BJP

ایم کے اسٹالن، فوٹو بہ شکریہ: فیش بک

تمل ناڈو حکومت ریاست میں سی اے اے کے نفاذ کی اجازت کبھی نہیں دے گی: وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن

تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے کہا کہ ریاست کبھی بھی شہریت (ترمیمی) ایکٹ (سی اے اے) کو نافذ نہیں کرے گی۔ یہ مسلمانوں اور سری لنکائی تملوں کے خلاف ہے۔ حال ہی میں مرکزی وزیر مملکت شانتنو ٹھاکر نے کہا تھا کہ ایک ہفتے میں پورے ملک میں سی اےاے نافذ کیا جائے گا۔

Arfa-Ji-thumb

رام مندر میں پران — پرتشٹھا: اب کیا ہے آگے کا راستہ

ویڈیو: رام مندر کی پران — پرتشٹھا کی تقریب کے حوالے سے پروفیسر اپوروانند، مصنف دھیریندر جھا، ولیہ سنگھ، دی وائر کے مدیران سدھارتھ وردراجن اور سیما چشتی کے ساتھ دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

وزیر اعظم نریندر مودی (فائل فوٹو بشکریہ: پی آئی بی)

ایودھیا میں بھگوان رام آئیں گے یا پی ایم مودی کو آنا ہے؟

پران -پرتشٹھا کی تقریب میں وزیر اعظم نریندر مودی کی آمد کی تیاریاں رام للا کے استقبال کی تیاریوں سے کسی لحاظ سے کمتر نہیں ہے۔ اسٹریٹ لائٹس پر مودی کے ساتھ بھگوان رام کے کٹ آؤٹ لگے ہوئے ہیں، جن کی اونچائی پی ایم کے کٹ آؤٹ سے بھی کم ہے۔ ایسے میں یہ گمان ہونا فطری ہے کہ 22 جنوری کو ایودھیا میں بھگوان رام آئیں گے یا وزیر اعظم مودی کو آنا ہے؟

رام مندر کا مجوزہ ڈیزائن۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک/شری رام جنم بھومی تیرتھ ٹرسٹ)

کیا رام کو ایک بار پھر بن باس پر بھیجا جا رہا ہے؟

رام تو دل میں رہتے تھے۔ مگر لگتا ہے ان کو دل سے نکال کر مندر میں بھیج کر ایک بار پھر بن باس پر بھیجا جا رہا ہے۔ رامائن کے مطابق تو وہ بارہ سال بعد ایودھیا واپس آگئے تھے، مگر اب دل میں کب واپس آئیں گے، یہ وقت ہی بتائے گا۔

ایودھیا میں شرنگار ہاٹ سے ہنومان گڑھی کے راستے رام مندر کو جانے والا بھکتی پتھ۔ (تصویر: شروتی سونکر)

کیا یہ امرت کال ہے؟

ہندو معاشرہ یا یوں کہیں کہ پورا ہندوستان ایک ایسے موڑ پر کھڑا ہے جہاں سب کو اپنا جائزہ لینے اور اپنے بارے میں غور و فکر کرنے کی ضرورت ہے۔ خواہ اقتدارمیں بیٹھے لوگ اسے امرت کال کہیں، لیکن یہ سنکرمن کال یعنی متعدی مرض کا زمانہ ہے۔ حماقت اور نفرت کا متعدی مرض، جہاں قدرومنزلت اور وقار کے ہر پیمانے کو مجروح / پامال کیا جا رہا ہے۔

ایودھیا میں زیر تعمیر رام مندر۔ (تصویر بہ شکریہ: شری رام جنم بھومی تیرتھ ٹرسٹ)

کیا اس وقت رام مندر ہندوؤں کی مذہبیت کو ظاہر کر رہا ہے؟

ایودھیا کو ہندوستان کی ، یا کہیں کہ ہندوؤں کی مذہبی راجدھانی کے طور پر قائم کرنے کے لیے سرکار کی سرپرستی میں مہم چل رہی ہے۔ 22 جنوری 2024 کو لوگوں کے ذہنوں میں 26 جنوری یا 15 اگست سے بھی بڑا اور اہم دن بنانے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔

گودھرا جیل سے باہر نکلتے  مجرم۔ (فوٹو بہ شکریہ: اسکرین گریب/ٹوئٹر/یوگیتا بھیانا)

بلقیس کیس: مجرموں نے سرینڈر کے لیے سپریم کورٹ سے مزید وقت مانگا، عدالت شنوائی کو راضی

گجرات حکومت کی جانب سے بلقیس بانو کیس میں 11 مجرموں کو دی گئی سزا معافی کو رد کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے 8 جنوری کو انہیں جیل حکام کے سامنے دو ہفتوں کے اندر خودسپردگی کرنے کو کہا تھا۔ ان میں سے 10 نے ذاتی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی ہے اور سرینڈر کرنے کے لیے مزید وقت کا مطالبہ کیا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

انتخابات میں دھرم اور بھگوان کو برانڈ ایمبیسیڈر بنا دینے سے آئین اور ملک کا تحفظ کیسے ہوگا؟

سوال یہ ہے کہ رام مندر کے حوالے سے 2019 میں سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد مودی حکومت پورے چار سال تک ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر کیوں بیٹھی رہی؟ اس کا جواب یہ ہے کہ 2024 کے عام انتخابات سے صرف چند دن پہلے ہی رام للا کی پران-پرتشٹھا کے بہانے ہندوتوا کا ڈنکا بجا کر ووٹوں کی لہلہاتی فصل کاٹنا آسان ہو جائے اس لیے۔

منی پور تشدد (بائیں) اور نوح فرقہ وارانہ فسادات کے مناظر۔ (علامتی تصویر بہ شکریہ: سوشل میڈیا/دی وائر)

سال 2023 میں بی جے پی کی پالیسیوں کی وجہ سے ہندوستان میں تشدد اور حقوق کی خلاف ورزیاں ہوئیں: ہیومن رائٹس واچ

انسانی حقوق کی تنظیم ‘ہیومن رائٹس واچ’ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ ہندوستان میں بی جے پی کی حکومت میں امتیازی اور تفرقہ انگیز پالیسیوں کی وجہ سے اقلیتوں کے خلاف تشدد میں اضافہ ہوا۔ رپورٹ میں مذہبی اور دیگر اقلیتوں کے خلاف امتیازی سلوک کو اجاگر کرنے والے متعدد واقعات کی فہرست دی گئی ہے۔

SV-Apoorvnand-Ji-Thumb

’ایودھیا کے ادھورے رام مندر میں دھرم نہیں، ادھرم کی سیاست کے لیے یگیہ ہو رہا ہے‘

ویڈیو: ایودھیا میں زیر تعمیر رام مندر کی ‘پران-پرتشٹھا’ تقریب کے حوالے سے ہو رہی سیاست اور اس مندر کے پس منظر پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن اور دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند ۔

گودھرا جیل سے باہر نکلتے  مجرم۔ (فوٹو بہ شکریہ: اسکرین گریب/ٹوئٹر/یوگیتا بھیانا)

بلقیس بانو کیس کے مجرموں کے سرینڈر کرنے کے بارے میں اب تک کوئی جانکاری نہیں: داہود ایس پی

سپریم کورٹ نے 8 جنوری کو بلقیس بانو گینگ ریپ کیس کے 11 مجرموں کو دی گئی سزا معافی کو رد کرتے ہوئے انہیں سرینڈر کرنے کو کہا ہے۔ گجرات کے داہود کے ایس پی نے بتایاکہ پولیس کو ان کے سرینڈر سے متعلق کوئی اطلاع نہیں ملی ہے اور نہ ہی انہیں عدالت عظمیٰ کے فیصلے کی کاپی موصول ہوئی ہے۔

دیوالی 2023 کے لیے سجائے گئے ایودھیا کا زیر تعمیر رام مندر۔ (تصویر بہ شکریہ: شری رام جنم بھومی تیرتھ ٹرسٹ)

