سال 2018 میں سی بی آئی نے لالو پرساد یادوکےیو پی اے 1 حکومت میں ریلوے کی وزارت سنبھالنے کے دوران ریلوے پروجیکٹوں کے الاٹمنٹ میں بدعنوانی کے الزامات کی جانچ شروع کی تھی۔ مئی 2021 میں جانچ بند کر دی گئی تھیں۔ تب سی بی آئی ذرائع نے کہا تھا کہ ‘الزامات کے کو لے کر کوئی معاملہ نہیں بنا۔’
مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے لوک سبھا کو بتایا کہ ان 15معاملوں میں سے چھ معاملوں کی جانچ چل رہی ہے، جبکہ نو معاملات میں 28 ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پوسٹ سال 2019 سے 30 نومبر2022 تک حکومت اور آئینی عہدوں پر فائز افراد کے خلاف کیے گئے تھے۔
لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں پرسنل، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت جتیندر سنگھ نے بتایا کہ 2017 اور 2022 کے درمیان آندھرا پردیش میں ارکان پارلیامنٹ اور ایم ایل ایز کے خلاف سب سے زیادہ 10 مقدمات درج کیے گئے۔ 2020 میں سزا پانے کی شرح 69.83 فیصددرج کی گئی جو ان پانچ سالوں میں سب سے زیادہ ہے۔
انٹرویو: سپریم کورٹ کے سابق جسٹس بی این سری کرشنا کا کہنا ہے کہ اگر پولیس رضامندی کے بغیر ڈیٹا اکٹھا کرتی ہے تو اسے لازمی طور پراس کی وجہ بتانی ہوگی۔ صرف یہ کہنا کافی نہیں ہوگا کہ ایسا کرنے کا مقصد مجرمانہ جانچ ہے۔
بدعنوانی سے متعلق ایک کیس کی سماعت کرتے ہوئے دہلی کی ایک عدالت نے کہا کہ ملزم کو اس طرح کی جانکاری دینے کے لیے مجبور نہیں کیا جا سکتا اور اس سلسلے میں اس کو آئین ہند کے آرٹیکل 20(3) کے ساتھ–ساتھ ضابطہ فوجداری کی دفعہ161(2) کے ذریعے تحفظ حاصل ہے۔
سال 2016 میں بہار کے سیوان ضلع میں صحافی راج دیو رنجن کا قتل کر دیا گیا تھا۔ سیوان سے چار بار رکن پارلیامنٹ رہےمرحوم محمد شہاب الدین قتل کے ملزمین میں سے ایک تھے۔ گزشتہ چھ سال سے معاملے میں سی بی آئی کی تحقیقات چل رہی ہے اور رنجن کے اہل خانہ انصاف کے انتظار میں ہیں۔
مغربی بنگال اسمبلی میں مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کی ‘زیادتیوں’ کے خلاف ایک قرارداد کی منظوری کے دوران وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ بی جے پی لیڈروں کا ایک طبقہ اپنے مفاد کے لیے ایجنسیوں کا غلط استعمال کر رہا ہے۔ وزیر اعظم کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ مرکزی حکومت کے کام اور ان کی پارٹی کے مفاد آپس میں نہ ٹکرائیں۔
گجرات میں عشرت جہاں کے مبینہ فرضی انکاؤنٹر کیس کی تحقیقات میں سی بی آئی کی مدد کرنے والے سینئر آئی پی ایس افسر ستیش چندر ورما کو مرکزی وزارت داخلہ نے ان کی ریٹائرمنٹ سے ایک ماہ قبل 30 اگست کو برخاست کردیا تھا۔ انہوں نے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج دیا تھا۔
