آر ٹی آئی کارکن اور کسان رہنما اکھل گگوئی، ساہتیہ اکادمی ایورڈیافتہ ہیرین گگوئی اور صحافی منجیت مہنت کے خلاف بھی شہریت (ترمیم) بل کو لےکر دئے گئے بیان کے لئے حکومت کے خلاف بغاوت کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔
کانگریس کے نظریے سے دیکھیں تو اس کو آر جے ڈی کی ضرورت اس وجہ سے ہے کہ 1990 میں اقتدار سے بےدخل ہونے کے بعد اب تک یہ پارٹی بہار میں اپنا مینڈیٹ واپس نہیں حاصل کر پائی ہے۔
جموں و کشمیر اسمبلی تحلیل کرنے اور مرکز کا حکم نہیں ماننے کے بعد ستیہ پال ملک نے کہا ہے کہ ان کا تبادلہ کیا جا سکتا ہے۔ ملک نے کہا کہ اگر وہ دہلی کا حکم مانتے تو تاریخ ان کوبےایمان آدمی کہتا۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کا تبادلہ کیا جاسکتا ہے۔
اس پورے ڈرامے کا سنگین پہلویہ ہے کہ بی جے پی شایداب کشمیر کو ملک کی انتخابی سیاست کےلیے مہرے کے طور پر استعمال نہیں کرپائے گی،اس صورت میں وہ انتخابی کارڈ کو پاکستان کی طرف موڑ دے گی۔
پی ڈی پی صدرمحبوبہ مفتی نے کانگریس اور نیشنل کانفرنس کی حمایت سے حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کیا تھا۔ پیپلس کانفرنس کے رہنما سجاد لون نے بھی بی جے پی اور دیگر ایم ایل اے کے تعاون سے دعویٰ کیا تھا۔
خاص رپورٹ: ظاہری طور پر شیوراج سنگھ چوہان آر ایس ایس کے طے شدہ معیارات سے زیادہ سیکولر لگتے ہیں، لیکن نجی طور پر وہ نریندر مودی کی طرح کٹر ہندوتوا میں یقین رکھتے ہیں۔
ریاست کے تمکور شہر میں کانگریس امیدوار عنایت اللہ کی جیت کی ریلی کے دوران ہوئے ایسڈ اٹیک میں 8 کارکن زخمی ہو گئے ہیں۔
بی جے پی صدر امت شاہ اس بینک کے ڈائریکٹر ہیں۔ ایک آر ٹی آئی کے ذریعے انکشاف ہوا تھا کہ نوٹ بندی کے فیصلے کے بعد پانچ دن کے اندر بینک سے تقریباً 750 کروڑ روپے بدلوائے گئے تھے۔
نریندر مودی سے الگ وہ اپنے خلاف لکھنے والے یا راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے ذریعے تعمیرکی گئی ان کی عالمی شناخت سے اتفاق نہ رکھنے والے صحافیوں کے متعلق بھی خاکساری اور نرمی کے ساتھ پیش آتے تھے۔
اگر 1977 ہندوستان کی پہلی غیرکانگریسی حکومت کے اقتدار میں آنے کی وجہ سے ہندوستانی سیاست کا ایک بڑا پڑاؤ ہے تو 1978 کو اندرا گاندھی کو اس قوت ارادی اورسوچ کی وجہ سے یاد رکھا جانا چاہیے، جس کی بنا پر انہوں نے اپنی واپسی کی عبارت لکھی۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے کانگریسی رہنما ششی تھرور کے ہندو پاکستان والے بیان اور آموں پر ونود دوا کا تبصرہ۔
بی جے پی نے کانگریس رہنما اور سابق مرکزی وزیرششی تھرور پر بولا حملہ۔ تھرور نے کہا، اگر بی جے پی ہندو راشٹر کے نظریے میں اعتماد نہیں کرتی ہے تو ان کو یہ بات سب کے سامنے کہنی چاہیے کہ ہم ہندو راشٹر میں نہیں بلکہ سیکولرازم میں یقین رکھتے ہیں۔ یہ بحث ختم ہو جائےگی۔
