Congress

Arfa-Rahul-UK-vid

برطانیہ میں راہل گاندھی: مودی کی ناکامی کا پردہ فاش یا ہندوستان کی بدنامی؟

ویڈیو: کانگریس لیڈر راہل گاندھی اس وقت برطانیہ کے دورے پر ہیں اور انہوں نے وہاں مختلف پروگراموں میں مودی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ ان کے بیانات کو لے کر ملک میں بی جے پی لیڈر کانگریس پر حملہ آور ہیں۔ ان الزام تراشیوں کے بارے میں تفصیل سے بتا رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔

نریندر مودی، سونیا گاندھی اور راہل گاندھی۔ (تصویر: پی آئی بی/پی ٹی آئی)

کانگریس کا پی ایم مودی پر جوابی حملہ – ہندوستان میں کون اپنے نام کے ساتھ نانا کا نام لگاتا ہے

راجیہ سبھا میں ایک تقریر کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے پوچھا تھاکہ گاندھی خاندان کو نہرو کا نام استعمال کرنے میں شرم کیوں آتی ہے۔ ان کے اس بیان پر تنقید کرتے ہوئے کانگریس نے کہا کہ اگر انہیں ہندوستانی ثقافت کی اتنی بنیادی سمجھ بھی نہیں ہے تو اس ملک کو صرف بھگوان ہی بچا سکتا ہے۔

مدھیہ پردیش کے پنچایتی وزیر مہندر سنگھ سسودیا۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/مہندر سنگھ سسودیا)

مدھیہ پردیش کے وزیر نے کہا – بی جے پی میں شامل ہوں ورنہ وزیر اعلی کا بلڈوزر تیار ہے

مدھیہ پردیش کے پنچایتی وزیر مہندر سنگھ سسودیا کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے، جس میں وہ مبینہ طور پر کانگریس کے کارکنوں کو حکمراں بی جے پی میں شامل ہونے یا وزیر اعلیٰ کے بلڈوزر کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہنے کو کہہ رہے ہیں۔

کانگریس لیڈر راہل گاندھی ہریانہ میں بھارت جوڑو یاترا کے دوران ۔ (فوٹو بہ شکریہ: Facebook/@rahulgandhi)

بھارت جوڑو یاترا میں نہ تو انتخابی نتیجہ تلاش کریں اور نہ ہی کانگریس کا احیاء

بھارت جوڑو یاترا ایک ایسی کوشش ہے،جس کے اثرات مستقبل قریب میں مرتب ہوں گے یا نہیں اور اگر مرتب ہوں گے تو کس قدر، یہ کہنا مشکل ہے۔اسے صرف انتخابی نتائج کے ساتھ جوڑ کر دیکھنا غلط ہوگا۔ اس کی وجہ سے ملک میں بات چیت کا ایک نیا سلسلہ شروع ہوا ہے جو اب تک کے نفرت، تشدد اور انسانیت میں دراڑ پیدا کرنے والے ماحول کے برعکس ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

کیا راہل گاندھی کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ سے بدلے گا وقت کا مزاج

جب راہل گاندھی نے یہ یاترا شروع کی تو ان کے ناقدین نے اسے ایک اور غیر سنجیدہ پیش قدمی قرار دینے کی کوشش کی۔ اور جب اس کو عوامی حمایت حاصل ہونے لگی تو کہا جانے لگا کہ ابھی 2024 کے انتخابات دور ہیں، تب تک اس کا اثر زائل ہو جائےگا۔

سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

اکھلیش یادو ’بھارت جوڑو یاترا‘ میں شامل نہیں ہوں گے، کہا-کانگریس اور بی جے پی ایک جیسے

سماج وادی پارٹی کے صدر اور اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے کہا کہ انہیں کانگریس کی ‘بھارت جوڑو یاترا’ کا دعوت نامہ نہیں ملا ہے۔ اس یاترا سے اکھلیش کی غیر موجودگی کو بی جے پی مخالف پارٹیوں کو ایک ساتھ لانے کی کانگریس کی کوششوں کے لیےجھٹکے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

دہلی میں 'بھارت جوڑو یاترا' کا قافلہ اور راہل گاندھی۔ (فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر/@بھارت جوڈو)

