court

دہلی کے اندرلوک میں  نمازیوں کے ساتھ بدسلوکی  کرتے پولیس کے ایس آئی۔ (اسکرین گریب بہ شکریہ: سوشل میڈیا)

عدالت نے دہلی پولیس سے نمازیوں کے ساتھ  بد سلوکی کرنے  والے پولیس اہلکار کے تعلق سے رپورٹ طلب کی

حال ہی میں سامنے آئے ایک وائرل ویڈیو میں دہلی پولیس کے سب انسپکٹر منوج تومر کو شہر کے اندرلوک علاقے میں مکی جامع مسجد کے قریب نماز ادا کرنے والے لوگوں کو لات مارتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ اس واقعہ سے پیدا ہونے والے غم و غصے کے درمیان انہیں معطل کر دیا گیا تھا۔

maxresdefault-7

منی پور سے سندیش خالی کا موازنہ غلط : کورٹ؛ ہندو خواتین کے نام پر بی جے پی کی سیاسی روٹیاں

ویڈیو: سپریم کورٹ نے ایک عرضی گزار کی جانب سے ترنمول کانگریس کے لیڈروں کے ذریعے مغربی بنگال کے سندیش خالی میں خواتین کےجنسی استحصال کے الزامات کا موازنہ منی پور میں ہوئے خواتین کے معاملات کے ساتھ کرنے پر اعتراض کیا ہے اور ان سے عدالت کی نگرانی میں معاملے کی سی بی آئی/ایس آئی ٹی تحقیقات کے لیے کلکتہ ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹانے کو کہا ہے۔

تھامسن رائٹرز کا لوگو۔ (تصویر بہ شکریہ: فلکر)

عدالت نے بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کو ہندوستانی کمپنی کے خلاف اپنی رپورٹ ہٹانے کو کہا

رائٹرز کی 16 نومبر 2023 کو شائع ہونے والی ایک خصوصی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ دہلی کی کمپنی ایپن نے مبینہ طور پر سیاستدانوں، بین الاقوامی شخصیات، ممتاز وکلاء اور دیگر کا ڈیٹا چوری کیا ہے۔

مدراس ہائی کورٹ۔ (تصویر بہ شکریہ: Facebook/@Chennaiungalkaiyil)

تمل ناڈو کے ایک گاؤں میں ریپ اور تشدد کے 30 سال پرانے کیس میں 215 افسران کو جیل

تمل ناڈو کے دھرم پوری ضلع کےآدی واسی گاؤں واچتھی میں 20 جون 1992 کو محکمہ جنگلات اور پولیس کے اہلکاروں نے اسمگل کی گئی صندل کی لکڑی کی تلاش میں چھاپہ مارا تھا۔ اس دوران گاؤں والوں پر تشدد کرنے کے علاوہ 18 خواتین کے ساتھ ریپ کیا گیا تھا۔ مدراس ہائی کورٹ نے ملزمین کوقصوروار ٹھہرانے کے سیشن کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔

2020 کے دہلی فسادات کے دوران متاثرہ علاقے میں پولیس۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

دہلی فسادات: عدالت نے 3 لوگوں کو بری کیا، پولیس کے ذریعے ’شواہد میں ہیرا پھیری‘ کا شبہ

سال 2020 کے شمال–مشرقی دہلی فسادات سے متعلق ایک معاملے میں تین لوگوں کو بری کرتے ہوئےدہلی کی ایک عدالت نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ دہلی پولیس کے جانچ افسر نے ‘شواہد میں ہیرا پھیری’ کی اور ‘پہلے سے سوچے سمجھے اور میکانکی طریقے سے’چارج شیٹ داخل کی۔

(السٹریشن: دی وائر)

ہیٹ اسپیچ معاملے میں ایف آئی آر درج  کرنے کے لیے پیشگی اجازت ضروری: عدالت

دہلی کی ایک عدالت نے کہا کہ ہائی کورٹ کے ایک حالیہ فیصلے کے مطابق،ہیٹ اسپیچ وغیرہ کے معاملے میں کوڈ آف کریمنل پروسیجر (سی آر پی سی) کی دفعات کے تحت تحقیقات اور ایف آئی آر کے درج کرنے کے لیے حکومت کی منظوری ضروری ہوتی ہے۔

(تصویر: رائٹرس)

عدالتوں کو بدنام کرنے کا چلن بڑھ رہا ہے: سپریم کورٹ

مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے ایک جج کو مبینہ طور پر بدنام کرنے کے کے لیے دو وکلاء سمیت دیگرکو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے سپریم کورٹ نےکہا کہ ہوسکتا ہے کہ جج نے غلط فیصلہ دیا ہو، جسے بعد میں رد کیاجاسکتا ہے،لیکن انہیں بدنام کرنے کی کوشش کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

