ای ڈی کے ذریعےاکاؤنٹ فریز کیے جانے کے بعد گزشتہ سال ستمبر مہینے میں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ہندوستان میں اپنا کام بند کر دیاتھا اور اس کے لیے مرکزی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔
بامبے ہائی کورٹ نے یہ تبصرہ 2016 کے مبینہ طور پر زمین ہڑپنے کے ایک معاملے میں این سی پی رہنما ایکناتھ کھڑسے کی عرضی پرشنوائی کے دوران کیا۔عرضی میں ای ڈی کے ذریعے پچھلے سال اکتوبر میں درج دائر انفورسمنٹ کیس انفارمیشن رپورٹ کو رد کرنے کی گزارش کی گئی ہے۔
وزیر اعلیٰ وائی ایس جگن موہن ریڈی نے سی جےآئی ایس اے بوبڈے کو لکھے خط میں سپریم کورٹ کے جسٹس این وی رمنا پر بدعنوانی اور ٹی ڈی پی رہنما چندر بابو نائیڈو کی جانب سے ان کی سرکار گرانے کی سازش کےالزام لگائے ہیں۔ جگن کا یہ بھی الزام ہے کہ جسٹس رمنا ریاست کی عدلیہ کو متاثر کر رہے ہیں۔
عوام کی ہر مخالفت کو جرم ٹھہرایا جا رہا ہے۔ وہ دن دور نہیں ہے جب حکومت ہندوستانیوں کو یہ بتائےگی کہ ان کا بےروزگاری کے خلاف بولنا، کسانوں کا حکومت کے خلاف کھڑا ہونا، سب کچھ بین الاقوامی سازش ہے۔ ہندوستان میں پیدا ہونے کوبھی ایک سازش قراردیا جا سکتا ہے۔
سرکار کے ذریعے نشانہ بنائے جانے کاالزام لگاتے ہوئے منگل کو ہندوستان میں اپنا کام روکنے کے ایمنسٹی انٹرنیشنل کےاعلان کے بعد وزارت داخلہ نے کہا کہ ہیومن رائٹس ملک کے قانون کو توڑنے کا بہانہ نہیں ہو سکتا ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا نے ملک میں اپنا کام بند کرنے کا یہ قدم ای ڈی کی جانب سے اس کے اکاؤنٹ کو فریز کیے جانے کے بعد اٹھایا ہے۔تنظیم کے اس قدم سے تقریباً 150ملازمین کی نوکری چلی جائےگی۔
بہار کے ڈی جی پی گپتیشور پانڈے نے سال 2009 میں پہلی بار وی آرایس لیا تھا اور تب چرچہ تھی کہ وہ بی جے پی کے ٹکٹ پر انتخاب لڑیں گے، حالانکہ ایسا نہیں ہوا۔ اب اسمبلی انتخاب سے کچھ ہی مہینے پہلے ان کے دوبارہ وی آرایس لینے کے فیصلے کو ان کے سیاسی عزائم سے جوڑکر دیکھا جا رہا ہے۔
ویڈیو: اسمبلی انتخاب نزدیک آتے ہی بہار کی سیاست گرمانے لگی ہے۔ آرجےڈی کےقدآوررہنما رگھوونش پرساد سنگھ نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ سشانت سنگھ کی موت کو بھی مدعا بنایا جا رہا ہے۔ اس پر دی وائر کے پالیٹیکل افیئرس ایڈیٹر اجئے آشیرواد اور سیاسی مبصر سجن کمار سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے معاملے کی جانچ سی بی آئی، ای ڈی اور نارکوٹکس کنٹرول بیورو کر رہے ہیں اور تینوں ہی مرکزی حکومت کےماتحت ہیں۔ مرکز اور بہار میں این ڈی اے کی ہی سرکار ہے۔ ایسے میں سوال ہے کہ ‘جسٹس فار سشانت سنگھ راجپوت’ہیش ٹیگ چلاکر بہار میں بی جے پی جسٹس کس سے مانگ رہی ہے؟
