Crime against Women

حیدر آباد میں جائے واردات پر تعینات پولیس اہلکار، جہاں خاتون ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کے ملزم پولیس انکاؤنٹر میں مارے گئے۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

حیدرآباد انکاؤنٹر: ریٹائر جج نے کہا، حراست میں ملزمین کی حفاظت پولیس کی ذمہ داری ہوتی ہے

دہلی ہائی کورٹ کے ریٹائر جج جسٹس آر ایس سوڈھی نے کہا کہ حیدر آباد میں خاتون ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کے ملزمین کی پولیس انکاؤنٹر میں مارے جانے کی بات ہضم نہیں ہو رہی ۔ یہ حراست میں کیا گیا قتل ہے۔ قانون کہتا ہے کہ اس کی غیر جانبدارانہ جانچ ہونی چاہیے۔

حیدر آباد واقع شادنگر میں تعینات پولیس۔ یہ وہی جگہ ہے، جہاں خاتون ڈاکٹر کے ریپ  اور قتل کے چاروں ملزمین پولیس انکاؤنٹر میں مارےگئے۔ (فوٹو : پی ٹی آئی)

حیدرآبادانکاؤنٹر : تلنگانہ حکومت نے بنائی ایس آئی ٹی، بدھ کو سپریم کورٹ میں ہوگی شنوائی

حیدر آباد کی ڈاکٹر کے ساتھ ریپ اور قتل کے چاروں ملزمین کے انکاؤنٹر میں مارے جانے کو فرضی بتاتے ہوئے جانچ کی مانگ کولےکر سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی گئی ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ یہ جانچ سی بی آئی، ایس آئی ٹی، سی آئی ڈی یا کسی دیگر غیرجانبدار جانچ ایجنسی سے کرائی جائے جو تلنگانہ ریاست کے تحت نہ ہو۔

فوٹو : پی ٹی آئی

کیا واقعی ہندوستانی سماج میں ریپ کے واقعات مغربیت کی دین ہیں؟

پولیس کے رویے کولےکر خوب سوال اٹھتے رہے ہیں۔ آخر پولیس کے لوگ ہمارے اسی خاتون-مخالف سماج کی پیدائش ہیں اور چونکہ سیاسی نظام بھی اسی پدری سوچ سے چلتا ہے اسی لئے پولیس فطری طورپر جنسی تشدد کے معاملے میں خاتون کو ہی قصوروار ٹھہراتی ہے۔

اناؤ گینگ ریپ متاثرہ کی موت کے بعد اتر پردیش اسمبلی کے باہر دھرنے پر بیٹھے سابق وزیراعلیٰ اکھلیش یادو (فوٹو : اے این آئی)

اناؤ: ریپ متاثرہ کی موت کے بعد دھرنے پر بیٹھے اکھلیش، پرینکا گاندھی نے رشتہ داروں سے کی ملاقات

اتر پردیش کے اناؤ ضلع میں ایک ریپ متاثرہ کو جمعرات کی صبح ریپ کے ملزمین سمیت پانچ لوگوں نے آگ کے حوالے کر دیا تھا۔ تقریباً 90 فیصد تک جھلس چکی متاثرہ کو ایئر ایمبولینس کے ذریعے دہلی لایا گیا تھا۔ متاثرہ نے جمعہ دیر رات دم توڑ دیا۔

 جسٹس شرد ارویند بوبڈے۔ (فائل فوٹو : پی ٹی آئی)

حیدرآباد انکاؤنٹر کے ایک دن بعد سی جے آئی بو لے-انصاف کو کبھی انتقام  کی جگہ نہیں لینا چاہیے

تلنگانہ میں خاتو ن ڈاکٹر سے ریپ اور اس کے قتل کے ملزمین کےپولیس انکاؤنٹر میں مارے جانے کے ایک دن بعد سی جے آئی شرد اروند بوبڈے نے کہا کہ میں یہ نہیں مانتا ہوں کہ انصاف کبھی بھی فوراً ہو سکتا ہے اور فوراً ہونا چاہیے۔ میرا ماننا ہے کہ انتقام کی جگہ لینے پرانصاف اپنابنیادی تصور کھو دے گا۔

