Delhi Ghonda Violence

(فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

دہلی فسادات : پولیس کے انکار کے بعد کورٹ نے ایف آئی آر درج کر کے غیر جانبدارانہ جانچ کر نے کا حکم دیا

دہلی فسادات میں ملزم ایک شخص نے اپنے پڑوسیوں کے ذریعے ان کے گھر پر حملہ کرنے کاالزام لگایا تھا۔ پولیس نے ایسا کوئی جرم ہونے سے انکار کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ خود کو بچانے کے لیےملزم یہ الزام لگا رہا ہے۔

عمر خالد۔ (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک@MuhammedSalih)

عمر خالد ’دہشت گرد‘ ہے کہ نہیں؟

جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ اگر بے قصور ہوگا تو اپنے آپ باہر آ جائےگا، ان کو میں کہہ دوں، کیوں نہ آپ کو سال بھر کے لیے جیل میں بند کر دیا جائے؟ کیوں نہ ملک کے ہر شہری کو 18سال کا ہوتے ہی سال بھر کے لیے جیل میں بند کر دیا جائے۔ ہم سب بے قصور ہیں، باہر آ ہی جائیں گے۔

جسٹس مدن لوکر، جسٹس اےپی شاہ، آر ایس سوڈھی، جسٹس انجنا پرکاش، جی کے پلئی اور میران چڈھا بورونکر۔

دہلی فسادات کی آزادانہ جانچ کے لیے سابق ججوں، سینئر آئی اے ایس-آئی پی ایس افسروں کی کمیٹی بنی

مرکز اورریاستی سرکاروں میں کام کر چکےسابق ملازمین کے ایک گروپ‘کانسٹی ٹیوشنل کنڈکٹ گروپ’کے زیر اہتمام بنی اس کمیٹی کےصدر سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس مدن لوکر ہیں۔ یہ دہلی فسادات کے سلسلے میں سرکار، پولیس اور میڈیا کے رول کی بھی کی جانچ کرےگی۔

فوٹو: پی ٹی آئی

دہلی فسادات: دہلی سرکار نے سات ویڈیو سونپے، دنگائیوں کے ساتھ پتھراؤ کرتی نظر آئی پولیس

دہلی سرکار کےمحکمہ داخلہ نے پانچ اکتوبر کو ایسے سات ویڈیو کلپ دہلی پولیس کو سونپے ہیں، جس میں سے کچھ میں دہلی میں ہوئے فسادات کے دوران دو پولیس اہلکارمبینہ طور پر دنگائیوں کے ساتھ مل کر اینٹ اور انڈے پھینک رہے ہیں۔

دہلی پولیس اہلکاروں  کے ساتھ پولیس کمشنر ایس این شریواستو۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

دہلی فسادات: پولیس نے جن ’سیکریٹ‘ گواہوں کی پہچان چھپانے کی بات کہی، چارج شیٹ میں دیے ان کے نام

دہلی پولیس نے کہا تھا کہ دہلی فسادات معاملے میں گواہی دینے والے 15گواہوں نے اپنی جان کو خطرہ بتایا ہے، جس کی وجہ سے عرفی ناموں کا استعمال کر کےان کی پہچان پوشیدہ رکھی گئی ہے۔ حالاں کہ پچھلے دنوں دائر پولیس کی 17000صفحات کی چارج شیٹ میں ان سب کے نام پتے سمیت مکمل پہچان ظاہر کر دی گئی ہے۔

جعفرآباد میٹرو اسٹیشن کے نیچے سی اے اے مخالف مظاہرہ۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

نفرت بنام امن: دہلی فسادات کے متعلق دو وہاٹس ایپ گروپ کی کہانی

دہلی فسادات معاملے میں سامنے آئے دو وہاٹس ایپ گروپ میں سے ایک‘ہندو کٹر ایکتا گروپ’ہے، جہاں‘ملوں کو مارنے’کے دعوے کیے گئے ہیں۔ دوسری جانب دہلی پروٹیسٹ سپورٹ گروپ میں سی اےاےمظاہرہ،تشدد نہ کرنے اورآئین میں بھروسہ رکھنے کی باتیں ہوئی ہیں۔ دہلی پولیس نے دوسرے گروپ کے کئی ممبروں کو فسادات کی سازش میں ملوث بتایا ہے۔