(السٹریشن: دی وائر)

این آئی اے کے ایک معاملے میں دہلی کی عدالت نے کہا – صرف جہادی لٹریچر رکھنا جرم نہیں

یو اے پی اے سے متعلق ایک کیس میں آئی ایس آئی ایس کے نظریات کوفروغ دینے کے ملزمین کے خلاف الزامات طے کرتے ہوئے دہلی کی ایک عدالت نے کہا کہ کسی خاص مذہبی فلسفے پر مشتمل لٹریچر رکھنا جرم نہیں ہے، جب تک کہ کسی دہشت گردانہ فعل میں اس کے اطلاق کو ظاہر کرنے والا مواد موجود نہ ہو۔

(علامتی تصویر: رائٹرس)

جانکاری کے باوجود نابالغ کے خلاف جنسی ہراسانی کی اطلاع نہ دینا سنگین جرم: سپریم کورٹ

مہاراشٹر کے ایک ڈاکٹر نے ہاسٹل میں نابالغ طالبات کے ساتھ جنسی زیادتی کے بارے میں علم ہونے کے باوجود اتھارٹی کو مطلع نہیں کیا تھا، جس کے لیے پولیس نے اس کے خلاف پاکسو کے تحت معاملہ درج کر لیا تھا۔ ہائی کورٹ کے ڈاکٹر کے خلاف کیس کو ردکرنے کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔

شہلا رشید، فوٹو: انسٹا گرام

ہائی کورٹ نے شہلا رشید کے خلاف پروگرام پر زی نیوز اور سدھیر چودھری سے جواب طلب کیا

نومبر 2020 میں زی نیوز کی ایک نشریات میں شہلا رشید کے والد کا انٹرویو دکھایا گیا تھا، جس میں انہوں نے شہلا پر دہشت گردانہ فنڈنگ سے متعلق سرگرمیوں میں شامل ہونے کا الزام لگایا تھا۔ شہلا نے دہلی ہائی کورٹ میں دائر عرضی میں مطالبہ کیا ہے کہ چینل ان سےغیرمشروط معافی مانگے۔

(السٹریشن: دی وائر)

آر ایس ایس کے خلاف ایف آئی آر درج نہ کرنے پر ناگپور پولیس کو عدالت کا نوٹس: رپورٹ

ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق، مہاراشٹر میں ناگپور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے ہتھیاروں کے ‘غیر قانونی قبضے’کے سلسلے میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے خلاف شکایت موصول ہونے کے باوجود مقدمہ درج کرنے میں مبینہ ناکامی کے لیے یہ نوٹس جاری کیا ہے اور چار ہفتے کے اندر جواب داخل کرنے کو کہا ہے۔

شہلا رشید، فوٹو: پی ٹی آئی

شہلا رشید کے خلاف زی نیوز کی نشریات سے این بی ڈی ایس اے ناراض، ویڈیو ہٹانے کی ہدایت

نومبر 2020 میں زی نیوز کی ایک نشریات میں شہلا رشید کے والد کا انٹرویو دکھایا گیا تھا، جس میں انہوں نے شہلا پر دہشت گردانہ فنڈنگ ​​سے متعلق سرگرمیوں میں شامل ہونے کا الزام لگایا تھا۔این بی ڈی ایس اے نے یہ کہتے ہوئے کہ اس نشریات میں غیرجانبداری کا فقدان تھا، چینل سے اس کی ویب سائٹ سمیت تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارموں سے اس ویڈیو کو ہٹا نےکوکہا ہے۔

(السٹریشن: دی وائر)

ڈوبھال اور راوت کے حالیہ بیانات میں ملک  کو پولیس اسٹیٹ میں تبدیل کرنے کا منصوبہ نظر آتا ہے

گزشتہ ہفتے نریندر مودی حکومت کےدو ذمہ دارافرادقومی سلامتی مشیر اجیت ڈوبھال اور چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت نے وسیع تر قومی مفاد کے نام پر قانون کی حکمرانی کی خلاف ورزی کو جائز ٹھہرانے کے لیے نئی تھیوری کی تشکیل کی کوشش کی ہے۔

وائرل ویڈیو کا اسکرین شاٹ۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

اتر پردیش:مبینہ طور پر ’اسلام قبول کروانے‘ والے ویڈیو کے سلسلے میں درج کیس میں دونوں لڑکے نابالغ ہندو نکلے