کانگریس کا الزام، راہل گاندھی سے بات کرنے والوں سے پوچھ گچھ کر رہی ہے آئی بی

کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے الزام لگایا ہے کہ مرکزی حکومت نے پہلے ‘بھارت جوڑو یاترا’ کو بدنام کرنے اور روکنے کے لیے الیکشن کمیشن اور نیشنل چائلڈ رائٹس کمیشن جیسے آئینی اداروں کا استعمال کیا اور اب انٹلی جنس افسران کا استعمال کر رہی ہے۔

بھارت جوڑو یاترا کے دوران راہل گاندھی۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

کووڈ-19 کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر صحت نے ’بھارت جوڑو یاترا‘ کو رد کرنے کو کہا، کانگریس نے اٹھائے سوال

‘بھارت جوڑو یاترا’ کو رد کرنے کے لیے وزیر صحت من سکھ منڈاویہ کی جانب سےراہل گاندھی کو لکھے گئے خط پر کانگریس نے سوال کیا کہ کیا اسی طرح کا خط بی جے پی کی راجستھان یونٹ ستیش پونیا کو بھیجا گیا ہے جو ‘جن آکروش یاترا’ نکال رہے ہیں؟ کیا وزیر صحت نے کرناٹک میں بی جے پی لیڈروں کو خط لکھا، جہاں وہ یاترا نکال رہے ہیں؟

راجہ پٹیریا۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

مدھیہ پردیش: پی ایم مودی کو ’قتل‘ کرنے سے متعلق بیان پر کانگریس لیڈر راجہ پٹیریا گرفتار

مدھیہ پردیش میں کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق ریاستی وزیر راجہ پٹیریا کے بیان پر جہاں بی جے پی نے کانگریس کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے، وہیں کانگریس نے پٹیریا کو وجہ بتاؤ نوٹس بھیجا ہے۔ اس دوران پیٹریا نے دعویٰ کیا کہ انہیں غلط سمجھا گیا۔

Yogendra-Yadav-e1670743549777

عام آدمی پارٹی کے ایک ہاتھ میں پٹرول کی بوتل ہے اور دوسرے ہاتھ میں پانی کی: یوگیندر یادو

ویڈیو: سوراج انڈیا کے بانی اور کارکن یوگیندر یادوآغاز سے ہی کانگریس کی ‘بھارت جوڑو یاترا’ میں حصہ لے رہے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ اگرچہ وہ کانگریس پارٹی کے رکن نہیں ہیں، لیکن وہ لوگوں کو ساتھ لانے کی اہمیت کو سمجھتے ہیں۔ دی وائر کے یاقوت علی نے ان سے عام آدمی پارٹی سمیت عصری سیاسی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

حالیہ انتخابی نتائج بتاتے ہیں کہ مزاحمت کا وقفہ ابھی اور طویل ہونے والا ہے

ہندوستان کے لیے گجرات کے انتخابی نتائج کے نظریاتی مضمرات بہت سنگین ہوں گے۔ مسلمان اور عیسائی مخالف نفرت اور تشدد گجرات کے باہر بھی شدت اختیار کریں گے۔ مزدوروں، کسانوں، طلبہ وغیرہ کے حقوق کو محدود کرنے کے لیے قانونی طریقے اپنائے جائیں گے۔ آئینی اداروں پر بھی دباؤ بڑھے گا۔

مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر ہماچل پردیش کے نینا دیوی اسمبلی حلقہ میں ایک انتخابی ریلی میں۔ (فوٹو بہ شکریہ: Facebook/@official.anuragthakur)

ہماچل انتخابی نتائج: مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر کے ضلع کی پانچوں سیٹوں پر بی جے پی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا

ہماچل پردیش اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر کے آبائی ضلع ہمیر پور کی پانچ میں سے ایک بھی اسمبلی سیٹ پر جیت نہیں ملی۔ ٹھاکر کے پارلیامانی حلقے کی کل 17 اسمبلی سیٹوں میں سے کانگریس نے 10 پر کامیابی حاصل کی ہے، دو پر آزاد امیدواروں نے کامیابی حاصل کی۔