گزشتہ ایک ستمبر کو سی بی آئی افسر جتیندر کمار کی لاش ان کی رہائش گاہ پر لٹکی ہوئی ملی تھی۔ دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ افسر کو انہیں ایکسائز پالیسی کیس میں پھنسانے کے لیے جھوٹی کہانی بنانے کے لیے کہا گیا تھا۔ وہ یہ دباؤ برداشت نہ کرسکے اور خودکشی کرلی۔
سی بی آئی نے سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم کے بیٹے اور لوک سبھا ایم پی کارتی چدمبرم کے خلاف 250 چینی شہریوں کو ویزا دلانے کے لیے 50 لاکھ روپے کی رشوت لینے کے الزام میں ایک نیا مقدمہ درج کیا ہے۔ ایجنسی نے کارتی کے چنئی اور دہلی واقع ان کی رہائش گاہ سمیت ملک کے مختلف شہروں میں ان کے دس ٹھکانوں پر چھاپے ماری کی۔ ایک ٹیم دہلی میں لودھی اسٹیٹ واقع کارتی کے والد پی چدمبرم کی سرکاری رہائش گاہ پر بھی پہنچی۔
جھارکھنڈ کی راجدھانی رانچی میں چارہ گھوٹالہ کے تمام پانچوں معاملے میں اب آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد یادو کو ضمانت مل گئی ہے۔ اب ان کے خلاف پٹنہ میں ہی چارہ گھوٹالہ کے معاملے زیر سماعت رہ گئے ہیں۔
گزشتہ سال اکتوبر میں جموں و کشمیر کے سابق گورنر ملک نے راجستھان میں ایک تقریب میں کہا تھا کہ جب وہ جموں و کشمیر کے گورنر تھے تو انہیں دو فائل کلیئر کرنے کے لیے 300 کروڑ روپے کی رشوت کی پیشکش کی گئی تھی۔ دونوں سودے رد کر دیے گئے تھے۔
سی بی آئی عدالت نے آر جے ڈی سپریمو اور بہار کے سابق وزیر اعلیٰ لالو پرساد یادو کے علاوہ 74 دیگر کو چارہ گھوٹالہ سے متعلق 139.5 کروڑ روپے کے ڈورانڈا ٹریژری غبن معاملے میں قصوروار ٹھہرایا ہے۔ لالو کو چارہ گھوٹالہ کے دیگر چار معاملوں میں 14 سال قید کی سزا سنائی جا چکی ہے۔ ان کے علاوہ بانکا– بھاگلپور کی ٹریژری سے غیر قانونی طور پر پیسہ نکالنے سے متعلق ایک اور معاملہ سی بی آئی پٹنہ کے سامنے زیرغور ہے۔
ویڈیو: جواہر لال نہرو یونیورسٹی(جے این یو)کےطالبعلم نجیب احمد کو لاپتہ ہوئے پانچ سال ہو چکے ہیں۔ نجیب کہاں اور کس حالت میں ہیں، اس سوال کا جواب نہ تو جے این یوانتظامیہ کے پاس ہے اور نہ ہی کسی جانچ ایجنسی کےپاس۔گزشتہ دنوں طلبہ تنظیموں نے اس معاملے کی پھر سے جانچ کی مانگ کو لےکر یونیورسٹی کیمپس میں مارچ نکالا تھا۔
ویڈیو: الہ آباد میں مہنت نریندر گری کی موت کے بعد اتر پردیش کی سیاست کافی گرم ہو گئی ہے۔ کوئی اسےخودکشی بتا رہا ہے تو کوئی قتل، لیکن اس پورے معاملے میں سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ اتر پردیش پولیس نے مہنت نریندر گری کی موت کو خودکشی کیوں بتایا؟ انہوں نے اتنی جلدبازی کیوں دکھائی؟سینئر صحافی شرت پردھان کا نظریہ۔
