یہ واقعہ ویشالی ضلع کے سرائے کا ہے، جہاں مرنے والے کو مبینہ طور پر لوہا کاٹنے والے اوزار کے ساتھ ایک گھر کے پاس دیکھا گیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے ایک گھر میں چوری کی کوشش کی اور پکڑا گیا۔
بہار حکومت نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کرکے یہ جانکاری دی ہے۔ حال ہی میں چمکی بخار کی وجہ سے ریاست میں 150 سے زیادہ بچوں کی موت ہو چکی ہے۔
یہ واقعہ بہار کے ویشالی کا ہے۔ الزام ہے کہ مقامی کاؤنسلر کچھ لوگوں کے ساتھ ایک خاتون کے گھر میں گھسے اور ان کی نوبیاہتا بیٹی سے ریپ کی کوشش کی۔ ان کے احتجاج کرنے پر ماں-بیٹی کا سر منڈواکر گاؤں میں گھمایا۔
منگل دیر رات پٹنہ کے آگم کنواں میں ایک بے قابو کار نے فٹ پاتھ پر سو رہے 4 بچوں کو کچل دیا، اس میں تین بچوں کی موت ہو گئی۔ اس کے بعد مشتعل بھیڑ نے گاڑی میں سوار 2لوگوں کی پٹائی کی، جس میں گاڑی چلانے والےنو جوان کی موت ہو گئی۔
21 جون کو بھی بہا رکے کئی حصوں میں بجلی گرنے سے 12 سے زیادہ لوگوں کی موت ہوگئی تھی ۔
معاملہ بہار کے نالندہ ضلع کا ہے۔ آٹھ سالہ بچےکے والد کا الزام ہے کہ وہ اپنے بچے کو لے جانے کے لئے ایمبولینس کے لئے ہاسپٹل میں چکر لگاتے رہے لیکن ہاسپٹل انتظامیہ کے ذریعے ایمبولینس دستیاب نہیں کرائے جانے پر ان کو مجبوراً اپنے بیٹے کی لاش کندھے پر لادکر گھر لے جانا پڑا۔
گزشتہ18 جون کو وزیراعلی نتیش کمار کے مظفرپور دورے پر جانے کے دوران ہری ونش پور گاؤں کے لوگوں نے چمکی بخار سے بچوں کی موت اور پانی کی کمی کو لےکر سڑک کا گھیراؤ کیا تھا، جس کی وجہ سے پولیس نے ایف آئی آر درج کی ہے۔ نامزدلوگوں میں تقریباً آدھے درجن وہ لوگ ہیں جن کے بچوں کی موت چمکی بخار سے ہوئی ہے۔
ویڈیو: بہار کے مظفر پور میں چمکی بخار سے ہو رہی بچوں کی موت پر حکومت کی بے فکری اور مین اسٹریم میڈیا کی سطحی صحافت پر جے این یو کے پروفیسر ڈاکٹر وکاس باجپئی اور سینئر صحافی براج سوین سے ارملیش کی بات چیت۔
کورٹ نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومت 7 دن کے اندر بتائیں کہ انہوں نے انسفلائٹس سے ہو رہی بچوں کی موت کو روکنے کے لئے کیا قدم اٹھائے ہیں۔
بہار کے مظفرپور واقع جس ہاسپٹل کے پیچھے انسانی ہڈیاں ملی ہیں ،وہاں چمکی بخار سے اب تک 108بچوں کی موت ہوچکی ہے ۔ بہار میں اب تک چمکی بخار سے تقریباً 139 بچوں کی موت ہو چکی ہے۔
معاملہ بستر ضلع کے جگدل پور کا ہے۔ میڈیکل کالج کےپیڈیاٹرک ڈپارٹمنٹ کےہیڈ نے بتایا کہ دو دن پہلے ہاسپٹل میں بخار سے متاثر چار بچوں کو داخل کرایا گیا تھا جس میں سے ایک بچے کی جمعرات کی رات موت ہو گئی۔
محکمہ صحت کے اعداد وشمار کے مطابق، بہا رکے مظفر پور ضلع میں سب سے زیادہ اب تک 117 موت ہوئی ہے ۔ اس کے علاوہ بھاگلپور، مشرقی چمپارن، ویشالی ، سیتامڑھی اور سمستی پور سے موت کے معاملے سامنے آئے ہیں۔
ویڈیو:مظفر پور میں چمکی بخار سے بچوں کی لگاتار موت پر دی وائر کی سنیئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ
بہار کے الگ الگ ضلعوں سے آ رہی خبروں کے مطابق ابھی تک 500 سے زیادہ لوگ جان لیوا گرمی کی زد میں آکر بیمار ہو گئے ہیں۔ سب سے زیادہ اثر گیا، اورنگ آباد اور نوادہ میں دیکھا جا رہا ہے۔