ویڈیو: سی بی آئی کے سابق ڈائریکٹر اور ورکنگ آئی پی ایس افسرایم ناگیشور راؤ نے دعویٰ کیا کہ ‘خونی اسلامی حملے/اقتدار’کے بارے میں لیپا پوتی کرکےہندوستانی تاریخ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ہوئی ہے۔ اس بارے میں اتر پردیش کے سابق ڈی جی پی وکرم سنگھ سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت
سی بی آئی کے سابق ڈائریکٹر ایم ناگیشور راؤ نے پچھلے ہفتے مجاہد آزادی مولانا آزاد اور جانےمانے مسلمان ماہرین تعلیم پر تاریخ کے ساتھ چھیڑچھاڑ کا الزام لگایا تھا۔ سی پی ایم کا کہنا ہے کہ راؤ کے لفظ ، زبان ،مفہوم اورمقصد دوکمیونٹی کے بیچ نفرت پھیلائیں گے۔
سی بی آئی کےسابق ڈائریکٹرایم ناگیشور راؤ فائر سروس،سول ڈیفنس اینڈ ہوم گارڈ کے ڈائریکٹر جنرل ہیں۔ گزشتہ سنیچرکوانہوں نے ٹوئٹر پر کہا کہ آزادی کے بعد کے30 سالوں میں سرکار نے لیفٹ اور اقلیتوں کے مفادوالے اسکالر اور اکیڈمک دنیا کے لوگوں کو بڑھنے دیا اور ہندو نیشنلسٹ اسکالروں کو سائیڈلائن کیا گیا۔
انل امبانی کی ملکیت والے ریلائنس گروپ کی کمپنیوں نے یس بینک سے تقریباً 12،800 کروڑ روپے کا قرض لیا تھا، جو این پی اے میں تبدیل ہو گیا ہے۔
سی بی آئی نے ساتھ ہی راء چیف ایس کے گوئل کو معاملے میں پاک صاف قرار دیا ہے جو اس معاملے میں جانچکے گھیرے میں تھے۔ سی بی آئی کے ڈی ایس پی دیویندر کمار کو بھی ایجنسی سے کلین چٹ مل گئی جن کو 2018 میں گرفتار کیا گیا تھا اور جن کو بعد میں ضمانت مل گئی تھی۔
حکومت نے راجیہ سبھا میں بتایا کہ ابھی تک 66 معاملوں میں 51 فرار اور مجرم قرار دیے گئے لوگ دیگر ممالک میں بھاگ گئے ہیں۔ سی بی آئی معاملے کی جانچکر رہی ہے۔
بی جے پی کے ذریعے ٹیرر فنڈنگ معاملے میں جانچ کا سامنا کررہی آرکےڈبلیو ڈیولپرس لمیٹڈ نام کی کمپنی سے بڑا چندہ لینے کے بعد ایک نئے انکشاف میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بی جے پی کو چندہ دینے والی کئی کمپنیوں کو بلیٹ ٹرین کا ٹینڈر ملا ہے۔
دی وائر کی خصوصی رپورٹ:الیکشن کمیشن کو ملی جانکاری کے مطابق آر کے ڈبلیو ڈیولپرس نامی کمپنی نے چندے کے طور پر بی جے پی کو بڑی رقم دی ۔ 1993 ممبئی بم دھماکوں میں ملزم اقبال میمن عرف اقبال مرچی سے جائیداد خریدنے اور لین دین کے معاملے میں ای ڈی اس کمپنی کی جانچ کر رہی ہے
الیکشن کمیشن کو ملی جانکاری کے مطابق، آرکےڈبلیو ڈیولپرس لمیٹڈ نام کی کمپنی نے چندے کی صورت میں بی جے پی کو بڑی رقم دی ہے۔ 1993 ممبئی بم دھماکوں کے ملزم اقبال میمن عرف اقبال مرچی سے جائیداد خریدنے اور لین دین کے معاملے میں ای ڈی اس کمپنی کی جانچ کر رہی ہے۔
