تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے کہا کہ ریاست کبھی بھی شہریت (ترمیمی) ایکٹ (سی اے اے) کو نافذ نہیں کرے گی۔ یہ مسلمانوں اور سری لنکائی تملوں کے خلاف ہے۔ حال ہی میں مرکزی وزیر مملکت شانتنو ٹھاکر نے کہا تھا کہ ایک ہفتے میں پورے ملک میں سی اےاے نافذ کیا جائے گا۔
ویڈیو: کیا وجہ ہے کہ نتیش کمار کے اوپر ‘پلٹو رام’ کی مہر لگتی ہے، لیکن پھر بھی وزیر اعلیٰ کی کرسی ان کے پاس ہی رہتی ہے؟ بی جے پی اور آر جے ڈی کی سیاست اس میں کس طرح مدد کرتی ہے؟ اجئے کمار کا نظریہ۔
ویڈیو: بہار کے سابق وزیر اعلیٰ کرپوری ٹھاکر کو بھارت رتن دیے جانے کے فیصلے اور منڈل کمنڈل کی سیاست پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔
ویڈیو: رام مندر کی پران — پرتشٹھا کی تقریب کے حوالے سے پروفیسر اپوروانند، مصنف دھیریندر جھا، ولیہ سنگھ، دی وائر کے مدیران سدھارتھ وردراجن اور سیما چشتی کے ساتھ دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
پران -پرتشٹھا کی تقریب میں وزیر اعظم نریندر مودی کی آمد کی تیاریاں رام للا کے استقبال کی تیاریوں سے کسی لحاظ سے کمتر نہیں ہے۔ اسٹریٹ لائٹس پر مودی کے ساتھ بھگوان رام کے کٹ آؤٹ لگے ہوئے ہیں، جن کی اونچائی پی ایم کے کٹ آؤٹ سے بھی کم ہے۔ ایسے میں یہ گمان ہونا فطری ہے کہ 22 جنوری کو ایودھیا میں بھگوان رام آئیں گے یا وزیر اعظم مودی کو آنا ہے؟
رام تو دل میں رہتے تھے۔ مگر لگتا ہے ان کو دل سے نکال کر مندر میں بھیج کر ایک بار پھر بن باس پر بھیجا جا رہا ہے۔ رامائن کے مطابق تو وہ بارہ سال بعد ایودھیا واپس آگئے تھے، مگر اب دل میں کب واپس آئیں گے، یہ وقت ہی بتائے گا۔
ہندو معاشرہ یا یوں کہیں کہ پورا ہندوستان ایک ایسے موڑ پر کھڑا ہے جہاں سب کو اپنا جائزہ لینے اور اپنے بارے میں غور و فکر کرنے کی ضرورت ہے۔ خواہ اقتدارمیں بیٹھے لوگ اسے امرت کال کہیں، لیکن یہ سنکرمن کال یعنی متعدی مرض کا زمانہ ہے۔ حماقت اور نفرت کا متعدی مرض، جہاں قدرومنزلت اور وقار کے ہر پیمانے کو مجروح / پامال کیا جا رہا ہے۔
ایودھیا کو ہندوستان کی ، یا کہیں کہ ہندوؤں کی مذہبی راجدھانی کے طور پر قائم کرنے کے لیے سرکار کی سرپرستی میں مہم چل رہی ہے۔ 22 جنوری 2024 کو لوگوں کے ذہنوں میں 26 جنوری یا 15 اگست سے بھی بڑا اور اہم دن بنانے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔
گجرات حکومت کی جانب سے بلقیس بانو کیس میں 11 مجرموں کو دی گئی سزا معافی کو رد کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے 8 جنوری کو انہیں جیل حکام کے سامنے دو ہفتوں کے اندر خودسپردگی کرنے کو کہا تھا۔ ان میں سے 10 نے ذاتی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی ہے اور سرینڈر کرنے کے لیے مزید وقت کا مطالبہ کیا ہے۔
سوال یہ ہے کہ رام مندر کے حوالے سے 2019 میں سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد مودی حکومت پورے چار سال تک ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر کیوں بیٹھی رہی؟ اس کا جواب یہ ہے کہ 2024 کے عام انتخابات سے صرف چند دن پہلے ہی رام للا کی پران-پرتشٹھا کے بہانے ہندوتوا کا ڈنکا بجا کر ووٹوں کی لہلہاتی فصل کاٹنا آسان ہو جائے اس لیے۔