اے ای ایس/جے ای کے بارے میں جب مرکز-ریاستی حکومتیں اور ان کے وزیر بڑے-بڑے اعلان کرتے ہیں تو ان حقائق کو ضرور دھیان میں رکھانا چاہیے اور ان سے سوال پوچھا جانا چاہیے کہ اس بیماری سے جب اتنی بڑی تعداد میں بچوں کی موت ہو رہی ہے تو اس بیماری کی روک تھام کی تدبیروں پر عمل کرنے میں اتنی سستی کیوں ہے
اعداد و شمار کے مطابق؛ لو کی وجہ سے 4 دن میں اب تک 304لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔حالات اتنے سنگین ہیں کہ آخری رسومات کے لیے لکڑیاں بھی کم پڑ رہی ہیں۔
ایکیوٹ انسفلائٹس سنڈروم (Acute Encephalitis Syndrome) یعنی اے ای ایس(دماغی بخار )کا دائرہ بہت وسیع ہے، جس میں کئی انفیکشن شامل ہوتے ہیں اور یہ بچوں کو متاثر کرتا ہے۔بہار میں گزشتہ 20 دنوں میں اس کے 350 سے زیادہ معاملے سامنے آچکے ہیں ۔
محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق؛ سال 2014 میں اس بیماری کی وجہ سے 86 بچوں کی موت ہوئی تھی جبکہ 2015 میں 11، سال 2016 میں 4، سال 2017 میں 4 اور سال 2018 میں 11 بچوں کی موت ہوئی تھی۔
کمیشن نے ان حالات سے نپٹنے کے لئے جاپانی انسفلائٹس وائرس، ایکیوٹ انسفلائٹس سنڈروم پر قابو اور روک تھام کے لئے قومی پروگرام کو نافذ کرنے کی صورت حال پر بھی رپورٹ مانگی ہے۔
وزیر اعلیٰ کے دورے کے مد نظر ہاسپٹل میں سکیورٹی کے پختہ انتظامات کیے گئے تھے لیکن اس کے باوجود لوگوں نے ہاسپٹل کیمپس کے باہر جم کر نعرے بازی کی۔لوگوں نے نتیش واپس جاؤ، مردہ باد اور ہائے ہائے کے نعرے لگاتے ہوئے احتجاج کیا۔
گزشتہ 6 جون کو بہار کی گیا پولیس نے تین نکسلیوں کو جلیٹن اسٹک اور الکٹرانک ڈیٹونیٹر کے ساتھ گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
شدید گرمی کو دیکھتے ہوئے بہار کے سبھی اضلاع میں سرکاری اور غیر سرکاری اسکولوں کو آئند ہ 22 جون تک کے لیے بند رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔
بہار کے اورنگ آباد ضلع میں 27، گیا میں 17 اور نوادہ میں 4 لوگوں کی موت لو لگنے سے ہوئی ہے۔ وہیں، اورنگ آباد ضلع کے مختلف ہاسپٹل میں 40 سے زیادہ لوگوں کا علاج چل رہا ہے۔
مرکزی وزیراشونی چوبے نے گزشتہ دنوں کہا کہ انتخاب کے دوران افسروں کے مصروف ہونے کی وجہ سے اس بیماری کو لےکر بیداری کاپروگرام نہیں ہو سکا جس کی وجہ سے یہ بیماری قہر برپا کررہی ہے۔
گراؤنڈ رپورٹ: بہار کے مظفر پور میں اب تک ‘نامعلوم بخار’کی وجہ سے تقریباً60 بچوں کی موت ہو چکی ہے اور سیکڑوں بچے اس سے متاثر ہیں۔
مناسب نمائندگی نہ ملنے کی وجہ سے نریندر مودی کابینہ میں شامل ہونے سے جے ڈی یو کے انکار اور بہار ریاستی کابینہ کی توسیع میں کسی بی جے پی رہنما کو جگہ نہ دینے کے سیاسی واقعے کو دونوں پارٹیوں کے درمیان بڑھتی تلخی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
بہار میں مہاگٹھ بندھن کے لئے راستہ یہ ہے کہ وہ اس بڑی ہارکے بعد بھی اپنے اتحاد اور یکجہتی کو بنائے رکھے۔ حالانکہ ابھی تو انتخاب کے بعد جیتن رام مانجھی نے تیجسوی کی قیادت پر ہی سوال اٹھا دیا ہے۔
بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے کہا کہ حکومت میں علامتی طور پر شامل ہونے کی ضرورت نہیں ہے اگر حصہ داری ہوتو وہ سیٹوں کے حساب سے ہونی چاہیے۔