ویڈیو: گزشتہ 26 اگست کو 21 سالہ سول ڈیفنس افسر رابعہ سیفی کی لاش ہریانہ کے فریدآباد شہر کے سورج کنڈ پالی علاقے میں ملی تھی۔اس معاملے میں نظام الدین نام کے ایک شخص نے دہلی کے کالندی کنج پولیس اسٹیشن میں قتل کرنے کی بات قبول کرتے ہوئے خودسپردگی کی ۔پولیس کا کہنا ہے کہ نظام الدین کا دعویٰ ہے کہ اس کی شادی رابعہ سے ہوئی تھی، لیکن اہل خانہ نے اس بات کی جانکاری سے انکار کیا ہے۔ دی وائر نے رابعہ کے اہل خانہ اور وکیل سے بات کی۔
گزشتہ اپریل مہینے میں چارہ گھوٹالے سےمتعلق معاملوں میں ضمانت پر رہا ہونے کے بعدآر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو نے پارٹی کی سلور جوبلی کےموقع پر تین سال میں پہلی بار کسی عوامی تقریب سے خطاب کیا۔ مرکز کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایودھیا کے بعد کچھ لوگ متھرا کی بات کر رہے ہیں۔ یہ لوگ ملک کو توڑنا چاہتے ہیں، لیکن ہم پیچھے ہٹنے والے لوگ نہیں ہیں۔
بہار کی ایک خصوصی عدالت نے 2015 میں شہاب الدین اور ان کے ساتھیوں کو 2004 کے ایسڈ- مرڈر کیس میں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ 2004 میں مبینہ طور پر رنگداری دینے سے انکار کرنے کے لیے سیوان کے ایک کاروباری کے دو بیٹوں کا اغوا کرکے تیزاب سے نہلاکر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ معاملے میں گواہ رہے تیسرے بھائی کو بھی 2016 میں قتل کر دیا گیا تھا۔
سریندر کمار یادو نے 30 ستمبر 2020 کو سی بی آئی کےخصوصی جج کے طور پر سنائے فیصلے میں1992 بابری انہدام معاملے میں بی جے پی کے سینئر رہنماؤں لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، اوما بھارتی اور کلیان سنگھ سمیت تمام ملزمین کو بری کیا تھا۔ اب گورنر آنندی بین پٹیل نے انہیں ریاست کا تیسرا ڈپٹی لوک آیکت مقرر کیا ہے۔
سال 2004 میں 19سالہ عشرت جہاں کی احمدآباد کے باہری علاقے میں ہوئے ایک انکاؤنٹر میں موت ہو گئی تھی۔ انکاؤنٹر کو جانچ میں فرضی پایا گیا تھا اور سی بی آئی نے سات پولیس اہلکاروں کو ملزم بتایا تھا۔ ان میں سے تین کو بدھ کو الزام سے بری کر دیا گیا۔ اس سے پہلے تین دیگرملزم افسر بری کیے جا چکے ہیں، جبکہ ایک کی گزشتہ سال موت ہو گئی تھی۔
کیا یہ صحیح وقت نہیں ہے کہ ملک میں پولیس سسٹم اور نظام عدل کو لےکر سوال اٹھائے جائیں؟
بامبے ہائی کورٹ نے یہ تبصرہ 2016 کے مبینہ طور پر زمین ہڑپنے کے ایک معاملے میں این سی پی رہنما ایکناتھ کھڑسے کی عرضی پرشنوائی کے دوران کیا۔عرضی میں ای ڈی کے ذریعے پچھلے سال اکتوبر میں درج دائر انفورسمنٹ کیس انفارمیشن رپورٹ کو رد کرنے کی گزارش کی گئی ہے۔