ایودھیا میں رام مندر کے بننے سے خوش طبقہ بھی پران-پرتشٹھا کی تقریب کو سیاسی قرار دیتے ہوئے اس پر سوال اٹھا رہا ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیم ‘ہیومن رائٹس واچ’ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ ہندوستان میں بی جے پی کی حکومت میں امتیازی اور تفرقہ انگیز پالیسیوں کی وجہ سے اقلیتوں کے خلاف تشدد میں اضافہ ہوا۔ رپورٹ میں مذہبی اور دیگر اقلیتوں کے خلاف امتیازی سلوک کو اجاگر کرنے والے متعدد واقعات کی فہرست دی گئی ہے۔
ویڈیو: ایودھیا میں زیر تعمیر رام مندر کی ‘پران-پرتشٹھا’ تقریب کے حوالے سے ہو رہی سیاست اور اس مندر کے پس منظر پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن اور دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند ۔
سپریم کورٹ نے 8 جنوری کو بلقیس بانو گینگ ریپ کیس کے 11 مجرموں کو دی گئی سزا معافی کو رد کرتے ہوئے انہیں سرینڈر کرنے کو کہا ہے۔ گجرات کے داہود کے ایس پی نے بتایاکہ پولیس کو ان کے سرینڈر سے متعلق کوئی اطلاع نہیں ملی ہے اور نہ ہی انہیں عدالت عظمیٰ کے فیصلے کی کاپی موصول ہوئی ہے۔
چار شنکراچاریوں نے رام مندر کی تقریب میں حصہ لینے سے انکار کر دیا ہے۔ انہوں نے ٹھیک ہی کہا ہے کہ یہ کوئی مذہبی تقریب نہیں ہے، یہ بی جے پی کی سیاسی تقریب ہے۔ پھر یہ سادہ سی بات کانگریس یا دیگر پارٹیاں کیوں نہیں کہہ سکتیں؟
بلقیس بانو کے ساتھ گینگ ریپ اور ان کے خاندان کے قتل کے 11 مجرموں کی سزا معافی اور رہائی کو رد کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ گجرات حکومت کے پاس مجرموں کو قبل از وقت رہا کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ عدالت نےقصورواروں کو دو ہفتے میں واپس جیل میں سرینڈر کرنے کو کہا ہے۔
انتخابی سال 2024 کے آغاز سے کچھ ہی دن قبل، حکمراں بی جے پی اور حزب اختلاف کی کانگریس پارٹی، دونوں نے ایک انداز میں اگلے عام انتخابات کے لیے اپنی مہم شروع کردی ہے۔بی جے پی کی توجہ مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مرکوز رہے گی، جبکہ کانگریس اپنی پرانی روایات کو جاری رکھتے ہوئے عوامی رابطوں پر زیادہ انحصار کرے گی۔
ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز (اے ڈی آر) کے ایک تجزیہ کے مطابق، پانچ الیکٹورل ٹرسٹوں کو مالی سال 2022-23 میں کل 366.49 کروڑ روپے موصول ہوئے، جس میں بی جے پی کو سب سے زیادہ 259.08 کروڑ روپے ملا۔ بی آر ایس کو 90 کروڑ روپے اور وائی ایس آر کانگریس، عآپ اور کانگریس کو مجموعی طور پر 17.40 کروڑ روپے ملے۔
چھتیس گڑھ بچاؤ آندولن کے کنوینر آلوک شکلا نے کہا کہ نئی حکومت کے آنے کے بعد ہسدیو ارنیہ علاقے میں سرگرمیاں اچانک تیز ہو گئی ہیں۔ دسمبر کے آخری ہفتے میں پولیس کی بھاری تعیناتی کے درمیان بڑے پیمانے پر درخت کاٹے گئے۔ مرکزی اور ریاستی حکومتیں اڈانی گروپ کو فائدہ پہنچانے کے مقصد سے کام کر رہی ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق، نومبر میں آئی آئی ٹی – بی ایچ یو کیمپس میں ایک طالبہ کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں گرفتار کیے گئے کنال پانڈے، سکشم پٹیل اور ابھیشیک چوہان نے پوچھ گچھ کے دوران پولیس کو بتایا ہے کہ وہ باقاعدگی سے رات 11 بجے سے 1 بجے کے درمیان یونیورسٹی کیمپس جایا کرتے تھے اور ‘مواقع’ کی تلاش میں رہتے تھے۔
