مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے شہریت ترمیم قانون کی مخالفت کرنے والی کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں سے پوچھا کہ جب پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش میں کروڑوں لوگ مذہب کی بنیاد پر مارے گئے تب آپ کہاں تھے؟
شیرومنی اکالی دل کے رہنمااور راجوری گارڈن سے ایم ایل اے منجندر سنگھ سرسا نے کہا کہ شیرومنی اکالی دل کی پرزوررائے ہے کہ مسلمانوں کو شہریت ترمیم قانون سے الگ نہیں رکھا جا سکتا۔ ہم این آر سی کے بھی شدید خلاف ہیں۔
ایک آر ٹی آئی کے تحت وزارت داخلہ سے پوچھا گیا تھا کہ ٹکڑے ٹکڑے گینگ کیسے اور کب بنا؟ اس کے ممبر کون کون ہیں؟ انہیں آئی پی سی کی کون سی دفعات کے تحت کیاسزا دی جائےگی۔
وہیں مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نےتمام ریاستوں سے اپیل کی ہے کہ وہ این پی آرنافذکرنے سے پہلے اس کو دھیان سے پڑھ لیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ،میں تمام ریاستوں سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ شہریت قانون کے خلاف تجویز پاس کریں۔ […]
مؤرخ رام چندر گہا نے کیرل ادبی میلہ کے دوسرے دن ’راشٹر بھکتی بنام اندھ راشٹریتا‘کے موضوع پر منعقد سیشن میں کہا کہ کانگریس کا جنگ آزادی کے وقت ‘عظیم پارٹی’سے آج ‘قابل رحم خاندانی کمپنی’بننے کے پیچھے ایک وجہ ہندوستان میں ہندوتوا اور اندھ راشٹریتا کا بڑھنا ہے۔
اس سے پہلے پنجاب کے وزیراعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نے شہریت ترمیم بل کوہندوستان کی سیکولرفطرت کے خلاف بتایا تھااور کہا تھاکہ ان کی حکومت اس بل کو اپنی ریاست میں نافذ نہیں کرےگی۔
شہریت ترمیم قانون کے جواز کو چیلنج کرتے ہوئے کیرل ریاست نے مرکزی حکومت کے خلاف سپریم کورٹ میں مقدمہ دائر کیا ہے۔ کیرل ریاست نے کہا کہ شہریت ترمیم قانون آرٹیکل 14، 21 اور 25 کے تحت بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
آسام کے وزیر خزانہ بسوا شرما نے 13 جنوری کو اسمبلی میں شہریت ترمیم قانون اور آسام پر اس کے اثرات کو لے کر ہوئی چرچہ کے دوران اپنے خطاب کی فیس بک پر لائیو اسٹریمنگ کی تھی، جس کو لے کر اپوزیشن نے شکایت درج کرائی تھی۔
چھتیس گڑھ حکومت نے دیوانی مقدمہ دائر کرتے ہوئے 2008 کے این آئی اے ایکٹ کو غیر آئینی قرار دینے کی مانگ کی ہے۔ وکیل جنرل ستیش ورما نے کہا کہ این آئی اے کے ذریعے سیاسی طور پر منتخب معاملوں کی تفتیش کرنے کی وجہ سے ان کو عرضی داخل کرنی پڑی۔
عام آدمی پارٹی نے اگلے مہینے ہونے والے دہلی اسمبلی الیکشن کے لیے جاری فہرست میں 15 موجودہ ایم ایل اے کے ٹکٹ کاٹ دیے ہیں۔ 2015 میں چھ خواتین کو ٹکٹ دینے والی عآپ نے اس بار 8 خاتون کو ٹکٹ دیا ہے۔
