Constitution of India

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

غیر مسلم بھی یکساں سول کوڈ کے مخالف …

عوام کی غالب اکثریت یکساں سول کوڈ کو مسلمانوں کے نظریے سے دیکھتی ہے۔ ان کو نہیں معلوم کہ دیگر فرقے بھی اس کے مخالف ہیں۔ یہ خدشہ بھی سر اٹھا رہا ہے کہ کہیں اس کی آڑ میں ہندو کوڈ یا ہندو رسوم و رواج کو دیگر اقوام پر تو نہیں تھوپا جائے گا۔

(امرتیہ سین۔ فوٹو بہ شکریہ: amazon.in)

یونیفارم سول کوڈ متعارف کرانے کا قدم ایک دھوکہ ہے، جو ہندو راشٹر سے جڑا ہوا ہے: امرتیہ سین

یونیفارم سول کوڈ کے بارے میں نوبل انعام یافتہ ماہراقتصادیات امرتیہ سین نے سوال اٹھایا اور پوچھا کہ اس طرح کی قواعدسےکس کو فائدہ ہوگا۔ یہ عمل یقینی طور پر ‘ہندو راشٹر’ کے خیال سے جڑا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ،’ہندو راشٹر’ ہی واحد راستہ نہیں ہو سکتا، جس کے ذریعے ملک ترقی کر سکتا ہے۔

Arfa-ji-UCCthumb

کیا 2024 کی جیت کے لیے یونیفارم سول کوڈ بی جے پی کا آخری ہتھیار ہے؟

ویڈیو: وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ دنوں یکساں سول کوڈ کی پرزور وکالت کی تھی۔ کیا یہ اگلے عام انتخابات سے پہلے بی جے پی کی طرف سے کوئی انتخابی چال ہے؟ اس بارے میں بتا رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

ہندوستان میں یونیفارم سول کوڈ نافذ کرنے کے لئے کوئی کوشش نہیں کی گئی: سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے کہا کہ یہ غور کرنا دلچسپ ہے کہ ریاست کی پالیسی کے ڈائریکٹو پرنسپل سے جڑے حصہ چار میں آئین کے آرٹیکل 44 میں آئین سازوں نے امید کی تھی کہ ریاست پورے ہندوستان میں یکساں سول کوڈ کے لئے کوشش کرے‌گی۔ لیکن آج تک اس بارے میں کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔

فوٹو بشکریہ : دی شیلانگ ٹائمس ای پیر

میگھالیہ: سپریم کورٹ نے شیلانگ ٹائمس ہتک عزت معاملے میں ہائی کورٹ کے فیصلے پر روک لگائی

گزشتہ 8 مارچ کو میگھالیہ ہائی کورٹ نے دی شیلانگ ٹائمس کے مدیر پیٹریشیا موکھیم اور ناشر شوبھا چودھری کو ہتک عزت کا مجرم مانتے ہوئے ایک ہفتے کے اندر دو لاکھ روپے جرمانہ جمع کرنے کو کہا تھا۔ ایسا نہ کرنے پر 6 مہینے کی قید اور اخبار پر پابندی لگانے کی بات کہی گئی تھی۔

میگھالیہ ہائی کورٹ (فوٹو: وکی پیڈیا)

میگھالیہ ہائی کورٹ نے ’دی شیلانگ ٹائمس‘ کے مدیر اور ناشر کو ہتک عزت کا مجرم قرار دیا

دی شیلانگ ٹائمس کے مدیر پیٹرسیا موکھم اور ناشر شوبھا چودھری پر دو-دو لاکھ روپے کا جرمانہ لگایا گیا ہے۔ ایک ہفتے کے اندر جرمانے کی رقم ادا نہیں کرنے پر چھے مہینے کی جیل کا اہتمام ہے۔

jharkhand

جھارکھنڈ: کیا عیسائی مشنریوں پر ظالمانہ رویہ اپنا رہی ہے حکومت؟

جھارکھنڈ میں عیسائی تنظیم اور چرچ ،ریاستی حکومت کے رویے پر لگاتار سوال کھڑے کر رہے ہیں۔ جبکہ کچھ واقعات کو مرکز میں رکھ‌کر بی جے پی، آر ایس ایس اور وی ایچ پی بھی مشنری اداروں کو نشانہ بنانے کا کوئی موقع نہیں چھوڑ رہی ہے۔