وزارت داخلہ کے ایک خط سے پتہ چلا ہے کہ آلوک ورما کے جی پی ایف اور دیگر فائدے پر روک لگا دی گئی ہے، کیونکہ وہ غیر قانونی طور پر چھٹی پر چلے گئے۔ گزشتہ سال سی بی آئی ڈائریکٹر رہنے کے دوران آلوک ورما اور اس وقت کے خصوصی ڈائریکٹر راکیش استھانا نے ایک دوسرے پر بد عنوانی کے الزام لگائے تھے، اس کے بعد حکومت نے آلوک ورما کو عہدے سے ہٹا دیا تھا۔
بدھ کو کانگریس صدرسونیا گاندھی نے نئی دہلی واقع تہاڑ جیل میں پارٹی رہنما ڈی کے شیوکمار سے ملاقات کی۔ای ڈی نے شیوکمار کو منی لانڈرنگ معاملے میں تین ستمبر کو گرفتار کیا تھا۔
دہلی ہائی کورٹ نے راکیش استھانا کے خلاف مبینہ طورپر رشوت لینے کے معاملے کی جانچ پوری کرنے کے لیے سی بی آئی کو دی گئی مدت کو تیسری بار بڑھاتے ہوئے کہا کہ اس کے بعد اور وقت نہیں دیا جائےگا۔
پی چدمبرم ، رابرٹ واڈرا، اور ڈی کے شیو کمار سے ای ڈی درجنوں بار پوچھ تاچھ کر چکی ہے، لیکن پھر بھی انتخاب کی دستک کے ساتھ ہی ای ڈی کو پوچھ تاچھ کے لیے ان کی حراست چاہیے۔
منی لانڈرنگ معاملے میں رابرٹ واڈرا کی پیشگی ضمانت کی عرضی کو چیلنج کرتے ہوئے ای ڈی نے دہلی ہائی کورٹ سے کہا کہ واڈرا جانچ میں تعاون نہیں کر رہے ہیں۔واڈرا کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف الزام سے جڑے ای ڈی کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے۔
سابق وزیر خزانہ اور کانگریسی رہنما پی چدمبرم کو 21 اگست کی رات کو سی بی آئی نے آئی این ایکس میڈیا معاملے میں گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد سے وہ سی بی آئی کی حراست میں ہیں۔ چدمبرم کو پیشگی ضمانت دینے سے سپریم کورٹ کے انکار کے کے بعد اب ای ڈی ان کو حراست میں لے سکتی ہے۔
دہلی ہائی کورٹ کے سابق جج جسٹس سنیل گوڑ نے آئی این ایکس میڈیا بد عنوانی معاملے میں پچھلے ہفتے کانگریس کے سینئر رہنما پی چدمبرم کی پیشگی ضمانت عرضی خارج کر دی تھی، جس کے بعد سی بی آئی نے ان کو گرفتار کیا تھا۔
کورٹ نے کہا کہ اس عرضی کا اب کوئی مطلب نہیں ہے کیونکہ چدمبرم کو پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا ہے اور وہ سی بی آئی کی حراست میں ہیں۔ وہ باقاعدہ ضمانت کے لئے ٹرائل کورٹ کے سامنے عرضی دائر کر سکتے ہیں۔
سپریم کورٹ نے آئی این ایکس میڈیا معاملےمیں ای ڈی کے ذریعے درج منی لانڈرنگ کےمعاملے میں 26 اگست تک گرفتاری سے چھوٹ دے دی۔اسی معاملے میں چدمبرم کو 26 اگست تک پوچھ تاچھ کے لیے سی بی آئی کی حراست میں بھیجا گیا ہے۔
2012 میں تقریباً 81 کروڑ روپے کا قرض نہ چکانے پر اسٹیٹ بینک آف میسور نے اسٹرلنگ گروپ کے خلاف معاملہ درج کروایا تھا۔ 2014 میں اس کے پرموٹرس کو ول فل ڈیفالٹر قرار دے دیا گیا۔ لیکن 2015 میں آر بی آئی کے اصول کے خلاف گروپ کی ایک کمپنی کو اسٹیٹ بینک کے کنسورٹیم کے ذریعے لون دیا گیا۔
عدالت نے لگاتار تیسری بار نیرو مودی کی ضمانت عرضی خارج کی ۔ اس کے ساتھ ہی معاملے کی اگلی سماعت 24 مئی کو ہوگی ۔