رام مندر کے افتتاح کے لیے وزیر اعظم کا خود موجود رہنا اور اس تقریب کو صدیوں کی غلامی کا طوق پھینکنے سے تشبیہ دینا، واضح عندیہ دیتا ہے کہ اس بار ٹارگیٹ پر براہ راست مسلمان ہے۔
سنیوکت کسان مورچہ نے کہا کہ ملک بھر کی 20 ریاستوں میں اس کی ریاستی اکائیاں 10-20 جنوری تک گھر گھر جاکر اور پرچہ تقسیم کرکے ‘جن جاگرن’ مہم چلائیں گی۔ اس کا مقصد مرکزی حکومت کی ‘کارپوریٹ حامی اقتصادی پالیسیوں کو اجاگر کرنا’ ہے۔
کانگریس والے ٹھیک کہتے ہیں کہ ان کے بغیر رام مندر نہیں بن سکتا تھا۔ لیکن یہ فخر کی نہیں بلکہ شرم کی بات ہونی چاہیے۔ کانگریس کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ 1949 میں بابری مسجد میں سیندھ ماری یا کوئی نقب زنی نہیں ہوئی تھی، سیندھ ماری سیکولر ہندوستانی جمہوریہ میں ہوئی تھی۔
ممکری کے واقعے پر اپنی جاٹ پہچان کا حوالہ دینے والے نائب صدر جگدیپ دھن کھڑ جاٹ برادری کی دو حالیہ تحریکوں – زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے احتجاج اور پہلوانوں کے مظاہرہ کے دوران خاموش تماشائی تھے۔
کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے ریاست میں 23 دسمبر سے حجاب پر پابندی کے فیصلے کو واپس لینے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی لباس اور ذات پات کی بنیاد پر لوگوں اور سماج کو تقسیم کرنے کا کام کر رہی ہے۔ حجاب پر پابندی بسواراج بومئی کی قیادت والی پچھلی بی جے پی حکومت نے عائد کی تھی۔
سون بھدر ضلع سے بی جے پی ایم ایل اے رام دلار گونڈ کو 15 دسمبر کو نابالغ کے ساتھ ریپ کرنے کے معاملے میں 25 سال کی سزا سنائی گئی تھی، لیکن اب تک اتر پردیش اسمبلی نے انہیں نااہل قرار نہیں دیا ہے۔ اس کے برعکس پچھلے سال اپوزیشن ایس پی ایم ایل ایز کو فوجداری مقدمات میں سزا سنائے جانے کے بعدنااہل قرار دینے میں بڑی عجلت کا مظاہرہ کیا گیا تھا۔
ویڈیو: حال ہی میں ختم ہوئے اسمبلی انتخابات میں کانگریس پارٹی کو ملی شکست اور اگلے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپوزیشن کے ‘انڈیا الائنس’ کی حکمت عملی پر کانگریس لیڈر دگوجئے سنگھ اور دی وائر کے شریک بانی ایم کے وینو سے اندر شیکھر سنگھ کی بات چیت۔
یونائیٹڈ اسٹیٹس کمیشن آن انٹرنیشنل ریلیجیئس فریڈم (یو ایس سی آئی آر ایف) نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بیرون ملک کارکنوں، صحافیوں اور وکلاء کو خاموش کرانے کی ہندوستانی حکومت کی حالیہ کوششیں مذہبی آزادی کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔ کمیشن نے امریکی محکمہ خارجہ سے ہندوستان کو خصوصی تشویش والے ملک میں ڈالنے کی درخواست کی ہے۔
فرانسیسی ویب سائٹ میدیا پار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جولائی 2023 میں ہندوستان میں فرانسیسی سفیر ایمانوئل لینین نے مجرمانہ معاملات پر ہندوستان کے ساتھ تعاون میں درپیش مسائل کا ذکر کیا تھا۔ ان کا کہنا تھاکہ ہندوستان کے ذریعے کئی معاملوں کو بہت تاخیر سے اور اکثر آدھے ادھورے انداز میں نمٹایا جا رہا ہے۔
بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے کی جانب سے ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا پر لگائے گئے’کیش فار کوئری’ کے الزامات کولے کر لوک سبھا کی اخلاقیات کمیٹی کی سفارش پر انہیں ایوان سےمعطل کردیا گیا۔ اس کے بعد موئترا نے کہا کہ اگر مودی حکومت یہ سمجھتی ہے کہ انہیں خاموش کرنے سے اڈانی کے مسئلہ کو بھلا دیا جائے گا، تو وہ غلط ہے۔