اتر پردیش کےعلی گڑھ ضلع کا معاملہ۔اہل خانہ نے ایف آئی آر پر حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے لڑکے12ویں میں پڑھتے ہیں اور وہ اپنے دوستوں کے بیچ محض ‘بات چیت’ کر رہے تھے۔ اس کو لےکر بےوجہ کسی نے شکایت درج کرائی ہے۔شکایت درج کرانے والے بی جے پی رہنما نے کہا کہ ویڈیوکی وجہ سے لوگوں میں غصہ ہے اور اس کی وجہ سےمذہبی منافرت پھیل سکتی ہے۔

مولانا کلیم صدیقی۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/@KhanAmanatullah)

اتر پردیش: مبینہ تبدیلی مذہب کے معاملے میں گرفتار مولانا کلیم صدیقی کو 10دن کی حراست میں بھیجا گیا

مبینہ طور پر‘تبدیلی مذہب کا سب سے بڑاریکٹ’چلانے کےالزام میں یوپی اے ٹی ایس نے اسلامی اسکالر مولانا کلیم صدیقی کو گزشتہ 21ستمبر کو میرٹھ سے گرفتار کیا تھا۔ صدیقی کے وکیل نے کہا ہے کہ پولیس ثبوت کے طور پر ان کے یوٹیوب چینل کو پیش کر رہی ہے جو پہلے سے ہی عوامی ہے اور اس میں کچھ بھی مجرمانہ یاملک کے خلاف نہیں ہے۔

شہلا رشید، فوٹو بہ شکریہ: فیس بک

شہلارشید کے خلاف توہین آمیز اور ذاتی مواد شائع کر نے سے ان کے والد اور میڈیا پر روک

شہلارشید، ان کی والدہ زبیدہ اختر اور بہن آصمہ رشید نے یہ کہتے ہوئے مقدمہ دائر کیا تھا کہ ان کے والد عبدالرشید شورا جھوٹے اور بیہودہ الزام لگاکر ان کی عزت کو کم کرنے کا کام کر رہے ہیں، جس میں انہیں ملک مخالف کہنا تک شامل ہے۔ مدعا علیہان میں عبدل، کچھ میڈیا آؤٹ لیٹس، فیس بک، ٹوئٹر، یوٹیوب اور گوگل شامل ہیں۔

 (فوٹو بہ شکریہ: IndiaRail Info)

اتر پردیش: اناؤ میں گینگ ریپ کے بعد جلا کر مار دی گئی لڑکی کے بھتیجے کا اغوا

اتر پردیش کے اناؤضلع کی23سالہ لڑکی کے ساتھ مبینہ طور پرگینگ ریپ کیا گیا تھا۔پچھلے سال دسمبر میں جب معاملے کی شنوائی کے لیےلڑکی عدالت جا رہی تھی تو ضمانت پر رہاہوئےریپ کے دوملزمین نے تین دیگر کے ساتھ مل کر زندہ جلا دیا تھا۔ اگلے دن لڑکی نے دہلی کے ایک اسپتال میں دم توڑ دیا تھا۔

Media Bol 9 December.00_37_40_24.Still003

میڈیا بول: حیدرآباد-اناؤ میں ریپ-قتل، سماج اور میڈیا

ویڈیو: حیدرآباد ریپ پھر انکاؤنٹراور اناؤ کی ریپ متاثرہ کے قتل کے معاملے میں کس طرح سماج میں مجرموں کو پھانسی کی سزا کی مانگ اور ملک کے بڑے میڈیا اداروں کی ان مدعوں پر ہوئی رپورٹنگ پر سپریم کورٹ کی وکیل اونی بنسل،ہندوستان ٹائمس کےپالیٹیکل ایڈیٹر ونود شرمااور دی وائر کی سینئر ایڈیٹر رعارفہ خانم شیروانی سے بات کر رہے ہیں سینئر صحافی ارملیش۔

اناؤ گینگ ریپ متاثرہ کی موت کے بعد اتر پردیش اسمبلی کے باہر دھرنے پر بیٹھے سابق وزیراعلیٰ اکھلیش یادو (فوٹو : اے این آئی)

اناؤ: ریپ متاثرہ کی موت کے بعد دھرنے پر بیٹھے اکھلیش، پرینکا گاندھی نے رشتہ داروں سے کی ملاقات

اتر پردیش کے اناؤ ضلع میں ایک ریپ متاثرہ کو جمعرات کی صبح ریپ کے ملزمین سمیت پانچ لوگوں نے آگ کے حوالے کر دیا تھا۔ تقریباً 90 فیصد تک جھلس چکی متاثرہ کو ایئر ایمبولینس کے ذریعے دہلی لایا گیا تھا۔ متاثرہ نے جمعہ دیر رات دم توڑ دیا۔