2307-Gondi.00_38_40_09.Still094

مذہب کی بنیاد پر شہریت قانون بنانا جائز نہیں

ویڈیو: پچھلے کچھ وقتوں سے اپوزیشن کی آواز کو پارلیامنٹ اورپارلیامنٹ سے باہر دبانے کی کوشش ہو رہی ہے۔سی اے اےمخالف مظاہروں میں حصہ لینے والوں کو جیل میں ڈالا جا رہا ہے۔ انہیں دہلی فسادات میں پھنسایا جا رہا ہے۔ ان مدعوں پرسابق نائب صدر جمہوریہ محمد حامد انصاری سے د ی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

الیاس اور مرسلین(فوٹو: تاروشی اسوانی)

دہلی فسادات: نوجوان کا دعویٰ-پولیس نے کہا تھا کہ 10 مسلمانوں کا نام لے لے تو رہا کر دیں گے

اٹھائیس سالہ الیاس کو پانچ مہینے سے زیادہ جیل میں رہنے کے بعد ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ شمال -مشرقی دہلی میں ہوئے فسادات کے دوران دو اسکولوں کی ملکیت کوتباہ کرنے کے الزام میں ان کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کا الزام ہے کہ مسلمان ہونے کی وجہ سے انہیں نشانہ بنایا گیا۔

نتاشا نروال(فوٹوبہ شکریہ : سوشل میڈیا)

دہلی فسادات: پنجڑہ توڑ ممبر نتاشا نروال کو ملی ضمانت، یو اے پی اے معاملے میں رہنا ہوگا جیل میں

نتاشا نروال کی ضمانت منظور کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ پولیس کی جانب سے دکھائے گئے ویڈیو میں وہ نظر تو آ رہی ہیں، لیکن اس میں ایسا کچھ نہیں دکھ رہا ہے، جو یہ اشارہ دیتا ہو کہ وہ تشدد میں شامل تھیں یا انہوں نے تشدد بھڑکایا ہو۔

(فوٹو: رائٹرس)

دہلی فسادات: نو سابق آئی پی ایس افسروں نے پولیس کی جانچ پر اٹھائے سوال

آئی پی ایس افسروں نے دہلی پولیس کمشنر کو خط لکھ کر فسادات سےمتعلق تمام معاملوں کی غیرجانبداری سےدوبارہ جانچ کرانے کی گزارش کی ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ شہریت قانون کی مخالفت کر رہے لوگوں کو اس میں پھنسانا افسوس ناک ہے۔ بنا کسی ٹھوس ثبوت کے ان پر الزام لگاناغیرجانبدارانہ جانچ کے تمام ضابطوں کی خلاف ورزی ہے۔

جیتی گھوش، اپوروانند، سیتارام یچوری، راہل رائے اور یوگیندریادو۔

دہلی فسادات: پولیس نے ’سازش‘ کا دائرہ بڑھایا، کارکنوں اور ماہرین تعلیم کا نام گھسیٹا

دہلی پولیس نے تین ملزم طالبعلموں کے بیانات کےسہارے دعویٰ کیا ہے کہ یوگیندریادو، سیتارام یچوری،جیتی گھوش،پروفیسراپوروانندجیسےلوگوں نےسی اے اےکی مخالفت کر رہے مظاہرین کو‘کسی بھی حد تک جانے کو کہا تھا’اور سی اے اے-این آرسی کو مسلمان مخالف بتاکر کمیونٹی میں ناراضگی بڑھائی۔ حالانکہ پولیس کا کہنا ہے کہ ان لوگوں کے نام بطور ملزم شامل نہیں ہیں۔

دیوانگنا کلیتا(فوٹو: اکھل کمار)

دہلی فسادات: جے این یو اسٹوڈنٹ اور پنجرہ توڑ ممبر دیوانگنا کلیتا کو ہائی کورٹ سے ضمانت ملی

پنجرہ توڑ کی ممبر دیوانگنا کلیتا کو دہلی فسادات کےسلسلے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ضمانت ملنے کے بعد بھی انہیں رہا نہیں کیا جائےگا کیونکہ ان پر یواے پی اے کے تحت بھی ایک معاملہ درج ہے۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

دہلی فسادات: جانچ سے متعلق  جانکاری میڈیا میں لیک کر نے پر پولیس کو ہائی کورٹ کا نوٹس

دہلی فسادات سے متعلق معاملے میں گرفتار ہوئے جامعہ کے ایک اسٹوڈنٹ نے الزام لگایا ہے کہ پولیس حساس جانکاری میڈیا کو لیک کر رہی ہے۔ ان کی عرضی پر ہائی کورٹ نے دہلی پولیس کے ساتھ کچھ میڈیااداروں کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا ہے۔