بائیس جنوری 2024 ایک طرح سے سیاست کی حقیقت اور سچائی کا امتحان ہے

چار شنکراچاریوں نے رام مندر کی تقریب میں حصہ لینے سے انکار کر دیا ہے۔ انہوں نے ٹھیک ہی کہا ہے کہ یہ کوئی مذہبی تقریب نہیں ہے، یہ بی جے پی کی سیاسی تقریب ہے۔ پھر یہ سادہ سی بات کانگریس یا دیگر پارٹیاں کیوں نہیں کہہ سکتیں؟

گودھرا جیل سے باہر نکلتے مجرم اور بلقیس بانو ۔ (تصویر: ٹوئٹر/ شوم بسو)

بلقیس بانو کیس: سپریم کورٹ نے 11 مجرموں کی قبل از وقت رہائی کے فیصلے کو رد کیا، جیل بھیجنے کی ہدایت

بلقیس بانو کے ساتھ گینگ ریپ اور ان کے خاندان کے قتل کے 11 مجرموں کی سزا معافی اور رہائی کو رد کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ گجرات حکومت کے پاس مجرموں کو قبل از وقت رہا کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ عدالت نےقصورواروں کو دو ہفتے میں واپس جیل میں سرینڈر کرنے کو کہا ہے۔

(فوٹو : پی ٹی آئی)

بی جے پی اور کانگریس نے شروع کی 2024 کی انتخابی مہم

انتخابی سال 2024 کے آغاز سے کچھ ہی دن قبل، حکمراں بی جے پی اور حزب اختلاف کی کانگریس پارٹی، دونوں نے ایک انداز میں اگلے عام انتخابات کے لیے اپنی مہم شروع کردی ہے۔بی جے پی کی توجہ مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مرکوز رہے گی، جبکہ کانگریس اپنی پرانی روایات کو جاری رکھتے ہوئے عوامی رابطوں پر زیادہ انحصار کرے گی۔

 (علامتی تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

سال 2022-23 میں الیکٹورل ٹرسٹوں کے ذریعے دیے گئے عطیات میں سے بی جے پی کو 70 فیصد سے زیادہ ملا: اے ڈی آر

ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز (اے ڈی آر) کے ایک تجزیہ کے مطابق، پانچ الیکٹورل ٹرسٹوں کو مالی سال 2022-23 میں کل 366.49 کروڑ روپے موصول ہوئے، جس میں بی جے پی کو سب سے زیادہ 259.08 کروڑ روپے ملا۔ بی آر ایس کو 90 کروڑ روپے اور وائی ایس آر کانگریس، عآپ اور کانگریس کو مجموعی طور پر 17.40 کروڑ روپے ملے۔

21، 22 اور 23 دسمبر کو پولیس کی بھاری تعنیاتی کے بیچ بڑے پیمانے پر درختوں کی کٹائی کی گئی۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@alokshuklacg)

چھتیس گڑھ میں بی جے پی نے اقتدار میں آتے ہی اڈانی گروپ کی کان کنی کے لیے درختوں کی کٹائی تیز کی: کارکنان

چھتیس گڑھ بچاؤ آندولن کے کنوینر آلوک شکلا نے کہا کہ نئی حکومت کے آنے کے بعد ہسدیو ارنیہ علاقے میں سرگرمیاں اچانک تیز ہو گئی ہیں۔ دسمبر کے آخری ہفتے میں پولیس کی بھاری تعیناتی کے درمیان بڑے پیمانے پر درخت کاٹے گئے۔ مرکزی اور ریاستی حکومتیں اڈانی گروپ کو فائدہ پہنچانے کے مقصد سے کام کر رہی ہیں۔

آئی آئی ٹی - بی ایچ یو معاملے کے ملزم (تصویر: کینوا)

یوپی: بی ایچ یو کی طالبہ کو جنسی طور پر ہراساں کرنے والے ملزمین نے چھیڑ چھاڑ کے تین اور واقعات  میں ملوث ہونے کا انکشاف کیا

ایک رپورٹ کے مطابق، نومبر میں آئی آئی ٹی – بی ایچ یو کیمپس میں ایک طالبہ کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں گرفتار کیے گئے کنال پانڈے، سکشم پٹیل اور ابھیشیک چوہان نے پوچھ گچھ کے دوران پولیس کو بتایا ہے کہ وہ باقاعدگی سے رات 11 بجے سے 1 بجے کے درمیان یونیورسٹی کیمپس جایا کرتے تھے اور ‘مواقع’ کی تلاش میں رہتے تھے۔