کیرل ریاست نے کہا ہے کہ شہریت ترمیم قانون آرٹیکل 14، 21 اور 25 کے تحت بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے اور یہ قانون غیر مناسب اور مدلل نہیں ہے۔
ویڈیو: گزشتہ کچھ مہینوں سے چل رہے شہریت ترمیم قانون اور این آر سی کے خلاف ملک گیر احتجاج میں نوجوانوں کی بڑی تعداد میں شرکت نظر آ رہی ہے۔ اقتدار میں بیٹھے لوگ اس کو دبانے کے لیے سب کچھ کر رہے ہیں۔ اس تحریک میں کئی طرح کے گیت،نعرے اور کچھ الگ طرح سے فنکاروں نے اپنی موجودگی درج کرائی ہے۔سینئر صحافی ارملیش نے اسٹینڈ اپ آرٹسٹ سنجے راجورا، سائنسداں اور شاعر گوہر رضا اور آئسا کے صدر این سائی بالاجی سے بات کی۔
حالانکہ، یہ قرض معافی اصل کے بجائے کاغذات پر ہی زیادہ ہوئی ہیں۔ ان میں سے 60 فیصد سے زیادہ قرض معاف نہیں کئے جا سکے ہیں۔ سب سےخراب مظاہرہ مدھیہ پردیش کا رہا ہے۔ مدھیہ پردیش میں محض 10 فیصد قرض معاف کئے گئےہیں۔
ویڈیو: راجیہ سبھا ایم پی اور عام آدمی پارٹی کے قومی ترجمان سنجے سنگھ سے دی وائر کے گورو وویک بھٹناگرکی بات چیت۔
مرکزی وزارت داخلہ نے ایک گزٹ نوٹیفیکیشن میں کہا کہ قانون 10 جنوری سے مؤثر ہوگا، جس کے تحت پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان کے غیر مسلم مہاجرین کو ہندوستانی شہریت دی جائے گی۔
جمعہ سے ملک بھر میں شہریت قانون نافذ ہو گیاہے ۔مرکزی حکومت نے 10 جنوری کو گزٹ نوٹیفیکیشن کے ذریعے اس قانون کے نافذ ہونے کا اعلان کیا ہے۔
ویڈیو: شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں پورے ملک میں ہو رہےمظاہرےاور بالخصوص ملک کی یونیورسٹی میں ہو رہی مخالفت پرجے این یو اسٹوڈنٹس یونین کے سابق صدر کنہیا کمار سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
اپنی مرضی سے خود کے چنے ہوئے لوگوں سے ملنے کی خواہش رکھنے کی وجہ سے یورپی یونین کے سیاسی رہنما نے جموں و کشمیر کا یہ دورہ ٹال دیا۔ وہ ریاست کے تین سابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی سے بھی ملاقات کرنا چاہتے ہیں، جو 5 اگست کو ریاست کا خصوصی درجہ ختم ہونے کے بعد سے ہی حراست میں ہیں۔
اس سے پہلے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا تھا کہ ،’ٹکڑے-ٹکڑے‘ گینگ کو سزا دینے کا وقت آ گیاہے۔
وزیراعظم نریندر مودی 10 جنوری کو گوہاٹی میں کھیلو انڈیا گیمس کا افتتاح کرنے والے تھے۔شہریت قانون کو لے کر مظاہرہ کر رہےآل آسام اسٹوڈنٹس یونین نے کہا تھا کہ اگر وزیراعظم اس پروگرام میں شامل ہوتے ہیں، تو ریاست میں بڑے پیمانے پر مظاہرے کیے جائیں گے۔
دہلی کے لاجپت نگر میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی ریلی کے دوران دوعورتوں نے اپنے فلیٹ کی بالکنی سے ایک بینر لہرایا، جس پر، شیم، سی اے اے، این آر سی، جئے ہند، آزادی اور ناٹ ان مائی نیم لکھا تھا۔