امت شاہ۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

گجرات فسادات پر امت شاہ کے تبصرہ کے خلاف الیکشن کمیشن سے کارروائی کا مطالبہ

حال ہی میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے گجرات میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے 2002 کے فسادات کے سلسلے میں تبصرہ کیا تھا کہ بی جے پی نے فرقہ وارانہ تشدد میں شامل لوگوں کو سبق سکھایا تھا۔ سابق بیوروکریٹس اور حقوق کے کارکنوں نے اسے ماڈل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

امت شاہ۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

گجرات: امت شاہ بولے – 2002 میں ’انہیں‘ سبق سکھا کر ’دیرپا امن‘ قائم کیا گیا

اسمبلی انتخابات کے پیش نظر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کھیڑا ضلع کے مہودھا شہر میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے دور حکومت میں ریاست میں اکثر فرقہ وارانہ دنگے ہوتے تھے۔ ریاست میں آخری بارپوری طرح سے کانگریس کی حکومت مارچ 1995 میں تھی۔ بی جے پی ریاست میں 1998 سے اقتدار میں ہے۔

ونایک دامودر ساورکر۔ (تصویر بہ شکریہ: savarkarsmarak.com)

کیا راہل گاندھی کو اس وقت ساورکر کی تنقید کرنی چاہیے تھی …

‘معافی ویر’ کہہ کر ساورکر کو تمسخر کا نشانہ بنانے کے بجائےہمارے لیے ضروری ہے کہ ہم ساورکر واد (ازم) کے معنی ومفہوم پر بات کریں۔ اگر وہ کامیاب ہو ا تو ہم سب انتخابات کے ذریعے راجا کا انتخاب کرتے رہیں گے اور ہمیں فرمانبردار رعایا کی طرح اس کے ہر حکم کی تعمیل کرنی ہوگی۔

وزیر اعظم نریندر مودی۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

گجرات میں 27 سالہ بی جے پی حکومت کے بعد نریندر مودی بولے – کانگریس نے صوبے کو برباد کر دیا

گجرات میں بی جے پی امیدواروں کی حمایت میں کیے جا رہے عوامی جلسوں میں وزیر اعظم نریندر مودی کے کانگریس کو نشانہ بنانے کے بعد پارٹی صدر ملیکارجن کھڑگے نے کہا کہ کانگریس کو لعن طعن کرنے کے بجائے انہیں گزشتہ 27 سالوں کا حساب دینا چاہیے۔

ملیکارجن کھڑگے (تصویر: پی ٹی آئی)

کھڑگے کو کانٹوں کا تاج ملا ہے، لیکن وہی شاید کانگریس کی قیادت کے لیے سب سے معقول شخص ہیں

ملیکارجن کھڑگے اپنے پچاس سال سے زیادہ پر محیط سیاسی کیریئر میں کئی بار خود کو وفادار اور کانگریس کے لیے وقف رہنما ثابت کرچکےہیں، انہوں بحرانوں کو حل کرنےکے علاوہ انتظامیہ اور قیادت میں مثالی مہارت کا مظاہرہ کیا ہے۔

منموہن سنگھ سونیا گاندھی کے ساتھ۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کے خلاف صحافی تولین سنگھ کے بیان پر تنازعہ

ایک ٹی وی بحث کے دوران صحافی تولین سنگھ نے دعویٰ کیا کہ سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے سرکاری رازداری ایکٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اس وقت کی کانگریس صدر سونیا گاندھی کو اہم فائلیں دکھائی تھیں۔ اس پر ثبوت کو لے کر کانگریس لیڈروں کے ساتھ طویل بحث کے بعد انہوں نے کہا کہ وہ غلط تھیں۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

دہلی فسادات: وزارت داخلہ کی جانب سے اضافی دستوں کی تعیناتی میں تاخیر کے باعث تشدد اور بھڑکا – رپورٹ

سپریم کورٹ اور مختلف ہائی کورٹ کے سابق ججوں پر مشتمل فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ وزارت داخلہ کی لاپرواہی، تشدد میں دہلی پولیس کی ملی بھگت، میڈیا کی تفرقہ انگیز رپورٹنگ اور سی اے اے مخالف مظاہرین کے خلاف بی جے پی کی نفرت انگیز مہم دہلی فسادات کے لیے مجموعی طور پرذمہ دار تھے۔