تلنگانہ میں ہار کے بعد نریندر مودی کی بی جے پی کے لیے جنوب کے دروازے بند ہو گئے ہیں اور چند ماہ بعد عام انتخابات میں ان کو شمالی ہندوستان میں ہی داؤ لگانے پڑیں گے۔وہیں ، ان انتخابات میں جس طرح کانگریس کا شمالی ہندوستان سے صفایا ہوگیا، اس سے یہ صاف ہے کہ وہ خو د اکیلے بی جے پی کو شکست دینے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔
مدھیہ پردیش میں جہاں بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنی تاریخ کا سب سے زیادہ ووٹ فیصد (48.55) حاصل کیا، وہیں اپنے تمام وزیروں پر بھروسہ کرنے کا اس کا داؤ زیاہ کامیاب ثابت نہیں ہوا۔ انتخابی میدان میں مقدر آزمانے آئے شیوراج سنگھ کابینہ کے 31 میں سے 12 وزیر الیکشن ہار گئے۔
ویڈیو: تین اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی بڑی کامیابی کےحوالے سے سینئر صحافی راجن مہان، آلوک پتل اور دی وائر کے پولیٹیکل ایڈیٹر کے ساتھ تبادلہ خیال کر رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔
بی جے پی کی جیت: جیت کا بگل بجانے والی بی جے پی کو کل ووٹ ملے ہیں 48133463 جبکہ انتخابات میں ‘شکست’ کا سامنا کرنے والی کانگریس کو ملے ہیں 49077907 ووٹ۔ اس کا مطلب ہے کہ مجموعی طور پر کانگریس کو بی جے پی سے تقریباً ساڑھے نو لاکھ ووٹ زیادہ ملے ہیں۔ پھر بھی چاروں طرف ہنگامہ ایسے ہےگویا بی جے پی نے کانگریس کو نیست و نابودکر دیا ہے۔
بی جے پی کی لوک سبھا انتخابی مہم کا مغربی بنگال سےآغاز کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اس کی مخالفت کر رہی ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بنرجی ریاست میں گھس پیٹھ کو روکنے میں ناکام ہیں۔ ریاست میں گھس پیٹھیوں کو ووٹر اور آدھار کارڈ کھلے عام اور غیر قانونی طور پر تقسیم کیے جا رہے ہیں۔
ویڈیو: راجستھان اسمبلی انتخابات کے پیش نظر بی جے پی کے سابق ریاستی صدر اور آمیر اسمبلی حلقہ سے ایم ایل اے ستیش پنیا سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہندوستان میں نیٹ فلکس اور ایمیزون پرائم ویڈیو کو مذہب، سیاست اور ذات پات کے نظام سے متعلق پروجیکٹ پر بی جے پی اور ہندو دائیں بازو کی تنظیموں کے دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جس کی وجہ سے کئی پروجیکٹ یا تو رد کر دیے جاتے ہیں یا انہیں بیچ میں ہی روک دیا جاتا ہے۔
ویڈیو: جئے پور (دیہی) پارلیامانی حلقہ کی جھوٹوارہ اسمبلی سیٹ پر بی جے پی نے سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے کے قریبی سمجھے جانے والے سابق وزیر راج پال سنگھ شیخاوت کا ٹکٹ منسوخ کرتے ہوئے رکن پارلیامنٹ اور سابق مرکزی وزیر راجیہ وردھن راٹھوڑ کو میدان میں اتارا ہے۔ شیخاوت اور ان کے حامی اس اعلان کے بعد ناراض ہیں۔ جھوٹوارہ کے لوگوں سے بات چیت۔
ویڈیو: راجستھان اسمبلی انتخابات کے پیش نظر میو کمیونٹی کے لوگوں سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ویڈیو: جئے پور کی اہم ہوا محل اسمبلی سیٹ سے بی جے پی نے شہر کے بالاجی ہاتھوج دھام کے مہنت بال مکنداچاریہ کو میدان میں اتارا ہے۔ اپنے فرقہ وارانہ بیانات کے حوالے سے تنازعات میں رہنے والے بال مکنداچاریہ دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کے اس بارے میں پوچھے گئے سوال کے بعد انٹرویو چھوڑ کر چلے گئے۔