bribery scandal

آلوک ورما۔ (فوٹو: اسپیشل اینجمنٹ)

سی بی آئی ڈائریکٹر کے عہدے سے زبردستی ہٹائے گئے آلوک ورما اپنے حقوق کے لیے بھٹکنے کو مجبور کیوں ہیں؟

سی بی آئی کے سابق ڈائریکٹرآلوک ورما کی جانب سے سینٹرل انفارمیشن کمیشن کو رائٹ ٹو انفارمیشن کے تحت دی گئی دو درخواستوں سے پتہ چلا ہے کہ کس طرح اچانک ان کے کیرئیر کے خاتمے کے بعد سے حکومت نے ان کی سابقہ ​​سروس کی مکمل جانکاری کو ضبط کر لیا۔ اس کے بعدان کی پنشن، طبی اہلیت اور گریجویٹی سمیت ریٹائرمنٹ کے تمام واجبات حتیٰ کہ پراویڈنٹ فنڈ کی ادائیگی سےبھی انکار کر دیا گیا۔

راکیش استھانا۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

دہلی کے نئے پولیس کمشنر بنائے گئے سابق اسپیشل سی بی آئی ڈائریکٹر راکیش استھانا

وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں کابینہ کی تقرری کمیٹی نے اےجی ایم یوٹی کیڈر سے باہر گجرات کیڈر کے راکیش استھانا کی دہلی پولیس کمشنر کے طور پر تقرری کو منظوری دی ہے۔استھانا کی تقرری31جولائی کو ان کی سبکدوشی سے کچھ دن پہلے ہوئی ہے۔ ان کی مدت کار ایک سال کی ہوگی۔

کانگریس ترجمان پون کھیڑا(فوٹوبہ شکریہ:  ٹوئٹر)

این ایس سی ایس کے بڑھے بجٹ پر کانگریس کا سوال-کیا پیگاسس خریداری تھی وجہ

کانگریس ترجمان پون کھیڑا نے نیشنل سیکیورٹی کونسل سکریٹریٹ کے گزشتہ کئی سالوں کے بجٹ کا موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ سال 2017-2018 میں سائبرسیکیورٹی ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ نام کے ایک نئےزمرہ کوجوڑتے ہوئے گرانٹ الاٹمنٹ گزشتہ سال کے 33 کروڑ روپے سے بڑھاکر 333کروڑ روپے کیا گیا۔مبینہ طور پر اسی سال پیگاسس جاسوسی شروع ہوئی۔

وزیر اعظم نریندر مودی،سابق  سی بی آئی چیف آلوک ورما،سابق سی بی آئی اسپیشل ڈائریکٹر راکیش استھانا اوروزیر داخلہ امت شاہ۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

آدھی رات کو چھٹی پر بھیجے جانے کے بعد سرولانس فہرست میں ڈالا گیا تھا سی بی آئی ڈائریکٹر کا نمبر

پیگاسس پروجیکٹ: پیگاسس کے ذریعےسرولانس سےمتعلق لیک ہوئی فہرست میں اکتوبر 2018 میں سی بی آئی بنام سی بی آئی تنازعہ کا اہم حصہ رہے آلوک ورما اور راکیش استھانا کے بھی نمبر شامل ہیں۔ ممکنہ سرولانس کی فہرست میں ورما کے ساتھ ان کی بیوی، بیٹی و داماد سمیت اہل خانہ کے آٹھ لوگوں کے نمبر ملے ہیں۔

AKI 29 July 2020.00_17_57_02.Still003

کیا فرقہ وارانہ ٹوئٹس کے لیے برخاست ہوں گے سابق سی بی آئی ڈائریکٹر؟

ویڈیو: سی بی آئی کے سابق ڈائریکٹر اور ورکنگ آئی پی ایس افسرایم ناگیشور راؤ نے دعویٰ کیا کہ ‘خونی اسلامی حملے/اقتدار’کے بارے میں لیپا پوتی کرکےہندوستانی تاریخ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ہوئی ہے۔ اس بارے میں اتر پردیش کے سابق ڈی جی پی وکرم سنگھ سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت

برندا کرات۔(فوٹو بہ شکریہ : ٹوئٹر / سی پی آئی (ایم))

سی پی ایم نے وزیر داخلہ کو خط لکھا، سابق سی بی آئی ڈائریکٹر کے فرقہ وارانہ ٹوئٹ پر کارروائی کی مانگ

سی بی آئی کے سابق ڈائریکٹر ایم ناگیشور راؤ نے پچھلے ہفتے مجاہد آزادی مولانا آزاد اور جانےمانے مسلمان ماہرین تعلیم پر تاریخ کے ساتھ چھیڑچھاڑ کا الزام لگایا تھا۔ سی پی ایم کا کہنا ہے کہ راؤ کے لفظ ، زبان ،مفہوم اورمقصد دوکمیونٹی کے بیچ نفرت پھیلائیں گے۔