مرکزی حکومت کے ذریعے نوٹ بندی کے بعد محض 5 دنوں کے اندر احمد آباد ضلع کوآپریٹیو بینک میں غیر معمولی طریقے سے جمع ہوئی رقم کی جانچ نہ کرانا عجیب ہے، جبکہ ایسا کرنے کے لئے نیا بےنامی لین دین قانون بھی ہے، جس کو بنایا ہی اسی مقصد سے گیا ہے۔
بی جے پی کے نیشنل جنرل سکریٹری رام مادھو کی ٹیم کا حصہ رہے شیوم شنکر سنگھ کہتے ہیں، ‘ میں 2013 سے بی جے پی کا حمایتی تھا کیونکہ نریندر مودی ملک کے لئے امید کی کرن کی طرح لگتے تھے اور مجھے ان کی وکاس کے نعرے پر اعتماد تھا۔ اب وہ نعرہ اور امید دونوں جا چکے ہیں۔ ‘
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے جموں و کشمیرمیں پی ڈی پی –بی جے پی اتحاد کے ٹوٹنے اور ہندوستان کے گلوبل امیج پر ونود دوا کا تبصرہ۔
وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کے استعفیٰ کے بعد گورنر اے این ووہرا نے صدر جمہوریہ ہند کو بھیجے گئے ایک مکتوب میں ریاست میں مرکزی حکومت کو نافذ کرنے کی سفارش کی تھی ۔صدر نے ووہرا کی سفارش کو منظوری دے دی ہے۔
3 سال پرانا پی ڈی پی -بی جے پی اتحاد ٹوٹ گیا ہے۔ بی جے پی کے جنرل سکریٹری رام مادھو نے آج یہ اعلان کیا ہے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈروں کے مطابق یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ کس طرح مودی –شاہ کی جوڑی پارٹی کی اندرونی جمہوریت اور اس کی روایات کو ختم کر رہی ہے۔
خاص رپورٹ : بی جے پی نے یہ تو بتایا ہے کہ اس کو 1034 کروڑ روپے کا چندہ ملا ہے لیکن پارٹی کے خزانچی کا نام عوام اور الیکشن کمیشن دونوں سے چھپایا جا رہا ہے۔ نئی دہلی : بی جے پی دنیا کی سب سے دولتمند […]
ویڈیو: سابق ہندوستانی صدر پرنب مکھرجی کے ناگپور میں آر ایس آیس کے پروگرام میں جانے پر دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن اور دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند کی بات چیت۔
کرناٹک کے وزیراعلیٰ کی حلف برداری تقریب میں یکجہتی دکھانے والے اپوزیشن کے رہنماؤں کے سامنے سب سے بڑا سوال یہی ہے کہ کیا وہ 2019 کے عام انتخابات تک متحد رہیںگے؟
مودی حکومت کو چار سال کا جشن منانے کا کوئی حق نہیں ہے۔یہ حکومت بد عنوانی، کالے دھن، مہنگائی، دہشت گردی اور خارجہ پالیسی کو لےکر پوری طرح ناکام رہی ہے۔
’میڈیا اور عام لوگ سمجھ گئے ہیں کہ ان کے ساتھ غداری ہوئی ہے۔ چار سال پہلے خوب وعدے کئے گئے تھے اور عوام نے بھی خوب اعتماد کیا۔ لیکن چار سال میں اس قدر غداری ہوئی کہ اس کا تصور نہیں کیا جا سکتا۔
’وزیر اعظم کون بنےگا، اس موضوع پر آخر میں بات ہونی چاہیے۔ پورا زور بی جے پی کو شکست دینے پر ہونا چاہیے۔‘
کرناٹک میں بی ایس یدورپا کے استعفیٰ کے بعد سیاسی ہلچل پر دی وائر کے اجے آشیرواد کے ساتھ امت سنگھ کی بات چیت
