CJI Ramana

چیف جسٹس این وی رمنا۔ (فوٹو بہ شکریہ: یوٹیوب/سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن)

دیگر کاروباری مفادات والے میڈیا گھرانے بیرونی دباؤ میں آ جاتے ہیں: سی جے آئی رمنا

چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمنا نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب کسی میڈیا ادارے کے دوسرے کاروباری مفادات ہوتے ہیں تو وہ بیرونی دباؤ کے تئیں حساس ہو جاتے ہیں۔ کاروباری مفادات اکثر آزاد صحافت کے جذبے پر حاوی ہو جاتے ہیں۔ نتیجے کے طور پر جمہوریت سےسمجھوتہ ہوتا ہے۔

ریڈ انک ایوارڈز کی تقریب میں سی جے آئی این وی رمنا۔ (فوٹو بہ شکریہ: اسکرین گریب/ممبئی پریس کلب)

میڈیا کو عدلیہ پر بھروسہ کرنا چاہیے: سی جے آئی این وی رمنا

ممبئی پریس کلب کی طرف سے ڈیجیٹل میڈیم کے ذریعے منعقدہ ‘ریڈ انک ایوارڈز’تقریب میں چیف جسٹس این وی رمنا نے خبروں میں نظریاتی تعصب کی آمیزش کے رجحان کےبارے میں کہا کہ حقائق پر مبنی رپورٹس میں رائے دینے سے گریز کیا جانا چاہیے۔صحافی ججوں کی طرح ہوتے ہیں۔انہیں اپنے نظریے اور عقیدے سے اوپر اٹھ کر کسی سے متاثر ہوئے بغیر صرف حقائق بیان کرنا چاہیے اور ایک حقیقی تصویر پیش کرنی چاہیے۔

سی بی آئی ہیڈ کوارٹر (فوٹو : پی ٹی آئی)

مدراس ہائی کورٹ نے کئی ہدایات جاری کیے، کہا-سرکار پنجڑے میں قید طوطے سی بی آئی کو رہا کرے

مدراس ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ صرف پارلیامنٹ کو رپورٹ کرنے والے کنٹرولر اور آڈیٹر جنرل کی طرح سی بی آئی کو بھی ایک خودمختار ادارہ ہونا چاہیے۔ سی بی آئی کی خودمختاری یقینی بنانے کے لیے اسے قانونی درجہ دیا جانا چاہیے۔