فیک نیوز کورونا سے زیادہ خطرناک، اربن نکسل یا مودی بھکت کہنا عدم رواداری کا ثبوت: جسٹس کول
سپریم کورٹ کے جج جسٹس سنجے کشن کول نے اتوار کو مدراس بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام منعقد ایک آن لائن لیکچر میں یہ باتیں کہیں۔
سپریم کورٹ کے جج جسٹس سنجے کشن کول نے اتوار کو مدراس بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام منعقد ایک آن لائن لیکچر میں یہ باتیں کہیں۔
قابل ذکر ہے کہ پہلے جاری کی گئی فہرست میں سی سی اے کو حصولیابی کے طور پر شامل نہیں کیا گیا تھا ۔وہیں وزارت داخلہ نےاپنی حصولیابیوں میں جموں وکشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے والےآئین کے آرٹیکل 370 اور 35اے کو ختم کرنے کو تاریخی قدم بتایا ہے۔
جموں وکشمیر سے خصوصی ریاست کا درجہ ہٹنے کے بعد سے سابق مرکزی وزیر اور جموں وکشمیر کانگریس کے سینئررہنماسیف الدین سوز نظربند ہیں۔ ان کی اہلیہ نے سپریم کورٹ میں داخل حبس بے جا یعنی ہیبیس کارپس کی درخواست میں الزام لگایا کہ ان کے شوہر کوپی ایس اے کے تحت گھر میں ہی نظربند کرنے کی وجہ آج تک نہیں بتائی گئی ہے۔
آئی اے ایس کی نوکری سے استعفیٰ دینے کے بعد جموں اینڈ کشمیر پیپلس موومنٹ پارٹی بنانے والے شاہ فیصل جموں وکشمیر کاخصوصی درجہ ختم کیے جانے کے بعد سے نظربندی میں ہیں اور ان پر اس سال فروری میں پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کارروائی کی گئی تھی۔
اپنے الوداعیہ میں جسٹس دیپک گپتا نے عدلیہ نظام میں انسانی قدروں کو قائم کرنے کی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ وکیل اپنے موکل سے بےتحاشہ فیس نہیں لے سکتے ہیں۔
پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت ملزم بنائے گئے نیشنل کانفرنس کے علی محمد ساگر اور پی ڈی پی رہنما سرتاج مدنی کی نظربندی بھی تین مہینے بڑھا دی گئی ہے۔ جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی طرح انہوں نے بھی نظربندی میں نو مہینے بتائے ہیں۔
حکام نے کہا کہ جن لوگوں پر سے پبلک سیفٹی ایکٹ ہٹایا گیا ہے، ان میں کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینوفیکچرنگ فیڈریشن اور کشمیر اکانومک الائنس کے چیف محمد یاسین خان کا نام بھی شامل ہے۔
جموں وکشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو رہا کئے جانے کے بجائے انہیں ان کے گھر میں منتقل کرنے کے آرڈر کی سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے مخالفت کرتے ہوئے ان کی رہائی کی مانگ کی ہے۔
مرکزی حکومت نے جموں وکشمیر کے ریاستی اسمبلی ممبر پنشن قانون میں ترمیم کیا ہے، جس کے تحت سابق وزرائے اعلیٰ کو اب بنا کرایہ دیے مکان، رہائش کی سجاوٹ پر خرچ، مفت ٹیلی فون کال، مفت بجلی، کار پٹرول، طبی سہولیات، ڈرائیور اور نجی اسسٹنٹ وغیرہ نہیں ملیں گی۔
سرکار نے یونین ٹریٹری جموں وکشمیر کے لیے نئی ڈومیسائل پالیسی کا اعلان کیا ہے، جس کے مطابق جس شخص نے یہاں پر پندرہ سال گزارے ہیں یا سات سال پڑھائی کی ہے اور 10ویں اور 12ویں کے اگزام یہاں کے کسی مقامی انسٹی ٹیوٹ سے دیا ہے، وہ یہاں کا باشندہ ہوگا۔
