Domestic Violence

(فوٹو: رائٹرس)

لاک ڈاؤن: 11 دنوں میں سرکاری ہیلپ لائن پر آئے بچوں کے ساتھ تشدد اور استحصال سے متعلق 92 ہزار کال

چائلڈلائن انڈیا ہیلپ لائن نے جانکاری دی ہے کہ ملک کے مختلف حلقوں سے 20 سے 31 مارچ کے بیچ ان کے پاس 3.07 لاکھ فون کال آئے، جس میں سے 30 فیصدی کال بچوں سے متعلق تھے، جن میں تشدد اور ااستحصال سے بچانے کی مانگ کی گئی تھی۔

(علامتی فوٹو : رائٹرس)

لاک ڈاؤن کے دوران گھریلو تشدد میں اضافہ: خواتین کے لیے ایک اور امتحان

کورونا بحران کے دوران ملک اور بیرون ملک سے خواتین کے خلاف بڑھتے گھریلو تشدد کی خبریں آ رہی ہیں۔ کورونا کے بڑھتے معاملوں کے درمیان گھر میں بند رہنے کے علاوہ کوئی چارہ بھی نہیں ہے۔ لیکن افسوس کہ ٹی وی پر آ رہی ہدایتوں میں گھریلو تشدد پر بیداری کا پیغام ندارد ہے۔ خواتین پر پڑے کام کے بوجھ کو بھی لطیفوں میں تبدیل کیا جا چکا ہے۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

لاک ڈاؤن کے دوران گھریلو تشدد اور زیادتی کے معاملوں میں اضافہ: این سی ڈبلیو

نیشنل کمیشن فار وومین کے اعدادوشمار کے مطابق، لاک ڈاؤن کے دوران گھریلو تشدد کے 69، شادی شدہ عورتو ں کے استحصال کے 15،جہیز کی وجہ سے قتل کے دو اورریپ یاریپ کی کوشش کے 13 معاملے درج ہوئے ہیں۔

(علامتی فوٹو : رائٹرس)

خواتین کے لحاظ سے ہندوستان دنیا میں سب سے خطرناک ملک :سروے

تھامسن رائٹرس فاؤنڈیشن کے سروے میں 193ملکوں کو شامل کیا گیا تھا، جن میں سے عورتوں کے لئے ٹاپ 10 بدترین ملکوں کا انتخاب کیا گیا۔اس فہرست میں افغانستان اور سیریا دوسرے اور تیسرے، صومالیہ چوتھے اور سعودی عرب پانچویں مقام پر ہے۔