ایم ناگیشور راؤ/ فوٹو: بہ شکریہ فیس بک

سابق سی بی آئی ڈائریکٹر بو لے، مولانا آزاد اور بائیں بازو کے اسکالروں نے تاریخ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی

سی بی آئی کےسابق ڈائریکٹرایم ناگیشور راؤ فائر سروس،سول ڈیفنس اینڈ ہوم گارڈ کے ڈائریکٹر جنرل ہیں۔ گزشتہ سنیچرکوانہوں نے ٹوئٹر پر کہا کہ آزادی کے بعد کے30 سالوں میں سرکار نے لیفٹ اور اقلیتوں کے مفادوالے اسکالر اور اکیڈمک دنیا کے لوگوں کو بڑھنے دیا اور ہندو نیشنلسٹ اسکالروں کو سائیڈلائن کیا گیا۔

راکیش استھانا (فوٹو : پی ٹی آئی)

سی بی آئی کے سابق اسپیشل ڈائریکٹر راکیش استھانا کو رشوت معاملے میں کلین چٹ ملی

سی بی آئی نے ساتھ ہی راء چیف ایس کے گوئل کو معاملے میں پاک صاف قرار دیا ہے جو اس معاملے میں جانچ‌کے گھیرے میں تھے۔ سی بی آئی کے ڈی ایس پی دیویندر کمار کو بھی ایجنسی سے کلین چٹ مل گئی جن کو 2018 میں گرفتار کیا گیا تھا اور جن کو بعد میں ضمانت مل گئی تھی۔

آلوک ورما/ (فوٹو : پی ٹی آئی)

سی بی آئی کے سابق ڈائریکٹر آلوک ورما کو حکومت نہیں دے رہی جی پی ایف اور ریٹائرمنٹ کا فائدہ: رپورٹ

وزارت داخلہ کے ایک خط سے پتہ چلا ہے کہ آلوک ورما کے جی پی ایف اور دیگر فائدے پر روک لگا دی گئی ہے، کیونکہ وہ غیر قانونی طور پر چھٹی پر چلے گئے۔ گزشتہ سال سی بی آئی ڈائریکٹر رہنے کے دوران آلوک ورما اور اس وقت کے خصوصی ڈائریکٹر راکیش استھانا نے ایک دوسرے پر بد عنوانی کے الزام لگائے تھے، اس کے بعد حکومت نے آلوک ورما کو عہدے سے ہٹا دیا تھا۔

راکیش استھانا( فوٹو: پی ٹی آئی)

راکیش استھانا رشوت معاملے کی جانچ دو مہینے میں پوری کرے سی بی آئی: دہلی ہائی کورٹ

دہلی ہائی کورٹ نے راکیش استھانا کے خلاف مبینہ طورپر رشوت لینے کے معاملے کی جانچ پوری کرنے کے لیے سی بی آئی کو دی گئی مدت کو تیسری بار بڑھاتے ہوئے کہا کہ اس کے بعد اور وقت نہیں دیا جائےگا۔

سی بی آئی ہیڈ کوارٹر (فوٹو : پی ٹی آئی)

راکیش استھانا معاملے کی جانچ کی قیادت کر رہے سی بی آئی افسر نے مانگی رضاکارانہ سبکدوشی

سی بی آئی کے سابق اسپیشل ڈائریکٹر راکیش استھانا کے خلاف مبینہ بد عنوانی کے معاملے کے جانچ افسر ستیش ڈاگر نے ایسے وقت میں رضاکارانہ سبکدوشی کی مانگ کی ہے، جب گزشتہ 31 اگست کو دہلی ہائی کورٹ نے اس معاملے کی جانچ چار مہینے میں پوری کرنے کا حکم دیا تھا۔

وجے مالیا اور نیرو مودی۔ (فوٹو : پی ٹی آئی / فیس بک)

وجے مالیا، نیرو مودی جیسے 36 بزنس مین ملک چھوڑ‌ کر بھاگ گئے: ای ڈی

ای ڈی نے گزشتہ سوموار کو اگستا ویسٹ لینڈ وی وی آئی پی ہیلی کاپٹر گھوٹالہ میں گرفتار مبینہ ڈیفنس ایجنٹ سوشین موہن گپتا کی ضمانت عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے کورٹ سے کہا کہ جیسے 36 بزنس مین ملک سے بھاگ گئے، ویسے ہی یہ بھی بھاگ سکتے ہیں۔

سی بی آئی ہیڈکوارٹر، فوٹو: پی ٹی آئی

سی بی آئی  نے عدالت کو بتایا- آلوک ورما کی مدت کار میں نہیں ہوئی ڈوبھال ، استھانا کی فون ٹیپنگ

