جسٹس یو یو للت نے ملک کے 49 ویں چیف جسٹس کے طور پر حلف لیا
جسٹس یو یو للت دوسرے ایسے سی جے آئی ہیں جو بار سے ترقی پا کر سیدھے سپریم کورٹ پہنچے ہیں۔ تاہم ان کی مدت ملازمت تین ماہ سے کم کی ہوگی۔ وہ 8 نومبر کو 65 سال کی عمر میں ریٹائر ہو جائیں گے۔
جسٹس یو یو للت دوسرے ایسے سی جے آئی ہیں جو بار سے ترقی پا کر سیدھے سپریم کورٹ پہنچے ہیں۔ تاہم ان کی مدت ملازمت تین ماہ سے کم کی ہوگی۔ وہ 8 نومبر کو 65 سال کی عمر میں ریٹائر ہو جائیں گے۔
ویڈیو: سپریم کورٹ کی کالجیم کی جانب سے نو ناموں کی سفارش کے بعد 31ستمبر کو تین خاتون ججوں سمیت نو نئے ججوں نے حلف لیا، جس کے بعد سپریم کورٹ میں ججوں کی مجموعی تعداد 33 ہو گئی۔ حالانکہ ہائی کورٹ کے ججوں کی سنیارٹی لسٹ میں میں دوسرے نمبر پر ہونے کے باوجود تریپورہ کے چیف جسٹس عقیل قریشی کا نام اس میں شامل نہیں کیا گیا۔ اس موضوع پر سابق جسٹس انجنا پرکاش سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ہندوستان کےچیف جسٹس این وی رمنا نےمنگل کو سپریم کورٹ کی تین خاتون ججوں سمیت نو نئے ججوں کوعہدے کاحلف دلایا۔ اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ میں ججوں کی مجموعی تعداد33 ہو گئی ہے۔
ویڈیو: سی بی آئی کے سابق ڈائریکٹر اور ورکنگ آئی پی ایس افسرایم ناگیشور راؤ نے دعویٰ کیا کہ ‘خونی اسلامی حملے/اقتدار’کے بارے میں لیپا پوتی کرکےہندوستانی تاریخ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ہوئی ہے۔ اس بارے میں اتر پردیش کے سابق ڈی جی پی وکرم سنگھ سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت
سی بی آئی کے سابق ڈائریکٹر ایم ناگیشور راؤ نے پچھلے ہفتے مجاہد آزادی مولانا آزاد اور جانےمانے مسلمان ماہرین تعلیم پر تاریخ کے ساتھ چھیڑچھاڑ کا الزام لگایا تھا۔ سی پی ایم کا کہنا ہے کہ راؤ کے لفظ ، زبان ،مفہوم اورمقصد دوکمیونٹی کے بیچ نفرت پھیلائیں گے۔
سی بی آئی کےسابق ڈائریکٹرایم ناگیشور راؤ فائر سروس،سول ڈیفنس اینڈ ہوم گارڈ کے ڈائریکٹر جنرل ہیں۔ گزشتہ سنیچرکوانہوں نے ٹوئٹر پر کہا کہ آزادی کے بعد کے30 سالوں میں سرکار نے لیفٹ اور اقلیتوں کے مفادوالے اسکالر اور اکیڈمک دنیا کے لوگوں کو بڑھنے دیا اور ہندو نیشنلسٹ اسکالروں کو سائیڈلائن کیا گیا۔
جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ ایسا کرنے سے تقرری کے عمل میں لوگوں کا اعتماد بڑھےگا اور فیصلے لینے میں عدلیہ اور حکومت کی تمام سطحوں پر بلند سطح کی شفافیت اور جوابدہی طے ہو سکےگی۔
دہلی ہائی کورٹ نے سال 2010 میں اپنے فیصلے میں سپریم کورٹ کی اس دلیل کو خارج کر دیا تھا کہ سی جے آئی دفتر کو آر ٹی آئی کے دائرے میں لائے جانے سے عدلیہ کی آزادی متاثرہوگی۔
حال ہی میں چیف جسٹس رنجن گگوئی نے مرکزی حکومت کو ایک خط لکھکر سپریم کورٹ میں اپنے بعد سب سے سینئر جج ایس اے بوبڈے کو چیف جسٹس بنانے کی سفارش کی تھی۔
سپریم کورٹ نے سپریم کورٹ اور ہندوستان کے چیف جسٹس کا عہدہ آر ٹی آئی کے تحت پبلک اتھارٹی ہے یا نہیں، اس سوال پر جمعرات کو اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا۔
