سال 2016 میں بہار کے سیوان ضلع میں صحافی راج دیو رنجن کا قتل کر دیا گیا تھا۔ سیوان سے چار بار رکن پارلیامنٹ رہےمرحوم محمد شہاب الدین قتل کے ملزمین میں سے ایک تھے۔ گزشتہ چھ سال سے معاملے میں سی بی آئی کی تحقیقات چل رہی ہے اور رنجن کے اہل خانہ انصاف کے انتظار میں ہیں۔
بہار کی ایک خصوصی عدالت نے 2015 میں شہاب الدین اور ان کے ساتھیوں کو 2004 کے ایسڈ- مرڈر کیس میں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ 2004 میں مبینہ طور پر رنگداری دینے سے انکار کرنے کے لیے سیوان کے ایک کاروباری کے دو بیٹوں کا اغوا کرکے تیزاب سے نہلاکر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ معاملے میں گواہ رہے تیسرے بھائی کو بھی 2016 میں قتل کر دیا گیا تھا۔
جھارکھنڈ کے سرائے کیلا کھرساواں ضلع میں گزشتہ 18 جون کو چوری کے الزام میں تبریز انصاری نامی نو جوان کو بھیڑ نے ایک کھمبے سے باندھکر بےرحمی سے کئی گھنٹوں تک پیٹا تھا، جس سے ان کی موت ہو گئی تھی۔
ایس آئی ٹی کے ذریعے دائر چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ تشدد کے کلیدی ملزم سچن نے 3 دسمبر کی صبح بجرنگ دل کے کنوینر یوگیش کو مہاؤ میں ہوئی مبینہ گئو کشی کی جانکاری دی، جس کے بعد یوگیش نے اس کو گائے کی ہڈی اور اپنے حامیوں کے ساتھ جائے واردات پر جمع ہونے کو کہا۔
مظفر پور : بہار کے سرخیوں میں رہنے والے صحافی راج دیو رنجن قتل معاملے میں مرکزی جانچ بیورو (سی بی آئی) نے آج یہاں خصوصی عدالت میں سابق ممبر پارلیمنٹ محمد شہاب الدین سمیت سات ملزمین کے خلاف فرد جرم داخل کردی۔ سی بی آئی کی انچارج […]