demolitions

اس سال کی شروعات میں ایودھیا میں ہوئی انہدام کی ایک کارروائی۔ (تصویر بہ شکریہ: Facebook/@AyodhyaDevelopmentAuthority)

اب ایودھیا بابری انہدام کے دور سے نکل کر مکانات اور دکانوں کے انہدام کے دور میں داخل  ہو چکی ہے

آج ایودھیا کے ‘بڑےبڑے’ مسائل نے کئی ‘چھوٹے’ مسائل کو اتنا چھوٹا بنا دیا ہے کہ وہ نہ صحافی کو نظر آتے ہیں اور نہ ہی سرکاری عملے کو۔ ایسے میں ایودھیا کے ان عام باشندوں کے مسائل بے توجہی کا شکار ہیں جو ‘اونچی اڑانوں’ پر نہیں جانا چاہتے یا جن کو ان اڑانوں کے منتظمین اپنے ہمراہ نہیں لے جانا چاہتے۔

ajay-thumb-1

دہلی میں انہدامی کارروائی: کیا غریبوں کی دشمن بن گئی ہے سرکار؟

ویڈیو: لینڈ کنفلکٹ واچ کے مطابق، دہلی میں گزشتہ 3 مہینوں میں تقریباً 1600 مکانات منہدم کیے گئے ہیں، جس سے تقریباً 260000 لوگ بے گھر ہو گئے۔ ستمبر میں دہلی میں جی–20 کی میٹنگ ہونے والی ہے، اس لیے دہلی حکومت اور مرکز مل کر تجاوزات کے نام پر انہیں ہٹا رہے ہیں، جو دہلی کو ‘صاف ستھرا’ دکھانے میں رکاوٹ ہیں۔