جموں کشمیر انتطامیہ کے ذریعے سرینگر کی سینٹرل جیل میں پی ایس اے کے تحت بند 14 قیدیوں کی رہائی سمیت کل 31 قیدیوں پر لگا پی ایس اے ہٹایا گیا ہے۔
گزشتہ سال پانچ اگست کو جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کئے جانے کے بعد سے عمر عبداللہ نے 232 دن حراست میں گزارے۔ اس سے پہلے فاروق عبداللہ کو 13 مارچ کو رہا کر دیا گیا تھا۔ حالانکہ سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کو ابھی بھی پبلک […]
آئین کے آرٹیکل 370 کے زیادہ تر اہتماموں کو ہٹاتے ہوئے جموں وکشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرنے کے مرکزی حکومت کے گزشتہ سال پانچ اگست کے فیصلے کےبعد سے ہی سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ حراست میں ہیں۔
فیک نیوز راؤنڈ اپ : دہلی فسادات کے بعد سدرشن نیوز کی ایک رپورٹر نے دعویٰ کیا کہ وہ عام آدمی پارٹی کے کونسلر طاہر حسین کے مکان سے رپورٹ کر رہی ہیں۔ جہاں ان کوکسی خاتون کے جلے ہوئے کپڑے، انڈر گارمنٹس، جلا ہوا پرس وغیرہ ملے ہیں۔ رپورٹر نے دعویٰ کیا کہ یہاں ایک خاتون کو گھسیٹ کر لایا گیا تھا اور اس کے ساتھ زیادتی کی گئی تھی پھر اس کو قریب کے نالے میں ڈال دیا گیا۔
مرکزی حکومت کے ذریعے جموں وکشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرنے اور اس کو دو ریاستوں میں باٹنے کے فیصلے کے بعد سے ہی پچھلے سات مہینے سے زیادہ وقت سے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ حراست میں تھے۔
مرکزی وزیرجی کشن ریڈی نے راجیہ سبھا میں بتایا کہ جموں وکشمیر سے خصوصی ریاست کا درجہ ہٹانے کے بعد 396 لوگوں پر پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔
23 جنوری کی شنوائی کے دوران آرٹیکل 370 کے اہتماموں کو رد کئے جانے کے جواز کو چیلنج دینی والی عرضیوں کو پیش کرنے والے وکیلوں نے مانگ کی تھی کہ جموں وکشمیر کے خصوصی درجے کو ختم کرنے کو چیلنج دینے والے معاملوں کو سات ججوں کی بڑی بنچ کے پاس بھیجا جائے کیونکہ آرٹیکل 370 سے جڑے پچھلے دو فیصلے پانچ ججوں کی بنچ کے ذریعے دیے گئے تھے اور دونوں میں تنازعہ تھا۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے زیراہتمام منعقد ‘ جمہوریت اور عدم اتفاق ‘کے موضوع پر ایک لیکچر دیتے ہوئے جسٹس دیپک گپتا نے کہا کہ اگر یہ بھی مان لیا جائےکہ اقتدار میں رہنے والے 50 فیصد سے زیادہ رائےدہندگان کی نمائندگی کرتے ہیں تب کیا یہ کہا جا سکتا ہے کہ باقی کی 49 فیصد آبادی کا ملک چلانے میں کوئی رول نہیں ہے؟
فیک نیوز راؤنڈ اپ: ٹائمز ناؤ سمٹ کے ایک سیشن میں مدیر نویکا کمار نے وزیر داخلہ امت شاہ سے بات چیت کی ۔ نویکا نے اپنے سوال میں بی جے پی کے ایک امیدوار کے اس جملے کا بھی ذکر کیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ یہ شاہین باغ والے ہندوؤں کے گھروں میں گھس کر ان کی خواتین کا ریپ کریں گے۔ امت شاہ نے جواب دیا، ’ایسا بیان نہیں دیا کسی نے… کہ بہو بیٹیوں کا ریپ کریں گے…مگر باقی سب جو اپنے کہا… وہ بھی بیان نہیں دینے چاہیے تھے‘۔
