cases

محمد عبدالحمید شیخ سٹیزن نگر میں واقع اپنے گھر کے باہر۔ (تصویر: تاروشی اسوانی)

گجرات فسادات کے گواہوں کو ملی پولیس سکیورٹی رام مندر کی تقریب سے ایک ماہ قبل ہٹا لی گئی تھی

گجرات فسادات کے مسلمان گواہوں کا کہنا ہے کہ ایودھیا میں رام مندر کی پران — پرتشٹھا کی تقریب کے قریب آتے ہی ان کی سکیورٹی واپس لے لینے کی کارروائی نے ان کے ڈر کو پھر سے بیدار کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ رام مندر کی مانگ نے ہی اس پورے باب کو جنم دیا تھا اور بڑے پیمانے پر تشدد ہوا تھا۔

گجرات فسادات کے دوران احمد آباد کی ایک تصویر۔(تصویر بہ شکریہ: وکی پیڈیا)

گجرات: ایس آئی ٹی نے 2002 کے فسادات کے گواہوں اور ریٹائرڈ جج کو ملی سکیورٹی واپس لی

گجرات فسادات کی جانچ کے لیے سپریم کورٹ کی جانب سے مقرر کردہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے فسادات سے متاثرہ آٹھ اضلاع میں ذکیہ جعفری کے علاوہ 159 لوگوں کو دی گئی سیکورٹی واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان میں نرودا پاٹیا قتل عام کیس میں مایا کوڈنانی اور بابو بجرنگی کو سزا سنانے والی ریٹائرڈ جج جیوتسنا یاگنک بھی شامل ہیں۔

(علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس)

سوشل میڈیا: نفرت کی یہ چکی چوبیسوں گھنٹے چلتی رہتی ہے

نفرت انگیز پیغامات پھیلانے میں حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی کے سوشل میڈیا ڈپارٹمنٹ کا کردار کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے۔ 2014 کے انتخابات کے دوران ہی ہندوستان نے اس فن میں مہارت حاصل کر لی تھی جس نےنریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی کو اقتدارمیں لانے میں اہم رول ادا کیا۔ تب سے لے کر اب تک ہندوستان میں نفرت کی سیاست نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا اور اب یہ ہندوستانی پارلیامنٹ تک پہنچ چکی ہے۔

 (علامتی تصویر بہ شکریہ: Twitter/@airnews_ddn)

ملک کے 107 ایم پی اور ایم ایل اے کے خلاف ہیٹ اسپیچ کے معاملے درج: اے ڈی آر

اے ڈی آر اور نیشنل الیکشن واچ نے پچھلے پانچ سالوں میں ملک میں ہوئے اسمبلی اور لوک سبھا انتخابات میں ناکام امیدواروں کے علاوہ تمام موجودہ ایم پی اور ایم ایل اے کے حلف ناموں کا تجزیہ کیا ہے۔ اس کے مطابق ہیٹ اسپیچ سے متعلق اعلانیہ معاملوں میں 480 امیدوار ریاستی اسمبلیوں، لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے انتخابات میں حصہ لے چکے ہیں۔

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

پچھلے پانچ سالوں میں فرقہ وارانہ تشدد کے 2900 سے زیادہ معاملے درج ہوئے: حکومت

کیرالہ کی کانگریس لیڈر جے بی ماتھیر ہیشم نے راجیہ سبھا میں حکومت سے ماب لنچنگ سے نمٹنے کے لیے اٹھائے گئے احتیاطی اقدامات کی تفصیلات طلب کی تھیں۔ جس کے جواب میں حکومت کی طرف سے فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات کی تفصیلات دی گئیں۔ حکومت نے کہا کہ نیشنل کرائم ریکارڈ بیوروماب لنچنگ سے متعلق کوئی علیحدہ ڈیٹا نہیں رکھتا ہے۔

نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

سسودیا بولے – مجھے پھنسانے کے دباؤ میں سی بی آئی افسر نے خودکشی کی، ایجنسی نے دعوے کی تردید کی

گزشتہ ایک ستمبر کو سی بی آئی افسر جتیندر کمار کی لاش ان کی رہائش گاہ پر لٹکی ہوئی ملی تھی۔ دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ افسر کو انہیں ایکسائز پالیسی کیس میں پھنسانے کے لیے جھوٹی کہانی بنانے کے لیے کہا گیا تھا۔ وہ یہ دباؤ برداشت نہ کرسکے اور خودکشی کرلی۔

دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا (تصویر: پی ٹی آئی)

مجھے بی جے پی میں شامل ہونے کے بدلے تمام معاملے بند کرنے کی پیشکش کی گئی: منیش سسودیا

سی بی آئی نے دہلی ایکسائز پالیسی کے نفاذ میں مبینہ بے ضابطگیوں کے سلسلے میں درج کی گئی ایف آئی آر میں نائب وزیر اعلی منیش سسودیا سمیت 15 دیگر لوگوں اور اداروں کو نامزد کیاہے۔ جولائی کے مہینے میں لیفٹیننٹ گورنر نے ایکسائز پالیسی میں بے ضابطگیوں کی سی بی آئی انکوائری کی سفارش کی تھی۔