Communal Angle

مراد آباد میں جوس کی دکان (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

یوپی: ’لو جہاد‘ کا الزام لگاتے ہوئے بجرنگ دل کے کارکنوں نے ایک مسلمان کی دکان بند کروائی

یہ واقعہ مرادآباد کا ہے، جہاں 23 دسمبر کی شام بجرنگ دل کے کارکنوں نے الزام لگایا کہ علاقے میں مسلمان ہندو کے نام پر دکان چلا رہے ہیں۔اس دوران کارکنوں نے جوس سینٹر کوبند کرواتے ہوئے ہنگامہ بھی کیا اور ‘ہر ہر مہادیو’، ‘جئے شری رام’کےنعرے لگائے۔

1412 Gondi.00_20_56_03.Still020

لنچنگ: جنید، آصف اور اب راہل خان؛ مسلمانوں کو ڈر کیوں نہیں لگے گا؟

ویڈیو: ہریانہ کے پلول میں14 دسمبر کو23 سالہ مسلم نوجوان راہل خان کو اس کے تین دوستوں نے مبینہ طور پر پیٹ پیٹ کر مار ڈالا تھا۔ ملزم نے متاثرہ کے گھر والوں کو بتایا تھا کہ وہ سڑک حادثے میں شدیدطور پر زخمی ہوا ہے۔ حالاں کہ اس معاملے کا ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد تینوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

(علامتی تصویر،فوٹو:  پی ٹی آئی)

ہریانہ: پلول میں مبینہ طور پرمسلمان ہونے کی وجہ سے ایک نوجوان کو تین دوستوں نے پیٹ پیٹ کر مار ڈالا

یہ واقعہ 14دسمبر کو پیش آیا۔ الزام ہے کہ دوستوں کے بیچ ہوئے جھگڑے کے بعد ملزمین نے نوجوان کی بے رحمی سے پٹائی کی،جس کے بعد اس نے اسپتال میں دم توڑ دیا۔ ملزمین نے متاثرہ فیملی کو بتایا کہ وہ سڑک حادثے میں شدیدطور پرزخمی ہوا ہے۔اس کا ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد تینوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

روہت جیسوال۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

بہار: کیا مسجد میں ہندو لڑکے کی قربانی دی گئی؟

خصوصی رپورٹ: بہار کے گوپال گنج ضلع کے ایک گاؤں میں گزشتہ مارچ مہینے میں ایک لڑکے کی لاش پاس کی ندی سے برآمد ہوئی تھی۔ اہل خانہ نے قتل کیے جانے کا الزام لگایا ہے۔ حالانکہ کچھ نیوز ویب سائٹس کے ذریعے مسجد میں لڑکےکی قربانی دیے جانے کی بھرم پیدا کرنےوالی خبریں شائع کرنے کے بعد اس معاملے نے فرقہ وارانہ رنگ لے لیا۔پولیس نے اس بارے میں ‘آپ انڈیا’ اور ‘خبر تک’ نام کی ویب سائٹ کے خلاف کیس درج کیا ہے۔