 (فوٹو : پی ٹی آئی)

حیدر آباد انکاؤنٹر: ہائی کورٹ  نے ڈاکٹر کے ریپ-قتل کے ملزمین کی لاش محفوظ رکھنے کو کہا

تلنگانہ ہائی کورٹ نے یہ حکم چیف جسٹس کے دفتر کو ملی ایک رپورٹ پر دیا، جس میں خاتون ڈاکٹر سے ریپ اور اس کے قتل کے ملزمین کے مبینہ پولیس انکاؤنٹر میں مارے جانے کے معاملے پر عدالت سے مداخلت کی مانگ کی گئی تھی۔

AKI 6 December.00_25_16_01.Still003

کیوں حیدرآباد پولیس انکاؤنٹر پر جشن منانے جیسا کچھ نہیں ہے؟

ویڈیو: حیدر آباد میں خاتون ڈاکٹر کےریپ اور قتل کے چاروں ملزمین کی پولیس انکاؤنٹر میں موت کے بعد لوگ پولیس کی حمایت میں سامنے آئے ہیں،وہیں اس انکاؤنٹر کی جانچ کی مانگ بھی اٹھ رہی ہے۔ اس مدعے پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔

حیدر آباد واقع شادنگر میں تعینات پولیس۔ یہ وہی جگہ ہے، جہاں خاتون ڈاکٹر کے ریپ  اور قتل کے چاروں ملزمین پولیس انکاؤنٹر میں مارےگئے۔ (فوٹو : پی ٹی آئی)

حیدرآباد: سماجی کارکنوں نے کہا-پولیس قتل کر نے والی بھیڑ کی طرح کام نہیں کر سکتی

حیدرآباد میں خاتون ڈاکٹر کے گینگ ریپ اور قتل کے ملزمین کو پولیس انکاؤنٹر میں مار دیے جانے کے واقعے پر کارکنوں نے کہا کہ یہ انکاؤنٹر عورتوں کے حقوق کے تحفظ میں پولیس کی ناکامی سے لوگوں کا دھیان بھٹکانے کے لیےکیا گیا ہے۔

AKI 3 Dec.00_20_37_05.Still002

کیوں سزائے موت سے نہیں رکے گا ریپ؟

ویڈیو: حیدرآباد میں ریپ کے واقعہ پر بیان دیتے ہوئے سماجوادی پارٹی کی ایم پی جیا بچن نے راجیہ سبھا میں کہا کہ حیدرآباد میں جس طرح کا واقعہ ہوا ہے اس میں شامل لوگوں کو عوام کے حوالے کر دینا چاہیے۔جیا بچن کی اس بات کی کئی رہنماؤں نے حمایت کی اور گناہ گاروں کو پھانسی کی سزا دینے کی مانگ کی۔ اس مدعے پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔

فوٹو: پی ٹی آئی

حیدر آباد ریپ متاثرہ کی پہچان بتانے پر دہلی ہائی کورٹ نے مرکز اور میڈیا اداروں کو نوٹس دی

حیدر آباد میں خاتون ڈاکٹر کے ریپ اور قتل معاملے میں میڈیااداروں کے ذریعے متاثرہ کی پہچان اجاگر کرنے کو لےکر دہلی کے ایک وکیل نے عرضی دائر کی ہے۔ وزارت داخلہ کی ہدایت ہے کہ بنا عدالت کی اجازت کے کسی بھی حالت میں متاثرہ کا نام ظاہر نہیں کیا جا سکتا۔

ممبئی میں حیدر آباد گینگ ریپ اور قتل کے خلاف مظاہرہ کرتی خواتین۔ (فوٹو :پی ٹی آئی)

ریپ کے معاملے میں موت کی سزا کیوں کارگر نہیں ہے؟

ہندوستان جیسے ملک میں، جہاں ریپ کے معاملوں میں عدالت کی شنوائی ملزم کے بجائے متاثرہ خاتون کے لئے زیادہ مشکلوں بھری ہوتی ہے، وہیں کچھ نمایاں معاملوں میں سزاسخت کر دینے سے کسی اور کو ایسا کرنے سے روکنا مشکل ہے۔ ایسے زیادہ تر معاملے یاتو عدالتوں کی فائلوں میں دبے پڑے ہیں یا شواہد کے فقدان میں خارج کر دیے جاتےہیں۔

mandi

ہماچل پردیش: خاتون کو ڈائن بتا کر سیاہی پوتی، جوتوں کی مالا پہنا کر گھمایا، 21 گرفتار