دہلی اسمبلی انتخاب کے لیے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ21 جنوری ہے، پرچہ کی جانچ 22 جنوری کو ہوگی اور اس کو واپس لینے کی آخری تاریخ 24 جنوری ہے۔
مرکزی وزیر قانون روی شنکر پرساد نے کہا کہ ،حکومت نوجوانوں سے بات کرےگی اور اگر انہیں شہریت قانون کو لےکر کوئی بھرم ہے تو اسے دور کرےگی لیکن ان لوگوں سے بات نہیں کرےگی جو آزادی کے نعرے لگاتے ہیں اور‘ٹکڑے ٹکڑے گینگ’ کا حصہ ہیں۔
وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا تھا کہ دہلی میں بد امنی کے لیے کانگریس پارٹی کی قیادت میں ٹکڑے ٹکڑے گینگ ذمہ دار ہے،ان کو سزا دینے کا وقت آ گیا ہے۔ دہلی کی عوام کو سزا دینا چاہیے۔
بی جے پی کے ذریعے شہریت ترمیم قانون کو مسڈ کال کے ذریعے حمایت دینے کے لیے جمعرات کو ایک موبائل نمبر جاری کیا گیا تھا،جس کو وزیر داخلہ امت شاہ سمیت پارٹی کے مختلف رہنماؤں نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے شیئر کیا تھا۔ سامنے آیا ہے کہ مختلف اکاؤنٹس کے ذریعے لڑکیوں کے بات کروانے ، مفت تحفہ اور ڈھیروں آفر پانے کا دعویٰ کرتے ہوئے اسی نمبر کا استعمال کیا گیا ہے۔
کیرل کے وزیراعلیٰ پنارئی وجین نے 11 غیر بی جے پی وزیراعلیٰ کو خط لکھ کر کہا ہے کہ وہ سی اے اے کو رد کرنے کی مانگ سے جڑا بل پاس کرنے کے لیے ان کی ریاست کی اسمبلی کی نقل کریں۔ دوسری طرف بی جے پی نے شہریت ترمیم قانون کی حمایت میں جن جاگرن مہم شروع کر دی ہے۔
شہریت قانون کو واپس لینے کی مانگ والی تجویز کو منظور کرنے والا کیرل ملک کا پہلا ریاست بن گیا ہے۔کیرل اسمبلی کے ذریعےاٹھایا گیا قدم اس لئے اہم ہے کیونکہ بی جے پی کی معاون جےڈی یو کی قیادت والے بہاراور اڑیسہ سمیت کم سے کم سات ریاستوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ قانون کو نافذ نہیں کریںگے۔
امریکی کانگریس کی ایک آزاد ریسرچ یونٹ کانگریشنل ریسرچ سروس کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آزاد ہندوستان کی تاریخ میں پہلی بارملک کے شہریت سے متعلق عمل میں مذہبی پیمانے کو جوڑا گیا ہے۔ وفاقی حکومت کے این آر سی کے منصوبہ کو شہریت ترمیم قانون کے ساتھ لانے سے ہندوستان کے تقریباً 20 کروڑ مسلمان اقلیتوں کا درجہ متاثر ہو سکتا ہے۔
آسام کے سابق وزیراعلیٰ اور سینئر کانگریسی رہنما ترون گگوئی نے کہا کہ مودی جھوٹے ہیں۔ آسام کے گولپاڑا ضلع کے مٹیا میں تین ہزار غیر قانونی مہاجروں کے رہنے کے مدنظر ایک بڑے ڈٹینشن سینٹر کی تعمیر کے لئے نریندر مودی کی حکومت نے 46 کروڑ روپے منظور کئے تھے۔ وہ اچانک کہتے ہیں کہ ملک میں کوئی ڈٹینشن سینٹر نہیں ہے۔
راہل کا دعویٰ اس آسان اور اکلوتی حقیقت پر ٹکا ہوا ہے کہ وہ سونیا گاندھی کے بیٹے ہیں اور ان کے والد بھی ان کی دادی اور ان کے پرنانا کی طرح ہندوستان کے وزیر اعظم تھے۔