 (السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

مرکز کے خلاف مہم کا آغاز کرے گا کسان مورچہ، 26 جنوری کو 500 اضلاع میں ہوگی ٹریکٹر پریڈ

سنیوکت کسان مورچہ نے کہا کہ ملک بھر کی 20 ریاستوں میں اس کی ریاستی اکائیاں 10-20 جنوری تک گھر گھر جاکر اور پرچہ تقسیم کرکے ‘جن جاگرن’ مہم چلائیں گی۔ اس کا مقصد مرکزی حکومت کی ‘کارپوریٹ حامی اقتصادی پالیسیوں کو اجاگر کرنا’ ہے۔

ایودھیا میں زیر تعمیر رام مندر۔ (تصویر بشکریہ: شری رام جنم بھومی تیرتھ ٹرسٹ)

کانگریس کی بزدلی کے بغیر رام مندر نہیں بن سکتا تھا …

کانگریس والے ٹھیک کہتے ہیں کہ ان کے بغیر رام مندر نہیں بن سکتا تھا۔ لیکن یہ فخر کی نہیں بلکہ شرم کی بات ہونی چاہیے۔ کانگریس کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ 1949 میں بابری مسجد میں سیندھ ماری یا کوئی نقب زنی نہیں ہوئی تھی، سیندھ ماری سیکولر ہندوستانی جمہوریہ میں ہوئی تھی۔

نائب صدر جگدیپ دھن کھڑ اور پس منظر میں کسانوں کا مظاہرہ۔ (تصویر بہ شکریہ: ٹوئٹر)

کسانوں کی تحریک اور پہلوانوں کے احتجاج کے دوران بھی نائب صدرجاٹ ہی تھے …

ممکری کے واقعے پر اپنی جاٹ پہچان کا حوالہ دینے والے نائب صدر جگدیپ دھن کھڑ جاٹ برادری کی دو حالیہ تحریکوں – زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے احتجاج اور پہلوانوں کے مظاہرہ کے دوران خاموش تماشائی تھے۔

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا (تصویر بہ شکریہ: Twitter/@CMofKarnataka)

کرناٹک: سی ایم سدارمیا نے حجاب پر عائد پابندی ہٹائی، بی جے پی نے کہا — وزیر اعلیٰ مذہب کا زہر بو رہے ہیں

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے ریاست میں 23 دسمبر سے حجاب پر پابندی کے فیصلے کو واپس لینے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی لباس اور ذات پات کی بنیاد پر لوگوں اور سماج کو تقسیم کرنے کا کام کر رہی ہے۔ حجاب پر پابندی بسواراج بومئی کی قیادت والی پچھلی بی جے پی حکومت نے عائد کی تھی۔

بی جے پی ایم ایل اے رام دلار گونڈ۔ (تصویر بشکریہ: فیس بک پیج)

یوپی: ریپ کیس میں 25 سال کی سزا کے باوجود بی جے پی ایم ایل اے کو اب تک اسمبلی سے نااہل قرارنہیں دیا گیا

سون بھدر ضلع سے بی جے پی ایم ایل اے رام دلار گونڈ کو 15 دسمبر کو نابالغ کے ساتھ ریپ کرنے کے معاملے میں 25 سال کی سزا سنائی گئی تھی، لیکن اب تک اتر پردیش اسمبلی نے انہیں نااہل قرار نہیں دیا ہے۔ اس کے برعکس پچھلے سال اپوزیشن ایس پی ایم ایل ایز کو فوجداری مقدمات میں سزا سنائے جانے کے بعدنااہل قرار دینے میں بڑی عجلت کا مظاہرہ کیا گیا تھا۔

maxresdefault-1-1

آئین، سماج اور ملک کو مذہب کی سیاست کا خطرہ، کیا انڈیا الائنس 2024 میں دے پائے گا جواب؟