شاہ فیصل کو گزشتہ سال 14 اگست میں دہلی ایئر پورٹ سے حراست میں لیا گیا تھا۔
جموں وکشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں لیے جانے کے خلاف ان کی بہن سارہ عبداللہ پائلٹ نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی ہے۔ پچھلے سال اگست میں ریاست کا خصوصی درجہ ختم کئے جانے کے بعد سے ہی عمر نظربند ہیں۔
جموں وکشمیر کے سابق ایم ایل اے اور سینئرسی پی ایم رہنما یوسف تاریگامی نے ریاست کے بڑے رہنماؤں کی حراست کو لےکر مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اگر جموں وکشمیر میں حالات معمول پر ہیں تو حکومت وہاں الیکشن کیوں نہیں کراتی۔
تحلیل شدہ ریاست جموں و کشمیر سے اس سا ل سویلین یعنی پدم ایوارڈ سابق ایم پی اورپی ڈی پی رہنمامظفر حسین بیگ کو دیا گیا۔ آخر ان کو یہ ایوارڈ کیوں دیا گیا؟ان کی سیاسی اور سماجی زندگی میں دور دور تک کوئی ایسی کوئی کارکردگی نظر نہیں آتی ہے، جس کی بنا پر وہ کسی ایسے ایوارڈ کے مستحق ہوسکتے تھے۔لگتا ہے کہ کسی متو قع ذمہ داری کے پیش نظر شیشے میں اتارنے کے لیے ان کو بطور پیشگی ایوارڈ دے دیا گیا۔
آج جب شنوائی شروع ہوئی تو تین ججوں کی بنچ میں شامل جسٹس موہن شانتاناگودر نے خود کو اس کی شنوائی سے الگ کر لیا۔ بہن سارہ عبداللہ پائلٹ نے پی ایس اے کے تحت عمر عبداللہ کی حراست کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔
جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کے خلاف پی ایس اے لگانے کے لئے جو الزام لگائے گئے ہیں ان میں ان کی بڑی تعداد میں ووٹ حاصل کرنے کی صلاحیت کا ذکر کیا گیا ہے۔ وہیں، خطرناک سازش رچنے کی اہلیت کی وجہ سے سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کو’ڈیڈی گرل‘اور’کوٹا رانی‘کہا گیاہے۔
جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کو پی ایس اے کے تحت نظربند کرنے کے خلاف ان کی بہن سارہ عبداللہ پائلٹ نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کر کے ان کی فوراً رہائی کی مانگ کی ہے۔
اس کے ساتھ ہی دو دیگر رہنماؤں پر بھی اس قانون کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے، جن میں نیشنل کانفرنس کے سنیئر رہنما علی محمد ساگر اور پی ڈی پی کے سرتاج مدنی شامل ہیں۔ گزشتہ سال اگست میں جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کئے جانے کے بعد سے ہی عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی نظربند ہیں۔
قابل اعتراض بیانات کولےکر ہمیشہ تنازعات میں رہنے والے سابق مرکزی وزیر اور بی جے پی رکن پارلیامان اننت کمار ہیگڑے نے بنگلور میں ایک ریلی کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ پڑھنےپر میرا خون کھولتا ہے۔
فیک نیوز راؤنڈ اپ: گزشتہ ایک مہینے سے شہریت ترمیم قانون کے خلاف ملک بھر میں ہو رہے مظاہروں میں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ دیگر مذاہب اور مکاتب کے افراد بھی شرکت کر رہے ہیں اور آئین مخالف اس قانون کو کسی بھی قیمت پر قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ لیکن سوشل میڈیا پر بھگوا ہنڈلوں کے ذریعے اس مہم کو توڑنے کی مکمل کوشش کی جا رہی ہے۔
