Citizenship

ہیمنتا بیسوا شرما (فوٹو بہ شکریہ : فیس بک / Himanta Biswa Sarma)

بی جے پی کو این آر سی پر بھروسہ نہیں، جو چاہتے تھے اس کے الٹ ہوا: ہیمنتا بیسوا شرما

آسام کے وزیر خزانہ ہیمنتا بیسوا شرما نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کی قیادت میں نیا این آر سی پھر سے تیار ہوگا، ساتھ ہی شہریت ترمیم بل کو دوبارہ پارلیامنٹ میں پیش کیا جائے‌گا۔

Arfa Yashwant 2009 2019.00_46_45_21.Still006

آرٹیکل 370 اور این آر سی کے پیچھے مودی حکومت کی فرقہ وارانہ سیاست: یشونت سنہا

ویڈیو: سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا نے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی سے بات چیت میں این آر سی ، آرٹیکل 370، کارپوریٹ ٹیکس اور اقتصادی بحران جیسے کئی مدعوں پر اپنی رائے دی ۔

NoEjWD7f

نارتھ ایسٹ ڈائری: این آر سی کی فہرست سے کیوں ناخوش ہیں لوگ

ویڈیو: آسام سے غیر ملکیوں کو نکالنے کے لیے 2009 میں آسام پبلک ورکس (اے پی ڈبلیو)نامی غیر سرکاری تنظیم نے سپریم کورٹ میں عرضی دائرکی تھی۔ 31 اگست کو آئی این آر سی کی فائنل لسٹ سے تنظیم مطمئن نہیں ہے اور اس کے 100 فیصدی ری ویری فیکیشن کی مانگ کر رہی ہے۔ اے پی ڈبلیو کے صدر ابھیجیت شرما سے میناکشی تیواری کی بات چیت۔

این آر سی کے خلاف  مظاہرہ کرتے لوگ(فائل فوٹو : پی ٹی آئی)

یقینی بنائیں کہ آسام میں این آر سی سے لوگ بے وطن نہ ہوں: یو این ہیومن رائٹس چیف

اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کی سربراہ مشیل باچلے نے حکومت ہند سے اپیل کی کہ فہرست میں شامل نہیں کئے گئے لوگوں کی اپیل کے لئے مناسب کارروائی یقینی بنائی جائے۔ لوگوں کو جلا وطن نہیں کیا جائے یا حراست میں نہیں لیا جائے۔

آسام کے موری گاؤں  میں این آر سی کی حتمی  فہرست میں اپنا نام دیکھنے کے لئے آئے مقامی لوگ(فوٹو : پی ٹی آئی)

آسام میں این آر سی سے باہر ہوئے لوگوں کا مستقبل کیا ہے؟

ویڈیو: گزشتہ سنیچر کو شائع ہوئی این آر سی کی فائنل لسٹ میں 19 لاکھ لوگوں کا نام شامل نہیں ہے۔ جہاں سبھی سیاسی پارٹیوں کے ذریعے این آر سی پروسیس پر سوال اٹھاتے ہوئے اصل شہریوں کی مدد کرنے کی بات کہی جا رہی ہے، وہیں لسٹ سے باہر رہے عام لوگ اپنے مستقبل کو لے کر فکر مند ہیں۔ آسام سے لوٹی دی وائرکی ڈپٹی ایڈیٹر سنگیتا بروآ پیشاروتی سے میناکشی تیواری کی بات چیت۔

آسام کے موری گاؤں  میں این آر سی کی حتمی  فہرست میں اپنا نام دیکھنے کے لئے آئے مقامی لوگ(فوٹو : پی ٹی آئی)

این آر سی کی حتمی فہرست میں شامل نہ ہونے والے لوگ ’بے وطن‘ نہیں: وزارت خارجہ

وزارت خارجہ نے کہا کہ این آر سی کی حتمی فہرست قانونی طور پر کسی کو غیر ملکی نہیں بناتی۔ قانون کے تحت دستیاب تمام اختیارات کا استعمال کر لینے تک ان کو پہلے کی طرح ہی تمام حق ملتے رہیں‌گے۔

ہمنتا بسوا شرما ، فوٹو : فیس بک

این آر سی پر بی جے پی نے اٹھائے سوال، کہا-1971 سے پہلے آئے کئی لوگوں کے نام این آر سی میں نہیں

آسام کے وزیر خزانہ ہمنتا بسوا شرما نے سنیچر کو جاری این آر سی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہ سپریم کورٹ کو سرحدی اضلاع میں کم سے کم 20 فیصد اور بقیہ آسام میں 10 فیصد ری ویر ی فکیشن کی اجازت دینی چاہیے۔وہیں بی جے پی ایم ایل اے شیلادتیہ دیو نے کہا کہ این آر سی ‘ہندوؤں کو باہر کرنے اور مسلمانوں کی مدد کرنے’ کی سازش ہے۔

فوٹو:این آر سی اے ایس ایس اے ایم ڈاٹ این آئی سی ڈاٹ ان

آسام: تقریباً بیس لاکھ افراد شہریت سے محروم

بھارت کی شمال مشرقی ریاست آسام میں مصدقہ ہندوستانی شہریوں کی تازہ فہرست جاری کر دی گئی۔ کئی دہائیوں سے آسام میں مقیم قریب بیس لاکھ افراد کو ’غیر قانونی تارکین وطن‘ قرار دے دیا گیا جن میں اکثریت مسلمان شہریوں کی ہے۔