ویڈیو: حال ہی میں ختم ہوئے اسمبلی انتخابات میں کانگریس پارٹی کو ملی شکست اور اگلے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپوزیشن کے ‘انڈیا الائنس’ کی حکمت عملی پر کانگریس لیڈر دگوجئے سنگھ اور دی وائر کے شریک بانی ایم کے وینو سے اندر شیکھر سنگھ کی بات چیت۔

یو ایس سی آئی آر ایف کا لوگو۔ (بہ شکریہ: متعلقہ ویب سائٹ)

امریکی کمیشن نے ہندوستان کے ذریعے اقلیتوں کو بیرون ملک نشانہ بنانے پر تشویش کا اظہار کیا

یونائیٹڈ اسٹیٹس کمیشن آن انٹرنیشنل ریلیجیئس فریڈم (یو ایس سی آئی آر ایف) نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بیرون ملک کارکنوں، صحافیوں اور وکلاء کو خاموش کرانے کی ہندوستانی حکومت کی حالیہ کوششیں مذہبی آزادی کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔ کمیشن نے امریکی محکمہ خارجہ سے ہندوستان کو خصوصی تشویش والے ملک میں ڈالنے کی درخواست کی ہے۔

ہندوستان پہنچی رافیل جیٹ کی چوتھی کھیپ۔ (تصویر بہ شکریہ: Twitter/@IAF_MCC)

مودی حکومت نے فرانسیسی ججوں کے ذریعے رافیل سودے میں جاری بدعنوانی کی تحقیقات میں رکاوٹ پیدا کی: رپورٹ

فرانسیسی ویب سائٹ میدیا پار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جولائی 2023 میں ہندوستان میں فرانسیسی سفیر ایمانوئل لینین نے مجرمانہ معاملات پر ہندوستان کے ساتھ تعاون میں درپیش مسائل کا ذکر کیا تھا۔ ان کا کہنا تھاکہ ہندوستان کے ذریعے کئی معاملوں کو بہت تاخیر سے اور اکثر آدھے ادھورے انداز میں نمٹایا جا رہا ہے۔

لوک سبھا میں ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا۔ (تصویر: اسکرین گریب/سنسد ٹی وی)

مہوا موئترا کی لوک سبھا رکنیت منسوخ، بولیں – کنگارو کورٹ اور مودی حکومت چپ نہیں کرا سکتے

بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے کی جانب سے ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا پر لگائے گئے’کیش فار کوئری’ کے الزامات کولے کر لوک سبھا کی اخلاقیات کمیٹی کی سفارش پر انہیں ایوان سےمعطل کردیا گیا۔ اس کے بعد موئترا نے کہا کہ اگر مودی حکومت یہ سمجھتی ہے کہ انہیں خاموش کرنے سے اڈانی کے مسئلہ کو بھلا دیا جائے گا، تو وہ غلط ہے۔

(تصویر بہ شکریہ: بی جے پی اور کانگریس  فیس بک پیج)

ہندوستان میں صوبائی انتخابات کے نتائج: شمال و جنوب کی تقسیم

تلنگانہ میں ہار کے بعد نریندر مودی کی بی جے پی کے لیے جنوب کے دروازے بند ہو گئے ہیں اور چند ماہ بعد عام انتخابات میں ان کو شمالی ہندوستان میں ہی داؤ لگانے پڑیں گے۔وہیں ، ان انتخابات میں جس طرح کانگریس کا شمالی ہندوستان سے صفایا ہوگیا، اس سے یہ صاف ہے کہ وہ خو د اکیلے بی جے پی کو شکست دینے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔

 (بائیں سے) اروند بھدوریا، نروتم مشرا اور گوری شنکر بسین۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک اور ایکس)

مدھیہ پردیش: بی جے پی کی جیت کے بیچ سیٹ بچانے میں ناکام رہے شیوراج حکومت کے 40 فیصد وزیر

