Darbar Sahib

(فوٹو: پی ٹی آئی)

پنجاب: ماب لنچنگ کے وحشیانہ واقعات کو جائز کیوں ٹھہرایا جا رہا ہے

سکھوں کی مذہبی علامتوں کی مبینہ بے حرمتی کے الزام کے سلسلے میں گزشتہ دنوں پنجاب میں میں دو افراد کو بھیڑ نے قتل کر دیا۔عوامی جذبات لنچنگ کے ان واقعات کے حق میں کھڑےنظر آتے ہیں اور مرکزی دھارے کی سیاسی جماعتیں اور سکھ دانشور، ان جذبات کو ٹھیس نہیں پہنچاناچاہتے۔

(فوٹو: اسکرین شاٹ)

پنجاب لنچنگ: انگریزی اخباروں کے اداریے میں انتظامیہ سے واضح ردعمل کا مطالبہ

انگریزی کے اہم اخباروں نے پنجاب میں ‘بے ادبی’کے واقعات پراپنےاداریوں کو مرکوز کرتے ہوئےسخت لفظوں میں اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ آخر سیاست داں ماب لنچنگ کی مذمت کیوں نہیں کرتے ۔ان اداریوں میں کہا گیا ہےکہ ان کی خاموشی کا مقصدانتخابات سےقبل رائے دہندگان کے ایک طبقے کو ناراض نہیں کرنا ہے۔

امرتسر واقع گولڈن ٹیمپل(فوٹو : پی ٹی آئی)

گولڈن ٹیمپل میں خواتین کو ’شبد کیرتن‘ کی اجازت دینے والی تجویز پنجاب اسمبلی میں منظور

یہ تجویز پنجاب حکومت کے وزیر ترپت راجندر سنگھ باجوا کے ذریعے لائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ سکھ مذہب کے بانی گرو نانک دیو نے پوری زندگی ذات اور جنس پر مبنی جانبداری کے خلاف جدو جہد کی اور خواتین کے خلاف اس جانبداری کا بھی خاتمہ ہونا چاہیے۔