Amit-Shah-Sarbanand-Sonowal-PTI

آسام: این آر سی کو لےکر بی جے پی کے سر کیوں بدل گئے ہیں؟

خصوصی رپورٹ : این آر سی کا پہلا مسودہ جاری ہونے کے بعد سے امت شاہ سمیت کئی بی جے پی رہنما ‘گھس پیٹھیوں’ کو نکالنے کے لئے پورے ملک میں این آر سی لانے کی پیروی کر رہے تھے۔ اب آسام میں این آر سی کی اشاعت سے پہلے بی جے پی نے اس کے خلاف مورچہ کھول دیا ہے۔

علامتی فوٹو : رائٹرس

آسام: بی ایس ایف سب انسپکٹر اور ان کی بیوی کو غیر ملکی قرار دیا گیا

اس سے پہلے فارین ٹریبونل کارگل جنگ میں حصہ لے چکے محمد ثناء اللہ اور سینٹرل انڈسٹریل سکیورٹی فورس کے جوان مامود علی کو بھی غیر ملکی قرار دے چکا ہے۔ ثناء اللہ کے واقعہ کے فوراً بعد، آرمی چیف جنرل بپن راوت نے کہا تھا کہ کسی بھی جوان کو کسی قسم کی پریشانی نہیں ہوگی۔

گواہاٹی میں این آر سی کے خلاف اے بی وی پی کارکنوں کا مظاہرہ (فوٹو بہ شکریہ : نیٹورک 18 آسام)

آسام: این آر سی کے خلاف اے بی وی پی کامظاہرہ، کہا-اصل باشندوں کے نام چھوٹے

این آر سی کی اشاعت کو آگے بڑھانے کی مانگ کرتے ہوئے اے بی وی پی نے کہا کہ موجودہ فہرست میں بہت سے اصل باشندوں کے نام چھوٹے ہیں اور غیر قانونی مہاجروں کے نام جوڑے گئے ہیں۔ جب تک اس کو دوبارہ تصدیق کر کے سو فیصد خامیاں دور نہیں کی جاتی، اس کی اشاعت نہیں ہونی چاہیے۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

ہمیں تنقید کی پرواہ نہیں،31 اگست تک این آر سی شائع کرنا ہی ہوگا: سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے کہا،’ہماراحکم اور ہماری کارروائی ہر لمحہ بحث اور تنقید کا موضوع ہوتی ہے۔ ہم اس سے بدحواس نہیں ہوتے۔ اگر ہم اس پر غور کریں‌گے تو ہم کبھی بھی اپنا کام پورا نہیں کر سکیں‌گے۔ ‘

علامتی تصویر

اگر یہ ہندو راشٹر نہیں ہے تو اور کیا ہے؟

لبرل دانشور جماعت کے لئے ہندوستان بھلےہی اب تک ہندو راشٹر نہ بنا ہو، لیکن گلیوں میں گھومنے والے ہندتووادیوں کے لئے یہ ایک ہندو راشٹر ہے۔ اس کی علامت بھلے چھپی ہوئی ہوں، لیکن اس کے حمایتی اور متاثرین، دونوں ہی بہت واضح طور پر اس کا تجربہ کر سکتے ہیں۔

AKMC 19 July.00_12_51_11.Still002

اپوروانند کی ماسٹر کلاس: میاں جب خود کو میاں کہتے ہیں تو کس کو غصہ آتا ہے؟

ویڈیو: نظم کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر ڈالے جانے کے بعد ’میں میاں ہوں‘نظم کے تخلیق کار حافظ احمد سمیت 10 لوگوں پر ایف آئی آر درج کی گئی۔ ان لوگوں پر اپنی نظموں کے ذریعے آسام کے این آر سی اور آسام کے لوگوں کے تئیں نفرت اور تعصب رکھنے کا الزام لگایا گیا ہے۔آج کی ماسٹر کلاس میں اس مدعے پر پروفیسر اپوروانند کا نظریہ۔

امت شاہ (فوٹو : پی ٹی آئی)

دوسرے حصوں میں نافذ ہوگا این آر سی، ملک کی ایک-ایک انچ زمین سے غیر قانونی مہاجروں کو باہر کریں‌ گے: امت شاہ

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے راجیہ سبھا میں کہا کہ ملک کی ایک ایک انچ زمین پر جو غیر قانونی مہاجر رہتے ہیں، ہم ان کی پہچان کریں‌گے اور عالمی قوانین کے تحت ان کو ملک سے باہر کریں‌گے۔

nrc

کیا بی جے پی 2024 کا الیکشن این آر سی پر لڑے گی؟

این آر سی سے باہر رہ جانے والوں کی اکثریت مسلمان ہے۔ ہندو بھی اچھی خاصی تعداد میں ہیں۔ چنانچہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے ان ہندوؤں کو بچانے کا ایک حل تلاش کر لیا۔ جو مسلمان ہیں انھیں بی جے پی “گھس پیٹھیا” کہتی ہے اور جو ہندو ہیں انہیں “شررنارتھی” یعنی رفیوجی۔ گھس پیٹھیوں کو پارٹی ملک بدر کرنا چاہتی ہے جبکہ شررنارتھیوں کو شہریت سے نوازنا چاہتی ہے۔ اس کام کے لئے مرکزی حکومت نے 2016 میں ایک بل پیش کیا اور 2018 میں اسے لوک سبھا سے پاس کرانے میں کامیاب ہو گئی۔

(علامتی فوٹو : دی وائر)

مرکز کاریاستوں کو حکم،غیر قانونی طور پر رہ رہے روہنگیا پناہ گزینوں کی نئے سرے سے پہچان کریں

حکومت ہند غیر قانونی روہنگیا پناہ گزینوں کے بارے میں ریاستوں سے جٹائے گئے بایوگرافک اعداد و شمار کو میانمار حکومت کے ساتھ شیئر کرے‌گی۔ اس کی بنیاد پر ان کی شہریت کی تصدیق کی جا سکے‌گی۔