معاملہ منڈی ضلعے کاہے، جہاں ایک بزرگ خاتون کو ڈائن بتاکر ان کے ساتھ بد تمیزی کی گئی ۔ متاثرہ خاتون کی بیٹی کا الزام ہےمذہبی عقیدے کی آڑ لے کر ان کی زمین پر قبضہ کرنے کے ارادے سے ایسا کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے جانچ کے حکم دیے۔

Kashipur

اتراکھنڈ: کالج کی 27 طالبات نے پروفیسر پر جنسی استحصال کا الزام لگایا

اتراکھنڈ کے ادھم سنگھ نگر ضلع‎ کے ایک ڈگری کالج کا معاملہ۔ طالبات نے ریاست کے ہائر ایجوکیشن ڈائریکٹر کو لکھے خط میں کہا ہے کہ کامرس ڈپارٹمنٹ کے ہیڈ کے طور پر کام کرنے والے پروفیسر اکثر کلاس میں نہیں آتے ہیں۔ ڈیوٹی کے دوران شراب پیتے ہیں اور اسائنمنٹ (مفوضہ)کے نام پر طالبات کا استحصال کرتے ہیں۔

 (علامتی فوٹو : رائٹرس)

ویمن امپاورمنٹ پر بی جے پی کے کھانے کے دانت الگ ہیں اوردکھانے کے الگ

ایسے میں جب ملک میں خواتین کی کوئی حقیقی نمائندگی ہی نہیں بچی اور حکومت میں ویمن پاور کی مثال مانی جانے والی نام نہاد رہنما بی جے پی رہنماؤں یاحامیوں کے ذریعے کئےاستحصال کے کئی معاملوں پر منھ سل‌کر بیٹھ چکی ہیں، تو کیسےحکومت سے کسی انصاف کی امید لگائی جائے؟

فوٹو: دی وائر

این سی آر بی رپورٹ: وزارت داخلہ نے کہا، قابل اعتماد نہ ہونے کی وجہ  سے 25 زمروں میں اعداد و شمار جاری نہیں کیے

نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی)کی رپورٹ میں ماب لنچنگ کے اعداد وشمار کو شامل نہیں کیے جانے پر صفائی دیتے ہوئے وزارت داخلہ نے کہا کہ ان اعداد وشمار کو اس لیے شامل نہیں کیا گیا،کیونکہ وہ قابل اعتماد نہیں تھے اور ان میں غلط اطلاعات کے شامل ہونے کا خطرہ تھا۔

Muzaffarnagar

یوپی: گینگ ریپ متاثرہ نے کی خودکشی، مبینہ طور پر مقدمہ واپس لینے کا دباؤ بنا رہے تھے ملزم

مظفر نگر ضلع کے بیہڑی گاؤں کی 24 سالہ گینگ ریپ متاثرہ سے تقریباً ایک سال پہلے تین لوگوں نے ریپ کیا تھا اور تب سے ملزمین ضمانت پر ہیں ۔ خودکشی کرنے سے پہلے متاثرہ نے اپنے ہاتھ پر ملزمین کے نام لکھے تھے۔

1z__KD9D

ہریانہ میں بد عنوانی کی صورت بدل گئی ہے اور جرائم بڑھتے ہی جا رہے ہیں: یوگیندر یادو

ویڈیو: یوگیندر یادو گزشتہ کئی سالوں سے ہریانہ کی سیاست پر نظر رکھتے رہے ہیں۔پہلے عام آدمی پارٹی کے رہنما کے طور پر اور بعد میں سوراج ابھیان کے قومی صدر کے طور پر انھوں نے ریاست میں تشہیر کے لیے کافی وقت گزارا ہے۔ریاست کے 22 ضلعوں میں سے 13 ضلعوں میں 9 دن کا جن سروکار ابھیان پورا کرکے لوٹے یوگیندر یادو نے ریاست کی پہلی بی جے پی حکومت ،کسانوں اور خواتین کی حالت،بے روزگاری سمیت مختلف مدعوں پر دی وائر کے ڈپٹی ایڈیٹر گورو وویک بھٹناگر سے بات کی۔