مدھیہ پردیش میں جہاں بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنی تاریخ کا سب سے زیادہ ووٹ فیصد (48.55) حاصل کیا، وہیں اپنے تمام وزیروں پر بھروسہ کرنے کا اس کا داؤ زیاہ کامیاب ثابت نہیں ہوا۔ انتخابی میدان میں مقدر آزمانے آئے شیوراج سنگھ کابینہ کے 31 میں سے 12 وزیر الیکشن ہار گئے۔

arfa-ji

عام انتخابات 2024 کے پیش نظر ہندی ہارٹ لینڈ میں کانگریس کی شکست کے کیا معنی ہیں؟

ویڈیو: تین اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی بڑی کامیابی کےحوالے سے سینئر صحافی راجن مہان، آلوک پتل اور دی وائر کے پولیٹیکل ایڈیٹر کے ساتھ تبادلہ خیال کر رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

ہیٹ ٹرک کا غبارہ اور اعداد و شمار کی سچائی

بی جے پی کی جیت: جیت کا بگل بجانے والی بی جے پی کو کل ووٹ ملے ہیں 48133463 جبکہ انتخابات میں ‘شکست’ کا سامنا کرنے والی کانگریس کو ملے ہیں 49077907 ووٹ۔ اس کا مطلب ہے کہ مجموعی طور پر کانگریس کو بی جے پی سے تقریباً ساڑھے نو لاکھ ووٹ زیادہ ملے ہیں۔ پھر بھی چاروں طرف ہنگامہ ایسے ہےگویا بی جے پی نے کانگریس کو نیست و نابودکر دیا ہے۔

امت شاہ۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک/ وزارت داخلہ)

مرکزی حکومت سی اے اے کو نافذ کرے گی، اس کے نفاذ کو کوئی نہیں روک سکتا: امت شاہ

بی جے پی کی لوک سبھا انتخابی مہم کا مغربی بنگال سےآغاز کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اس کی مخالفت کر رہی ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بنرجی ریاست میں گھس پیٹھ کو روکنے میں ناکام ہیں۔ ریاست میں گھس پیٹھیوں کو ووٹر اور آدھار کارڈ کھلے عام اور غیر قانونی طور پر تقسیم کیے جا رہے ہیں۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: پکسا بے)

او ٹی ٹی نیٹ ورک، فلم پروڈیوسروں پر مرکزی حکومت اور بی جے پی کا براہ راست — بالواسطہ کنٹرول ہے: رپورٹ

واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہندوستان میں نیٹ فلکس اور ایمیزون پرائم ویڈیو کو مذہب، سیاست اور ذات پات کے نظام سے متعلق پروجیکٹ پر بی جے پی اور ہندو دائیں بازو کی تنظیموں کے دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جس کی وجہ سے کئی پروجیکٹ یا تو رد کر دیے جاتے ہیں یا انہیں بیچ میں ہی روک دیا جاتا ہے۔

Rajyavardhan-Singh-Rathore-FB

راجستھان اسمبلی انتخابات: کیا جھوٹوارہ سے جیت سکیں گے ایم پی راجیہ وردھن راٹھوڑ؟

ویڈیو: جئے پور (دیہی) پارلیامانی حلقہ کی جھوٹوارہ اسمبلی سیٹ پر بی جے پی نے سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے کے قریبی سمجھے جانے والے سابق وزیر راج پال سنگھ شیخاوت کا ٹکٹ منسوخ کرتے ہوئے رکن پارلیامنٹ اور سابق مرکزی وزیر راجیہ وردھن راٹھوڑ کو میدان میں اتارا ہے۔ شیخاوت اور ان کے حامی اس اعلان کے بعد ناراض ہیں۔ جھوٹوارہ کے لوگوں سے بات چیت۔

Arfa-ji-Hawa-Mahal-Thumb

راجستھان الیکشن: فرقہ وارانہ بیان کے سوال پر انٹرویو چھوڑ کر چلے گئے ہوا محل سیٹ کے بی جے پی امیدوار

ویڈیو: جئے پور کی اہم ہوا محل اسمبلی سیٹ سے بی جے پی نے شہر کے بالاجی ہاتھوج دھام کے مہنت بال مکنداچاریہ کو میدان میں اتارا ہے۔ اپنے فرقہ وارانہ بیانات کے حوالے سے تنازعات میں رہنے والے بال مکنداچاریہ دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کے اس بارے میں پوچھے گئے سوال کے بعد انٹرویو چھوڑ کر چلے گئے۔