رضوان اللہ، فوٹو:دی وائر

کلکتہ کا کولاژ بنانے والے رضوان اللہ ہمارے درمیان نہیں رہے…

رضوان اللہ کے اوراق مصور میں کلکتہ بھی ہے اور دلی بھی— اس سے ہمیں کلکتہ کے کل، آج اور کل کے بارے میں بہت سی معلومات ملتی ہیں اور دلی کے دل کا حال معلوم ہوتا ہے۔’اوراق مصور‘ کلکتہ کا کولاژ ہے اور اس میں شبدوں سے جو چترکاری کی گئی ہے، وہ تصویریں انتہائی حسین ہیں … اس میں فکر، معانی اور لفظیات کا حسن سمٹ آیا ہے۔

پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے بعد پریس کانفرنس میں ششی تھرور۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

کانگریس صدر انتخاب: پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے بعد ششی تھرور بولے — ہائی کمان کلچر ختم کروں گا

جمعہ کو پرچہ نامزدگی داخل کرنے کا آخری دن تھا۔ ششی تھرور کے ساتھ ہی پارٹی کے سینئر لیڈر ملیکارجن کھڑگے اور جھارکھنڈ کے سابق وزیر کے این ترپاٹھی اس عہدے کی دوڑ میں سامنے آئے ہیں۔ پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے بعد تھرور نے کہا کہ ہم دشمن یا حریف نہیں ہیں۔ یہ ایک دوستانہ مقابلہ ہے۔

(تصویر: پی ٹی آئی)

بی جے پی نے اس سال پانچ ریاستوں کے انتخابات میں 344 کروڑ روپے خرچ کیے، 2017 سے 58 فیصد زیادہ

الیکشن کمیشن کو دی گئی انتخابی اخراجات کی تفصیلات میں بی جے پی نے بتایا ہے کہ اس سال پانچ ریاستوں کے انتخابات میں اس نے 344.27 کروڑ روپے خرچ کیے، جبکہ پارٹی نے پانچ سال پہلے انہی ریاستوں میں 218.26 کروڑ روپے خرچ کیے تھے۔ تاہم، کانگریس نے بھی ان ریاستوں میں 2017 کے مقابلے 80 فیصد زیادہ 194.80 کروڑ روپے خرچ کیے۔

غلام نبی آزاد، فوٹو بہ شکریہ: فیس بک

غلام، جو کانگریس سے آزاد ہوا …

آزاد اگر مرکزی حکومت کے مشن کے تحت نہیں آئے ہیں اور حقیقتاً آزاد سیاسی لیڈر کا رول ادا کرنا چاہتے ہیں، تو اس خطے کی 33 فیصد مسلم آبادی اور 23فیصد دلت آبادی کا ایک مشترکہ اتحاد قائم کرکے اپنی سیاست کو دوام بخش کر فرقہ پرستوں کو بھی خاصی حد تک لگام لگا سکتے ہیں۔ ان کے پاس آزادانہ سیاست کرنے کا بس یہی ایک راستہ ہے۔ ورنہ ان کی اس دوسر ی سیاسی پاری کو بھی ان کی غلامی کے دور کے ہی توسیع کے طور پر یاد کیا جائےگا۔

دبئی میں میچ کے دوران بی سی سی آئی سکریٹری جئے شاہ۔ (اسکرین گریب: ٹوئٹر)

ہند –پاک میچ کے دوران ترنگا نہ پکڑنے پر اپوزیشن نے بی سی سی آئی سکریٹری جئےشاہ کو گھیرا

اتوار کو دبئی میں ایشیا کپ کرکٹ میچ میں ہندوستان کی جیت کے بعد بی سی سی آئی سکریٹری جئے شاہ کا ترنگا نہ پکڑنے کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا۔ اس پر اپوزیشن نے انہیں نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ پروٹوکول کے تحت غیر جانبدار رہنے کا مطلب کسی پرچم کی توہین کرنا نہیں ہے۔

کانگریس کے رکن پارلیامنٹ راہل گاندھی۔ (فوٹو بہ شکریہ: Facebook/@rahulgandhi)

تانا شاہ سرکار کے خلاف ’کرو یا مرو‘ جیسی تحریک کی ضرورت: راہل گاندھی

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ‘ہندوستان چھوڑو تحریک’ کی سالگرہ کے موقع پر کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ناانصافی کے خلاف بولنا ہی ہوگا۔ وہیں، کانگریس نے ای ڈی کی جانب سے راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملیکارجن کھڑگے کو گزشتہ دنوں سمن کیے جانے کو پارلیامنٹ اور ارکان پارلیامنٹ کی ‘کھلی توہین’ قرار دیا اور کہا کہ دونوں ایوانوں کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ایسا دوبارہ نہ ہو۔