سی بی آئی نےبینکوں کےساتھ دھوکہ دھڑی کرنے کی ملزم کمپنیوں کے خلاف جانچ میں سمجھوتہ کرنے کے لیے مبینہ طور پر رشوت لینے کے معاملے میں اپنے چار عہدیداروں کے خلاف بدعنوانی کے معاملے درج کیے ہیں، ان میں دو ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس شامل ہیں۔
گزشتہ سنیچر کو مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ نےمغربی بنگال کے دورے پر سینئر رہنما اور ممتا بنرجی سرکار کےسابق وزیر شبھیندو ادھیکاری کو بی جے پی میں شامل کرایا تھا۔ ٹی ایم سی میں رہنے کے دوران شبھیندو ادھیکاری ایک اسٹنگ آپریشن کے دوران کیمرے میں رشوت لیتے ہوئے قید ہوئے تھے اور بی جے پی نے تب اس معاملے کو زور و شور سے اچھالا تھا۔
خصوصی رپورٹ : پیٹر مکھرجی کا 2018 میں دیاگیایہ بیان دکھاتا ہے کہ ای ڈی کے الزامات کےمطابق جو رشوت کارتی چدمبرم کو دی گئی تھی، وہ اصل میں مکیش امبانی کےایک فرم کے لیے تھی۔ حالانکہ یہ صاف نہیں ہے کہ مودی سرکار کی اس اہم جانچ ایجنسی نے یہ جانکاری ملنے کے بعد کیا قدم اٹھایا تھا۔
وزیر اعلیٰ وائی ایس جگن موہن ریڈی نے سی جےآئی ایس اے بوبڈے کو لکھے خط میں سپریم کورٹ کے جسٹس این وی رمنا پر بدعنوانی اور ٹی ڈی پی رہنما چندر بابو نائیڈو کی جانب سے ان کی سرکار گرانے کی سازش کےالزام لگائے ہیں۔ جگن کا یہ بھی الزام ہے کہ جسٹس رمنا ریاست کی عدلیہ کو متاثر کر رہے ہیں۔
جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے چائیباسا ٹریزری غبن معاملے میں سزا کی آدھی مدت مکمل کرنےکی بنیاد پر بہار کےسابق وزیر اعلیٰ اورراشٹریہ جنتا دل کےصدر لالو پرساد یادو کو ضمانت دے دی ہے، حالانکہ دمکا ٹریزری غبن معاملے میں ضمانت نہ ملنے کی وجہ سے انہیں عدالتی حراست میں رہنا ہوگا۔
نریندر مودی کی آمد تو 2014میں ہوئی، اس سے قبل سیکولر جماعتوں سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی، جن کی سانسیں ہی مسلمانوں کے دم سے ٹکی ہوئی تھیں، بابری مسجد کی مسماری کے ملزمان کے خلاف کارروائی کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں دکھائی۔
انٹرویو: ملک کے نامور ڈاکیومنٹری فلمسازآنند پٹوردھن نے 90 کی دہائی میں شروع ہوئی رام مندرتحریک کو اپنی ڈاکیومنٹری‘رام کے نام’میں درج کیا ہے۔ بابری انہدام معاملے میں خصوصی سی بی آئی عدالت کے فیصلے کے مدنظر ان سے بات چیت۔
بابری مسجد انہدام کے وقت مرکزی داخلہ سکریٹری رہے مادھو گوڈبولے نے کہا ہے کہ مسجد گرانے کی سازش کی گئی تھی اور اسی بنیاد پر انہوں نے اس وقت کی اتر پردیش سرکار کو برخاست کرنے کی سفارش کی تھی۔
بابری مسجد انہدام معاملے کی شروعات اس بارے میں درج دو ایف آئی آر 197 اور 198 سے ہوئی تھی۔ پہلی ایف آئی آر انہدام کے ٹھیک بعد ایودھیا تھانے میں لاکھوں نامعلوم کارسیوکوں کے خلاف درج ہوئی تھی اور دوسری جس میں بی جے پی، سنگھ اور باقی تنظیموں کے رہنما نامزد تھے۔
