Britain

(تصویر: پی ٹی آئی/رائٹرس)

جس تنوع پر برطانیہ کو ناز ہے، اس سے ہندوستان کو گریز کیوں ہے

رشی سنک کے برطانیہ کے وزیر اعظم بننے پر ہندوستانیوں کو خوش ہونے کے بجائےحقیقت میں سنجیدگی سےاپنا جائزہ لینا چاہیے کہ ہزاروں سال سے ہماری معاشرت میں شامل ہمارے مذہبی تنوع اور ثقافتی تکثیریت کا کیا ہوا۔

برطانوی وزیر اعظم رشی سنک اپنی سرکاری رہائش گاہ 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ پر۔ (تصویر: رائٹرس)

رشی سنک کا عہدہ ہندوپن یا ہندوستانیت کی شان نہیں، برطانیہ کی تنوع پسندی ہے

رشی سنک کا وزیر اعظم بننا برطانیہ کے لیےضرور ایک قابل فخر لمحہ ہے، کیونکہ اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ اس نے ‘بیرونی لوگوں’ کے ساتھ دوستی میں بڑی ترقی حاصل کرلی ہے۔ اس میں ہندو مذہب یا اس کے پیروکاروں کا کوئی خاص کمال نہیں ہے۔ یہ کہنا کہ برطانیہ کو بھی ہندو مذہب کا لوہا ماننا پڑا، احساس کمتری کا اظہار ہی ہے۔

جلیانوالہ باغ کی طرف  جانے والی تنگ راہداری کی پرانی تصویر(بائیں)اورجدیدکاری  کے بعد کی تصویر(دائیں) (فوٹو بہ شکریہ ٹوئٹر)

جلیانوالہ باغ کی جدید کاری اور تزئین پر تنازعہ، حکومت پر تاریخ کو مٹانے اور مسخ کرنے کا الزام

وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ 28 اگست کو امرتسر واقع یادگارجلیانوالہ باغ کمپلیکس کا افتتاح کیا تھا۔ تزئین اور جدیدکاری کے تحت 1919 کی اس خونچکاں یادگارکو دکھانے کے لیے ساؤنڈ اینڈ لائٹ شو کانظم کیا گیا ہے۔ 13 اپریل1919 کو جلیانوالہ باغ میں نہتے لوگوں پر جنرل ڈائر نے گولیاں چلوائی تھیں، جس میں تقریباً 1000 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔

حیدرآباد کے آٹھویں نظام میر عثمان علی خان ، فوٹو: وکی میڈیا کامنس

حیدر آباد کے نظاموں کی جائیداد پر پاکستان  کے دعوے کو برٹش عدالت نے کیا خارج

برٹن کی ہائی کورٹ نے 1947 میں تقسیم کے وقت حیدرآباد کے نظام کی جائیداد کو لے کر اسلام آباد کے ساتھ چل رہی دہائیوں پرانی قانونی لڑائی اور اس کو لندن میں ایک بینک میں جمع کرانے کے معاملے میں ہندوستان کے حق میں فیصلہ سنایا۔

(فوٹو : رائٹرس)

برٹن کی سب سے پرانی ٹریول کمپنی تھامس کوک دیوالیہ، دنیا بھر میں 6 لاکھ سیاح پھنسے

دنیا بھر میں تھامس کوک کے 22 ہزار ملازمین‎ کی نوکری گئی۔ برٹن کی 178 سال پرانی یہ کمپنی گزشتہ کچھ سالوں سے قرض میں ڈوبی ہوئی تھی۔ٹریول اینڈ ٹورزم ایسوسی ایشن نے بتایا کہ اس سے برٹن سے گووا آنے والے سیاحوں کی بھاری کمی ہو سکتی ہے۔

جلیاں والا باغ میموریل میں آرک بشپ آف کینٹربری جسٹن ویلبی (فوٹو بہ شکریہ : ٹوئٹر)

برٹن کے عیسائی مذہبی پیشوا نے کہا، میں جلیاں والا باغ قتل عام کے لئے شرمسار ہوں، معافی مانگتا ہوں

برٹش عیسائی مذہبی پیشوا آرک بشپ آف کینٹربری جسٹن ویلبی نے 1919 کے جلیاں والا باغ قتل عام میں مارے گئے لوگوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے زمین پر لیٹ گئے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اس جگہ پر ہوئے جرم کے لیے شرمندہ ہیں۔

فوٹو بہ شکریہ: Wikimedia Commons

جلیاں والا باغ قتل عام تاریخ کو شرمسار کرنے والا بدنما داغ:​ برٹن کی وزیر اعظم

ہندی نژاد رکن پارلیامان نے جلیاں والا باغ قتل عام کے لئے رسمی طور پر معافی مانگنے کی مانگ برٹن کی حکومت سے کی تھی۔ برٹن کے وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر ہم تمام واقعات پر معافی مانگنے لگیں‌گے تو اس سے معافی کی اہمیت کم ہو جائے‌گی۔

(علامتی فوٹو : پی ٹی آئی)

نیشنل ازم کا نیا تصور آزادی کی لڑائی کے وقت کے  تصور سے میل نہیں کھاتا : پروفیسر مردولا مکھرجی

مؤرخ پروفیسر مردولا مکھرجی نے کہا کہ وہ نیشنلزم سب کو شامل کرنے والی اور کثیر جہتی تھی، جس میں ہر علاقہ، مذہب، فرقہ، ہر زبان کے بولنے والے اور تمام قبائلی گروہ کے لوگ شامل تھے۔