استعفیٰ سے پہلے اپنے خطاب میں یدورپا نے کہا؛ کانگریس اور جے ڈی ایس نے ایم ایل اے کو قیدی بناکر رکھا ان کو اپنے گھر والوں سے بات نہیں کرنے دیا ان پر کیا بیت رہی ہوگی ۔میں ہمیشہ دلتوں کے لیے اور کسانوں کے لیے جنگ لڑتا رہوں گا۔
کرناٹک کے گورنر کے فیصلے پر سپریم کورٹ نے مہر نہیں لگائی ہے ۔یدورپا کے وکیل مکل روہتگی کی سوموار تک وقت دینے کی مہلت درخواست سے بھی سپریم کورٹ نے انکار کر دیا ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے کرناٹک میں بنی نئی حکومت اور این پی اے کو لے کر پارلیامانی کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے ریزرو بینک گورنر ارجت پٹیل پر ونود دوا کا تبصرہ۔
بی جے پی کے پاس اکثریت ثابت کرنے کے لیے ایم ایل کی اتنی تعداد نہیں ہے۔گورنر نے اکثریت ثابت کرنے کے لیے 15 دن کا وقت دیا ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے کرناٹک اسمبلی انتخاب کے نتیجے اور وزیر اعظم نریندر مودی کی زبان پر ونود دوا کا تبصرہ
اگر انتخابی جیت میں وزیر اعظم کے جھوٹ کا اتنا بڑا رول ہے تو ہر جھوٹ کو ہیرا اعلان کر دینا چاہئے۔ اس ہیرے کا ایک کنگن بنا لینا چاہئے۔ پھر اس کنگن کو نیشنل میمنٹو اعلان کر دینا چاہئے۔
اگر لوک سبھا اسپیکر یا پریسائڈنگ آفیسر کسی بہانے ایسے واجب عدم اعتماد تجویز پر عمل کرنے سے انکار کر دے تو پھر پارلیامانی جمہوریت پر ٹکے ہمارے نظام پر کون بھروسا کرےگا؟
اتر پردیش اور بہار میں لوک سبھا اور اسمبلی ضمنی انتخاب نتیجے پر سوشل میڈیا پر آئے کچھ رد عمل۔
بد عنوانی ہندوستانی سیاست کی روح ہے۔ ا س کے جسم پر راشٹرواد اور سیکولرزم اوڑھکر سب نوٹنکی کرتے ہیں۔
گجرات انتخاب میں ذات ،برادری اور اقتصادی عدم مساوات کی آنچ پر ایسی کھچڑی پکی، جس کا ذائقہ بی جے پی کو اب کڑوا لگ رہا ہے۔ 2002 میں گجرات فسادات کے بعد ہوئے اسمبلی انتخاب میں بی جے پی اور نریندر مودی نے بڑی جیت حاصل کی […]
ہندوستان کی سیکولرازم کو بچانے کی لڑائی ہندو بنام مسلم لڑائی ہے ہی نہیں۔ وہ ہندو بنام ہندو کی لڑائی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے گجرات کے پھسلتے انتخاب کو’ وچاردھارا‘اور اپنے کرشمہ کے دم پر ہار کے منھ سے نکال لیا۔ یہی ان کی اور بی […]
اگر پرنب مکھرجی کو صدر کی جگہ وزیر اعظم بنایا جاتا تو ان کی سیاسی قابلیت 2014 میں نریندر مودی کے راستے میں رکاوٹ بنکر کھڑی ہوتی۔ کیا 2012 کی گرمیوں میں کانگریس صدر سونیا گاندھی نے منموہن سنگھ کی جگہ پرنب مکھرجی کو وزیر اعظم نہ بناکر […]
چند ہفتے قبل بی جے پی میں شامل ہوئے پاس کے سورت کے کنوینر نکھل سوانی نے بھی آج پارٹی پر پاٹی داروں کو ووٹ بینک سمجھنے کا الزام لگاتے ہوئے اس سے ناطہ توڑنے اعلان کردیا۔ انہوں نے کہا کہ پاٹی داروں کے لئے کام ہونے کی […]