرگاؤں تھانہ حلقہ کے راجے پور گاؤں میں پیش آیا۔ مہلوکین کی شناخت عباس اور ان کی اہلیہ قمرالنشاء کے طور پر ہوئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ عباس کا بیٹا شوکت چند سال قبل ہمسایہ ہندو فیملی کی بیٹی کے ساتھ بھاگ گیا تھا، جس کی وجہ سے دونوں خاندانوں میں تنازعہ چل رہا تھا۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

پنجاب: ماب لنچنگ کے وحشیانہ واقعات کو جائز کیوں ٹھہرایا جا رہا ہے

سکھوں کی مذہبی علامتوں کی مبینہ بے حرمتی کے الزام کے سلسلے میں گزشتہ دنوں پنجاب میں میں دو افراد کو بھیڑ نے قتل کر دیا۔عوامی جذبات لنچنگ کے ان واقعات کے حق میں کھڑےنظر آتے ہیں اور مرکزی دھارے کی سیاسی جماعتیں اور سکھ دانشور، ان جذبات کو ٹھیس نہیں پہنچاناچاہتے۔

1412 Gondi.00_32_00_24.Still046

ہریانہ: کھٹر حکومت نے دلت مزدور کی موت پر خاموشی کیوں اختیار کر رکھی ہے؟

ویڈیو: ہریانہ کے حصار ضلع کے میرکن گاؤں میں14دسمبر کو اشرافیہ کےتقریباً17جاٹ لوگوں نے پمپ چوری کرنے کے الزام میں ایک دلت نوجوان کی پیٹ پیٹ کر جان لے لی۔ اہل خانہ نے پولیس کی تفتیش پر سوال اٹھائے ہیں۔

(فوٹو: اسکرین شاٹ)

پنجاب لنچنگ: انگریزی اخباروں کے اداریے میں انتظامیہ سے واضح ردعمل کا مطالبہ

انگریزی کے اہم اخباروں نے پنجاب میں ‘بے ادبی’کے واقعات پراپنےاداریوں کو مرکوز کرتے ہوئےسخت لفظوں میں اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ آخر سیاست داں ماب لنچنگ کی مذمت کیوں نہیں کرتے ۔ان اداریوں میں کہا گیا ہےکہ ان کی خاموشی کا مقصدانتخابات سےقبل رائے دہندگان کے ایک طبقے کو ناراض نہیں کرنا ہے۔

رمیش رام۔ (فوٹو: اسپیشل ارینجمنٹ)

اتراکھنڈ: اشرافیہ کے ساتھ کھانا کھانے کے الزام میں دلت کی بے رحمی سے پٹائی، موت

یہ واقعہ 28 نومبر کو اتراکھنڈ کے چمپاوت ضلع میں پیش آیا۔ متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ دلت رمیش رام کو اسپتال لے جانے سے قبل کئی گھنٹے تک جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا ، جس کے بعد 29 نومبر کو انہوں نے دم توڑ دیا۔ پولیس نے اس سلسلے میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے تاہم ابھی تک کسی کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔

فوٹو: ٹوئٹر

ہاپوڑ ماب لنچنگ میں مارے گئے قاسم کے بھائی پر جان لیوا حملہ

قاسم کے بھائی نے شکایت درج کراتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ وہ اپنے سکیورٹی گارڈ کے ساتھ غازی آباد کے مسوری سے ہوتے ہوئے ہاپوڑ جا رہا تھا۔ اسی دوران نیشنل ہائی وے 24 پر ایک گاڑی نے سکیورٹی گارڈ اور قاسم کے بھائی کو کچلنے کی کوشش کی۔

سمیع الدین / فوٹو : ہفنگٹن پوسٹ

ہاپوڑ لنچنگ کے عینی شاہد کا الزام ؛ پولیس قاسم کے قاتلوں سے ملی ہوئی ہے

ہاپوڑلنچنگ معاملے میں زخمی سمیع الدین نے کہا ؛ وہ قاسم اور ان پر تشدد کرنے والوں کو پہچانتے ہیں اور ان میں سے کچھ کے نام بھی جانتے ہیں لیکن گزشتہ ایک مہینے میں پولیس کے کسی افسر نے ان سے بات چیت نہیں کی ہے۔