جس شہریت قانون کو گاندھی جی اور ہندوستانیوں نے آج سے113 سال پہلے غیر ملکی زمین پر نہیں مانا، اس نوآبادیاتی سوچ سے نکلے سی اے اے اوراین آر سی کو ہم آزاد ہندوستان میں کیسے قبولکر سکتے ہیں؟
آسام میں شہریت قانون کو لےکر ہو رہے مظاہروں کے بیچ سماجی کارکن اکھل گگوئی کویواے پی اے کے تحت معاملہ درج کرکے12 دسمبرکو گرفتار کیا گیا تھا۔ آسام کی ایک عدالت نے انہیں 17دسمبر کو10 دن کی این آئی اے کی حراست میں بھیج دیا تھا۔
کرناٹک کے وزیر داخلہ نے اس کو حراستی کیمپ کہنے سے انکار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسے اس لیے تیار کیا گیا ہے تاکہ ملک میں ویزا کی مدت سے زیادہ وقت سے رہ رہے اور نشیلی اشیا کی اسمگلنگ میں ملوث افریقی شہریوں کو رکھا جا سکے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے ہندوستان میں حراستی کیمپ بنائے جانے اور حراستی کیمپ بنانے کو لےکرمرکز کی طرف سے مختلف ریاستوں کو بھیجی گئی ہدایات کی تردیدکرتے ہوئےگزشتہ اتوار کو دہلی کے رام لیلا میدان میں کہا تھا کہ ہندوستان میں کہیں بھی حراستی کیمپ نہیں ہے۔
دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ذریعے منعقد ایک پروگرام کو خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ دہلی میں بد امنی کے لیے کانگریس پارٹی کی قیادت میں ٹکڑے ٹکڑے گینگ ذمہ دار ہے،ان کو سزا دینے کا وقت آ گیا ہے۔ دہلی کی عوام کو سزا دینا چاہیے۔
مدھیہ پردیش کے گنا سے بی جےپی ایم پی کےپی یادو نے لوک سبھا چناؤ میں کانگریسی رہنما جیوترادتیہ سندھیا کو ہرایا تھا۔ پولیس نے کے پی یادو اور ان کے بیٹے کے خلاف غیر کریمی لیئر کا او بی سی سرٹیفیکٹ حاصل کرنے کے لیے غلط جانکاری دینے کا معاملہ درج کیا ہے۔
ویڈیو:اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی لگاتار شکست اور 22 دسمبر کو رام لیلا میدان میں این آر سی کو لے کر پی ایم مودی کے بیان پر دی وائر کی بیورو چیف سنگیتا بروآ پیشاروتی، سینئر صحافی قربان علی اور سینئر صحافی مہیندر یادو کے ساتھ سینئر صحافی ارملیش کی بات چیت۔
کارگل جنگ میں شامل رہے سابق فوجی افسر محمد ثناء اللہ نے کہاگر کسی مسلمان کو حراستی کیمپ میں نہیں بھیجا جا رہا ہے تو شاید میں بھی مسلمان نہیں ہوں۔
گلوکار اورسماجی کارکن زبین گرگ نے کہا کہ آسام کی سماجی اور ثقافتی ہم آہنگی ہی کچھ ایسی ہے، جس کو بی جے پی پسند نہیں کرتی، اس لیے شہریت قانون کے ذریعے وہ ریاست کو ہندو -مسلم اورآسامی- بنگالی کے بیچ بانٹنا چاہتے ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کی حکومت میں این آر سی لفظ پر کوئی بحث نہیں ہوئی ہے۔ حالانکہ صدر رام ناتھ کووند،وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راجناتھ سنگھ سمیت بی جے پی کے مختلف رہنماؤں نےالگ الگ وقتوں میں کہا ہے کہ ملک بھر میں این آر سی نافذ کیا جائےگا۔