فوٹو : پی ٹی آئی

دہلی فسادات: الیکشن کمیشن پر پولیس سے ووٹر لسٹ شیئر کر نے کا الزام، کمیشن نے کیا انکار

الیکشن کمیشن نے وضاحت جاری کرکے کہا کہ اس نے دیگر سرکاری محکموں کے ساتھ ووٹر لسٹ اور فوٹو شناختی کارڈ شیئر کرنے کے سال 2008 کے اپنے گائیڈ لائن سے کسی بھی طرح انحراف نہیں کیا ہے۔

دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند(فوٹو بہ شکریہ: یوٹیوب/Bytes Today)

دہلی فسادات: سازش کے جال میں پروفیسر اپوروانند کو پھنسانے کی کوشش

دہلی فسادات کےمعاملے میں دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند سے پوچھ تاچھ کے بعد کئی میڈیا رپورٹس میں دہلی پولیس کی جانب سے لیک جانکاری کی بنیاد پر انہیں‘فسادات کا ماسٹرمائنڈ’ کہا گیا۔ مصدقہ حقائق کے بغیر آ رہی ایسی خبروں کا مقصد صرف ان کی امیج کو خراب کرکے ان کے خلاف ماحول بنانا لگتا ہے۔

پروفیسر اپوروانند(فوٹو:دی وائر)

دہلی فسادات: پروفیسر اپوروانند سے پولیس نے پانچ گھنٹے تک پوچھ تاچھ کی، موبائل ضبط

دہلی یونیورسٹی کےپروفیسر اپوروانند نے بتایا کہ دہلی فسادات کے معاملے میں ان سے پوچھ تاچھ کی گئی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ پریشان کن بات ہے کہ ایک ایسااصول بنایا جا رہا ہے جہاں مظاہرین کو ہی تشدد کا ذریعہ بتایا جا رہا ہے ۔ امید کرتا ہوں کہ جانچ پوری طرح سے غیرجانبدارانہ اور منصفانہ ہو۔

عمر خالد۔ (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک@MuhammedSalih)

دہلی فسادات: عمر خالد سے پوچھ تاچھ، موبائل ضبط

دہلی پولیس نے فروری میں دہلی میں ہوئے فسادات کی مبینہ سازش کو لےکر عمر خالد پر سنگین الزام لگائے ہیں۔ خالد نے تمام الزامات کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ فسادات کے لیےاصل میں ذمہ دار لوگوں کو پکڑنے کے بجائے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لیے کام کرنے والی تنظیموں اور افراد کو پھنسایا جا رہا ہے۔

Nargis 2

دہلی فسادات: کتابیں جلیں، پڑھنے کا جذبہ نہیں…

ویڈیو: شمال-مشرقی دہلی کے ایک سرکاری اسکول کی اسٹوڈنٹ نرگس نسرین نے فروری کے فسادات میں اپنا گھر اور اپنی کتابیں کھونے کے باوجود اچھےنمبرات کے ساتھ 12ویں بورڈ کا امتحان پاس کیا ہے۔ وہ کیسے اس دور سے گزریں اور کیسے گھروالوں کو سنبھالا، انہی کی زبانی۔

دیوانگنا کلیتا(فوٹو: اکھل کمار)

پنجرہ توڑ کارکن پر الزام طے ہو نے تک ان کے بارے میں جانکاری نشر نہ کرے پولیس: دہلی ہائی کورٹ

سی اے اے مظاہرہ سے متعلق معاملے میں گرفتار جے این یواسٹوڈنٹ اور پنجرہ توڑ کارکن دیوانگنا کلیتا نے ایک عرضی میں کہا تھا کہ کرائم برانچ ان پر لگے الزامات کے سلسلے میں چنندہ طریقے سے جانکاریاں عوام کر رہی ہے اور گمراہ کن جانکاری پھیلا رہی ہے، جس کی وجہ سے ان کی اور ان کے اہل خانہ کی جان کو خطرہ ہے۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

دہلی فسادات: ویڈیو فوٹیج نکالنے میں تاخیر پر ناراض عدالت نے دہلی پولیس کی سرزنش کی

ایک مقامی عدالت کو بتایا گیا کہ دہلی تشدد کے معاملے میں پولیس نے اب تک جعفرآباد اور موج پور میٹرو اسٹیشن کے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج اور فوٹو قبضہ میں نہیں لی ہیں۔ اس پر عدالت نے کہا کہ پولیس کو یہ بتانا کہ کب اور کون سے ثبوت اکٹھے کرنے ہیں، کورٹ کا کام نہیں ہے۔

فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر

دیوانگنا کلیتا گرفتاری: ٹوئٹس سے ناراض ہوئی دہلی پولیس سے عدالت نے کہا، نشانہ آپ نہیں

پنجرہ توڑممبردیوانگنا کلیتا کی گرفتاری کے بعد ہوئے کچھ ٹوئٹس پر دہلی پولیس کو اعتراض تھا۔ دہلی ہائی کورٹ نے اس پر کہا کہ ٹوئٹس میں جہادی، لیفٹسٹ سازش جیسے نیریٹو‘ہندوتوا کی مشینری’کے ذریعے پھیلانے کی بات کی گئی ہے، لیکن یہ نہیں کہا گیا کہ پولیس یہ مشینری ہے۔

کپل مشرا،فوٹو: پی ٹی آئی

دہلی فسادات: دو شکایتوں میں کپل مشرا کا نام، عدالت نے پولیس سے جواب مانگا

شمال مشرقی دہلی کے دو لوگوں نے کڑکڑڈوما کورٹ میں عرضی دائر کر کے مانگ کی ہے ان کے حلقہ میں امن و امان اور ہم آہنگی کو خراب کرنے اورتشددکرانے میں مدد کرنے کے لیے بی جے پی رہنماکپل مشراکے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے۔

فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر

پنجرہ توڑ کارکن کی عرضی کے جواب پر دہلی پولیس کو کورٹ کی پھٹکار

سی اے اے مخالف مظاہرے کے سلسلے میں گرفتار جے این یواسٹوڈنٹ اور پنجرہ توڑ کارکن دیوانگنا کلیتا کی ایک عرضی پر پولیس کی جانب سےدائر حلف نامے کو لےکر دہلی ہائی کورٹ نے کہا کہ اس میں کئی الزام لگائے گئے ہیں، جو غیرذمہ دارانہ ، غیرمناسب اور عرضی کے دائرے سے پرے ہیں اور انہیں واپس لیا جانا چاہیے۔

علامتی  تصویر۔ (فوٹو: رائٹرس)

دہلی فسادات: چارج شیٹ میں بی جے پی رہنما پر 25 سالہ مسلم نوجوان کے قتل کا الزام

اس سال فروری میں شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فسادات کے دوران 25 سالہ مسلم نوجوان عرفان کے قتل کے معاملے میں دہلی پولیس نے کڑکڑڈوما عدالت میں چارج شیٹ داخل کیا ہے۔ اس میں قتل کے ملزمین میں برہم پوری منڈل سے بی جے پی کےجنرل سکریٹری برج موہن شرما کا بھی نام شامل ہے۔

فوٹو: رائٹرس

دہلی فسادات میں مارے گئے 9 مسلمانوں کو ’جئے شری رام‘ کہنے کے لیے مجبور کیا گیا تھا: پولیس

دہلی پولیس نے عدالت میں داخل چارج شیٹ میں کہا ہے کہ تمام ملزم مسلمانوں سے ‘بدلہ’لینے کے لیے 25 فروری کو بنائے گئے ایک وہاٹس ایپ گروپ ‘کٹر ہندوتو ایکتا’سے جڑے تھے۔ ملزمین نے اس کا استعمال آپسی رابطہ اور ایک دوسرے کو لوگ، ہتھیار اور گولہ بارود مہیا کرانے کے لیے کیا تھا۔

علامتی تصویر،فوٹو: پی ٹی آئی

دہلی تشدد: پنجرہ توڑ کارکنوں کے ’نام‘ بتانے والے نے کہا کہ انہیں نہیں جانتا

دہلی پولیس کے مطابق جعفرآبادتشدد کے ایک ملزم شاہ رخ نے اپنے بیان میں پنجرہ توڑ کارکن دیوانگنا کلیتا اور نتاشا نروال کا نام لیا تھا۔ شاہ رخ نے کہا کہ تشدد میں آنکھوں کی روشنی لگ بھگ کھو دینے کی وجہ سے اس کو نہیں پتہ کہ پولیس نے اس سے جس بیان پر دستخط کرائے اس میں کیا لکھا تھا۔

(فوٹو: رائٹرس)

اپنے ہی افسر کے خلاف گئی دہلی پولیس، ’حساس‘ بتا کر فسادات کی جانکاری دینے سے کیا انکار

شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فسادات کو لےکر دی وائر کی جانب سے دائر آر ٹی آئی درخواست پر اپیلیٹ اتھارٹی کی ہدایت کے بعد بھی دہلی پولیس نے جانکاری دینے سے منع کر دیا۔ پولیس نے صرف گرفتار کیے گئے لوگوں، درج کی گئی ایف آئی آر، ہلاک ہونے والوں اور زخمی ہونے والوں کی تعداد کی جانکاری دی ہے۔

ایک جیل میں خاتون قیدی۔ (فائل فوٹو: رائٍٹرس)

ملک کی جیلیں خاتون قیدیوں کے لیے کتنی سازگار ہیں؟

دہلی فسادات کے معاملے میں گرفتار حاملہ صفورہ زرگر تہاڑ جیل میں ہیں اور عدالت میں جیل سپرنٹنڈنٹ کا کہنا تھا کہ انہیں تمام ضروری سہولیات دی جا رہی ہیں۔ حالانکہ ملک کی جیلوں کی صورتحال پر دستیاب اعداد و شمار اور جانکاریوں سے انکشاف ہوتا ہے کہ ہندوستانی جیلیں حاملہ خاتون قیدیوں کے لیے سازگار نہیں ہیں۔

Apoorvanad Arfa Discussion 8 June.00_18_55_24.Still002

سلاخوں کے پیچھے حاملہ صفورہ زرگر اور پتھر دل ہندوستانی سماج

ویڈیو: دہلی کی ایک عدالت نے چار مئی کو جامعہ ملیہ اسلامیہ کی اسٹوڈنٹ صفورہ زرگر کی ضمانت عرضی کو خارج کر دیا۔فروری میں دہلی میں فرقہ وارانہ فساد کی سازش کا الزام لگنے کے بعدصفورہ گرفتار کیا گیا تھا۔ اس مدعے پر عارفہ خانم شیروانی کی دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند سے بات چیت۔

HBB 6 June 2020.00_36_02_07.Still002

حاملہ صفورہ زرگر کو انصاف کے مندر میں انصاف نہیں

ویڈیو: دہلی پولیس نے اپریل کی شروعات میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کی ریسرچ اسکالر صفورہ زرگر کو دہلی تشدد سے جڑے ایک معاملے میں گرفتار کیا تھا۔ 27سالہ صفورہ21 ہفتے کی حاملہ ہیں اور پالی سسٹک اوویرین ڈس آرڈر سے متاثر ہیں۔ دہلی کی ایک عدالت نے انہیں ضمانت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ اس مدعے پر سینئر ایڈووکیٹ سدھارتھ دوے اور سماجی کارکن ہرش مندر سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

image

سی اے اے: مظاہرین کی دہلی فسادات سے جڑے معاملوں میں گرفتاری پر رکن پارلیامان نے اٹھائی آواز

ویڈیو: ملک میں دو مہینوں تک چلے لاک ڈاؤن کے دوران کئی سماجی کارکنوں اور طلبا کی گرفتاری ہوئی ہے۔ان میں سے کئی سی اے اے مخالف مظاہروں میں شامل تھے۔ پولیس نے کئی لوگوں کو دہلی فسادات سے جڑے معاملوں میں گرفتار کیا ہے۔ کئی رکن پارلیامان اورسابق پارلیامان نے پولیس کارروائی کی مخالفت کی ہے

 (فوٹو: پی ٹی آئی)

دہلی تشدد: اپنے سیاسی آقاؤں کی لکھی اسکرپٹ کے لیے پولیس کردار چن رہی ہے

دہلی پولیس اس بات پر یقین کرنے کو کہہ رہی ہے کہ فروری میں دہلی میں ہوئے تشدد کے پیچھے ایک سازش ہے اور اس میں و ہی لوگ شامل ہیں جنہوں نے کسی نہ کسی طورپر شہریت قانون کے خلاف ہوئے مظاہروں میں حصہ لیا تھا۔ پولیس کو یہ اسکرپٹ ان کے سیاسی آقاؤں نے دی اور جانچ ایجنسیوں نے اس کو کہانی کی صورت میں فروغ دیا ہے۔

نتاشا نروال(فوٹوبہ شکریہ : سوشل میڈیا)

دہلی تشدد: جے این یو اسٹوڈنٹ نتاشا نروال پر یو اے پی اے کے تحت معاملہ درج

دہلی پولیس کی اسپیشل سیل نے پہلے سے ہی حراست میں لی گئی پنجرہ توڑ تنظیم کی کارکن اور جے این یو کی ریسرچ اسکالر نتاشا نروال کو دہلی تشدد معاملے میں گرفتار کیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ فسادات کی سازش میں نتاشا کے رول کو لےکر ان کے پاس پختہ ثبوت ہیں۔