دہلی ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کر کے سی بی آئی کے ذریعے این ایس اے اجیت ڈوبھال کے فون کو غیر قانونی طور پرٹیپ کرنے کی جانچ کے لیے ایس آئی ٹی کی تشکیل کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ ایجنسی نے عدالت کے سامنے حلف نامہ دائر کر کے جواب دیا۔

ناگیشور راؤ/ فوٹو: پی ٹی آئی

ناگیشور راؤ کو سی بی آئی کا عبوری ڈائریکٹر بنانے کے معاملے میں دخل دینے سے سپریم کورٹ کا انکار

جسٹس ارون مشرا اور جسٹس نوین سنگھ کی بنچ نے کہا کہ نئے سی بی آئی ڈائریکٹر کی تقرری ہو جانے کی وجہ سے وہ اس معاملے میں کوئی دخل نہیں دیں گے۔ اس کے علاوہ بنچ نے تقرری کے عمل میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ہدایات جاری کرنے سے بھی انکار کر دیا۔

سپریم کورٹ / فوٹو: پی ٹی آئی

مظفر پور شیلٹر ہوم معاملہ: ناگیشور راؤ ہتک عزت کے مجرم، کارروائی پوری ہونے تک کورٹ میں بیٹھنے کی سزا

اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال کے ذریعے سی بی آئی کے سابق عبوری ڈائریکٹر این ناگیشور راؤ کا بچاؤ کیے جانے پر چیف جسٹس رنجن گگوئی نے کہا کہ گزشتہ 20 سالوں میں میں نے ہتک عزت کے اختیار کا استعمال نہیں کیا اور کسی کو بھی سزا نہیں دی۔ لیکن یہ تو حد ہے۔

سی بی آئی ہیڈکوارٹر (فوٹو : پی ٹی آئی)

سی بی آئی: مرکزی حکومت نے آلوک ورما-راکیش استھانا تنازعے سے جڑے افسر کی مدت کارختم کی

مرکزی حکومت کے ذریعےسی بی آئی کے ڈی آئی جی انیش پرساد کی مدت کار بیچ میں ہی ختم کرتے ہوئے ان کے کیڈر واپس بھیج دیا گیا ہے۔ وہ ان 14 افسروں میں شامل تھے، جن کا ورما-استھانا تنازعے کے بعد 24 اکتوبر کو تبادلہ کیا گیا تھا۔

سی بی آئی ڈی ایس پی اے کے بسی۔ (فوٹو : پی ٹی آئی)

ڈی ایس پی اےکے بسی کے تبادلے پر سپریم کورٹ نے سی بی آئی سے مانگا جواب

سی بی آئی کے سابق اسپیشل ڈائریکٹر راکیش استھانا کے خلاف رشوت معاملے کی جانچ‌کر رہے ڈی ایس پی،اے کے بسی نے اپنے تبادلے کو بدنیتی سے متاثر بتاتے ہوئے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ سی بی آئی کو چھے ہفتوں میں دینا ہوگا جواب۔

PTI5_14_2018_000192B

چیف جسٹس کے بعد اب جسٹس سیکری نے بھی ناگیشور راؤ معاملے کی شنوائی سے خود کو الگ کیا

ایم ناگیشور راؤ کو سی بی آئی کا عبوری ڈائریکٹر بنائے جانے کے خلاف سپریم کورٹ میں پی آئی ایل دائر کی گئی ہے۔ درخواست گزار کی طرف سے پیش ہوئے وکیل دشینت دوے سے جسٹس سیکری نے کہا ، برائے مہربانی میری حالت کو سمجھیے ۔ میں یہ معاملہ نہیں سن سکتاہوں۔

ایم ناگیشور راؤ/ فوٹو: بہ شکریہ فیس بک

سی بی آئی میں تبادلوں کا سلسلہ جاری، ایم ناگیشور راؤ نے 20 افسروں کا تبادلہ کیا

تبادلہ کئے گئے افسروں میں 2 جی گھوٹالے کی جانچ کر رہے ایس پی وویک پریہ درشی اور اسٹر لائٹ پلانٹ کے مظاہرے کے دوران پولیس فائرنگ میں مارے گئے 13 لوگوں کے معاملے کی جانچ کر رہے افسر اے سرونن بھی شامل ہیں۔

فوٹو: پی ٹی آئی

سی بی آئی کے عبوری ڈائریکٹر ناگیشور راؤ پر شنوائی سے الگ ہوئے چیف جسٹس رنجن گگوئی

چیف جسٹس نے بتایا کہ وہ نئے سی بی آئی ڈائریکٹر کی تقرری کے لیے 24 جنوری 2019 کو اعلیٰ سطحی کمیٹی کی میٹنگ میں حصہ لے رہے ہیں، اس لیے وہ اس معاملے میں شنوائی کے لیے بنچ کا حصہ نہیں ہو سکتے ہیں۔