راجستھان کے وزیر تعلیم گووند سنگھ ڈوٹاسرا نے کہا کہ ملک میں جس طرح کا ماحول بنایا جا رہا ہے، اس میں ہمارے آئین بننے کی تمہید اور جذبات کی تشہیر سے ہی ہم ملک میں ہم آہنگی، اتحاد، سالمیت کو قائم رکھ سکتے ہیں۔
کانگریس ایم ایل اے اور وزیر ورشا گایک واڑ نے کہا کہ طلبا آئین کی تمہید کی پڑھنت کریں گے تاکہ وہ اس کی اہمیت جانیں۔ حکومت کی یہ کافی پرانی تجویز ہے لیکن ہم اس کو 26 جنوری سے نافذ کریں گے۔ وزیر نے کہا کہ طلبا ہر روز صبح کی پریئر کے بعد تمہید کی پڑھنت کریں گے۔
فیک نیوز راؤنڈ اپ : اسی درمیان دہلی انتخابات کے قریب ان کی ایک تصویر بی جے پی لیڈرمنوج تیواری کے ساتھ عام ہو گئی جس کو شئیر کرتے ہوئے سوشل میڈیا صارفین نے لکھا کہ شاہی امام بی جے پی کے ہاتھوں بک گئے ہیں اور اپنے ایمان اور ضمیر کا سودا کر بیٹھے ہیں۔
کانگریس کی رہنمائی میں سوموار کو ہوئے اپوزیشن پارٹیوں کے اجلاس میں شہریت قانون کو فوراً واپس لینے اوراین آر سی اوراین پی آر پر روک لگائے جانے کی مانگ کرتے ہوئے تجویز منظور کی گئی۔
بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے کانگریس پر دھوکہ دینے کا الزام لگایا اور کہا کہ راجستھان میں کانگریس حکومت کو باہر سے حمایت دینے کے بعد بھی کانگریس نے دو مواقع پر اس کے ایم ایل اے کو توڑا۔
کانگریس کی مجلس عاملہ کی بیٹھک میں چار مدعوں پر تجویز پاس کی گئی، جن میں شہریت قانون، این آر سی کے احتجاج کو دبانے کی سرکار کی کوشش، ملک کی بگڑتی معیشت، جموں وکشمیر میں سرکار کی پابندی کے چھ مہینے پورے ہونے اور کھاڑی میں ایران اور امریکہ کے بیچ تنازعہ کی وجہ سے بن رہے حالات شامل ہیں۔
جن 26 لوگوں پر سے پبلک سیفٹی ایکٹ ہٹایا گیا ہے ان میں سے کچھ یونین ٹریٹری سے باہر اتر پردیش اور راجستھان جیسی ریاستوں میں بند ہیں۔ ان میں جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر نذیر احمد رونگا بھی شامل ہیں، جنہیں اتر پردیش کی مرادآباد سینٹرل جیل میں حراست میں رکھا گیا ہے۔
سالانہ ہیومن رائٹس رپورٹ کہتی ہے کہ 662 لوگوں نے جموں و کشمیر ہائی کورٹ میں ہیبیس کارپس عرضی داخل کی اور اپنے خلاف لگائے گئے پی ایس اے کو رد کرنے کی مانگ کی۔
جموں و کشمیر کےحکام نے بتایا کہ رہا کئے گئے پانچوں رہنما نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے ہیں، جنہیں احتیاطاً حراست میں رکھا گیا تھا۔ 5 اگست سے سابقہ ریاست کےتین سابق وزرائے اعلیٰ فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کے ساتھ مین اسٹریم اور علیحدگی پسند خیمے کے سینکڑوں رہنماؤں کو احتیاطاً حراست میں رکھا گیاہے۔
فاروق عبداللہ نے یہ خط تھرور کی طرف سے اکتوبر میں لکھے گئے خط کے جواب میں لکھا ہے۔ عبداللہ نے تھرور کا شکریہ اد اکرتے ہوئے کہا کہ مجھے مجسٹریٹ کی طرف سے خط تاخیر سے ملا۔
پارلیامنٹ کے سرمائی اجلاس کے پہلے دن پی ڈی پی کے راجیہ سبھا ممبروں نے کشمیر میں صورت حال معمول پر لانے کی مانگ کرتے ہوئے خصوصی درجہ ختم کئے جانے کی مخالفت کی۔ پی ڈی پی چیف محبوبہ مفتی 5 اگست سے نظربند ہیں۔