AKI-Tharoor-27-July-2022.00_39_58_15.Still002

سال 2024 کے عام انتخابات میں میں کس چہرے کے ساتھ میدان میں اترے گی اپوزیشن؟

ویڈیو: مانسون اجلاس کے دوران اپوزیشن حکومت کی پالیسیوں کو تنقیدکا نشانہ بنا رہی ہے، جس میں مہنگائی بھی ایک اہم مسئلہ ہے۔ اس کے علاوہ آر بی آئی، الیکشن کمیشن، سی بی آئی جیسے متعدد موضوعات پر کانگریس کے رکن پارلیامنٹ ششی تھرور سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

Ajoy Harish Rawat.00_50_51_04.Still002

کانگریس کا ’لوک تنتر بچاؤ ابھیان‘ اب 2024 تک نہیں رکے گا: ہریش راوت

ویڈیو: کانگریس کے سینئر لیڈر اور اتراکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہریش راوت نے نیشنل ہیرالڈ معاملے پر دی وائر کے اجئے آشیرواد سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ کس طرح راہل گاندھی پرای ڈی کی تحقیقات نے کانگریس کو بی جے پی سے ٹکر لینے کے لیے متاثر کیا، جو پہلے کبھی نہیں ہوا ۔ ان کا کہنا ہے کہ کانگریس جمہوریت کو بچانے کے لیے لڑے گی اور 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے نہیں رکے گی۔

Ajoy Digvijay.00_43_40_09.Still003

ہندوستان کی بنیادی آئیڈیالوجی تنوع میں اتحاد کی حفاظت کرنا ہی کانگریس کا پہلا ہدف ہے: دگ وجے سنگھ

ویڈیو: سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا ایم پی دگ وجے سنگھ نے آئندہ ‘بھارت جوڑو یاترا’ کے لیے کانگریس کے منصوبوں کے بارے میں دی وائر کے اجئے آشیرواد کے ساتھ بات چیت کی۔ اس دوران انہوں نے بتایا کہ کس طرح مودی حکومت کے فیصلے ناموافق ثابت ہوئے ہیں اور بی جے پی صرف مذہب، ذات پات اور زبان کی بنیاد پر ہندوستان کوتقسیم کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔

کپل سبل، فائل فوٹو: پی ٹی آئی

کپل سبل نے بھی کانگریس سے استعفیٰ دیا، راجیہ سبھا انتخابات کے لیے ایس پی کی حمایت سے پرچہ نامزدگی داخل کیا

کانگریس کے سابق لیڈر کپل سبل نے بتایا کہ انہوں نے تقریباً 10 دن پہلے 16 مئی کو کانگریس سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ 30-31 سال کے رشتے کو چھوڑنا آسان نہیں ہوتا۔ مختلف ریاستوں سے کانگریس لیڈروں کے استعفیٰ دینے کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سے پہلے ہاردک پٹیل، سنیل جاکھڑ، اشونی کمار، آر پی این سنگھ اور امریندر سنگھ جیسے لیڈر پارٹی چھوڑ چکے ہیں۔

(علامتی تصویر، بہ شکریہ: Ahdieh Ashrafi/Flickr CC BY-NC-ND 2.0)

سیڈیشن پر پابندی بجا ہے، لیکن عدالتوں کو حکومت کے جابرانہ رویوں کے خلاف کھڑا ہونا چاہیے

اس بات کا امکان ہے کہ سیڈیشن کے جلد خاتمہ کے بعد صحافیوں، انسانی حقوق کے کارکنوں ،حزب اختلاف کے رہنماؤں کو چپ کرانے اور ناقدین کو ڈرانے کے لیے ملک بھر کی پولیس (اور ان کے آقا) دوسرے قوانین کے استعمال کی طرف قدم بڑھائے گی۔

(تصویر: دی وائر)