ای ڈی نے گزشتہ سوموار کو اگستا ویسٹ لینڈ وی وی آئی پی ہیلی کاپٹر گھوٹالہ میں گرفتار مبینہ ڈیفنس ایجنٹ سوشین موہن گپتا کی ضمانت عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے کورٹ سے کہا کہ جیسے 36 بزنس مین ملک سے بھاگ گئے، ویسے ہی یہ بھی بھاگ سکتے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نیرو مودی معاملے پر پی ایم او خاص نظر بنائے ہوئے ہے اور ای ڈی کے جوائنٹ ڈائریکٹر ستیہ ورت کمار اس معاملے میں سیاسی دخل اندازی کو روکنے کی کوشش کر رہے تھے۔
نیرو مودی کو گرفتاری کے بعد عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اس کی ضمانت عرضی خارج ہوگئی ۔ اس کے ساتھ ہی معاملے کی شنوائی بھی ملتوی ہوگئی ۔اب چیف مجسٹریٹ کے سامنے 29 مارچ کو اگلی سماعت ہوگی ۔
مودی کی تشہیر کرنے والے ان کو چوکیدار کہنے والی مہم کا سہارا لے کر ان کی امیج بدلنا چاہتے ہیں۔ حالانکہ ان کی بد عنوانی مخالف امیج کا پتہ ان کے دفتر اور حکومت کے ذریعے بڑے صنعت کاروں کی مبینہ مجرمانہ بد عنوانی کے معاملوں پر کارروائی نہ کرنے سے لگایا جا سکتا ہے۔
بی جے پی رہنما سبرامنیم سوامی نے کہا ، وزارت خزانہ کی وجہ سے نیرو مودی کی گرفتاری میں دیری ہوئی ہے۔ ایک سونے کے بسکٹ ملنے پر وزارت خزانہ نے نیرو مودی کو اپنے ہاتھوں سے جانے دیا۔
منی لانڈرنگ کے ایک معاملے میں ہیرا کاروباری نیرو مودی کی تحویل کو لے کر ای ڈی کی گزارش پر لندن کی ایک عدالت نے گرفتاری وارنٹ جاری کیا ہے۔
برٹن حکومت سے پناہ دینے کی دہائی لگانے کے ساتھ ساتھ صحافیوں کے کئی سوالوں کے جواب میں نیرو مودی نے کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔کانگریس نے پوچھا وزیر اعظم بتائیں کہ نیرو مودی کس کے تحفظ میں عیش و آرام کی زندگی گزا ررہا ہے۔
مرکزی حکومت نے کہا،یہ ضروری ہے کہ قانونی انٹرسیپشن(نگرانی)کی درخواست کا معاملہ مجلس عاملہ کےافسروں کے ذریعے دیکھا جانا چاہیے تاکہ فیصلہ لینے میں تیزی اور مستعدی برقرار رکھی جا سکے۔
مرکز اور مہاراشٹر حکومت میں بطور معاون شیوسینا کے ذریعے بی جے پی حکومت کی کافی تنقید کرنے کے باوجود شیوسینا نے آئندہ لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کے ساتھ اتحاد کیا ہے۔
جسٹس ارون مشرا اور جسٹس نوین سنگھ کی بنچ نے کہا کہ نئے سی بی آئی ڈائریکٹر کی تقرری ہو جانے کی وجہ سے وہ اس معاملے میں کوئی دخل نہیں دیں گے۔ اس کے علاوہ بنچ نے تقرری کے عمل میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ہدایات جاری کرنے سے بھی انکار کر دیا۔
دی وائر کے ذریعے کیے گئے آر ٹی آئی کے جواب میں وزارت داخلہ نے کہا کہ اس کا انکشاف نہیں کیا جاسکتا ۔ کیوں کہ اس سےملک کا مفاد متاثر ہوگا ، کسی شخص کو خطرہ ہوسکتا ہے یا جانچ کی کارروائی میں رکاوٹ پیدا ہوسکتی ہے۔