بابری مسجد انہدام کی جانچ کے لیے1992 میں جسٹس ایم ایس لبراہن کی قیادت میں لبراہن کمیشن کا قیام عمل میں آیاتھا، جس نے سال 2009 میں اپنی رپورٹ سونپی تھی۔ کمیشن نے کہا تھا کہ کارسیوکوں کا اجتماع اچانک یا رضاکارانہ نہیں تھا، بلکہ منصوبہ بند تھا۔
بابری مسجد انہدام معاملے میں بدھ کو فیصلہ سناتے ہوئے خصوصی سی بی آئی عدالت نے کہا کہ مسجد انہدام منصوبہ بند نہیں حادثاتی تھا،غیرسماجی عناصرگنبد پر چڑھے اور اس کوگرا دیا۔ عدالت کے فیصلے پر اس معاملے کےگواہوں میں سے ایک رہے سینئر صحافی شرت پردھان کا نظریہ۔
بابری مسجد انہدام معاملے میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے ذریعے تمام ملزمین کو بری کرنے کے بعد بی جے پی کےسینئررہنما مرلی منوہر جوشی نے کہا کہ اب یہ تنازعہ ختم ہونا چاہیے اور سارے ملک کو عظیم الشان رام مندر کی تعمیر کے لیےتیاررہنا چاہیے۔اپوزیشن نے اس فیصلہ کوغیرمعقول بتایا ہے۔
خصوصی سی بی آئی عدالت نےاپنے فیصلے میں کہا کہ سی بی آئی کافی ثبوت نہیں دے سکی۔ بابری مسجد انہدام منصوبہ بند نہیں تھا اورغیر سماجی عناصرگنبد پر چڑھے تھے۔
بہار کے ڈی جی پی گپتیشور پانڈے نے سال 2009 میں پہلی بار وی آرایس لیا تھا اور تب چرچہ تھی کہ وہ بی جے پی کے ٹکٹ پر انتخاب لڑیں گے، حالانکہ ایسا نہیں ہوا۔ اب اسمبلی انتخاب سے کچھ ہی مہینے پہلے ان کے دوبارہ وی آرایس لینے کے فیصلے کو ان کے سیاسی عزائم سے جوڑکر دیکھا جا رہا ہے۔
معاملہ جالنا ضلع کا ہے۔اہل خانہ کا دعویٰ ہے کہ طویل عرصے سے چلے آ رہے زمینی تنازعےکی وجہ سے4ستمبرکو دو بھائیوں،22سالہ راہل بوراڈےاور25سالہ پردیپ بوراڈےکاایس ٹی کمیونٹی کے پچاس سے زیادہ لوگوں کی بھیڑ کے ذریعےقتل کر دیا گیا۔
ویڈیو: اسمبلی انتخاب نزدیک آتے ہی بہار کی سیاست گرمانے لگی ہے۔ آرجےڈی کےقدآوررہنما رگھوونش پرساد سنگھ نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ سشانت سنگھ کی موت کو بھی مدعا بنایا جا رہا ہے۔ اس پر دی وائر کے پالیٹیکل افیئرس ایڈیٹر اجئے آشیرواد اور سیاسی مبصر سجن کمار سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے معاملے کی جانچ سی بی آئی، ای ڈی اور نارکوٹکس کنٹرول بیورو کر رہے ہیں اور تینوں ہی مرکزی حکومت کےماتحت ہیں۔ مرکز اور بہار میں این ڈی اے کی ہی سرکار ہے۔ ایسے میں سوال ہے کہ ‘جسٹس فار سشانت سنگھ راجپوت’ہیش ٹیگ چلاکر بہار میں بی جے پی جسٹس کس سے مانگ رہی ہے؟
ان دنوں ٹی وی نیوز چینلوں کی وجہ سے ریا چکرورتی لعنت ملامت، استہزا اور طعن و تشنیع کانشانہ بن چکی ہیں، جن پر بنا کسی ثبوت کے تمام طرح کے الزام لگائے گئے ہیں۔ کچھ وقت پہلے تک ریا چکرورتی عوام کے بیچ معروف نہیں تھیں۔ حالانکہ […]