ریلائنس گروپ کی تین کمپنیوں-ریلائنس ڈفینس، ریلائنس انفراسٹرکچر اور ریلائنس ایرواسٹرکچر نے کانگریسی رہنماؤں-سنیل جاکھڑ، رندیپ سنگھ سرجےوالا، اُمان چانڈی، اشوک چوہان، ابھیشیک منو سنگھوی، سنجے نروپم اور شکتی سنگھ گوہل کے ساتھ کچھ صحافیوں اور نیشنل ہیرالڈ کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ کیا تھا۔
اتر پردیش کے غازی پور، چندولی، ڈمریاگنج، مئوکے ساتھ بہار میں بھی کچھ جگہوں پر ای وی ایم کی مشتبہ آمد ورفت کا الزام لگایا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے ان تمام الزامات کو بے بنیاد بتاتے ہوئے کہا کہ تمام معاملوں کو سلجھا لیا گیا ہے۔
خصوصی رپورٹ : آرٹی آئی کے تحت ملی جانکاری کے مطابق بہار میں رابڑی دیوی حکومت نے سال 2000 سے 2005 کے دوران 23 کروڑ 48 لاکھ روپے اشتہار پر خرچ کئے تھے۔ وہیں نتیش کمار حکومت نے پچھلے پانچ سال میں اشتہار پر 4.98 ارب روپے خرچ کئے ہیں۔
سی بی آئی نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ مظفر پور شیلٹر ہوم معاملے میں کلیدی ملزم بر جیش ٹھاکر اور اس کے ساتھیوں نے 11 لڑکیوں کا مبینہ طور پر قتل کیا ہے۔
نریندر مودی نے وزیر اعظم بننے سے پہلےبغیرکسی جانبداری کے ایک سال کے اندر جس پارلیامنٹ کو جرم سے آزاد کرنے کا وعدہ کیا تھا وہ پانچ سال بعد بھی پورا نہیں ہوا۔ اس دوران ان کی پارٹی کے کئی رکن پارلیامان اور وزراء پر سنگین الزام لگے مگر مجرمانہ مقدمہ چلانے کی بات تو دور، انہوں نے عام اخلاقیات کی بنیاد پر کسی کا استعفیٰ تک نہیں لیا۔
ویڈیو: راشٹریہ جنتادل کے رہنما اور بہار میں اپوزیشن کے لیڈر تیجسوی یادو سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹرعارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ویڈیو: ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں پٹنہ کے گاندھی گھاٹ پر لوک سبھا انتخابات کے بارے میں صحافی نویدتا جھا، فیضان احمد،پروفیسر ڈیزی نارائن، پروفیسر شنکر دت پٹنہ یونیورسٹی،ڈاکٹر حسنین قیصر اور اسماں خان سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
سیاسی گلیاروں میں ایک تذکرہ یہ بھی ہے کہ پہلے مرحلے کے رائے دہندگی کے بعد بی جے پی کے پاس حلقے سے جو خبریں پہنچیں اس سے پارٹی کو اشرافیہ کی ناراضگی کا احساس ہوا ہے۔ ایسے میں اب وہ اشرافیہ ا س کے رہنماؤں کو منانے میں جٹ گئی ہے۔
بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار جھنجھر پور لوک سبھا سیٹ پر اپنی پارٹی کے امیدوار کے لیے ووٹ مانگ رہے تھے جہاں پر 23 اپریل کو الیکشن ہے۔
دوسرے مرحلے کی پانچ سیٹوں میں اس بار بھی مہاگٹھ بندھن آگے دکھائی دے رہا ہے۔یہ مرحلہ پہلے مرحلے کے انتخاب سے ان معنوں میں الگ ہے کہ پہلے مرحلے میں جہاں تمام چار سیٹوں پر سیدھا مقابلہ ہوا وہیں اس مرحلے میں دو سیٹوں پر سہ رخی مقابلہ ہے۔
لالو پرساد یادو اپنی کتاب میں بتاتے ہیں؛ بہار کی تعمیر میں میں نے مہاتما گاندھی کی اہنسا کے ساتھ منڈیلا، کنگ اور امبیڈکر کے بتائے راستوں کو اختیار کیا۔ جیسی کہ امید تھی میری راہ کانٹوں سے بھری تھی اور یقیناً یہ آسان نہیں تھی۔ لیکن میں اپنے راستے سےمنحرف نہیں ہوا۔
بہار میں ہوئی ایک ریلی کے دوران وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے پوچھا تھا کہ آپ لوگوں میں سے کس کو-کس کو پی ایم کسان سمان یوجنا کے دو ہزار روپے کی پہلی قسط مل گئی ہے؟ جن لوگوں کو ملی ہے وہ اپنا ہاتھ اٹھا دیجئے۔ لیکن […]