جسٹس ارون مشرا اور جسٹس نوین سنگھ کی بنچ نے کہا کہ نئے سی بی آئی ڈائریکٹر کی تقرری ہو جانے کی وجہ سے وہ اس معاملے میں کوئی دخل نہیں دیں گے۔ اس کے علاوہ بنچ نے تقرری کے عمل میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ہدایات جاری کرنے سے بھی انکار کر دیا۔
ایم ناگیشور راؤ کو سی بی آئی کا عبوری ڈائریکٹر بنائے جانے کے خلاف سپریم کورٹ میں پی آئی ایل دائر کی گئی ہے۔ درخواست گزار کی طرف سے پیش ہوئے وکیل دشینت دوے سے جسٹس سیکری نے کہا ، برائے مہربانی میری حالت کو سمجھیے ۔ میں یہ معاملہ نہیں سن سکتاہوں۔
چیف جسٹس نے بتایا کہ وہ نئے سی بی آئی ڈائریکٹر کی تقرری کے لیے 24 جنوری 2019 کو اعلیٰ سطحی کمیٹی کی میٹنگ میں حصہ لے رہے ہیں، اس لیے وہ اس معاملے میں شنوائی کے لیے بنچ کا حصہ نہیں ہو سکتے ہیں۔
پیپلس یونین فار سول لبرٹیز نے پی آئی ایل دائر کر کے مانگ کی ہے کہ اتر پردیش میں پولیس کے ذریعے کئے گئے انکاؤنٹر اور اس میں مارے گئے لوگوں کی سی بی آئی اور ایس آئی ٹی کے ذریعے تفتیش کرائی جانی چاہیے۔ کورٹ نے یوگی حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے ۔
چیف جسٹس رنجن گگوئی نے کہا کہ آئین حاشیے پر پڑے لوگوں کے ساتھ اکثریت کے ادراک کی بھی آواز ہے اور یہ مشکل وقت میں ہمیشہ رہنمائی کرتا ہے۔
جسٹس رنجن گگوئی کی مدت 13 مہینے سے تھوڑی زیادہ ہوگی اور 17نومبر 2019کو ریٹائر ہوں گے۔
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس دیپک مشرا کی قیادت والی 5 رکنی آئینی بنچ نے اپنے فیصلے میں مرکزی حکومت کی اسکیم آدھار کو آئینی طور پر قانونی قرار دیا ہے۔
چیف جسٹس کے ذریعے معاملوں کے مختص پر سابق وزیر قانون شانتی بھوشن کی عرضی پر جواب دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ سی جے آئی کا رول ہم منصبوں کے درمیان سربراہ کا ہوتا ہے، ان کو مختلف بنچ کو معاملے باٹنے کاخصوصی اختیار ہوتا ہے۔
1997 میں سپریم کورٹ کے ذریعے منظور ایک تجویز کے تحت سپریم کورٹ کے ججوں کو ہندوستان کے چیف جسٹس کے سامنے اپنی جائیداد کا انکشاف کرنا لازمی کیا گیا تھا۔
پی یو سی ایل کے ذریعے داخل عرضی میں الزام لگایا گیا ہے کہ حال کے دنوں میں اتر پردیش میں کم سے کم 500 فرضی انکاؤنٹر ہوئے ہیں جن میں 58 لوگ مارے گئے ہیں۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے جسٹس کے ایم جوزف کی تقرری کو لے کر ہوئی کالیجئم کی بیٹھک اور بی جے پی کے مارگ درشک منڈل پر ونود دوا کا تبصرہ۔
22 جون کوریٹائر ہو رہے جسٹس چیلمیشور کے اعزاز میں 18 مئی کوسپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے ذریعے الوداعی پروگرام منعقد کیا جا رہا تھا۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ حکومت کی اس دلیل سے متفق نہیں ہے کہ آدھار قانون کو لوک سبھا صدر نے منی بل بتانے کا صحیح فیصلہ کیا۔
ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے چیف جسٹس آف انڈیا دیپک مشرا کو بر طرف کیے جانے کی اپوزیشن کی تجویز اور اس کو خارج کیے جانے پر سینئر صحافی ونود شرما اور سابق سالیسٹر جنرل وکا س سنگھ سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت
کانگریس کی قیادت میں سات اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے لائے گئے Impeachment کی تجویز کو خارج کرتے ہوئے نائب صدر وینکیا نائیڈو نے کہا کہ یہ سیاسی ہے۔
جو الزامات لگائے گئے ہیں ان پر بات کم ہو رہی ہے۔ ان سے فوکس شفٹ ہو گئی ہے۔ اچھا ہوتا کہ ان الزامات پر گفتگو ہوتی جس سے لوگوں کو پتا چلتا کہ کیا یہ الزامات Impeachmentکے لئے کافی ہیں؟
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے چیف جسٹس کے خلاف اپوزیشن کی Impeachmentکی تجویز اور نرودا پاٹیا تشدد معاملے میں بی جے پی کی سابق وزیر مایا کوڈ نانی کے بری ہونے پر ونود دوا کا تبصرہ
سی جے آئی دیپک مشرا کے خلاف Impeachment Motion پر 71 رکن پارلیامنٹ نے دستخط کیے،جس میں گانگریس این سی پی،سی پی ایم،سی پی آئی، ایس پی،بی ایس پی اور مسلم لیگ شامل ہیں۔
اگر حکومت سفارشات پر کُنڈلی مارکر بیٹھی رہے اور کچھ نہ کرتے ہوئے اپنی ذمہ داری نبھانے میں ناکام ہوتی ہے، تو یہ قانوناً اقتدار کا غلط استعمال ہے۔
سی جے آئی دیپک مشرا، اے ایم کھانولکر اور ڈی وائی چندرچوڑ کی بنچ نے معاملوں کے بٹوارے سے متعلق دائر عرضی کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ سی جے آئی دفتر کے پاس خصوصی حقوق ہیں۔
چیف جسٹس کے بعد سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس چیلمیشور نے کہا ہے کہ عدلیہ کے ہر مسئلہ کا حل Impeachment نہیں ہے۔
مرکزی حکومت پر عدالتی تقرریوں کو متاثر کرنے کے الزامات لگ رہے ہیں۔گزشتہ کچھ سالوں میں ہوئی تقرری پر غور کریں تو ایسے کئی سنگین سوال کھڑے ہوتے ہیں جو مستقبل کی ایک خطرناک تصویر بناتے ہیں۔
جسٹس چیلمیشور نے چیف جسٹس دیپک مشرا کو لکھے ایک خط میں کرناٹک ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے ذریعے حکومت کے اشارے پر ضلع اور سیشن جج کے خلاف شروع کی گئی تفتیش پر سوال اٹھائے ہیں۔
پچھلے مہینے عدالت کے چار سینئر ججوں نے پریس کانفرنس میں اہم پی آئی ایل اور مقدمےکو لے کر جونیئر ججوں کو دیے جانے پر سوال اٹھائے تھے۔
چیف جسٹس دیپک مشرا کی صدارت والی بنچ نے کہا کہ اس معاملے کی سماعت تبھی ہوگی، جب سپریم کورٹ کی رجسٹری عرضی درج کرکے سماعت کے لئے فہرست میں شامل کرےگی۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے جج لویا اور عد لہ یہ میں بحران کے متعلق ونود دوا کا تبصرہ
وجہ؟وہ تلافی کر رہے تھے کہ جب ججوں کو ہٹایا گیا تھا تو ان کو مخالفت کرنی چاہیے تھی اور اندرا گاندھی کو مبارکباد دینے کے لئے دلّی نہیں جانا چاہیے تھا۔ ساتھ ہی، ایمرجنسی کی مخالفت کرکے جیل جانا چاہیے تھا ان سے دو دو غلطیاں ہوئی ہیں۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ججوں کی پریس کانفرنس اور عدلیہ کو درپیش چیلنجز کے متعلق ونود دوا کا تبصرہ
آج وویکانند کی سالگرہہے۔ اپنےضمیر کو بیدار کرنے کا اس سے اچھا دن نہیں ہو سکتا۔ وویکانند سچ کوبے خوفی سے کہنے کے حمایتی تھے۔
سپریم کورٹ کے ججوں کے سامنے پریس کانفرنس کرنے کے سواکوئی راستہ نہیں تھا تو کچھ سنگین معاملہ ضرور رہا ہوگا۔ لیکن جسٹس لویا کے معاملے سے اس کا کیا تعلق ہوسکتا ہے ۔