PTI12_14_2018_000039B

آلوک ورما معاملہ: ملکارجن کھڑگے نے وزیراعظم مودی کو لکھا خط، سی وی سی رپورٹ عام کرنے کی مانگ کی

لوک سبھا میں 10 جنوری کو ہوئی سلیکشن کمیٹی کی میٹنگ میں آلوک ورما کو ہٹانے کی سخت مخالفت کرنے والے کانگریسی رہنما ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ جانچ رپورٹ اور میٹنگ کے منٹس عام کیے جائیں تاکہ عوام اپنے نتائج نکال سکے۔

جسٹس اے کے سیکری(فائل فوٹو : پی ٹی آئی)

تنازعوں سے گھرے جسٹس اے کے سیکری نے مودی حکومت کی تجویز ٹھکرائی

نریندر مودی حکومت نے گزشتہ سال دسمبر مہینے میں سپریم کورٹ کے سینئر جج اے کے سیکری کو لندن واقع کامن ویلتھ سکریٹر یٹ آربٹرل ٹریبونل میں نامزد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اسی وقت آلوک ورما معاملے کی سماعت چل رہی تھی۔

آلوک ورما/ (فوٹو : پی ٹی آئی)

سی وی سی جانچ کی نگرانی کرنے والے جج نے کہا، آلوک ورما کے خلاف بد عنوانی کے ثبوت نہیں

سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج جسٹس اے کے پٹنایک نے کہا کہ نریندر مودی کی قیادت والی کمیٹی نے آلوک ورما کو ہٹانے کےلیے بہت جلدبازی میں فیصلہ لیا۔ سی وی سی جو کہتا ہے وہ حتمی نہیں ہو سکتا۔

بی جے پی رہنما سبرامنیم سوامی (فوٹو : پی ٹی آئی)

آلوک ورما کو اپنی بات رکھنے کا موقع کیوں نہیں دیا گیا: سبرامنیم سوامی

بی جے پی رہنما سبرامنیم سوامی نے کہا کہ آزاد انہ کارروائی کے مد نظر آلوک ورما کو سی وی سی رپورٹ پر رد عمل دینے کا موقع دیا جانا چاہیے تھا۔ اگر ایسا کیا جاتا تو ہم سبھی فیصلے کا استقبال کرتے۔

سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورما/ فوٹو: پی ٹی آئی

اپنے عہدے سے ہٹائے گئے سی بی آئی چیف آلوک ورما نے نئے عہدے کا چارج لینے سے انکار کیا

آلوک ورما نے فائر سروسیز کے ڈی جی کا چارج لینے سے انکار کر دیاہے۔انہوں نے ایک بیان جاری کرکے کہا کہ ، نیچرل جسٹس تباہ ہوگیااور پوری کارروائی صرف اس لیے الٹ دی گئی کہ مجھے ڈائریکٹر عہدے سے ہٹانا تھا۔

آلوک ورما (فوٹو : پی ٹی آئی)

آلوک ورمامعاملے  پر فیصلے کے لئے سلیکشن کمیٹی میں چیف جسٹس نہیں، اے کے سیکری ہوں گے ممبر

گزشتہ منگل کو سپریم کورٹ نے سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک کمار ورما کو ان کے اختیارات سے محروم کر کے چھٹی پر بھیجنے کے حکومت کے فیصلے کو خارج کر دیا اور ورما پر لگے الزامات کو لےکر سلیکشن کمیٹی کے ذریعے ایک ہفتے کے اندر فیصلہ لینے کو کہا تھا۔

فوٹو: پی ٹی آئی

پرشانت بھوشن نے کہا؛ آلوک ورما کی بحالی ایک جزوی جیت ہے

سی بی آئی چیف آلوک ورما کی بحالی کے فیصلے پر سپریم کورٹ کے وکیل پرشانت بھوشن نے کہا کہ جب عدالت یہ مانتا ہے کہ آلوک ورما کو چھٹی پر بھیجنا قانون کے خلاف تھا،تو ان کو بحالی کے ساتھ تمام اختیارات بھی دینا چاہیے۔کمیٹی کے فیصلے تک پالیسی سے متعلق فیصلہ لینے سے روکنے کا کوئی اہتمام نہیں ہے۔

آلوک ورما/ (فوٹو : پی ٹی آئی)

آلوک ورما سی بی آئی چیف بحال، لیکن ابھی نہیں لے سکیں گے پالیسی سے متعلق کو ئی فیصلہ

ڈی او پی ٹی اور سی وی سی کے ذریعے ورما کو ان کے اختیارات سے محروم کر کے چھٹی پر بھیجنے کے حکم کو خارج کرتے ہوئے عدالت نے سی وی سی کی اعلیٰ اختیار والی کمیٹی سے ایک ہفتے کے اندر فیصلہ لینے کو کہا ہے۔