Gaya-Bihar

بہار: نابالغ گینگ ریپ متاثرہ کو سر منڈواکر گاؤں میں گھمایا گیا

معاملہ بہار کے گیا ضلع کا ہے۔ نامعلوم لوگوں کے ذریعے مبینہ طور پر نابالغ بچی کے ساتھ گینگ ریپ کیے جانے کے بعد جب اس کی ماں انصاف مانگنے پنچایت میں پہنچی تو متاثرہ کو ہی قصوروار قرار دےکر اس کاسر منڈواکر اس کو گاؤں میں گھمایا گیا۔

Haryana-Map

ہریانہ: پہلے بندوق کی نوک پر، پھر لفٹ دینے کے بہانے نابالغ کا دو بار گینگ ریپ

متاثرہ کا الزام ہے کہ 31 جولائی کو ایک نو جوان اس کو اغوا کرکے جنگل لے گیا، جہاں پہلے سے موجود دو اور لوگوں کے ساتھ مل‌کر اس کا ریپ کیا گیا۔ اس کے بعد لفٹ دینے کے بہانے کار میں سوار دو اور لوگوں نے اس کا ریپ کیا۔

(فوٹو: رائٹرس)

ہریانہ: گڑگاؤں میں گزشتہ پانچ سالوں میں سب سے زیادہ ریپ اور قتل، فریدآباد دوسرے نمبر پر

ہریانہ اسمبلی میں کانگریسی ممبر کرن سنگھ دلال کے سوال کے تحریری جواب میں یہ جانکاری دی گئی۔ گڑگاؤں میں گزشتہ پانچ سالوں میں ریپ کے سب سے زیادہ 663 معاملے درج ہوئے جبکہ قتل کی 470 وارداتیں ہوئیں۔ گڑگاؤں اور فریدآباد میں بچوں کے ریپ کے معاملے بھی سب سے زیادہ پائے گئے۔

فوٹو بہ شکریہ : اے این آئی

بہار: ریپ کی مخالفت کرنے پر کاؤنسلر نے 2 خواتین کا سر منڈواکر گاؤں میں گھمایا

یہ واقعہ بہار کے ویشالی کا ہے۔ الزام ہے کہ مقامی کاؤنسلر کچھ لوگوں کے ساتھ ایک خاتون کے گھر میں گھسے اور ان کی نوبیاہتا بیٹی سے ریپ کی کوشش کی۔ ان کے احتجاج کرنے پر ماں-بیٹی کا سر منڈواکر گاؤں میں گھمایا۔

این آئی ایف ٹی (فوٹو : ویب سائٹ)

این آئی ایف ٹی حیدر آباد جنسی استحصال معاملہ : نوکری سے نکالے گئے سبھی 56 ملازمین بحال کیے گئے

حیدر آباد کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فیشن ٹیکنالوجی کے ایک اسٹینوگرافر کے خلاف 56 خاتون ملازمین‎ نے گزشتہ سال اکتوبر میں جنسی استحصال کی شکایت درج کرائی تھی، جس کے بعد ان خواتین کو نوکری سے نکال دیا گیا جبکہ ملزم اسٹینوگرافر ابھی بھی کیمپس میں کام کر رہا ہے۔

این آئی ایف ٹی (فوٹو : ویب سائٹ)

حیدر آباد: این آئی ایف ٹی نے جنسی استحصال کا الزام لگانے والی 56 خاتون ملازمین‎ کو نوکری سے نکالا

حیدر آباد کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فیشن ٹیکنالوجی کے ایک اسٹینوگرافر کے خلاف 56 خاتون ملازمین‎ نے گزشتہ سال اکتوبر میں جنسی استحصال کی شکایت درج کرائی تھی، جس کے بعد ان خواتین کو نوکری سے نکال دیا گیا جبکہ ملزم اسٹینوگرافر ابھی بھی کیمپس میں کام کر رہا ہے۔