سپریم کورٹ نے قانون پر نظر ثانی تک سیڈیشن معاملوں کی کارروائی پر روک لگائی

سپریم کورٹ کی ایک خصوصی بنچ نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ مرکز اور ریاستی حکومتیں کسی بھی ایف آئی آر کو درج کرنے، جانچ جاری رکھنے یا آئی پی سی کی دفعہ 124 اے (سیڈیشن) کے تحت زبردستی قدم اٹھانے سے تب تک گریز کریں گی، جب تک کہ اس پر نظر ثانی نہیں کر لی جاتی ۔ یہ مناسب ہوگا کہ اس پر نظرثانی ہونے تک قانون کی اس شق کااستعمال نہ کیا جائے۔

طاہر حسین۔ (فوٹو: دی وائر/ویڈیوگریب)

دہلی: عدالت نے 2015 کے ایک معاملے میں طاہر حسین کو بری کرتے ہوئے کہا – ان کے خلاف ثبوت نہیں

یہ طاہر حسین کی جانب سے نئے سال کی مبارکباد پیش کرنےکے لیے ایک ستون پر بورڈ لگا کر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کا معاملہ تھا۔ چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ استغاثہ کے پاس یہ ثابت کرنے کے لیے بالکل بھی ثبوت نہیں ہیں کہ حسین یا ان کی جانب سے کسی نے وہ ہورڈنگ لگائی تھی۔

فوٹو : رائٹرس

کرناٹک: کانگریس نے 19 لاکھ ’غائب‘ ای وی ایم کامعاملہ اٹھایا، الیکشن کمیشن کو بھی طلب کرنے کا مطالبہ

ریاستی اسمبلی میں انتخابی اصلاحات پر خصوصی بحث کے دوران سابق دیہی ترقیات کے وزیر اور کانگریس کے سینئر ایم ایل اے ایچ کے پاٹل نے اس معاملے پر الیکشن کمیشن سے وضاحت طلبی کے لیے اسپیکر پر دباؤ ڈالنے کی غرض سےآر ٹی آئی کے جوابات کا حوالہ دیا ہے۔

کتھاواچک یامنی ساہو (تصویر: فیس بک)

 چھتیس گڑھ: غیر برہمن خاتون کتھا واچک کو ملی دھمکی، کہا – مجرا کرو

چھتیس گڑھ کے مہاسمند ضلع کی رہنے والی کتھا واچک یامنی ساہو کو ضلع کے ایک گاؤں میں بھاگوت کتھا کے لیے بلایا گیا تھا۔ پولیس کو دی گئی شکایت میں یامنی نے الزام لگایا ہے کہ مجھے فون پر دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ غیر برہمن کو کتھا سنانے کا حق نہیں ہے۔ جا کر مجرا کرو۔

فائل فوٹو: رائٹرس

ای وی ایم: وہ کون ہے جس کے دباؤ میں ہم اس سسٹم کو اپنائے ہوئے ہیں

رویش کا بلاگ: وہ کون ہے جس کے دباؤ میں ہم اس سسٹم کو اپنائے ہوئے ہیں جو امریکہ، فرانس، جاپان جیسے ترقی یافتہ ممالک تک نہیں اپناتے؟ کس کا پریشر ہے ؟؟؟ اتنا ہی بتا دو کہ دباؤ اندرون ملک سے ہی کسی کا ہے یا کوئی بیرون ملک بیٹھا ہوا سب کچھ سنبھال رہا ہے؟

Manmohan-Singh-Reuters

بی جے پی حکومت اپنی غلطیوں کو تسلیم کرنے کے بجائے نہرو کو قصوروار ٹھہرا رہی ہے: منموہن سنگھ

منموہن سنگھ نے کہا، انہیں (بی جے پی حکومت)اقتصادی پالیسی کی کوئی سمجھ نہیں ہے۔ یہ مسئلہ صرف ملک تک محدود نہیں ہے۔ یہ حکومت خارجہ پالیسی میں بھی ناکام رہی ہے۔ چین ہماری سرحد پر بیٹھا ہے اور اسے (گھس پیٹھ ) دبانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔انہوں نے کہا، مجھے امید ہےکہ وزیر اعظم سمجھ گئے ہوں گے کہ رہنماؤں کو زبردستی گلے لگانے، جھولوں پر کھیلنےیا بغیر بلائے بریانی کھانے سے خارجہ پالیسی نہیں چلائی جا سکتی۔